1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو ہاتھ اُٹھے تیری خلقت پر

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از مجیب منصور, ‏16 جولائی 2007۔

  1. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    ہے حکم ربِ جلال کا .
    اُترے گا طوق غلامی کا .
    اور اب دور سُنہرا آئے گا .
    محکوموں کی شاہانی کا .
    ہم اہلِ صفا، مردودِ حرم .
    بس چاہتے ہیں انصاف ہو .
    تجھ سے کہتے ہیں اے رب .
    گھر جمھوریت کا آباد ہو .
    اے رب . ابر کرم کا برسادے .
    تو ہی اپنا جلوہ دکھلا دے .
    جو ہاتھ اُٹھے تیری خلقت پر .
    اُسے نشان عبرت کا بنا دے .
    گر نہ ملی ۔ جو برحق ہے .
    اذانِ جبریل و پیمبر ہے .
    پڑھ لو نوشتہءِ دیوار کو .
    چھین کے لیں گے آزادی
     
  2. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے
    امت پہ تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے

    جو دین بڑی شان سے نکلا تھا وطن سے
    پردیس میں وہ آج غریب الغربا ہے

    وہ دین ہوئی بزم جہاں جس سے چراغاں
    اب اس کی مجالس میں نہ بتی نہ دیا ہے

    جو تفرقے اقوام کے آیا تھا مٹانے
    اس دین میں خود تفرقہ اب آکے پڑا ہے

    جس دین نے دل آ کے تھے غیروں کے ملاے
    اس دین میں خود بھائی سے اب بھائی جدا ہے

    ہے دین تیرا اب بھی وہی چشمہ صافی
    دیں داروں میں پر آب ہے باقی نہ صفا ہے

    جس قوم میں اور دین میں ہو علم نہ دولت
    اس قوم کی اور دین کی پانی پہ بنا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں