1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حکایت سعدیؒ، بیابان کا مسافر

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏18 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    حکایت سعدیؒ، بیابان کا مسافر
    upload_2019-11-18_2-22-12.jpeg
    حضرت سعدیؒ بیان فرماتے ہیں، میں ایک قافلے کے ساتھ بیابانِ فید طے کر رہا تھا۔ ایک پڑاؤ پر رکا، نیند نے مجھ پر ایسا غلبہ پایا کہ قافلے کے روانہ ہونے کے وقت تک غافل سوتا رہا۔ ایک شُتر سوار نے میری یہ حالت دیکھی تو مجھے ڈانٹا کہ کیا مرنے کا ارادہ ہے جو اب تک غفلت کی نیند سو رہا ہے؟ اٹھ! قافلہ چلنے کو ہے۔ قافلے سے بچھڑ گیا تو اس لق و دق بیابان میں ہلاک ہو جائے گا۔ یاد رکھ! وقت کسی کی خاطر اپنی رفتار کم نہیں کرتا۔ اس کا ہر لمحہ قیمتی ہے۔ اسے غفلت کی نیند میں برباد نہیں کرنا چاہیے۔ وقت تلوار ہے جو کاٹ رہا ہے رگِ جاں مردِ عاقل ہے تو اک سانس بھی بیکار نہ کھو قافلہ چلنے کو ہے، اب کُوچ کی تیاری کر گونج اٹھی بانگِ جرس، ہوش میں آ، اب نہ سو حضرت سعدیؒ نے اس حکایت کے واسطے سے ہمیں سفرِ حیات کی نزاکتوں اور دشواریوں سے آگاہ کیا ہے۔ اس میں ذرا بھی شک نہیں کرنا چاہیے کہ جو شخص پوری مستعدی اور ہوش مندی سے زندگی کے قافلے کا ساتھ نہیں دیتا، بیابانِ کے غافل مسافروں کی طرح ہلاک ہو جاتا ہے۔ زندگی واقعی فانی ہے۔ اس معاملے میں ناکام اور کامیاب لوگوں کا انجام ایک سا ہوتا ہے۔ لیکن غفلت میں مبتلا لوگ اس لحاظ سے بہت خسارے میں رہتے ہیں کہ ان کا دامن اعمالِ حسنہ کی برکتوں سے خالی رہ جاتا ہے اور عاقبت میں نہ ختم ہونے والا عذاب ان کا مقدر بن جاتا ہے۔ زندگی کی مہلت جیسی بھی ہے، اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اس کا ایک ایک لمحہ ایسے کاموں میں گزارنا چاہیے جن کا اچھا اجر ملے۔ انسان کی فطری ضروریات جیسا کہ نیند کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا لیکن فطری ضروریات کی تکمیل کچھ اس طرح ہونی چاہیے کہ ہلاکت کا خطرہ باقی نہ رہے اور ذمہ داریوں اور فرائض سے غفلت بھی نہ ہو۔ غفلت انسان کو پچھتاوے کا شکار کرتی ہے، جیسا کہ شاعر نے کہا ہے غفلت میں گئی آہ مری ساری جوانی اے عمر گذشتہ میں نے تری قدر نہ جانی اگر کوئی فرد خوابِ غفلت میں ہو تو اسے بیدار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ وہ راہِ راست پر آ سکے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں