1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

براعظم افریقہ 'وائلڈ پولیو' سے پاک قرار

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏26 اگست 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    پولیو کے خاتمے کے حوالے سے آزاد افریقہ ریجنل سرٹیفکیشن کمیشن (آے آر سی سی) نے براعظم کو 'وائلڈ پولیو' سے پاک قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ویڈیو کانفرنس کے دوران اس سنگ میل کی سرٹیفکیشن کے اعلان کا مطلب یہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او کے افریقہ خطے کے تمام 47 ممالک میں اس بیماری کا خاتمہ ہوگیا ہے جس سے ناقابل علاج معذوری ہوسکتی ہے۔

    افریقہ میں وائلڈ پولیو کا آخری کیس 4 برس قبل نائیجیریا کے شمال مشرقی حصے میں سامنے آیا تھا۔

    قبل ازیں ڈبلیو ایچ او نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'حکومتوں، ڈونرز، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور برادریوں کا شکریہ جن کی مسلسل کوششوں سے تقریباً 18 لاکھ بچوں کو زندگی بھر کی معذوری سے بچا لیا گیا ہے۔'

    نائیجیریا کے ڈاکٹر اور روٹیری انٹرنیشنل کے لیے مقامی انسداد پولیو کوآرڈینیٹر تُنجی فُنشو نے کہا کہ 'خوشی ناقابل بیان ہے، ہم 30 سال سے زائد عرصے سے اس میراتھون کا حصہ تھے۔'

    انہوں نے کہا کہ اس سنگ میل سے عالمی سطح پر بیماری کے مکمل خاتمے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 'یہ حقیقی کامیابی ہے، مجھے ایک ہی وقت میں خوشی اور راحت دونوں محسوس ہورہی ہے۔'

    واضح رہے کہ 'پولیومائلیٹِس' یا 'وائلڈ پولیو' شدید متعدی بیماری ہے جو بچوں کی ریڑھ کی ہڈی پر حملہ کرکے انہیں زندگی بھر کے لیے معذور بنا دیتی ہے۔

    یہ 1950 کی دہائی میں ویکسین تیار ہونے تک دنیا کے مختلف حصوں میں پائی جاتی تھی، تاہم ایشیا اور افریقہ کے غریب ممالک کے لیے یہ ویکسین پہنچ سے باہر تھی۔

    مزید پڑھیں: ملک میں سال 2020 کے پولیو کیسز کی تعداد 4 تک پہنچ گئی

    1988 کے آخر میں ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں وائلڈ پولیو کے ساڑھے 3 لاکھ کیسز موجود تھے، جبکہ 1996 میں صرف افریقہ میں اس کے 70 ہزار سے زائد کیسز پائے جاتے تھے۔

    تاہم عالمی کوششوں اور 30 سال سے زائد عرصے سے فنڈنگ کے باعث رواں سال اس بیماری کے کیسز صرف افغانستان اور پاکستان میں سامنے آئے ہیں۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان بھی ان شاءاللہ اس بیماری سے نجات حاصل کر لے گا۔ بلکہ اب تک کر چکا ہوتا اگر دہشت گردی اور جہالت کے واقعات نہ ہوتے۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آپ نے بجا فرمایا
    لیکن ویکسین کی آڑ میں جو گھنانے کھیل کھیلے گئے اس کی وجہ سے بھی کافی رکاوٹیں آئیں
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    مثلا؟
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    پولیو ویکسین کی آڑ میں امریکی مفادات کی خاطر جاسوسی کا جو نظام چلایا گیا جس سے امریکہ نے اسامہ بن لادن جیسے ڈرامے کا اسکرپٹ اپنے مطابق لکھ کر پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال کر ایک ایسا آپریشن کیا جس سے ہماری سرحد کا تقدس پامال ہوا۔ ہماری زمیں پر ہماری اجازت کے بغیر کار روائی کی گئی اور ہم کچھ نہ کہہ سکے۔
     
  6. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    پولیو ویکسین کی آڑ میں جاسوسی کا کوئی نظام نہیں چلایا گیا بلکہ جاسوسی کے لیے پولیو مہم سے بھی استفادہ کیا گیا۔ دونوں باتوں میں فرق یہ ہے کہ آپ کی بات کا بظاہر مطلب یہ نکل رہا ہے کہ پولیو مہم صرف جاسوسی کے لیے اختیار کی گئی۔ جب کہ میرا مطمع نظر یہ ہے کہ اس مہم میں جاسوس بھی چپکے سے شامل کیے گئے یا اس مہم میں شامل افراد کو جاسوسی کے لیے رضا مند کیا گیا۔
    اسامہ آپریشن یقینا ہمارے انٹیلجنس اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ لیکن جاسوسی کے لیے یہ سب طریقے دنیا تمام انٹیلی جنس ایجنسیز استعمال کرتی ہیں۔ اس لیے اپنے بچاؤ کے لیے اور باخبر رہنے کے لیے ہر ممکن طریقہ استعمال کرنے کی آپشن دوسرے فریق کے پاس بھی ہوتی ہے۔ دشمن نے تو اپنا وار کرنا ہے جیسے بھی کرے۔ اپنی کمزوری پر قابو پانا زیادہ اہم اور ضروری ہے۔
     
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جی میں یہی کہہ رہی ہوں کہ ویکسین کی آڑ میں جو گھنانے کھیل کھیلے گئے اس کی وجہ سے بھی کافی رکاوٹیں آئیں اور کافی سارے لوگ بد دل ہو گئے اور کئی علاقوں میں تو باقاعدہ ویکسین پلانے والے ہمارے ہی لوگوں پر قاتلانہ حملے ہوئے۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں