1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حقیقی واقعات پر مبنی لطائف

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از ع س ق, ‏10 جولائی 2006۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ایسی بھی کیا جلدی ہے کوئی قریب المرگ لبھیں تاکہ تیسری کی تیاری رکھ سکوں
     
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    یعنی ! نیا محاورہ یوں ہوگا ۔
    مری کو ماریں چاچا جی
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ویانا میں مقامی منہاج القرآن سنٹر میں سوشل سروس پروجیکٹ کے تحت نئے آنے والے پاکستانیوں کو جرمن زبان مفت سکھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں مجھے بھی کلاس پڑھانا ہوتی ہے۔
    میں نے نوٹ کیا کہ ایک پٹھان بھائی ہمیشہ باقی کلاس کی نسبت دیر سے جرمن لفظ کا جملہ سمجھتے ہیں اور پوچھنے پر دیر سے جواب دیتے ہیں۔
    میں اکثر اسکی وجہ سوچتا تھا۔ کیونکہ پٹھان بھائی بہت تعلیم یافتہ اور ذہین اور سمجھدار تھا۔
    آخر ایک دن میں نے انکے دیر سے جواب دینے کی وجہ پوچھ ہی لی۔ جس پر انہوں نے جواب دیا۔

    " سر ! دراصل بات یہ ہے کہ آپ جب اردو میں جرمن بنانے کا کوئی جملہ پوچھتے ہو تو باقی سب کا دماغ تو فورا سمجھ جاتا ہے۔
    جبکہ میرے دماغ کو پہلے آپکے اردو سوال کو پشتو سے اردو میں ، اور پھر اردو سے جرمن میں ترجمہ کرنا پڑ کے جواب دینا ہوتا۔ اسلیے میرے دماغ کو ڈبل ٹائم لگتا ہے۔
    جبکہ باقی سارے سٹوڈنٹ براہ راست اردو سے جرمن ترجمہ کرلیتے ہیں۔ "

    اور میں نے مسکرا کر " سمجھ آنے والے " انداز میں سر ہلا دیا۔ :p
     
    Last edited: ‏16 ستمبر 2013
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب۔ پٹھان بھائی واقعی بہت محنتی ہوتے ہیں۔
    پٹھان بھائیوں کا ایک اور کار نامہ
     
    آصف احمد بھٹی اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بڑی قائد اعظم والی سوچ ہے بھئی
     
    آصف احمد بھٹی اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. احتشام محمود صدیقی
    آف لائن

    احتشام محمود صدیقی مشیر

    شمولیت:
    ‏1 اپریل 2011
    پیغامات:
    4,538
    موصول پسندیدگیاں:
    2,739
    ملک کا جھنڈا:
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    یہ خوشگوار واقعہ نہیں مزاحیہ شاعری ہے
     
  8. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ناشتے کی میز پر میرے آٹھ سالہ بیٹے، پانچ سالہ بیٹی اور میرا جھگڑا چل رہا تھا ۔
    بیٹاا ور بیٹی چاہتے تھے کہ ان کو ناشتے میں میٹھی چیزیں دی جائیں ۔ لیکن میں کہہ رہا تھا کہ ناشتے میں کارن فلیکس کھاؤ۔ میں نے کہا کہ اگر میں نے تمہیں ناشتے میں تمہاری پسند کی چیزیں دیں تو تمہاری امی مجھ پر ناراض ہوگی ۔ کیونکہ زیادہ میٹھا کھانا بچوں کیلیۓ نقصان دہ ہے ۔ بچے کہہ رہے تھے کہ امی ناراض نہیں ہوں گی ۔
    میں نے کہا وہ بہت زیادہ ناراض ہوگی ۔ کیونکہ میں اس کو اچھی طرح سے جانتا ہوں ۔
    بچے کہنے لگے کہ وہ اپنی امی کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں ۔
    میں نے پوچھا کہ وہ کیسے؟ میں تو اس کے ساتھ دس سال سے رہ رہا ہوں ۔ تم دونوں آٹھ اور پانچ سال کے ہو۔ تم مجھ سے زیادہ اس کو کیسے جان سکتے ہو؟
    بچے کہنے لگے کہ آپ تو شادی کے بعد ہی اس کے ساتھ رہنا شروع ہوۓ ہو ۔
    میں نے کہا۔ " ہاں ! تو پھر؟"
    انہوں نے کہا ۔" ہمیں تو ساری زندگی ہوگئی ہے ان کے ساتھ رہتے ہوئے "
     
    سلطان مہربان, غوری, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا
    بچے ہمارے عہد کے چالاک ہوگئے
     
    Last edited: ‏17 اکتوبر 2013
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بات تو بچوں کی ٹھیک ہے
     
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ایک دفعہ ایک حسین اور سرد صبح ہم کالج میں پہنچے ہی تھے کہ دیکھا بڑی گہما گہمی کا سماں ہے ۔ لان میں پولیس کے کچھ کارندے بیٹھے دھوپ سینک رہے ہیں ۔ پتہ چلا کہ رات کو کچھ چور آئے تھے انہوں نے سٹاف روم کے ساتھ بنے ہوئے کچن کے سٹور کی کھڑکی کو توڑا اور کچھ چرا کے لے گئے ہیں اور پولیس معائنے اور تفتیش کی غرض سے آئی ہے ۔ اس وقت اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ کیا کیا چوری ہوا ہے ؟
    پرنسپل صاحب نے ایک ملازم کو چائے بنانے پر مامور کیا ہوا تھا دوسرے کو بھی اٹین شین ہوکر حاضر خدمت رہنے کو کہہ رکھا تھا ، پہلا ملازم چائے کا ایک بڑا سا تھرماس اور کچھ کپ ایک ٹرے میں رکھے آیا تو دوسرے ملازم کے منہ سے بے ساختہ نکل گیا، " اوہو! یہ کم بخت تھرماس کہاں رکھا تھا ؟ رات کو میں ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک گیا " ۔ پولیسوں میں کیس حل کرلیا ، چائے پانی سے پہلے پہلے ۔ وہ ملازم بے چارہ جھلا سا تھا ، اس کے گھر میں کوئی تھرماس نہیں تھا ، اس کو حاصل کرنے کو اس کے دماغ میں ایک ہی طریقہ آیا جس پر اس نے بھرپور عمل کرنے کی کوشش کی ، لیکن ناکام رہا ۔ پرنسپل صاحب کی سفارش پر پولیس نے اس کیس کو وہیں دبا دیا ۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہمارے بڑے بھائی کا انگلینڈ کے ایک تفریحی مقام پرایک ریسٹورینٹ ہوا کرتا تھا ۔ ریسٹورینٹ کے بنگلہ دیشی شیف ( چیف کُک) کو فیملی سمیت بنگلہ دیش جانا تھا اور نادر شاہی حکم کے مطابق اس کو ائیرپورٹ لے جانے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر آن پڑی ۔ ہمارے ایک کزن کی ایک ٹویوٹا ہائی ایس وین ہوا کرتی تھی جس پر وہ اپنی دکان کا سودا ڈھوتے تھے ۔ بنگالی بھیا اپنی ایک بچی کے ساتھ وین کی اگلی سیٹ پر بیٹھ گئے اور ان کی بیگم ایک اور بچی کے ساتھ وین کے پچھلے حصے میں فرش پر ایک گدا سا بچھا کر براجمان ہوگئیں ۔ وین سودا ڈھونے کے کام آتی تھی اس لیے اس کے پچھلے حصے میں سیٹیں وغیرہ نہیں تھیں ۔ سامان جو کہ دو بڑے بڑے لکڑی کے صندوق ، ایک سوٹ کیس اور کچھ چھوٹے سے بیگوں پر مشتمل تھا ، وہ بھی لاد دیا گیا ۔
    جیسے تیسے لندن کے ہیتھرو ائیرپورٹ پر پہنچ گئے اور وہاں کے ٹرمینل تین سے بنگلہ دیش کی قومی ائیرلائن جس کا نام بی مان ، جو کہ بے ایمان سے مشابہ صوتی اثرات پیدا کرتا ہے کی فلائیٹ پکڑنے کی غرض سے ان کے کاؤنٹر پر ایسے پہنچے کہ ایک ٹرالی بنگالی بھیا گھسیٹ کر لائے اور دوسری کو ہم ۔ دونوں ٹرالیوں کو قطار میں لگا دیا گیا ، اصولی طور پر ہم کو وہیں سے واپس آجانا تھا کہ ہمارا کام ان کو اندر تک پہنچانا ہی تھا، لیکن بنگالی بھیا کو کچھ کام یاد آگیا یا اس نے واش روم جانا تھا ، اس نے ہم کو بولا کہ بھیا ابھی ادھر سامان کے ساتھ رہو ، ہم ابھی آتا ہے ۔ آگے پیچھے سب ننھے منے بنگالی گھوم پھر رہے تھے ، کچھ جو دیس کو جارہے تھے اور کچھ جو ان کوچھوڑنے آئے تھے۔ ہمارے بنگالی بھیا کی بیگم سے دونوں بچیاں سنبھالی نہیں جارہی تھیں ، اس نے ہم سے کہا کہ بھیا ایک بچی کا ہاتھ تم پکڑ لو کہ کہیں ادھر اُدھر نہ ہوجائے اور دوسری چھوٹی کو اس نے گود میں اٹھا لیا ۔ ابھی ہم کووہاں کھڑے دو چار منٹ ہی ہوئے تھے کہ ہماری چھٹی حس بے اختیار پھڑکنے لگی اور ہمیں بے چینی سی ہونے لگی کہ کچھ گڑ بڑ ہے ۔ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ گڑ بڑ کیا ہے ؟۔ زیادہ غور کیا تو محسوس ہوا کہ جو بھی بنگالی ٹولی ہمارے پاس سے گذرتی ہے ، ہمیں با قاعدہ گھور کے دیکھتی ہے اور ان کےاس طرح سے گھور کے دیکھنے کے تیور کچھ زیادہ دوستانہ نہیں ہیں ۔ پہلے ہم سمجھے کے مشرقی اور مغربی پاکستان کی روایتی مخاصمت والا قصہ ہے ، لیکن اب تو ان کے دیکھنے کے اندازوں میں خاصی جارحیت جھلکنے لگی تھی ۔ کچھ دیر بعد صورتحال ہماری سمجھ میں آئی ، ان پانچ پانچ فٹ کے بنگالیوں میں ہم چھ فٹ کے بھرپور قدوقامت والا نوجوان دور سے دکھائی دیتا تھا ۔ اور نہ صرف دور سے دکھائی دیتا تھا بلکہ ایک بنگالی خاتون ( قد ساڑھے چار فٹ ) کے شانہ بشانہ ایک مثالی گھرانے کی اشتہاری تصویر کی مانند دکھائی دیتا تھا ۔
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    @عمر خیام بھائی۔ مزیدار واقعات ہم سے شئیر کرنے کا شکریہ ۔
    ملازموں والا قصہ تو بہت ہی دلچسپ لگا ۔ :87:
     
  14. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہاہا شکر کریں بچ گئے
     
  15. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    @نعیم بھائی پسند کرنے کا شکریہ۔ ملازموں والا واقعہ بالکل سچا ہے ، آنکھوں دیکھا اور کانوں سنا۔۔۔۔ دوسرا واقعہ بھی بالکل سچا ہے۔
    اوپر والے کومنٹ سے ایک چھوٹا سا لطیفہ یاد آگیا ، پتہ نہیں سچا ہے یا نہیں کیونکہ یہ ہمارے ساتھ پیش نہیں آیا۔
    بکرا عید سے پہلے ایک دیہاتی بکرے بیچنے کی غرض سے شہر آیا اور ایک سڑک پر "بکرے فار سیل" کا بورڈ لگا کے بیٹھ آگیا، ایک ٹی وی رپورٹر کی نظر اس پر پڑ گئی اور وہ انٹرویو کرنے یا خبر بنانے کیلئے اس کے پاس آگیا ۔
    کتنے کا بیچ رہے ہو ؟
    کونسا بکرا؟، کالا یا سفید ؟
    سفید
    25 ہزار کا
    اور کالا؟
    وہ بھی 25 ہزار کا
    بڑے تگڑے اور صحتمند بکرے ہیں ان کو کیا کھلاتے ہو؟
    کس کو ؟ کالے کو یا سفید کو ؟
    سفید کو
    اس کو گھاس ، چھٹالا اور کیکر کی لونگھ وغیرہ
    اور کالے کو؟
    اس کو بھی گھاس ، چھٹالا اورر کیکر کی لونگھ وغیرہ
    اس پر رپورٹر جھنجھلا گیا اور دیہاتی سے کہنے لگاکہ، یہ کیا کالے اور سفید کی رٹ لگا رکھی ہے ایک ہی ساتھ جواب کیوں نہیں دیتے ۔
    دیہاتی نے کہا، کیونکہ سفید بکرا میرا ہے
    اور کالا بکرا ؟
    وہ بھی میرا ہے ۔
     
    سعدیہ، نعیم اور غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہاہاہا۔۔۔ دیہاتی نے لگتا ہے ’’ زچیات ‘‘ میں ایم اے کر رکھا تھا۔
     
  17. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    ہا ہا ہا ہا ۔۔۔۔۔۔
    دیہاتی نے رپورٹر سے
    ٹی وی پر مذاکرات کروانے والے اینکروں کا شرکا کے مابین جذباتی برانگیختگی کا
    کا بدلہ لیا ہے۔۔۔۔
     
  18. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    بڑی - - - والی ہوئی بے چارے کیساتھ
     
  19. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سعودی عرب آنے کے بعد میں کسی سے اردو، کسی سے پنجابی اور کسی سے انگریزی میں گفتگو کرتا ہوں۔

    الخوبر میں فلور عربیہ (امریکی کمپنی) میں دوران ملازمت، ایک صاحب رضوی کے نام سے معروف تھے۔
    وہ مجھ سے بہت قریب تھے اور اکثر لوگ ہمیں بھائی سمجھتے تھے۔
    رضوی صاحب اچھی اردو اور پنجابی بولتے تھے۔
    کسی محفل میں اگر گفتگو پنجابی میں ہورہی ہوتو ہم دونوں پنجابی میں ہی گفتگو کرتے تھے مگر جب بھی ہم آپس میں گفتگو کرتے تو ہمیشہ اردو میں ہی کرتے تھے۔

    اور یننبع میں امریکی کمپنی سعودی آرامکو اینڈ موبیل ریفائنری میں انگریزی میں بات چیت کی جاتی تھی۔
    ایک صاحب امریکی شہریت یافتہ بھی ہمارے ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتے تھے۔
    وہ صاحب مجھ سے کبھی انگلش، کبھی اردو اور کبھی پنجابی میں گفتگو کرتے۔

    انسان کا دماغ بہت سی چیزیں محفوظ کرلیتا ہے اور ہم وہی کرتے ہیں جو دماغ میں محفوظ ہوتا ہے۔

    ایک دن میں نے انھیں ایک خط دکھایا تو کہنے لگے مجھے بھی ایک کاپی دینا۔ میں نے جوجواب دیا ملاحظہ فرمایئے

    جی جناب آپ کو بھی ایک کاپی سینڈیں گے۔

    اور پھر یہ کہنے کے بعد ہم دونوں ہنتسے رہے اور آج تک میں سوچتا ہوں یہ کیا ہوا تھا۔۔۔۔۔۔۔
     
    ملک بلال، ھارون رشید، سعدیہ اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    پھر کاپی رسیو ہوئی یا نئیں
     
  21. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارے دفتر میں اہم دفتری کاغذات کو لِیرو لِیر کرنے یعنی ان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنےوالی مشین ۔۔ شریڈر بھی ہے۔ تاکہ کوئی دستاویز ردی کی ٹوکری میں صحیح سلامت نہ چلی جاۓ۔ اور دفتری راز فاش نہ ہوجاۓ۔
    ایک دن ایک نئی لڑکی اس شریڈر کے پاس ایک کاغذ پکڑے کھڑی تھی ۔ میں نے اس کو مشین چلانے کا طریقہ زبانی زبانی سمجھایا۔ پھر اس کو عملی مشق کرانے کی خاطر کاغذ کو پکڑ کے اس شریڈر میں ڈال دیا۔۔ لڑکی بڑے غور سے دیکھ رہی تھی اور شاید میری مہارت سے متاثر بھی تھی۔۔ کچھ دیر بعد پوچھنے لگی کہ اس کی کاپی کہاں سے نکلے گی؟ باس نے کہا تھا کہ یہ بہت ضروری دستاویز ہے اس کی تین چار کاپیاں بنا کے اس کو محفوظ کرلو۔
     
    ملک بلال, نعیم, سعدیہ اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پھر آپ نے اسے مبارک باد دی
     
  23. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا واقعی اتنی احمق تھی
     
  24. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارے ننھیال جس جگہ ہیں ،وہاں سے نزدیک ہی پاک فوج کا ایک برگیڈ تعینات ہے ۔ پہاڑیوں اور درختوں کی بہتات کی وجہ سے پتہ نہیں چلتا کہ یہاں دو تین ہزار فوجی رہتے ہوں گے ۔لیکن وہاں ایک چھوٹی سے چھاؤنی ہے۔ فوجیوں کی تفریح طبع کی خاطر پریڈگراؤنڈ میں اوپن ائیر سینما کا اہتمام کیا جاتا تھا ، ہر جمعرات کی شام کو ان کو پاکستانی فلم دکھائی جاتی تھی ۔ آس پاس کے دیہات کے لوگ بھی فلم دیکھنے کی خاطر شام کو آجاتے تھے۔ ہمارے ماموں جان باقاعدگی سے فلم دیکھنے جایا کرتے تھے، اور دوسرے دن ناناجان کو فلم کی کہانی کی مکمل تفصیل بمعہ ڈائیلاگ کے سنایا کرتے تھے۔
    ایک بار گاؤں کا بابا رحما بھی فلم دیکھنے چلا گیا، یہ بابے رحمے کی طویل دیہاتی زندگی کا پہلا فلمی تجربہ تھا۔ فلم کے دوران ایک سین میں ولن صاحب نے ہیرؤین کو اغواکرلیا۔ فلمی رواج کے مطابق پہلے تو اس نے کچھ قہقہوں ملےڈائیلاگ مارے اور پھر بھاری بھر کم ہیرؤین کو اٹھا کر گھوڑے کی پشت پر بٹھا لیا۔ ہیرؤین حسب معمول چیخ وپکار کررہی تھی، ولن سے رحم اور تماشبین لوگوں سے مدد کی اپیل بھی کررہی تھی، اور جیسا کہ فلموں میں ہوتا ہے کہ کوئی بھی ظالم سماج کے سامنے نہیں آتا( آجکل لوگ ایسے موقعے پر فون سے ویڈیو فلم بنا کر یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں) ۔ لیکن بابے رحمے سے نہ رہا گیا، اس کے صبر اور غیرت کا پیمانہ لبریز ہوکر چھلک گیا اور وہ ڈانگ لہراتا ہوا پردہ سکرین کے سامنے آکے حملہ آور ہونے ہی والا تھاکہ گاؤں کے ساتھیوں نے اس کو پکڑ کر سمجھایاکہ بابا یہ فلم ہے، بابے رحمے نے کہا، فلم ہے تو کیا ہوا، غلط بات ہر جگہ غلط ہی ہوتی ہے ، میں بے غیرت نہیں ہوں، جیتے جی یہ نہیں ہونے دوں گا۔
     
    فیصل سادات, ملک بلال, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بابا رحما بھی @نعیم بھائی کی طرح بلکل بھولا ہی ثابت ہوا
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اگر اسکی ویڈیو بنا لیتے تو "خواتین کے کارنامے" والے سیکشن میں لگ سکتی تھی ۔ :87:
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بھولا ، بھولا ہوتا ہے چاہے نعیم ہو یا بابا رحما
     
  28. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    چاہے بابا نعیم ہو یا بھولا رحما
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی حقیقی لطیفہ سنائیں ۔۔ ایویں دل کی بھڑاس نہ نکالیں :87:
     
  30. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    زبردست واقعات ہیں۔
    خاص کر بابا رحما والا تو مزے کا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں