1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جوق در جوک

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از عمر خیام, ‏8 جون 2012۔

  1. ابو تیمور
    آف لائن

    ابو تیمور ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2012
    پیغامات:
    61,873
    موصول پسندیدگیاں:
    6,599
    ملک کا جھنڈا:
    اگر ہم سب کا ایکا ہو گیا تو یہ لوگ دوبارہ کبھی حکومت میں آ ہی نہیں سکتے
    لیکن ہم لوگ تو آپس میں ایکا ہی نہیں چاہتے۔
     
  2. مریم سیف
    آف لائن

    مریم سیف ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2008
    پیغامات:
    5,303
    موصول پسندیدگیاں:
    623
    ملک کا جھنڈا:
  3. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    سردار بچہ بائیولوجی کے پریکٹیکل میں ۔۔ ۔۔ ۔۔

    ٹیچر نے ایک پرندے کی ٹانگ دکھائی اور پوچھا بتاؤ یہ کس پرندے کی ٹانگ ھے ؟؟

    سردار بولا .... آئی ڈونٹ نو، مینوں نہیں پتہ ۔

    ٹیچر: تم فیل ھو ۔۔ ۔۔ ۔۔ کیا نام ھے تمہارا ؟؟

    سردار ۔ میریاں لتاں ویکھ کے دس
     
    اویس جمال لون، ھارون رشید اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    اب نہیں ہے نا۔ جو تھا وہ تو ریسیپیز کی نذر ہوگیا
     
    ھارون رشید اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    شکر ہے میرا نام نہیں آیا نہیں تو نعیم بھائی مجھے ایویں ہی چڑوں کا قاتل قرار دے دیتے ہیں
     
  6. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ایک جج کی عدالت میں ایک مسکین سے ، مدقوق سے آدمی پر چرس بیچنے کے الزام کا مقدمہ چل رہا تھا۔ ملزم کے وکیل نے جج کو مخاطب کر کے کہا۔" مائی لارڈ! ذرا میرے مؤکل کو غور دیکھیں پلیز۔ بے حد غور سے دیکھیں اور پھر اپنے پورے ایمان کے ساتھ بتائیں کہ اگر اس کے پاس کوئی چرس ہوتی تو کیا یہ اس کو بیچتا؟"
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ایک رشوت خور اور کرپٹ بیوروکریٹ مر گیا، عالم برزخ میں اس کو سزا والے حصے میں بھیج دیا گیا۔اور کہا گیا کہ یہاں مختلف ہال میں جس میں چاہو جاسکتے ہو۔ اس نےدیکھا کہ دو سائن بورڈ لکھے ہیں۔ ایک "انڈیا ہال "اور دوسرا " پاکستان ہال " ۔۔ انڈیا ہال کے باہر ایک بھی آدمی نہیں ہے جبکہ پاکستان ھال کے باہر ایک لمبی قطار لگی ہے
    کرپٹ افسر نے فرشتے سے پوچھا کہ پاکستان ہال میں کیاسزاہیں ہے؟
    فرشتے نے جواب دیا کہ یہاں پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جاتا ہے، بجلی کے جھٹکے لگاۓ جاتے ہیں اور آگ کے الاؤ بھڑک رہے ہیں ۔"
    "اور انڈیا ہال میں کیسی سزائیں دی جاتی ہیں ؟"
    " ویسی ہی جیسی پاکستان ہال میں دی جاتی ہیں ۔ کوئی فرق نہیں ہے " فرشتے نے جواب دیا
    " اگر فرق نہیں ہے تو پھر پاکستان ہال کے اندر جانے والوں کا رش زیادہ کیوں ہے؟ آدھے لوگ انڈیا ہال کیوں نہیں چلے جاتے؟ "
    فرشتے نے کہا۔ " پاکستان ہال میں دن میں اٹھارہ گھنٹےبجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ جو ہوتی ہے "
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    نعیم اور اویس جمال لون .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ایک اہم اور ضروری اعلان

    اس لطیفے کو سب اپنی اپنی ذمہ داری پر پڑھیں۔ مجھے خود علم ہے کہ ہوسکتا ہے کہ اس کو پڑھ کر کچھ لوگ ناپسندیدگی کا اظہار کریں کہ یہ ہمارے اونچے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ اس لیے اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ نہایت تمیزدار، شائستہ مزاج، باادب، اونچے ذوق کے حامل اور مذاق میں بھی کچھ حدود و قیود کے حامی ہیں تو میں آپ کو پہلے سے انتباہ کر رہا ہوں کہ یہ لطیفہ آپ کیلیۓ نہیں۔۔۔۔۔۔ آپ یہیں سے لوٹ جائیں ۔
    ۔۔
    ۔۔
    ۔۔
    ۔۔
    بصورت دیگر آپ اعتراض،شکایت، گلہ یا شکوہ کرنے میں حق بجانب نہیں سمجھیں جائیں گے، کیونکہ قانون، ضابطے اور قاعدے کے مطابق آپ کو پہلے سے خبردار کردیا گیا تھا۔
    ۔۔۔
    ۔۔۔
    ۔۔۔
    ۔۔
    لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ بات کو اگر ایک مناسب اور لطیف پیراۓ میں بیان کردیاجاۓ تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، اور یہ بھی ادب کا ایک حصہ ہے۔ اور اس سے شائستگی اور ذوق کے معیار میں کمی کا بہتان نہیں لگتا۔

    قصہ کچھ یوں ہے کہ ایک بار ایک فلم انڈسٹری کی ایک خوبصورت سٹار اسلام آباد کے ایک بے حد شاندار اور پر تعیش لیکن نہایت ہی مہنگے ہوٹل میں رات کے قیام کے بعد صبح اپنا حساب وکتاب چکتا کرنے کیلیۓ استقبالیہ پر گئی۔ استقبالیہ پر اس کو ایک لاکھ روپے کا بل پیش کیا گیا۔ فلم سٹار نے حیرت سے کہا ایک عام سے کمرے کیلیۓ اتنا بل تو بہت زیادہ ہے۔ ہوٹل کا مینیجر قریب تھا اس نے کہا کہ اس ہوٹل میں سوئمنگ پول، سوہہنا، سپا، ٹینس کورٹس، فٹنس جم جیسی عالمی معیار کی سہولیات ہیں اور ظاہر ہے کہ ان سب پر اخراجات آتے ہیں اور یہ اخراجات تو کسٹمرز سے پورے کیے جاتے ہیں۔ فلم سٹار نے کہا کہ " بات تو آپ کی ٹھیک ہے لیکن میں نے تو ان میں سے ایک بھی سہولت استعمال نہیں کی۔" مینیجر نے کہا۔" یہ تو آپ کی پرابلم ہے کہ آپ نے ان سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ورنہ سہولتیں تو میسر تھیں"
    یہ سن کر خوبصورت فلم سٹار نے کہا۔" اگر یہ بات ہے تو پھر آپ اپنے ایک لاکھ کاٹ کر ایک لاکھ مجھے دے دیں"
     
    اویس جمال لون، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی بھولے کو بھی سمجھا دیں تاکہ میں بھی ہنس لوں :soch:
     
  9. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ایک بس پر سوار ایک ماں اپنے بیٹے کو مٹھائی کھلانے پر اصرار کررہی تھی ۔ بیٹا کھانے سے انکار کررہا تھا ۔
    ماں بیٹے کو کھلانے کی غرض سے کہہ رہی تھی ۔ " بیٹا ، لو یہ برفی کھاؤ، نہ کھائی تو میں یہ برفی ساتھ والے انکل کو دے دوں گی ۔"
    یہ سلسلہ کافی دیر سے چل رہا تھا ۔ ایک بار پھر جب ماں نے یہی فقرہ دہرایا کہ نہ کھائی تو میں یہ ساتھ والے انکل کو دے دوں گی ۔ ساتھ والا مسافر بول اٹھا۔ " بی بی ، آپ جلدی سے فیصلہ کریں میں پہلے ہی دو سٹاپ آگے آچکا ہوں ۔"
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اسی سے ملتا جلتا ایک اور سچا واقعہ ہے ۔ گاؤں میں ایک نابینا حافظ جی تھے ۔ جو کہ ظاہر آنکھ سے نابینا تھے اور مسجد میں بچوں کو درس پڑھاتے تھے ۔ اس لیے ظاہر ہے کہ غریب ہوں گے ۔۔ اور غریب ہونے کا مطلب ظاہر ہے کہ غیر شادی شدہ تھے ۔۔ بہر حال ایک دن گلی کے نکڑ پر محلے کی دو عورتوں کی تکرار ہورہی تھی ۔ ایک عورت نے پاس سے گذرنے والے حافظ جی کو دیکھا تو دوسری کو کوسنا دیا۔ کہ اللہ کرے تیرا ویاہ حافظ جی سے ہو ۔۔۔۔ حافظ جی کو آنکھوں سے تو بہت کم دکھائی دیتا تھا لیکن ان کے کان بہت پتلے تھے۔ یہ آواز ان کے کانوں نے سن لی ۔ اور ایسی خوشنما بات سن کے ان کے قدم گویا زمین پر گڑ گئے ۔۔ دوسری عورت نے ترکی بہ ترکی جواب دیا ۔" حافظ ویاہ کرے اپنی بے بے سے "۔ حافظ جی چپکے سے لاحول پڑھ کے وہاں سے کھسک لیے ۔۔
    لیکن ایک اور روایت کے مطابق ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری عورت نے یہ کہا تھا کہ " ناں تیرا ویاہ نہ ہوؤے حافظ کے ساتھ ۔" اس پر پہلی عورت نے پھر وہی بات کہی ۔ اور اسی طرح وہ کچھ دیر تک " تیرا ویاہ۔۔۔ تیرا ویاہ " کی تکرار کرتی رہیں ۔ اور حافظ جی کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو انہوں نے کھنگار کر اور دیوار پر ڈنگوری کھڑکا کر ان دونوں کو اپنی طرف متوجہ کرکے گویا ہوۓ ۔ " بیبیو ! جلدی سے فیصلہ کرو۔ میں نے درس پڑھانے بھی جانا ہے ۔" اور اس موقعہ پر ان میں سے ایک عورت نے کہا تھا۔ " حافظ ویاہ کرے اپنی بے بے سے ! " اور حافظ جی نے بڑبڑاتے ہوۓ اپنے قدم آگے کو بڑھا لیے کہ " اسی لیے دین کی کتابوں میں لکھا ہے کہ عورتیں اس وجہ سے جہنم میں زیادہ جائیں گی کیونکہ ان کو اپنی زبانوں پر اختیار نہیں ہوگا"
     
  10. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    یہ آپ کو دستی سمجھائیں گے جب کبھی ملاقات ہوئی تو ۔۔۔۔۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    گھر کی مالکن نے ملازمہ کو ڈانٹتے ہوۓ کہا ۔ " اتنے دن کہاں رہی ہو ؟ چار دن بعد کام پر واپس آئی ہو۔ "
    "بیگم صاحبہ ، میں گاؤں گئی تھی ۔ میری ماں بیمار ہوگئی تھی"
    نوکرانی نے جواب دیا۔
    " تو بتا کر جانا چاہیے تھا، آئندہ ایسا نہیں کرنا، ورنہ چھٹی کردوں گی۔"
    " بتا کر ہی گئی تھی بیگم صاحبہ !میں نے اپنے فیس بک کے سٹیٹس پر لکھاتو تھا کہ " گوئنگ ولیج ۔ مائی مدر اِل " ۔ صاحب جی نے سٹیٹس کو لائیک بھی کیا تھا اور کومنٹ بھی دیا تھا کہ ۔ ہیو اے نائس جرنی ۔مس یو ۔۔ سی یو سُون " ۔۔۔
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں