1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک چہرہ میری آنکھوں میں اترتا کیوں ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏23 دسمبر 2016۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    ایک چہرہ میری آنکھوں میں اترتا کیوں ہے
    بار بار آ کے مرے دل میں ٹھہرتا کیوں ہے

    جب مرا اس کا تعلق ہی نہیں برسوں سے
    پھر مرے شہر سے آخر وہ گزرتا کیوں ہے

    وہ جو کہتا ہے اسے مجھ سے محبت ہی نہیں
    میں جو اک پل نہ ملوں اس سے تو مرتا کیوں ہے

    میں نے جب دیکھنا ہی چھوڑ دیا ہے اس کو
    آئینہ دیکھتا کیوں ہے وہ سنورتا کیوں ہے

    جس میں ہمت نہیں حالات سے لڑ جانے کی
    پھر دکھاوے کلۓ پیار وہ کرتا کیوں ہے

    جاگتا جب کہ نہیں ساتھ مرے یہ سورج
    صبح ہوتے ہی مرے ساتھ ابھرتا کیوں ہے

    گر اسے خوف زمانے کا نہیں ہے باقرؔ
    پھر بتاۓ کہ وہ وعدوں سے مکرتا کیوں ہے

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
     
    حنا شیخ اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں