1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دشمن ہو کوئی دوست ہو پرکھا نہیں کرتے

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏1 فروری 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    دشمن ہو کوئی دوست ہو پرکھا نہیں کرتے
    ہم خاک نشیں ظرف کا سودا نہیں کرتے

    اک لفظ جو کہہ دیں تو وہی لفظ ہے آخر
    کٹ جائے زبان بات کو بدلا نہیں کرتے

    کوئی آ کے ہمیں ضرب لگا دے توالگ بات
    ہم خود کسی لشکر کو پسپا نہیں کرتے

    اک ضبط/ مسافت ہے زمانے کی کڑ ی دھوپ
    گھر سے بنا چادر لئے نکلا نہیں کرتے

    جس شہر میں جانا نہ ہو لوگوں سے سر راہ
    اس شہر کا رستہ کبھی پوچھا نہیں کرتے
     
    زنیرہ عقیل اور ساتواں انسان .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں