1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جب اتنی جاں سے محبت بڑھا کے رکھی تھی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏7 اپریل 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جب اتنی جاں سے محبت بڑھا کے رکھی تھی
    تو کیوں قریب ہوا شمع لا کے رکھی تھی

    فلک نے بھی نہ ٹھکانا کہیں دیا ہم کو
    مکاں کی نیو زمیں سے ہٹا کے رکھی تھی

    ذرا پھوار پڑی اور آبلے اگ آئے
    عجیب پیاس بدن میں دبا کے رکھی تھی

    اگرچہ خیمۂ شب کل بھی تھا اداس بہت
    کم از کم آگ تو ہم نے جلا کے رکھی تھی

    وہ ایسا کیا تھا کہ نا مطمئن بھی تھے اس سے
    اسی سے آس بھی ہم نے لگا کے رکھی تھی

    یہ آسمان ظفرؔ ہم پہ بے سبب ٹوٹا
    اڑان کون سی ہم نے بچا کے رکھی تھی
    ظفر گورکھپوری

     

اس صفحے کو مشتہر کریں