1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اے کاش میرا اتنا تُو رازداں نہ ہوتا-----برائے اصلاح

Discussion in 'آپ کی شاعری' started by ارشد چوہدری, Nov 25, 2020.

  1. ارشد چوہدری
    Offline

    ارشد چوہدری ممبر

    شکیل احمد خان
    -------
    اے کاش میرا اتنا تُو رازداں نہ ہوتا
    کھلنے پہ راز تجھ سے میں بدگماں نہ ہوتا
    ---------
    تیرے کرم سے یا رب میں جی رہا ہوں اب تک
    ورنہ زمیں پہ میرا ہرگز نشاں نہ ہوتا
    ----------
    مانگے بغیر ملنا تیرے قریب لایا
    ایسا اگر نہ ہوتا پھر یہ گماں نہ ہوتا
    -------
    بولا نہیں تھا جب تک پردہ پڑا ہوا تھا
    دنیا پہ راز میرا ہرگز عیاں نہ ہوتا
    ----------
    میری بغاوتیں ہی لائیں مجھے یہاں تک
    ورنہ تو مجھ سے کوئی بھی بد گماں نہ ہوتا
    ---------
    ممکن تھا ہم نہ کرتے ایسی کبھی محبّت
    گر تم حسیں نہ ہوتے گر میں جواں نہ ہوتا
    ----------
    مجھ کو کیا ہے بد ظن تیری ہی سرکشی نے
    تجھ میں وفا جو ہوتی میں بد گماں نہ ہوتا
    --------
    کھلتا کبھی نہ مجھ پر ہرگز یہ راز تیرا
    دشمن جہاں تھے میرے گر تُو وہاں نہ ہوتا
    ----------
    نیکی کے راستے پر چلتا اگر تُو ارشد
    دل پر ترے گنہ کا بارِ گراں نہ ہوتا
    ---------------
     
  2. ًمحمد سعید سعدی
    Offline

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

  3. شکیل احمد خان
    Offline

    شکیل احمد خان ممبر

    مجھے کیا پتا تھا کبھی عشق میں ۔رقیبوں کو ۔قاصد بناتے ،نہیں
    خطا ہوگئی مجھ سے قاصد مرے تیرے ہاتھ پیغام کیوں دیدیا۔۔(آنندبخشی)
     

Share This Page