1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

برہمداغ بگٹی کو انڈیا بھیجنے کا منصوبہ

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏10 اگست 2009۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    [http://www.ummatpublication.com/2009/08/09/lead4.html
    اللہ تعالی اس اسلامی ملک پاکستان کو قإئم رکھے اور ہم فصلی بٹیروں سے ، میر اور جعفر جیسے لوگوں سے بچ سکیں ، اور ہمیں اپنے دوست اور دشمن کی پہچان ہو جائے ، اور ہمیں اس راہ میں استقامت دے۔
    ۔ آمین ثم آمین
     
  2. انجم رشید
    آف لائن

    انجم رشید ممبر

    شمولیت:
    ‏27 فروری 2009
    پیغامات:
    1,681
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    آمین ثم آمین
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    دوست دشمن کی پہچان اس دور میں اتنی اسان بھی نہیں ھے بے باک جی

    شئیرنگ کا شکریہ
     
  4. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم اور امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ممبر کی حیثيت سے ميں اس پوزيشن ميں نہيں ہوں کہ بھارتی حکومت کی کسی پاليسی يا عمل کی وضاحت، حمايت يا توجيہہ پيش کروں۔

    ميں پاکستانی ميڈيا پر اس مسلسل بحث اور الزامات کے نہ ختم ہونے والے سلسلے سے بخوبی واقف ہوں جس کی بنياد يہ مقبول مفروضہ ہے کہ بھارت امريکہ کے ساتھ مل کر افغانستان ميں اپنے درجنوں قونصل خانوں کے ذريعے پاکستان ميں شورش برپا کر رہا ہے۔

    اس ضمن ميں پاکستانی ميڈيا پر سياسی اور فوجی قائدين کی جانب سے وہ جذباتی دلائل بھی سنے ہيں جو يہ دعوی کرتے ہیں کہ افغان سرحد کے قريب سو سے زائد قونصل خانے موجود ہيں۔ کوئ بھی شخص جسے سفارتی اداروں ميں کام کرنے کا تجربہ ہے، وہ آپ پر يہ واضح کر دے گا کہ کسی بھی ملک ميں کونسل خانے کے قيام کے لیے اس ملک کی جانب سے سرکاری اجازت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس طرح کے معاہدوں ميں عام طور پر دونوں ملکوں ميں مساوی بنيادوں پر دفاتر کا قيام عمل ميں لايا جاتا ہے۔

    ميں يہاں پر افغانستان ميں بھارتی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی لسٹ کا لنک دے رہا ہوں۔ آپ ديکھ سکتے ہيں کہ افغانستان ميں بھارت کا ايک سفارت خانہ کابل ميں ہے جبکہ 4 مختلف قونصل خانے ہيرات، جلال آباد، قندھار اور مزار شريف ميں ہيں۔

    http://www.embassiesabroad.com/embassies-in/Afghanistan

    دلچسپ بات يہ ہے کہ افغانستان ميں پاکستان کا بھی ايک سفارت خانہ اور 4 قونصل خانے انھی علاقوں میں موجود ہيں۔

    اس کے علاوہ اس ويب سائٹ پر آپ افغانستان ميں بھارتی سفارت خانوں کے ايڈريس اور ان کے نمايندوں سے رابطے کی تفصيلات بھی ديکھ سکتے ہيں۔

    http://mea.gov.in/

    امريکہ پاکستان کو ايک آزاد اور خود مختار ملک کی حيثيت سے احترام کی نگاہ سے ديکھتا ہے اور اس ضمن ميں ايسی کسی کاروائ کی حمايت نہيں کی جاۓ گی جس سے پاکستان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں۔ حقیقت يہ ہے کہ امريکہ ايک بڑی بھاری قيمت ادا کر کے اس بات کو يقينی بنا رہا ہے کہ پاکستان اقتصادی اور دفاعی اعتبار سے مستحکم ہو سکے اور اس ضمن ميں امريکہ نے جاپان ميں ہونے والی ڈونر کانفرنس کے انعقاد ميں کليدی کردار ادا کيا ہے جس کے تحت پاکستان کو کئ بلين ڈالرز کی امداد ملے گی۔

    اگر پاکستان يہ سمجھتا ہے کہ بھارت ايسی تنظيموں کی پشت پناہی کر رہا ہے جو رياست کے وجود کے لیے خطرہ ہيں اور اس ضمن ميں ٹھوس ثبوت بھی فراہم کر سکتا ہے تو اس کے ليے اقوام متحدہ کا فورم موجود ہے جہاں پر يہ ايشو اٹھايا جا سکتا ہے۔ بھارت نے ممبئ کے واقعات کے بعد يہی کيا تھا اور اس کے نتيجے میں حکومت پاکستان نے کچھ تنظيموں کے خلاف اقدامات بھی کيے تھے۔

    آج کل ميڈيا پر يہ بہت آسان ہے کہ کچھ افراد بلند وبانگ دعوے کريں اور پھر الزامات لگا کر کوئ ثبوت نہ پيش کريں۔ اس طريقہ کار سے محض نفرت سے بھرپور جذبے اور ايک غلط عوامی تاثر کو فروغ ملتا ہے جس کی نہ کوئ حقي‍قت ہوتی ہے اور نہ اس سے کسی مسلۓ کا حل نکلتا ہے۔


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  5. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    فواد جی آپ ایک بار پھر صرف دستاویزات پر بھروسہ کر رہے ہیں۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ قندھار،جلال آباد میں پاکستانی سرحدی علاقوں کے ساتھ ساتھ 10 کے قریب بھارتی دفاتر قائم ہیں جنہیں قونصل خانوں کی شاخیں کہا جاتا ہے۔میں پچھلے دنوں افغانستان سے ہو کر آیا ہوں۔اور ان کیمپوں کی مکمل تفصیلات جانتا ہوں جہاں سے تربیت سے کر دہشت گردوں کو پاکستان بھیجا جاتا ہے۔
    اس لئے خدارا ایسی تفصیلات مت دیں جن کی کوئی حیثیت نہیں کیا کسی ملک کا ذمہ دار وزیرِ اعظم کسی دوسرے ملک کے وزیرِ اعظم کو بنا کسی ثبوت کے یہ کہہ سکتا ہے کہ آپ کی جانب سے ہمیں چند قابلِ اعتراض حرکات کی نشاندہی ہو رہی ہے۔اور وہ بھی افغانستان سے۔کیا پاکستانی وزراء پاگل ہیں جو چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ بھارتی سفارت خانے غلط حرکات کر رہے ہیں۔کیا پاکستانی ایجنسیوں کو زہریلے کتے نے کاٹا ہے جو بلاوجہ یہ سب کہہ رہے ہیں۔آپ چند نام نہاد دستاویزات دکھا کر بہت بڑا مارکہ سر انجام دینے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں۔
     
  6. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پاکستانی ٹیلی وژن پر دہشت گردوں کے انٹرویو دکھائے گئے جنہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں رقم بھارت سے ملتی ہے۔امید ہے وہ آپ نے نہیں دیکھے ہوں گے کیونکہ وہ آپ کے مطلب کے نہیں۔پاک فوج نے بارہا ایسے ثبوت میڈیا کو دئیے جن میں غیر ملکی ہاتھ نظر آتا تھا۔مگر وہ دستاویز آپ کے پاس موجود نہیں کیونکہ یہ آپ کے مطلب کی نہیں۔
    آپ نے میری پچھلی باتیں بھی پڑھیں جو خدا کے فضل سے بلکل سچ تھیں اور اب بھی آپ دیکھیں گے کہ جلد ہی آپ کو دوباہ خاموش ہونا پڑے گا۔
     
  7. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    جيسا کہ ميں نے پہلے بھی کہا تھا کہ افغانستان ميں بھارت کے اقدامات کا دفاع، وضاحت يا اس کی توجيہہ پيش کرنا ميرے دائرہ کار ميں نہيں آتا ليکن چونکہ اس حوالے سے لامحالہ امريکہ پر بھی الزام لگايا جاتا ہے اس ليے ميں اس پر راۓ دينا ضروری سمجھتا ہوں۔

    اس ايشو کے حوالے سے ميرا نقطہ نظر يہ ہے کہ جب آپ الزام لگاتے ہيں تو پھر اس کا ثبوت فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی آپ پر عائد ہوتی ہے۔ ناقابل ترديد ثبوت اور بے بنياد جذباتی بحث ميں فرق ہوتا ہے۔ اگر کچھ پاکستانی سياست دان يہ سمجھتے ہيں کہ بھارت پاکستان کے اندر کچھ گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور ان الزامات کے ضمن ميں ثبوت بھی پيش کر سکتے ہيں تو پھر ايسے کئ موضوع عالمی فورمز موجود ہيں جہاں پر يہ ايشو اٹھايا جا سکتا ہے۔

    امريکہ کی جانب سے اس ايشو کو نظرانداز کرنے کا سوال ہی پيدا نہيں ہوتا اس ليے کہ ابھی تک حکومت پاکستان کی جانب سے سرکاری سطح پر کوئ رپورٹ يا ثبوت نہيں فراہم کيا گيا۔ ميں يہ بھی باور کروانا چاہتا ہوں کہ يہ امريکہ ہی ہے جو پاکستان کو مستحکم کرنے کے ليے ہر ممکن اقدام کر رہا ہے۔ امريکی حکومت ايسے کسی اقدام کی حمايت نہيں کرے گی جس سے پاکستان سميت خطے کے کسی بھی ملک ميں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے۔ اور يہی اصول تمام ممالک پر لاگو ہوتا ہے۔ اسی بات کا اعادہ رچرڈ ہالبورک نے بھی جيو ٹی وی پر ڈاکٹر شاہد مسعود کے ساتھ اپنے ايک حاليہ انٹرويو ميں کيا تھا۔

    جہاں تک حاليہ اخباری رپورٹوں ميں رحمان ملک کی جانب سے بند کمرے ميں ممبران قومی اسمبلی کو ثبوت فراہم کرنے کا تعلق ہے تو ميرے نزديک يہ بات خاصی حيران کن ہے کہ يہ مبينہ ثبوت تو حاليہ دنوں ميں ممبران قومی اسمبلی کو فراہم کيے گۓ ہيں ليکن انھی ميں سے کچھ ممبران اسمبلی تو پچھلے کئ مہينوں سے ميڈيا پر يہ الزامات لگا رہے ہيں۔ کيا اس کا مطلب يہ ہے کہ اب تک جو الزامات ان کی طرف سے لگاۓ گۓ ہيں وہ بغير کسی ثبوت کے لگاۓ گۓ تھے؟

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  8. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    فواد صاحب کون سی دنیا میں‌رہتے ہیں۔۔۔۔شرم الشیخ میں وزیراعظم پاکستان اور ہندوستان جس مشترکہ دستاویزات پر دستخط کرتے ہیں اس میں بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے ذکر موجود ہے اور جب ہندوستانی وزیر اعظم واپس چلے جاتے ہیں تو وہاں کی حزب اختلاف نے اسی مسئلے کو لے کر ان پر شدید تنقید کی ہے اور آپ ایک طرف ہندوستانی موقف کے بارے معذوری ظاہر کرتے ہیں اور دوسری جانب ان کے قونصل خانوں کی "وہی بے سرو پا اور فضول" ثبوت بھی دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔فواد صاحب ہم اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور میرے ملک کے افواج کے سپاہی وردی اور بغیر وردی اپنا کام سرانجام دے رہے ہیں۔۔۔۔۔۔بس آپ کو یہ بتا دیں کہ بھارت کو افغانستان میں جو آشیر باد اور حمایت ہے وہ امریکہ کی وجہ سے ہے ورنہ بھارت اور کرزئی حکومت کی یہ مجال کہ وہ کچھ وہاں کرسکیں۔

    اور ہاں میری باتوں کو جذباتی خیال ہرگز ہرگز نہیں کرنا۔۔۔۔۔۔۔بس اپنے آپ کو تسلی دینے کے لیے ان کو کچھ بھی فرض کریں۔ مگر یہ حقیقت ہے۔
     
  9. انجم رشید
    آف لائن

    انجم رشید ممبر

    شمولیت:
    ‏27 فروری 2009
    پیغامات:
    1,681
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بلکل ٹھیک کہا آپ نے محبوب بھاٰی
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    انجم بھائی تائید کے لیے شکریہ۔
     
  11. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    فورم تو اردو میں ہے لیکن ۔۔۔ انگریزی میں پوسٹ کر رہا ہوں۔۔۔۔

    ALERT: Senior Pakistani Politician In Govt. Caught On Tape Endorsing The Breakup Of Balochistan!

    This hard evidence adds to the existing circumstantial evidence that some foreign governments have successfully cultivated high-level moles in Islamabad.


    By AHMED QURAISHI
    ISLAMABAD, Pakistan—Pakistan’s Balochistan province is under attack. Pakistanis should be in no doubt now and must begin to question their government. And question it hard.

    This is the latest:
    - A stunning telephone conversation between a Pakistani official and Indian-backed terrorists in Balochistan;

    - Permission for US Marines to land on Pakistan’s southwestern coastal area in a mock invasion;

    - And a consortium of three western companies want to circumvent Gwadar and get government’s approval for a mini-seaport instead.

    These are three startling developments that point not just to criminal negligence on the part of the elected federal Pakistani government but to collusion at some high level within the Pakistani government. We know that a few who claim to represent Pakistani Balochis are completely sold out to the agenda of two or three countries in the region. What is new is connivance in Islamabad. If something is going to happen to Pakistan’s Balochistan, it will not be possible without inside help.

    Alarmingly, this follows the credible information that a group of foreign-backed terrorists who claim to represent Pakistani Baloch are planning in coordination with at least two foreign governments to declare the ‘independence’ of Pakistan’s Balochistan province three days before Pakistan’s Independence Day celebrations on 14 August. The move, if happens, won’t change anything on the ground but would a score a point for the anti-Pakistan forces gathered on Afghan soil.

    Let’s get into the details of the latest alert:

    1. US MARINES IN BALOCHSITAN: According to an alert today by BRASSTACKS, an Islamabad-based security monitoring center, and I quote: “The US Marine Corps has reportedly been allowed [by the Pakistani government] to land around Makran coast in Pakistan’s Balochistan province. The pretext is that the marines are conducting some anti-narcotics exercise in Afghanistan and the supposed landing in Pakistan’s Balochistan is part of that exercise. The timing is not only dangerous but could pose a srious threat to Pakistani national security because the rulers in Islamabad have allowed the US Marine landing at a time when the US has stationed a large number of troops in the Afghan province of Helmand bordering the Balochistan province of Pakistan.”

    2. A MOLE IN ISLAMABAD: A senior member of the elected federal government in Islamabad urged Brahamdagh Bugti in a telephone conversation recently to expedite the declaration of independence “while you have the chance.” The said official is a senior member of the government. If this tape were to be released publicly, the said official could face treason charges. The irony is that the said official often makes strong statements about defending Pakistan’s national integrity and strategic interests against the anti-Pakistan forces gathered on the Afghan soil.

    3. A WESTERN COMMERTIAL SEAPORT: The third interesting activity in Balochistan has to do with the three western companies. One of them is the Tethyan Copper of Australia in collaboration with Canadian mining firm and another from Chile, (all have joint ownership of the copper-gold deposit at Reko Diq in Balochistan. According to BRASSTACKS, the three companies want to build an exclusive small port (commercial jetty) near Gwadar port some 30 miles towards Karachi. One or more of them also have Israeli links of some sort, most probably in terms of equity, which is in itself should make this the concern of national security experts in Pakistan because of the growing Israeli covert role in the region, which is not documented by the western media but is well known to Pakistan, India, Afghanistan and other countries in the region.
    [​IMG]
    The location of the resource-rich Reko Diq in Pakistan’s southwestern Balochistan province​


    According to the BRASSTACKS alert, this project for “an exclusive small port-like facility indeed should be looked upon with high suspicion. The main question here is: Why the small port in the presence of a new modern port like Gwadar in close proximity? Who will be using this new port facility apart from these companies? What will be the security plan for this jetty and who will be looking after the security? Foreigners from native countries of the three companies will freely use this new mini-seaport.”

    This situation will represent a grave security breach from Pakistan’s standpoint, particularly in an area like Balochistan that already is the focus of third-country-sponsored terrorism emanating from Afghanistan.
    To quote the BRASSTACKS alert:


    “To understand the entire situation and the security concerns for Pakistan linked with demand of these foreign companies, the background of all these companies is a must to looked into. Reko Diq is a small town in Chagai District, Baluchistan having the world´s largest Gold and Copper reserves. According to reports US $ 65 Billion natural deposit have been sold for US $ 21 Billion to Tethyan Copper of Australia which has taken the contract to develop this mine while Barrick Gold Corporation of Canada (a Jewish company) and Antofagasta of Chile have a joint-ownership of the copper-gold deposit at Reko Diq. The Reko Diq deposit is being explored by Tethyan Copper Company Pty Ltd (75%) and the (BDA) Balochistan Development Authority (25%). Tethyan Copper Company is held jointly (50:50) by Barrick Gold Corporation and Antofagasta Minerals. So far, three foreign companies have purchased stakes in the strategic copper and gold assets setting off a cycle of `change of foreign ownership´ of Reko Diq copper project. Pakistan has only 25 per cent stake in the Reko Diq copper project. The rest of the 75 per cent stakes had first been transferred to BHP Billiton, the Anglo-Australian mining giant and then BHP Billiton under a `deed of waiver and consent´ transferred it to the Australian TCC and now TCC has sold its 19.95 per cent stake to Antofagasta Minerals.”
    Pakistan’s strategic southwestern province of Balochistan is facing a real, focused threat. The federal Pakistani government, controlled by individuals with strong links to Washington, are showing criminal negligence in this regard. The government has so far failed to put Britain on the spot for providing sanctuary for terrorists committing arson and terrorism inside Balochistan and openly calling for the breakup of the Pakistani state.
    To provide media cover and legitimacy to these terrorists, strong lobbies in Washington and New Delhi are trying to use the media to revive the debate on how Pakistan became independent from Britain and how Balochistan ‘acceded’ to the new nation.
    We do not have much trust in the capability of the Pakistani government to rise to the occasion. But to the national security practitioners and experts and the managers of the state foreign policy and public diplomacy, it is important that Pakistan not be drawn into this debate.
    Pakistan is a reality. We cannot and will not revisit events going back half a century or more in time just because this happens to suit the strategic interests of the United States, NATO, or India.

    Islamabad needs to question why the governments of Britain, India and the United States are supporting terrorism in Pakistan through indirect support to terrorists claiming unilateral representation of a large segment of the Pakistani nation.

    [​IMG]

    Operation Enduring Turmoil – Click on image to see larger version
    The BRASSTACKS alert has been quoted here under special arrangement.
     
  12. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت بہت شکریہ مبازر جی۔۔۔۔۔
    مگر یہ ثبوت اس لئے قابلِ قبول نہیں کیونکہ یہ فواد صاحب کے موقف سے ربط نہیں رکھتے۔۔۔۔۔۔:237:
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    میں تبصرہ تو پہلے ہی کر چکی ہوں مگر اتنی ثقیل بحث کے بعد ایک بات کہتی چلوں امید ھے آپ لوگ برا نہیں منائیں گے
    اس لڑی کے عنوان کو پہلی نظر میں میں نے کچھ یوں پڑھا تھا


    برہمداغ بگٹی کو انڈہ بھجوانے کا منصوبہ :176:
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بش سنئیر کے دور میں (80ایز میں) نیو مڈل ایسٹ نقشے کا منصوبہ بنایا گیا اور اس پر آغاز ہوا تھا۔
    جبکہ اسکے "لائق پتر " بش کے سابقہ دور میں پوری اسلامی دنیا کا ہی نیا نقشہ بنانے کا منصوبہ سامنے آیا تھا جو آج بھی امریکی آرمی کے آفیسرز کورس کا حصہ ہے۔ اس منصوبے میں ہر اہم اسلامی ملک کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے اور اسکی طاقت کو پارہ پارہ کرنے کے ناپاک عزائم ہیں۔ اور برصغیر میں پاکستان پر نظر کرم سب سے پہلے پڑ چکی ہے۔

    اور اگر ہم عوام غفلت کی نیند سوئے رہے اور "سب اچھاہے" کے خواب دیکھتے رہے تو لیس للانسان الا ماسعی کے قانون قدرت کے تحت اگلے 15-10 سال تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔

    اللہ تعالی ہمیں شعور اور عمل کی دولت دے۔ آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں