1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دردووسلام وثناء وتوصیف مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏7 دسمبر 2007۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بسم اﷲ الرحمن الرحیم

    اِنَّ اللَّہَ وَمَلَائِكَتَہُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ. يَا اَيُّھَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاOالاحزاب، 33 : 56)​

    ’’بیشک اللہ اور ا س کے (سب) فرشتے نبی (مکرمّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو! تم (بھی) اُن پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کروo‘‘

    درود وسلام اور عظمتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

    مذکورہ آیت مبارکہ کی تفسیر میں قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ نے شفا شریف میں لکھا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اور اس کے تمام فرشتے حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں اس کے بعد مومنوں کو حکم ہوتا ہے کہ اے ایمان والو! تم بھی حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام پر درود و سلام بھیجو۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ یہ آیتِ مبارکہ جو بطورِ خاص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت و شان، علو مرتبت اور مقام رفیع کے اظہار کے لئے نازل کی گئی ہے اس میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے پہلے خبر دی ہے کہ

    اِنَّ اللَّہَ وَمَلَائِكَتَہُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ.

    ’’بیشک اﷲتعالیٰ اور اس کے (سب) فرشتے نبی (مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں۔‘‘

    اسکے علاوہ امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے حضرت ابو العالیہ تابعی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اﷲ تعالیٰ کی طرف سے درود بھیجنے کا مطلب یہ ہے کہ

    صَلٰوۃُ اﷲ ثَنَآءُ ہُ عَلَيہِ عِندَ المَلٰئِکَۃِ ’’اﷲ تعالیٰ ملائکہ کے اجتماع میں اپنی شان کے لائق اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان بیان کرتا ہے۔‘‘

    اِس خبر میں اﷲ رب العزت نے پہلے اپنا اور ملائکہ کا عمل بیان فرما کر ہمیں حکم دیا ہے کہ

    يَا اَيُّھَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاO
    ’’اے ایمان والو! تم (بھی) اُن پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کروo‘‘

    اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن مجید میں الحمد سے والناس تک اس مقام کے سوا کسی جگہ پر بھی ایسا حکم نہیں دیا کہ حکم دینے سے پہلے وہ خبر دے کہ میں خود یہ کام کرتا ہوں اے مومنو! تم بھی یہ عمل کیا کرو، اس سے یہ حقیقت واضح طور پر سامنے آتی ہے کہ

    1۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ عظمت و خصوصیت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نصیب ہے جس کی کوئی اور مثال نہ پورے قرآن پاک میں ہے اور نہ ہی تمام انبیاء علیھم السلام میں سے کسی نبی اور رسول کے بارے میں اس طرح کی کوئی آیت نازل ہوئی۔

    2۔ سیدنا آدم علیہ السلام کی عظمت کے اظہار کے لئے جو عمل منتخب کیا اس میں اﷲ تبارک و تعالیٰ خود شریک نہ ہوا بلکہ یہ عمل فرشتوں سے کروایا مگر جب اپنے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت و شان بیان کرنے کا وقت آیا تو دنیا والوں کو واضح طور پر مطلع کر دیا کہ سنو! میرے محبوب کی شان ملاء اعلیٰ میں کیا ہے۔ وہاں پر ہر لمحہ، ہر گھڑی ایک ذکر ہوتا ہے جو اﷲ بھی کرتا ہے اور اس کے فرشتے بھی۔ اور وہ ذکر ، ذکرِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔

    یہ بات بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ اﷲ تعالیٰ خود تو اپنا ذکر نہیں کرتا اور نہ اپنی تسبیح بیان کرتا ہے بلکہ وہ صرف ایک ہی ذکر کرتا ہے جس کے متعلق قرآن حکیم میں کئی مقامات پر واضح طور پر فرمایا گیا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ہر لحظہ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر بلند کرتا ہے۔ ایک مقام پر فرمایا :

    وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَO(الم نشرح، 94 : 4)
    ’’اور ہم نے آپ کی خاطر آپ کا ذکر (اپنے ذکر کے ساتھ ملاکر دنیا و آخرت ہر جگہ) بلند فرما دیا۔‘‘

    اور دوسرے مقام پر فرمایا :

    انَّ اللَّہَ وَمَلَائِكَتَہُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ.(الاحزاب، 33 : 56)
    ’’بیشک اللہ اور ا س کے (سب) فرشتے نبی (مکرمّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں‘‘

    امام بخاری نے حضرت ابو العالیہ تابعی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اﷲ تعالیٰ کی طرف سے درود بھیجنے کا مطلب یہ ہے کہ

    صَلٰوۃُ اﷲ ثَنَآءُ ہُ عَلَيہِ عِندَ المَلٰئِکَۃِ ’’اﷲ تعالیٰ ملائکہ کے اجتماع میں اپنی شان کے لائق اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان بیان کرتا ہے۔‘‘

    کیونکہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان وہی جانے جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شان سے نوازا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کو اپنی شان کے مطابق علم تھا کہ میں نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف کرتے رہنا ہے لہٰذا پہلے ہی یہ نام رکھ دیا ’’محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)‘‘ یعنی وہ ذات جس کی بار بار او بے حدو حساب تعریف کی جائے۔

    مذکورہ حدیث میں صَلٰوۃُ اﷲ ثَنَآءُ ہُ عَلَيہِ عِندَ المَلٰئِکَۃِ (ملائکہ کے سامنے شان بیان کرنا) سے معلوم ہوا کہ ملائکہ کے بے حد و حساب اجتماع میں اﷲ پاک ان کے سامنے اپنی شان کے لائق اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت و شان بیان کرتا ہے گویا سارا عرش، مالائے اعلیٰ اور پوری کائنات گوشۂ درود ہے جس میں اﷲ تعالیٰ فرشتوں کو بلا کر ارشاد فرماتا ہے کہ آؤ میرے ساتھ شریک ہو جاؤ۔ اور مومنین کو بھی حکم دیتا ہے ۔ مومنو ! میرے محبوب کی ثناء کیا کرو، اور ہمیشہ کیا کرو (ہمیشگی کا معنی خود اللہ تعالی کے عمل سے ثابت ہے) اور سلام ایسے پڑھا کرو جیسا کہ سلام پڑھنے کا حق ہے۔ یعنی پوری تعظیم و تکریم کے ساتھ سلام پیش کیا کرو۔

    فرشتوں کو درود میں ساتھ ملانے اور مومنو کو حکمِ درود وسلام کا سبب

    اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب اﷲتعالیٰ خود حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے تو اس کی کیا ضرورت ہے کہ فرشتوں کو بھی ساتھ ملائے کیا اس کا اپنا درود بھیجنا اور ثناء و مدحتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کرنا کافی نہیں ہے؟

    اس سوال کا جواب امام رازی رحمۃ اللہ علیہ ’’تفسیر کبیر‘‘ میں تحریر کرتے ہیں کہ جن پر باری تعالیٰ ہر وقت درود بھیجتا رہتا ہے انہیں کسی اور کی کیا محتاجی ہے وہ فرشتوں کو اس لئے ساتھ ملاتا ہے تاکہ فرشتوں کو بھی ایسا کرنے سے شرف و عزت ملے جب اﷲ تعالیٰ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہے تو آقا علیہ السلام کو عزت ملتی ہے مگر جب فرشتے اور مخلوقات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے ہیں اور ثناء و توصیفِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے ہیں تو اس سے خود یہ عمل کرنے والوں کو عزت ملتی ہے۔ ان کی اپنی شان بلند ہوتی ہے۔

    حدیث مبارکہ میں آقا علیہ السلام نے فرمایا ’’جو مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کے دس درجے بلند کرتا ہے اس کے اپنے دس گناہ معاف ہوتے ہیں اسے دس نیکیاں ملتی ہیں۔‘‘ یعنی اس کی اپنی بخشش ہوتی ہے، اس کے لئے جنت کا راستہ ہموار ہوتا ہے اور وہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شفاعت کا حقدار ٹھہرتا ہے۔

    دوسری حدیث میں آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا : ’’جو مجھ پر جتنی کثرت سے درود پڑھتا ہے قیامت کے دن اس کو اتنی ہی میری قربت نصیب ہو گی۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کوئی ایسا فرمان نہیں ملتا کہ تمہارے درود و سلام سے میری عزت و تکریم بلند ہوتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فائدہ صرف اﷲ تعالیٰ کے درود کا ہوتا ہے۔ اﷲ تعالیٰ کا درود حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہر ایک سے بے نیاز کر دیتا ہے۔

    امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ علیہ نے اسی آیت کے تحت فرمایا ہے کہ مومنوں کو اللہ تعالیٰ نے اس لئے آقا علیہ السلام پر درود بھیجنے اور ثنائے مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم میں شامل کیا تاکہ مومن بھی شفقت و رحمت کے مستحق ٹھہریں۔

    درود شریف قطعی القبول عمل

    یاد رکھیں! کوئی عمل اور عبادت ایسی نہیں جس کا قبول ہونا حتمی اور قطعی ہو جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، صدقہ، خیرات، جہاد و دیگر اعمال صالحہ اور ہر عبادت ظنی القبول ہے چاہے مولا قبول کرے چاہے نہ کرے مگر درود و سلام ایسا عمل ہے جو قطعی القبول ہے ادھر درود پڑھنے والے نے درود پڑھا اور ادھر اسی لمحے اسے شرفِ قبولیت بخشا جاتا ہے۔ بڑے سے بڑ ے فاسق وفاجر اور بڑے سے بڑے گناہ گار کا نیک عمل رد کر دیا جاتا ہے مگر درود و سلام بر محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہرگز رد نہیں ہوتا کیونکہ اس کا عامل اور کرنے والا اس بندے کی اپنی ذات نہیں بلکہ خدا تعالی کی ذات ہوتی ہے اسی لئے یہ قطعی القبول ہے۔ کیونکہ جب ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ! تو ہمارے آقا محمد مصطفی :saw: پر اپنی شان کے لائق درود بھیج ۔ تو اللہ تعالی تو یہ عمل پہلے ہی سے کر رہا ہوتا ہے ۔ سو بندے کی دعائے درود بھی فوراً اس عمل کا حصہ بنتی ہے اور شرف قبولیت پا جاتی ہے۔

    درودوسلام کا اجر وثواب

    ایک اور حدیث پاک میں آتا ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام نے ایک بار حضور نبی اکرم :saw: سےعرض کی کہ یا رسول اللہ ! مجھے اللہ تعالی نے ایسا علم عطا فرمایا ہے کہ میں کائنات کے درختوں کے پتے گن سکتا ہوں، میں بارش کے پانیوں‌ کے قطرے گن سکتا ہوں اور میں زمین کے ذرات تک گن سکتا ہوں۔ لیکن یارسول اللہ ایک چیز ایسی ہے جو میں نہیں‌ گن سکتا۔ اور وہ یہ ہے کہ جب آپکا کوئی امتی آپ پر درود بھیجتا ہے اور اللہ تعالی کی رحمت جب اس امتی پر برستی ہے ۔ میں اس رحمت کی وسعت کو اپنے احاطہء شمار میں نہیں لاسکتا۔
    یعنی وہ رحمت اتنی بےبہا ہوتی ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام بھی گن نہیں سکتے۔

    اب اگر ایک امتی شریعت کا فرائض و واجبات کے علاوہ ساری زندگی صرف دردوسلام کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لے۔ اور تعریف و ثنائے مصطفیٰ‌ :saw: میں ہی ساری زندگی گذار دے تو اندازہ کر لیں کہ اللہ تعالی کے ہاں اسکے درجات کا عالم کیا ہوگا۔

    جیسا کہ حضرت علامہ اقبال :ra: سے کسی نے “حکیم الامّت“ کا مقام حاصل کرنے کی وجہ دریافت کی تو آپ نے فرمایا کہ میں نے نبی اکرم :saw: پر ایک کروڑ بار درودوسلام پڑھا تھا۔

    سبحان اللہ ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں‌ اپنے محبوب :saw: پر زیادہ سے زیادہ درودوسلام پڑھنے اور حضور نبی اکرم :saw: کی تعریف و ثناء میں عمر گذار دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
     
  2. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    آمین ثم آمین بجاہ سید المرسلین والشفیع العالمین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ واھلیبتہ واولیاء امتہ و صلحاء ملتہ وبارک وسلم الی یوم الدین۔
     
  3. پیاجی
    آف لائن

    پیاجی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    1,094
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے

    عن عبدالرحمٰن بن عوف، أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال : إني لقيت جبرائيل عليه السلام فبشرني و قال : إن ربک يقول : من صلي عليک صليت عليه، و من سلم عليک سلمت عليه، فسجدت ﷲ عزَّوجلّ شکرًا.

    1. حاکم، المستدرک علي الصحيحين، 1 : 735، رقم : 2019
    2. عبد بن حميد، المسند، 1 : 82، رقم : 157
    3. بيهقي، السنن الکبري، 2 : 371، رقم : 3753
    4. هيثمي، مجمع الزوائد، 2 : 287، باب سجود الشکر
    5. منذري، الترغيب و الترهيب، 2 : 343، رقم : 5261
    6. مقدسي، الاحاديث المختارة، 3 : 126، رقم : 926
    7. شافعي، الام، 2 : 240
    8. مروزي، تعظيم قدر الصلاة، 1 : 249، 236


    ’’حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک میں جبرئیل علیہ السلام سے ملا تو اس نے مجھے یہ خوشخبری دی کہ بے شک آپ کا رب فرماتا ہے کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتا ہے میں بھی اس پر درود و سلام بھیجتا ہوں پس اس بات پر میں اﷲ کے حضور سجدہ شکر بجا لایا۔‘‘
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اللھم صلّ علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم​
    اپنے آقا :saw: کی شان و عظمت کی بلندیاں سن کر ، پڑھ کر اور آگے بیان کر کے دل خوشی سے باغ باغ ہوتا جاتا ہے۔ اللہ کریم کا لاتعداد بار شکر ہے کہ اس نے اپنے محبوب :saw: کی امت میں پیدا کیا اور اپنے محبوب :saw: کے غلاموں کے غلاموں کے قدموں سے نسبت عطا فرما دی۔

    اللھم صلّ علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم​
     
  5. مسز مرزا
    آف لائن

    مسز مرزا ممبر

    شمولیت:
    ‏11 مارچ 2007
    پیغامات:
    5,466
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    الحمدللہ رب العالمین!!! سبحان اللہ بجا فرمایا!
     
  6. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اللھم صلِ علی نبینا وصلِ علی شفیعنا و صلِ علی محمد وعلی آلہ واصحابہ وسلم
     
  7. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    اللھم صلّ علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
     
  8. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    اللھم صلِّ علی سیدنا و مولانا محمد
    وعلی آلہ و صحبہ وبارک و سلم​
     
  9. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    بہت اچھا اور معلوماتی مضمون شئیر کیا ہے آپ نے

    اللہ کرے تمام مسلمان درود و سلام کو اپنا معمول بنا لیں

    تحریک منہاج القرآن نے اس چیز کو فروغ دینے کے لیے گوشہ درود کو قائم کیا ہے اس کی تفصیلات

    http://www.gosha-e-durood.com/durood/index.php

    پر دیکھی جا سکتیں ہیں

    خوش رہیں
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حضور علیہ الصلاۃ والسلام اپنے اوپر ہدیۂ درود و سلام بھیجنے والے کو جواباً سلام دیتے ہیں

    عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم قال : مامن أحدٍ يسلم عَلَي إلا ردَّ اﷲ عَلَي روحي حتي أرد عليه السلام.

    ابو داؤد، السنن، 2 : 218، کتاب اللقطة، باب زيارة القبور، رقم : 2041
    احمد بن حنبل، المسند، 2 : 527، رقم : 10827
    بيهقي، السنن الکبريٰ، 5 : 245، رقم : 10050


    ’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب کوئی شخص مجھ پر سلام بھیجتا ہے تو اللہ تبارک تعالیٰ مجھے میری روح لوٹا دیتا ہے پھر میں اس سلام بھیجنے والے کو سلام کا جواب دیتا ہوں۔‘‘


    عن أنس بن مالک رضي الله عنه قال : قال رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم : من صلي عَلَيَّ بلغتني صلاته وصليت عليه وکتبت له سوي ذلک عشر حسنات.

    طبراني، المعجم الاوسط، 2 : 178، رقم : 1462
    هيثمي، مجمع الزوائد، 10 : 162
    منذري، الترغيب والترهيب، 2 : 326، رقم : 2572



    ’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اس کا درود مجھے پہنچ جاتا ہے اور جواباً میں بھی اس پر درود (رحمتیں) بھیجتا ہوں اور اس کے علاوہ اس کے نامۂ اعمال میں (اللہ تعالی کی طرف سے) دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔‘‘
     
  11. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    اللھم صلّ علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
     
  12. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اس کا درود مجھے پہنچ جاتا ہے اور جواباً میں بھی اس پر درود (رحمتیں) بھیجتا ہوں اور اس کے علاوہ اس کے نامۂ اعمال میں (اللہ تعالی کی طرف سے) دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔‘‘اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
    الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ وعلی آلک واصحبک یا حبیب اللہ
     
  13. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    سبحان اللہ تعالی ۔ سبحان اللہ تعالی۔ ماشاءاللہ تعالی
    کیا عُلّوِ مرتبت ہے سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ۔ جبھی تو اللہ تعالی نے اپنے محبوب کا نامِ نامی ، اسمِ گرامی بھی "محمد" یعنی بےحد تعریف کیا گیا، بار بار تعریف کیا گیا ۔ رکھ دیا ۔

    اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
    الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ وعلی آلک وصحبک یا حبیب اللہ​
     
  14. محمد نواز شریف
    آف لائن

    محمد نواز شریف ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2009
    پیغامات:
    182
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم

    اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
    :mashallah: :mashallah: :mashallah: :mashallah:
    حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا
    قیامت کے دن لوگوں میں سےمیرے قریب وہ ہو گا جو“اس دنیا میں” کثرت سےمجھ پر درود بھیجتا ہے ۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم

    جزاک اللہ خیرا۔ بھائی محمد نواز شریف صاحب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں