1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جسونت سنگھ اور جناح پور

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از راشد احمد, ‏6 ستمبر 2009۔

  1. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    اتنا جسونت سنگھ کی کتاب سے زمین اور آسمان ایک نہیں ہوئے جتنا جناح پور کے نقشوں والی بات سے دھرتی تانبا بنی ہوئی ہے۔

    وہ جو کہتے ہیں نہ کہ گالیوں سے بچے پیدا نہیں ہوتے، جتنا گھمسان کا رن جھوٹ اور سچ، تردید وتصدیق، اصرار وانکار جناح پور کی نقشوں والی بات سے اٹھا ہے اس سے ایک جناح پور تو کیا کئی ملک بن جانے تھے۔

    ابھی بھارت کے سابق وزیر خارجہ جسونت سنگھ کی بغیر پڑھے کتاب کی جناح کے متعلق سطروں پر پہلے پہل چائے کی پیالیوں میں اٹھا طوفان بحر ہند سے ہوتا ہوا جب بحیرہ عرب پہنچا تو وہ جناح سے جناح پور بن چکا تھا۔

    جناح جی کی کتنی بھی جے گائي جائے، دو جمع دو پانچ ہو سکتے ہیں گاندھی جناح نہیں ہو سکتے ہیں اور نہ ہی جناح گاندھی ہو سکتے ہیں۔ دونوں میں صرف دن رات کا ہی فرق نہیں پر گاندھی کی مارکیٹ اب بھی سلم ڈاگ ملینئیر سے بہت بڑی ہے، جبکہ مرتے وقت جناح کی جیب میں سب سکے کھوٹے تھے۔ باسٹھ برس ہوگئے اور وہ کھوٹے سکے کب کے کھرے ہوگئے۔

    بھائي لوگوں کا بس چلے تو اسے جنرل مولانا کامریڈ قائداعظم بھٹو زرداری بنا دیں۔ یعنی کہ جو درگت، بقول میرے دوست پاکستان نے اپنے بنانے والے کی بنائي اس سے مکتی اسے جسونت سنگھ نے آکر دی ہے۔

    لیکن ہندوستان کی طالبان ورزن بی جے پی نے ہندوستان میں ایسے کتاب لکھنے پر اپنی پارٹی کے جسونت سنگھ سے وہی سلوک کیا جو انیس سو پچاس کے عشرے میں پاکستان اور اسکے میڈیا نے 'آگ کا دریا' جیسا ناول لکھنے پر قرۃ العین حیدر سے کیا تھا۔

    اب بھی جھوٹ کے کھڑے گندے پانیوں میں آمریت کی باقیات اقبالی بیانات کی ڈبکیاں لگاتے ہیں اور ان پر سات خون معاف ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کے ٹی وی چینل طوفان نوح کی کشتی بنے ہوئے ہیں۔ بنگال میں لاکھوں لوگوں کی نسل کشی، بلوچوں کے تاحال قتل عام، سندھیوں اور پختونوں پر آپریشن کا چرچا ہی نہیں ہوا۔۔۔ اس وقت یہ سورما نما اینکر کہاں تھے جب کراچي میں ڈبل سواری پر نوجوانوں کو موٹر سائیکلوں کے گرم سائلسنر چومنے کو کہا جاتا تھا اور ایس ایچ او اپنے علاقے میں بیس بال کیپ اور کاٹن کا جوڑا نہ پہننے کے اعلانات لاؤڈ سپیکروں پر کرواتے پھرتے تھے۔۔۔ جو کچھ کراچي سمیت سندھ میں ہوا اس سے جناح پور کے نقشے سچے تھے یا جھوٹے اس سے کیا فرق پڑتا ہے!

    بشکریہ بی بی سی اردو
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارے معاشرے میں‌بدقسمتی سے سچ جھوٹ کی تمیز کرنا جوئے شیر لانے سے کم نہیں ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں