1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 مئی 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے
    یہ ہوا کرتے ہیں ظاہر آزمانے کے لیے

    تندیٔ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
    یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

    کامیابی کی ہوا کرتی ہے ناکامی دلیل
    رنج آتے ہیں تجھے راحت دلانے کے لیے

    چرخ کج‌ رفتار ہے پھر مائل جور و ستم
    بجلیاں شاہد ہیں خرمن کو جلانے کے لیے

    نیم جاں ہے کس لیے حال خلافت دیکھ کر
    ڈھونڈ لے کوئی دوا اس کو بچانے کے لیے

    چین سے رہنے نہ دے ان کو نہ خود آرام کر
    مستعد ہیں جو خلافت کو مٹانے کے لیے

    دست و پا رکھتے ہیں اور بیکار کیوں بیٹھے رہیں
    ہم اٹھیں گے اپنی قسمت کو بنانے کے لیے
    سید صادق حسین​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں