1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

درونِ خاک پسِ آتش و ہوا پانی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏30 دسمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    درونِ خاک پسِ آتش و ہوا پانی
    کہ ہے فریبِ عناصر سے ماورا پانی
    اسے خبر ہے بجھانی ہے اس کو شہر کی آگ
    سو مطمئن ہے بہت چونچ میں بھرا پانی
    صلیب شام کے ہاتھوں پہ جاں بہ لب سورج
    انڈیلتا ہے دعاؤں کا نارسا پانی
    کوئی بتائے کہ ویران کر کے بستی کو
    سنوارتا ہے کسے آنکھ کا مرا پانی
    شکست خواب کے ہنگام، شب کے پیاسوں کے
    سفارشی ہے سرہانے دھرا ہوا پانی
    اسیرِ ذوقِ نمو راج ہنس کو مجروحؔ
    پکارتا ہے کسی جھیل کا ہرا پانی
    ٭......٭......٭
    حسین مجروع
     

اس صفحے کو مشتہر کریں