1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بھڑ کائیں میری پیاس کو اکثر تیری آنکھیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏27 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    بھڑ کائیں میری پیاس کو اکثر تیری آنکھیں
    صحرا میرا چہرہ ہے سمندر تیری آنکھیں

    پھر کون بھلا دادِ تبسم انہیں دے گا
    روئیں گی بہت مجھ سے بچھڑ کر تیری آنکھیں

    بو جھل نظر آتی ہیں بظاہر مجھے لیکن
    کھلتی ہیں اترکر دل میں تیری آنکھیں

    اب تک میری یادوں سے مٹاے نہیں مٹتا
    بھیگی ہوی اک شام منظر ،تیری آنکھیں

    ممکن ہو تو اک تاذہ غزل اور میں کہِ لوں
    پھر اُوڑھ نہ لیں خواب کی چادر تیری آنکھیں

    یوں دیکھتے اُسے رہنا آچھا نہیں محسن
    وہ کانچ کا پیکر ہے تو پتھر میری آنکھیں​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں