1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے - فیاص ہاشمی

'اردو ادب و شعر و شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از غوری, ‏2 اکتوبر 2016۔

  1. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے
    یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسیں ہے

    نگاہوں میں تو ہے یہ دل جھومتا ہے
    نہ جانے محبت کی راہوں میں کیا ہے
    جو تو ہمسفر ہے تو کچھ غم نہیں ہے
    یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسیں ہے

    وہ آئیں نہ آئیں جمی ہیں نگاہیں
    ستاروں نے دیکھی ہیں جھک جھک کے راہیں

    یہ دل بدگماں ہے، نظر کو یقیں ہے
    یہ مانا کہ محفل جواں ہے حسیں ہے

    (فیاض ہاشمی)



     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں