1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حضرت ابراہیم ( علیہ السلام )

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از ساتواں انسان, ‏28 ستمبر 2020۔

  1. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    نسب نامہ : ابراہیم بن تارخ ، بن ناحور ، بن ساروغ ، بن راغو ، بن فالغ ، بن عابر ، بن شالح ، بن ارفخشد ، بن سام ، بن نوح {ع}
    ابن عساکر نے حضرت ابراہیم {ع} کی سوانح حیات میں روایت کیا ہے کہ ان کی والدہ کا نام امیلہ تھا
    اور کلبی فرماتے ہیں ان کی والدہ کا نام بونا بنت کربتا تھا اور یہ قبیلہ بنی ارفخشد سے تھیں
    ابن عساکر نے عکرمہ سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابراہیم {ع} کی کنیت ابو الضیفان تھی ، جس کا مطلب ہے مہمانوں کے باپ
    جب تارخ کی عمر 75 سال کو پہنچ گئی تو ان کے ہاں حضرت ابراہیم {ع} پیدا ہوئے ، ان کے علاوہ دو اور لڑکے جن کے نام ناحور اور ہاران تھا تارخ کی اولادوں میں شامل تھے ۔ ہاران کے ہاں حضرت لوط {ع} کی پیدائش ہوئی اس طرح حضرت لوط {ع} حضرت ابراہیم {ع} کے بھتیجے ہوئے
    پہلے ابن عساکر نے حضرت ابن عباس {رض} سے روایت کیا کہ حضرت ابراہیم {ع} غوطہ دمشق میں قاسیون کی پہاڑی علاقے میں برزہ نامی بستی میں پیدا ہوئے لیکن بعد میں ابن عساکر نے فرمایا جو صحیح قول ہے کہ حضرت ابراہیم {ع} بابل شہر میں پیدا ہوئے
    بابل کو حضرت ابراہیم {ع} کی طرف اس لیے منسوب کیا گیا کہ جب آپ اپنے بھتیجے حضرت لوط {ع} کی مدد کے لیے یہاں تشریف لائے تو یہاں آپ نے نماز ادا فرمائی تھی
    اہل تواریخ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم {ع} نے حضرت سارہ {ع} سے شادی کی اور حضرت سارہ بانجھ تھیں اور کوئی اولاد ان کے ہاں نہ ہوتی تھی
    کہتے ہیں تارخ اپنے بیٹے حضرت ابراہیم {ع} اور ان کی بیوی یعنی اپنی بہو سارہ ، اور پوتے لوط بن ہاران کو لے کر کلدانیوں کی سرزمین بابل سے چلے گئے اور کنعانیوں کی سرزمین میں آباد ہوئے اور وہاں مقام حران میں اترے اور وہیں تارخ نے وفات پائی اس وقت ان کی عمر 250 سال تھی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    مکمل مضمون یہاں پڑھیں
    حضرت ابراہیم علیہ السلام
     
    Last edited: ‏27 اکتوبر 2020

اس صفحے کو مشتہر کریں