1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

تحریک انصاف پر قبضہ گروپ مسلط ہوچکا ہے۔ مادرِ تحریک انصاف فوزیہ قصوری نے پی ٹی آئی چھوڑ دی

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏7 جون 2013۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    انگور کھٹے تھے ناں
     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    تحریک کے پرانے ساتھیوں کے جائز تحفظات پر عمران خان کو غور کرنا ہو گا ، غیر لچک دار رویہ خود تےحریک کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔ مجھے اُمید ہے کہ انشاء اللہ جلد ہی فوزیہ قصوری بھی تمام ناراضی اور خفگیاں ختم کر کے وآپس لوٹ آئینگی ۔ مجھے اُمید ہے کہ تحریک کے پرانے رہنما عمران خان اور فوزیہ قصوری کے درمیان تمام اختلافات ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرینگے ۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تحفظات تو جاوید ہاشمی کے نواز شریف کو لیڈر "تھے اور ہیں" اور ان سے "بہترین امیدیں" وابستہ کرنے پر بھی بہت سے کارکنان کو ہوچکے ہیں۔
    اور تحفظات تو کراچی کے ایم کیو ایم کے خلاف پی ٹی آئی کے معصوم کارکنان کے کئی ہفتوں پر محیط دھرنوں کے خلاف اچانک شاہ محمود قریشی کے ایم کیو ایم سے رابطوں اور متحدہ جدوجہد پر بھی کافی ہوچکے ہیں۔
    تحفظات تو پرویز خٹک صاحب کے اپنے ہی خاندان کی 3 خواتین کو مخصوص نشستوں پر "نوازے جانے" پر بھی کافی ہیں۔
    اور تحفظات تو خان صاحب کی ن لیگ کے خلاف کئی سالہ الیکشن مہم اور الیکشن کے اگلے ہی دن ناسمجھ ایبل یوٹرن پر بھی کافی ابھرے ہیں۔

    کیا یہ مان نہ لیا جائے کہ موجودہ کرپٹ نظام وہ دلدل ہے جس کو صاف کرنے کی "صاف نیت" والا کوئی بھی شخص اس میں اترتے ہی دھنس جاتا ہے؟
    کیا یہ تعصبات و عناد کو ایک طرف رکھ کر مان نہ لیا جائے کہ چند ہزار اشرافیہ کے بنائے گئے اس نظام کو بزور بغاوت کچل کران چند ہزار کرپٹ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچا کر نیا نظام متعارف کروانے کی ضرورت ہے جس میں اہل، لائق ، متوسط طبقے کے ایماندار و دیانتدار محب وطن افراد قوم کا مقدر بدلنے کے لیے ایوان ہائے اقتدار تک پہنچ سکیں ؟

    ہے صلائے عام یارانِ نکتہ داں کے لیے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں