1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بوسنیا کاصوفی

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از محبوب خان, ‏6 اپریل 2011۔

  1. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    بوسنیا کاصوفی...انداز بیاں …سردار احمد قادری

    روزنامہ جنگ ادارتی صفحہ۔۔کالم

    اس نے اپنی گھومنے والی کرسی کا رخ میری طرف کیا اور پوچھا” کیا آپ کو ”بوسنیا“ کے لفظی معنی معلوم ہیں؟ میں نے فورا جواب دیا نہیں مجھے بوسنیا کے معنی معلوم نہیں ہیں، اس نے کہا دراصل ساری دنیا کے مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نئے مسلمان ہوئے ہیں اور اس جنگ آزادی کی وجہ سے ہمارا تعلق اسلام سے قائم ہوا ہے جبکہ ہم اولین دور سے ہی اسلام کے دامن میں آگئے تھے اور ہم اس کے بعد مسلمان ہی رہے لیکن یہ بات صحیح ہے کہ دنیائے اسلام سے ہمارا تعلق کمیونسٹ نظام کی وجہ سے کٹ گیا تھا ۔ ہم اس وقت بوسنیا ہرزی گو دینیا کے دارالحکومت ”سرائیوو“ کے ایک مشہور روزنامہ کے دفتر میں اس کے چیف ایڈیٹر کے کمرے میں بیٹھے تھے ”اچھا تو آپ کے لوگ اسلام کے اولین دور میں مدینہ منورہ پہنچ گئے تھے۔ میں نے حیرانی سے پوچھا تو تجربہ کار ایڈیٹر نے کہا وہاں ہم نے خود جاکر اسلام کو سیکھا۔ ہمارے لوگ واپس آنے لگے تو انہوں نے حضرت عمر سے گزارش کی کہ ہمیں حضور نبی اکرام صلے اللہ عیلہ وسلم کی کوئی نشانی تبرکاً عطا کی جائے تاکہ اسے ہم اپنے علاقے میں لے جائیں اور اس سے برکت حاصل کرتے رہیں انہوں نے ہماری محبت کو دیکھا تو نبی اکرم صلے اللہ علیہ وسلم کے نعلین پاک ہمارے لوگوں کو عطا کردےئے ہمارے وفد کو جب آپ صلے اللہ علیہ وسلم کے مقدس جوتے مل گئے تو ان کی خوشی کی کوئی حد نہ رہی انہوں نے فیصلہ کیا اس مقدس ترین تحفے کو ہم باری باری اپنے سروں پر اٹھائیں گے اور جس کی باری نعلین پاک کو اٹھانے کی آتی وہ ادب واحترام اور شوق و محبت میں اپنے جوتے اتار دیتا اور یوں حضور علیہ السلام کے مقدس نعلین جب ہمارے علاقے میں لیکر یہ لوگ پہنچے تو اس کو اٹھانے والے نے اپنے جوتے اتارے ہوئے تھے جسے دیکھ کر لوگوں نے کہا یہ ”بوسنی“ (ننگے پاؤں) کون آرہے کیونکہ ہماری زبان میں ننگے پاؤں کو ”بوسنی“ کہا جاتا ہے جب لوگوں کو معلوم ہوا کہ ان کو مدینہ منورہ سے حضور نبی اکرم صلے اللہ علیہ وسلم کے نعلین مبارک عطا ہوئے ہیں اور ادب احترام کی وجہ سے وہ ننگے پاؤں آرہے ہیں تو اسی دن سے ہمارا نام ”بوسنی“ اور ہمارے علاقے کا نام ”بوسنیا“ پڑ گیا۔ الطریقہ المحمدیہ کے درویشوں کے حالیہ دورہ ترکی سے پہلے جب ایک بوسنیا کے نوجوان کو معلوم ہوا کہ برطانیہ میں مقیم صوفیوں کا ایک وفد ترکی آرہا ہے تو نوجوان نے وہاں مزید چند دن رک کر وفد اور اس کے سربراہ شیخ احمدد باغ سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔ بوسنیا کا کمال احمد اپنی بیوی کے ہمراہ ترکی کی سیاحت کے لئے آیا ہوا تھا وہ امریکہ میں رہتا ہے اپنا کاروبار کرتا ہے اور ایک مسجد میں تصوف کا درس بھی دیتا ہے۔ بوسنیا کے ایک صوفی منشن کی ملاقات میں جب مسلمان برطانوی نوجوانوں اور شیخ احمد دباغ سے ہوئی تو اس نے پہلا سوال یہ کیا۔ کیا تصوف میں سب سے پہلے قلب کا جاری ہونا ضروری ہے”بالکل نہیں“ شیخ نے جواب دیا تو پھر کیا ضروری ہے؟ ”سب سے پہلے اللہ تعالیٰ اور اس کے حبیب کریم صلے اللہ علیہ وسلم سے روحانی اور قلبی تعلق قائم کرنا ضروری ہے وہ کس طرح ہوسکتا ہے ۔ وہ خلوص دل سے سچی توبہ سے اور ساتھ گناہوں پر ندامت اور افسوس سے ہوتا ہے۔ اور پھر ” کمال احمد نے حیرت سے پوچھا نہ پھر طالب صادق اپنے شیخ طریقت کے بتلائے گئے طریقے پر مسنون ازکار صبح و شام پڑھے لیکن اپنے آپ کو آنکھ، کان، زبان، ہاتھ، پاؤں، شرمگاہ اور پیپ کے گناہوں سے محفوظ رکھے۔ یہ سات اعضاء کے گناہ ہمیں اللہ رب العلمین کی بارگاہ میں حاضری سے روکتے ہیں ان سات اعضاء کے گناہوں سے سبھی توبہ کرکے اپنی زندگی کا نیا سفر شروع کیا جائے تو روحانی دنیا میں انسان ایسے ایسے مشاہدات کرتا ہے کہ سب پرپے کلے بعد دیگرے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔ کمال احمد نے دوسرے روز آکر بتایا کہ وہ اب اپنے آپ کو اب پہلی مرتبہ حقیقی طور پر تصوف کا طالب علم سمجھ رہا ہے اور ایک دن میں اس نے وہ بات سمجھ لی ہے جو دس سالوں تک نہ سمجھ سکا۔ اب وہ امریکہ جاچکا ہے لیکن وہ بتاتا ہے کہ امریکہ میں جتنے امریکی نئے مسلمان ہورہے ہیں وہ تصوف کی روشنی حاصل کرنے کیلئے مسلمان ہورہے ہیں۔

    بشکریہ روزنامہ جنگ
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بوسنیا کاصوفی

    سبحان اللہ ۔ بہت پیاری تحریر ہے۔ بوسنیا کی وجہ تسمیہ سے تو ایمان تازہ ہوگیا۔
    سچ ہے کہ ایمان فقط ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و غلامی ہی کا نام ہے۔ اور دنیا بھر میں پھیلنے والا اسلام انہی غلامانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم یعنی صوفیائے کرام اور اولیائے کرام کے ذریعے ہی پھیلا ہے اور آج بھی یہی لوگ اسلام کا پر امن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
    جبکہ غلامیء رسول سے محروم لوگ جو خود کو توحید پرست سمجھتے ہیں وہ اپنی فکرو عمل کے ذریعے دنیا میں انتہاء پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔
     
  3. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بوسنیا کاصوفی

    سبحان اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جزاک اللہ
     
  4. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بوسنیا کاصوفی

    سبحان اللہ ، واقعی یہ بات ہمارے لیے نئی اور محبت و عقیدت بھری ہے ۔ شاید یہی وجہہ ہے کہ اللہ پاک نے دلوں میں ایک چنگاری جلائے رکھی ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں