1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بغیر برش کے رنگوں سے کھیلنے والا آرٹسٹ

'فروغِ علم و فن' میں موضوعات آغاز کردہ از صدیقی, ‏19 فروری 2012۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    بغیر برش کے رنگوں سے کھیلنے والا دنیا کا واحد آرٹسٹ​

    محمد اصغر مغل​


    تحریر و تحقیق :احتشام جمیل شامی


    فنِ خطاطی اور کیلیگرافی ایک قدیم صنف ہے ۔ جسے مغلیہ دور میں بھی پذیرائی حاصل تھی اور آج تک یہ بر قرار ہے ۔ دورِ جدید نے اس صنف کو نیا رنگ دیاہے ۔ خوبصورت رنگوں سے کھیل کر اور مختلف اسٹائل متعارف کر وا کر پاکستان میں آرٹسٹ اور کیلیگرافرز نے بہت نا م کمایا ہے ۔ لیکن عام خطاطی کو مصورانہ خطاطی میں ڈھال کر خوبصورت رنگوں کی ملمع کاری کر کے جن کیلیگرافرز نے شہر ت حاصل کی ہے ان میں صادقین ، گل جی، حنیف رائے ، اسلم کمال اور دیگر کئی نا م شامل ہیں۔

    ان شخصیات کا تعلق چونکہ بڑے شہروں سے تھا اس لئے انہیں مقبولیت کی حدوںتک پہنچنے میں آسانی رہی لیکن ضلع اوکاڑہ کے رہنے والے ایک آرٹسٹ اور کیلیگرافرمحمد اصغر مغل نے اس چھوٹے سے شہر میںرہ کر جو عزت اور نام کماکر پاکستان کا نام فخر سے بلند کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے ۔ اللہ رب العزت کی بنائی ہوئی اس خوبصورت کا ئنات سے رنگ چرا کر اصغر مغل نے اپنی کینوس میں بھر لئے ہیں۔ اصغر مغل کا کام اتنا نفیس اور دیدہ زیب ہے کہ اس نے کمپیوٹر کو بھی مات دے دی ہے ۔اصغر مغل کے فن کی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وہ دنیا کے واحد آرٹسٹ ہیں جو بغیر برش استعمال کئے فنِ خطاطی اور پینٹنگ کے ماہر ہیں۔ اصغرمغل ،گل جی، صادقین،حنیف رامے اور اسلم کمال کے بعد واحد آرٹسٹ ہیں جنہوں نے دنیا میں اپنا جدید فن متعارف کر وایا ہے ۔ اور یہ فن اصغر مغل کو قدرت کی طرف سے تحفہ میں ملا ہے ۔ بینر اور نیم پلیٹ لکھنے والا ایک معمولی سا آرٹسٹ /پینٹر ایک انٹر نیشنل آرٹسٹ اور کیلیگرافر کیسے بنا اس کے لئے ہمیں اصغر مغل کے ماضی میںجانا ہو گا۔

    اصغر مغل نے ایک غریب اور مفلس گھر میں آنکھ کھولی ، والد اور والدہ غریب ضرور تھے مگر صوم و صلوٰۃکے پابند تھے ۔ انہوںنے اپنے بچوں کو روکھی سو کھی روٹی کے ساتھ مذہبی اور دنیاوی تعلیم بھی دی۔ اصغر مغل ہو نہار طالب علم تھے اور بچپن سے ہی خوش خط تھے ۔ اصغر مغل ابھی چند برس کے ہی تھے کہ انہیں دکھوںنے گھیر لیا ۔ والدہ کے پاؤں میں کانٹا لگ گیا جو بڑھ کرنا سو ر بن گیا اور بالآخر پاؤں کا ٹنا پڑا۔ والد نے ان کے علاج کیلئے گھر کے بر تن تک بیچ دئیے مگر ان کا پاؤں نہ بچا سکے۔ غربت نے ڈیرے ڈالے تو قدرت کا ایک اور امتحان کہ اصغر مغل کے والدبجلی کا کرنٹ لگنے سے اس دنیا سے کوچ کر گئے ۔ یوں اس ہونہار طالب علم کو آٹھویں جماعت میںہی اپنی تعلیم چھوڑنا پڑی اور اسی عمر سے گھر کا سہارا بننے کی ٹھان لی، ارادے نیک اور عزم جواں تھا۔ یوں اصغر مغل سید صابر حسین شاہ اور سید زاہد حسین شاہ آرٹسٹ کے شاگرد ہو گئے ۔ ڈگمگاتی اور ڈولتی ہوئی زندگی کو سہارا دینے کے لئے اصغر مغل ، سائن بورڈ، کتبے ، نیم پلیٹ ، بینر اور چارٹ لکھتے رہے ۔ اس سے بھی گزارانہ ہوتا تواصغر مغل گھرکا چولہا جلانے کے لئے لوگوں کے سائیکل اور چولہے پینٹ کرتے ، کھڑکیا ں اور دروازے رنگ کرتے ، سخت محنت سے اکثر اصغر مغل کے ہاتھوں سے خون نکل آتا اور با لآخر یہی خون کا رنگ اللہ رب العزت کو پسند آگیا اور اس نے اصغر مغل کو صفِ اول کے آرٹسٹوں میں لا کر کھڑا کر دیا۔ قدرت جب کسی پہ مہربان ہو تی ہے تو اس کے لئے آسانیاں اور نت نئی راہیں پیدا کر دیتی ہے ۔ ہوایوں کہ ایک روز بارش کے بعد اصغر مغل کی دوکان کے باہر پانی کھڑا ہو گیا۔ انہوں نے نے برش مٹی کے تیل سے دھو کر وہ رنگ ملا تیل پانی میںپھنک دیا۔جس پر دھوپ پڑنے پر کئی رنگ ابھر آئے ، اصغر مغل قدرت کی کار یگری پہ حیران رہ گئے انہوںنے اللہ کریم سے دعاکی کہ یا خدا میری کینوس بھی ایسی قوسِ قزاح سے بھر دے ۔ یقینا یہی قبولیت کی گھڑی تھی۔ اصغر مغل سالہا سال کی ریسرچ کے بعد بغیر برش کے خوش نما رنگ اپنی کینوس میں بھرنے میں کامیا ب ہو گئے۔نیشنل اور انٹرنیشنل میگزین، اخبارات،رسائل وجرائد،ٹیلی ویژن،انٹرنیٹ (فیس بک+یوٹیوب)اصغر مغل کے فن کا اعتراف کر چکے ہیں۔

    محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان نے اسلامی فن خطاطی اور جدید کیلیگرافی کے صلہ میں اصغر مغل کو ڈاکٹر اے کیو خان ایوارڈ سے نوازا ، اور کہاکہ آپ کی خدما ت قرآن محل اسلام آباد کے لئے لی جائیں گی۔

    نا مور کمپئیر طارق عزیز متعدد بار اپنے پر وگرام نیلام گھر، طارق عزیز شو اور بزمِ طارق عزیز میں اصغر مغل کو مدعوکر چکے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اصغر مغل کے پاس جا دو کی چھڑی ہے جسے گھما کر وہ اپنا من پسند کا م لے لیتے ہیں۔سپریم کورٹ بار کے سابق صدر اعتزاز احسن نے اصغر مغل کو پاکستا ن کا حقیقی سر مایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصغر مغل اوکاڑہ ہی کی نہیں پاکستان کی شان ہیں۔

    گینزبک آف ورلڈ ریکارڈ نے80ہزار سے زائد منفرد فن پارے تیار کرنے پراصغر مغل کا ڈیٹا منگوایا ، امید ہے کہ عنقریب اصغر مغل کانام ورلڈ ریکارڈ بُک میں شامل کر لیا جائے گا۔ اصغر مغل کے فن کی خوبی یہ بھی ہے کہ انہوں نے ہر رنگ کا استعمال کیا ہے اور ہر فن پارہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے ۔ اصغر مغل انتہائی ملنسار اور سادہ شخصیت کے مالک ہیں۔ ان کی سادگی، ایمان کی پختگی، خلوص اور محبت کی وجہ سے ہر کوئی پہلی ہی ملاقات میں ان کا فین ہو جاتا ہے ۔ ان کی آرٹ گیلری ، ادب سرائے بھی ہے، جہاں آرٹسٹ حضرات کے علاوہ شاعروں اور ادیبوں کی بڑی تعداد موجود رہتی ہے ۔ کچھ احباب اسے ’’ٹی ہاؤس‘‘ کچھ’’ محبت خانہ‘‘ کہتے ہیں۔

    اصغر مغل کے کام اوران کی شخصیت پر اردو، پنجابی،پشتو، ہندی اور انگریزی میں لا تعدا دمضامین لکھے جا چکے ہیں۔آپ کا کام پاکستان کے علاوہ یورپ اور مڈل ایسٹ کے بے شمار ممالک(بر طانیہ، جرمنی، اسپین،فرانس، چین،روس،مصر،دوبئی ،ابو ظہبی اور امریکہ تک جا پہنچا ہے ۔ مقبولیت کا سب سے بڑا راز جائز منافع اور ایماندار ی ہے۔ قول و قرار او ر وعدے کے پکے ہیں۔ اسی لئے اللہ نے ان کے قلم میں تاثیر اور ہاتھ میںمٹھاس رکھی ہے ۔ 30سال پہلے1981ء میں قرآنی خطاطی شروع کی تو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے پورٹریٹ اور انسانی اشکال کو خیر باد کہہ دیا۔ لوگ کہتے ہیںاصغر مغل رنگوںکی زبان میں باتیں کرتے ہیںاور ان کے رنگ زندہ ہیں اور بولتے ہیں ،انسان تو انسان پرندوں کو بھی اصغر مغل کے رنگوں سے پیارہے ،اصغر مغل جب اپنی ورکشاپ میں رنگوں سے کھیل رہے ہوتے ہیں تو تتلیاں خوبصورت رنگ دیکھ کرا ن پر بیٹھ جاتی ہیں۔ رنگ گیلے ہونے کی وجہ سے اکثر تتلیاں مر جاتی ہیں۔ اصغر مغل کوان کی موت پر بھی دلی صدمہ ہوتا ہے ۔مگر میرا یہ کہنا ہے کہ تتلیاں توان کے رنگوںپر مر مٹتی ہیں۔

    بیشتر سرکاری دفاتر، ہسپتالوں،ریلوے اسٹیشن دوکانوں اور گھروں میں اصغر مغل کے شاہکار مزین نظر آتے ہیں کمرشل کام میں اللہ رب العزت نے جتنی عزت انہیںدی ہے آج تک کسی آرٹسٹ کے حصے میں نہیں آئی۔ اصغر مغل کو یہ کمال اللہ کی ذات پر مکمل توکل رکھنے کے صلہ میں ملا ہے ۔ اب تو ان کی ایک ہی آرزو ہے کہ روضہ رسولؐ کی جالیوںپر ان کا کام نظر آئے۔ اللہ کریم اور نبی آخری الزماںؐ کانام لکھتے لکھتے انہیں موت آجائے اور یہی کام ان کی آخرت کا ذریعہ بن جائے میری حکام بالا سے استدعا ہے کہ خدا را ایسے گو ہر نایاب کی سر پرستی کریں۔اصغر مغل جیسے بڑے آرٹسٹ صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ اصغر مغل کے فن کا بغور جائزہ لیا جائے اور انہیںان کا جائز حق (پرائیڈآف پر فارمنس )صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نواز اجائے ۔ اللہ تعالیٰ اصغر مغل کو مزید ترقی و کامرانی عطا فرمائے اور رہتی دنیا تک ان کا نام رہے ،کامیابی ہر لمحہ دیوانہ وار ان کے قدم چومے ، لوگوں کے درو دیوار چمکانے والے کا گھر بھی سدا چمکتا رہے ۔ آمین
    رُکے تو چاند چلے تُو ہواؤں جیسا ہے
    وہ شخص دھوپ میں دیکھو تو چھاؤں جیسا ہے
    اصغر مغل پر بننے والے پوسٹرز، اسٹیکرز اور کیلنڈرز ان کے کام کی دلکشی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔اصغر مغل کے کام کو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
    www.asgharmughal.com
    بقول قمر حجازی:۔ ’’پھلدار درخت کی شاخیں ہمیشہ جھکی رہتی ہیں‘‘۔جوں جوں ترقی کی منزل اصغر مغل کے قدم چوم رہی ہے ۔ ان میں عجزو انکسار بڑھتا جا رہا ہے ۔ رنگوں سے کھیلنا اصغر مغل کا اوڑھنا بچھونا ہے ۔اصغر مغل جن اعزازات و کرامات سے نوازے جا چکے ہیں۔ وہ درج ذیل ہیں۔

    1998
    بین الاقوامی خطاطی آرٹس نمائش منعقدہ اسلام آباد
    صدارتی سر ٹیفکیٹ
    1998
    پاکستان کیلی گرافی آرٹس گلڈ لاہور کی طرف سے
    اعزازی سند
    2000
    تیسری بین الاقوامی خطاطی آرٹ نمائش
    اعزازی سر ٹیفکیٹ
    2001
    نمائش خطاطی پر ل کانٹیننٹل کراچی
    آرٹسٹ آف دی ائیر
    2002
    یومِ والدین ایم سی ہائی سکول اوکاڑہ
    ایکس بر یلینٹ سٹوڈنٹ ایوارڈ
    2003
    کونسل آف دی آرٹس اسلام آباد
    اعزازی سر ٹیفکیٹ
    2003
    ادارہ فروغِ ادب ساہیوال
    خصوصی ایوارڈ
    2004
    انٹرنیشنل لوک بولی میلہ دیپالپور
    زی ٹی وی و دیگر میڈیا کا اعتراف
    2004
    نمائش خطاطی بلدیہ ہال اوکاڑہ
    خصوصی آرٹ ایوارڈ
    2004
    روزنامہ نوائے وقت ٹیلنٹ شو اوکاڑہ
    آرٹسٹ آف پاکستان ایوارڈ
    2004
    روزنامہ جنگ ٹیلنٹ شوآرٹس کونسل اوکاڑہ
    جنگ ٹیلنٹ ایوارڈ
    2004
    نمائش خطائی بلدیہ ہال رینالہ خورد
    خصوصی ایوارڈ
    2005
    فیصل آباد آرٹس کونسل کی طر ف سے
    شیلڈ برائے حسنِ کار کردگی
    2006
    روزنامہ شیلٹر فیصل آباد کی طرف سے
    سند حسنِ کار کردگی
    2006
    روزنامہ جنگ کی طرف سے
    پرائیڈ آف پر فارمنس ایوارڈ
    2007
    غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ لاہور کی جانب سے
    شیلڈ حسنِ کار کردگی
    2007
    الخدمت ویلفیئر کونسل رینالہ خورد
    قائد اعظم ایوارڈ
    2007
    P.C.Cپانچویں انٹر نیشنل خطائی نمائش
    گولڈ میڈل
    2007
    ہفت روزہ گردو نواح کی جانب سے
    بیسٹ آرٹسٹ ایوارڈ
    2007
    مصوارانہ خطاطی مانچسٹر لندن نمائش
    سرٹیفکیٹ حسنِ کار کردگی
    2007
    نصرت فتح علی خاں ہال فیصل آباد نمائش
    شیلڈ برائے کار کردگی
    2008
    یومِ آزادی تقریبات بلدیہ ہال اوکاڑہ
    نقد انعام
    2009
    12ربیع الاول خصوصی نمائش فیصل آباد
    مہمان اعزاز+ایوارڈ
    2010
    جنگ پاکستان 2010ایوارڈ
    بیسٹ پر فارمنس ایوارڈ
    2010
    روزنا مہ جنگ کی طرف سے
    سالانہ کیلنڈر
    2010
    نیشنل خطاطی نمائش فیصل آباد آرٹس کونسل
    خصوصی ایوارڈ +مہمان خصوصی
    2010
    پنجاب بُک بورڈ ساتویں جماعت عربی کا ٹائٹل
    خصوصی تحفہ
    2010
    ایک شام اصغر مغل کے نام پریس کلب اوکاڑہ
    ایوارڈ+خصوصی پذیرائی
    2010
    تارکین وطن انٹرنیشنل لاہور ۔لندن کی طرف سے
    لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ
    2010
    تہذیب فاؤنڈیشن کی طرف سے
    بیسٹ آرٹسٹ ایوارڈ
    2010
    وزارتِانسانی حقوق کی طرف سے
    خصوصی ایوارڈ
    2010
    روزنامہ نوائے وقت ، مقابلہ خطاطی طلباء و طالبات آرٹس کونسل ملتان
    مہمان جج+خصوصی ایوارڈ
    2010
    الخدمت کونسل رینالہ کی طرف سے
    قائداعظم ایوارڈ
    2010
    تحصیل کونسل رینالہ کی طرف سے
    سپیشل پر فارمنس ایوارڈ
    2010
    انٹرنیشنل کیلی گرافی نمائش ماسکو (روس)
    خصوصی سر ٹیفکیٹ+انٹر نیشنل ویب سائٹ
    2010
    مصر کی طرف سے
    انٹرنیشنل ویب سائٹ
    2011
    سینئر جرنلسٹ او ر کالم نگار اجمل نیاز ی کی طرف سے
    خصوصی ایوارڈ
    2011
    محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خاںکی طرف سے
    ڈاکٹر A.Qخان ایوارڈ
    2011
    14اگست کے موقع پر
    قائداعظم ایوارڈ

    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_12.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_13.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_14.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_15.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_16.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_17.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_18.jpg
    http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2012_01/27290/u3_19.jpg

     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بغیر برش کے رنگوں سے کھیلنے والا آرٹسٹ

    صدیقی جی ایک نابغہ روزگار ہستی اور ان کے فن کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنے کے لیے بہت بہت شکریہ۔ ان کے فن کی داد نہ دینا زیادتی ہو گی۔ اللہ کریم ان کو مزید جذبہ اور لمبی خوشیوں بھری زندگی عطا فرمائے۔‌‌ آمین۔
     
  3. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بغیر برش کے رنگوں سے کھیلنے والا آرٹسٹ

    اصغر مغل صاحب کے بارے میں ، میں پہلے بھی بتا چکا ہوں اور کچھ ویڈیوز بھی شیئر کرچکا ہوں ان کا لنک دیکھتا ہوں کہاں ہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں