تم کیا جانو جذبات کی شِدت تم کیا جانو اِک باپ کی نِیت ہر باپ اپنی محبت دکھاتا ہے دیوانہ وار سینے سے لگاتا ہے باپ کی دعاء تمہارے واسطے باپ کی وفاء تمہارے واسطے تمہاری ہر بلا اپنے سر لیتا ہے تمہیں تہہ دک سے دعا دیتا ہے وہ تمہارے بارے میں آگاہ ہے وہ اِک محفوظ تر پناہ گاہ ہے وہ موسمِ سرما کی دھوپ ہے وہ رب الکریم کا ایک روپ ہے وہ محبت کا اول ترین نام ہے وہ فطرت کا بہترین انعام ہے شفقتِ پدری سنجیدہ نہ کرنا شفقتِ پدری زنجیدہ نہ کرنا باپ کی آرزو کو آزردہ نہ کرنا باپ کی آنکھ کو آبدیدہ نہ کرنا غوری 29 اپریل 21