1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تم آئینہ ہی نہ ہربار دیکھتے جاؤ - داغ دہلوی

Discussion in 'اردو شاعری' started by مبارز, Apr 1, 2010.

  1. مبارز
    Offline

    مبارز ممبر

    Joined:
    Aug 3, 2008
    Messages:
    8,835
    Likes Received:
    26
    غزل
    (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

    تم آئینہ ہی نہ ہربار دیکھتے جاؤ
    مری طرف بھی تو سرکار دیکھتے جاؤ

    یہ شامت آئی کہ اُس کی گلی میں دل نے کہا
    کھُلا ہے روزنِ دیوار دیکھتے جاؤ

    تمہاری آنکھ مرے دل سے بے سبب بیوجہ
    ہوئی ہے لڑنے کو تیار دیکھتے جاؤ

    ادھر تو آہی گئے اب تو حضرتِ زاہد
    یہیں ہے خانہ و خمار دیکھتے جاؤ

    کوئی نہ کوئی ہر اک شعر میں ہے بات ضرور
    جنابِ داغ کے اشعار دیکھتے جاؤ
     

Share This Page