1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حکایت سعدی ؒ،ایک بزرگ اور ظالم حکمران

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏9 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    حکایت سعدی ؒ،ایک بزرگ اور ظالم حکمران
    [​IMG]
    اللہ کے ایک بندے کے پاس خلق خدا کا تانتا بندھا رہتا تھا۔ لوگ اپنی حاجات اور صلاح مشورے کے لیے ان کے پاس آتے۔ آخر ہجوم سے گھبرا کر انہوں نے دور دراز ایک جنگل میں ڈیرہ لگا لیا لیکن لوگ وہاں بھی ان کے پاس جانے لگے۔ اس علاقے کا بادشاہ بڑا ظالم شخص تھا۔ وہ بھی بزرگ کے پاس آتا مگر بزرگ اس کی طرف بالکل توجہ نہ کرتا جبکہ اس کے سامنے ہی غریبوں اور مزدوروں سے محبت کے ساتھ پیش آتا۔ ایک دن بادشاہ نے کہا! مانا کہ آپ کو بادشاہ کا کوئی ڈر نہیں لیکن بادشاہ آپ کی توجہ کا اتنا تو حق دار ہے جتنا ایک غریب مزدور؟ بزرگ نے فرمایا! ہاں یہ اس وقت ممکن تھاکہ جب تو بھی ان جیسا غریب مزدور ہوتا جبکہ تم حاکم ہویہ محکوم، تم ظالم ہو یہ مظلوم، تم جانتے نہیں کہ مخلوق خدا کا کنبہ ہے۔ جب تو اللہ کے کنبے پر ظلم کرتا ہے تو میں تجھ سے پیار کیسے کر سکتا ہوں۔ جاؤ یہاں سے چلے جاؤ! اگر میری توجہ چاہتے ہو تو مخلوق پر ظلم کرنا بند کرو ورنہ ادھر دوبارہ آنے کی کوشش نہ کرنا۔ اس حکایت سے سبق ملتا ہے کہ ظالم شخص خدا اور خدا کے بندوں کی بارگاہ کا مردود ہوتا ہے، نہ اس سے مخلوق خوش ہے نہ خالق، نہ وہ خدا کا دوست ہے نہ خدائی کا۔ اس کی آخرت برباد ہے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں