1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو غم بھی اُس نے دیا محبت سے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏10 اپریل 2015۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    جو غم بھی اُس نے دیا محبت سے
    قبول میں نے کیا محبت سے

    ضرور اس کا جواب لکھوں گا
    ہے خط جو اس نے دیا محبت سے

    میں دوڑتا تیری جانب آؤں گا
    اگر تو مجھ کو بلا محبت سے

    جو ہجر میں جل رہا ہوں برسوں کا
    ملی ہے مجھ کو سزا محبت سے

    برا نا بالکل میں تیرا مانوں گا
    اگر تو مجھ کو ستا محبت سے

    میں شکوہ اس کا کروں بھی تو کیسے
    وہ دور مجھ سے ہوا محبت سے

    مُرید باقرؔ تُو داستاں اپنی
    سُنا سہی پر سُنا محبت سے

    مُرید باقرؔ انصاری
     

اس صفحے کو مشتہر کریں