1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک محل ستر ہزار کمرے

Discussion in 'تعلیماتِ قرآن و حدیث' started by اسداللہ شاہ, Jul 27, 2012.

  1. اسداللہ شاہ
    Offline

    اسداللہ شاہ ممبر

    حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر تراویح کی ایک رکعت میں ڈیڑھ ہزار نیکیاں ملتی ہیں اور ہر سجدے میں جنت میں ایک محل ملے گا جس کے ستر ہزار کمرے ہونگے اور ہر کمرے کے ستر ہزار دروازے ہیں اور ہر دروازے پر لبیک کہنے والے استقبال کریں گے۔
     
  2. bilal260
    Offline

    bilal260 ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    اللہ عزوجل انشاء اللہ عزوجل مجھے بھی ایک محل عطاکرے گا ۔انشاء اللہ عزوجل۔
     
  3. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    عبادات اللہ کی اطاعت ہے۔ اسے لین دین کا نام کیوں دیں؟
     
  4. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    بہتر ہوتا ہے کہ دینی معلومات ارسال کرتے ہوئے مستند حوالہ جات ساتھ دیے جائیں۔
    امید ہے محترم اسد شاہ صاحب آئندہ خیال رکھیں گے
     
  5. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    جنت ہماری منزل ہے ہمیں وہاں نمود و نمائش کا کوئی شوق نہیں۔۔۔۔

    غائب کا علم صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالی کے پاس ہے۔ ہمیں دوزخ سے محفوظ رہنے کی فکر ہونی چاہیے تاکہ ہم اللہ سبحانہ وتعالی کے مقرب لوگوں میں شمار ہوں اور جنت کے حقدار ٹھرائیں۔

    برائے مہربانی جنت کو اس طرح نہ بیان کریں کہ پڑھنے والا اسے عیاشی کا مسکن سمجھے!!!
     
  6. اسداللہ شاہ
    Offline

    اسداللہ شاہ ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    جناب والا!
    کبھی سورۃ رحمٰن کا ترجمہ بھی پڑھ لیجئے گا کیا اس میں جنت کا ذکر نہیں ہے، کیا اس میں حوروں‌کا ذکر نہیں ہے؟
    برادر عزیز کسی پر اپنے نظریات مسلط نہیں کرنے چاہئیں۔ اگر آپ کا دل نہیں مانتا تو آپ یہ بات نہ مانیں لیکن آپ نے تو ایسا بم مار دیا ہے جیسے میں عیاشی کا سامان بیچ رہا ہوں۔
    امید کرتا ہوں آئندہ احتیاط کریں گے۔
     
  7. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    برادرم عزیز:اسلام علیکم

    انسان کا کہا ہوا لفظ سندہوتا ہے اس لئے اپنی گفتار کو ذمہ داری سے ادا کریں۔
    میں نے کوئی نیا نظریہ نہیں پیش کیا؟
    لاکھوں احادیت ایسی ہیں جس کے بارے میں جید علماء کی رائے ہے کہ وہ غیر صحیح ہیں
    میں اسلام کے بارے میں کہتے ہوئے بارھا سوچتا ہوں اور اسلام سے متعلق گفتگو میرا مشغلہ نہیں بلکہ میرا اوڑھنا بچھونا بھی دین اور احکام دین ہیں۔
    ہم اپنے پروفیشن کیلئے برسوں تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر پھر بھی ملازمت کیلئے تجربہ درکار ہوتا ہے اور مشکل سے جاب مل بھی جائے تو صحیح علم تجربے کی بھٹی سے گزر کر حاصل ہوتا ہے۔
    جناب آپ کو اپنی علمیت پہ اتنا گھمنڈ ہے تو صرف لفظ حور کے معنی بتا دیں ؟
    آپ کو گوگل اور دیگر وسائل سے مدد حاصل کرنے کی اجازت ہے۔

    تحقیق و تجربہ بہت سالوں کی عرق ریزی سے حاصل ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  8. فیصل سادات
    Offline

    فیصل سادات ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    محترم غوری صاحب،

    آپ کی بات بے جواز ہے۔ اللہ نے اور اللہ کے رسول نے جنت کی نعمتوں کو کھول کھول کر بیان کیا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے دل میں جنت کی طلب پیدا کرنا ہے،
    انسان فطرتاً حریص ہے، صحابہ کرام بھی جنت کے شوق میں جنگ کی تیزی میں کود کر شوقِ شہادت پورا کرتے تھے۔
    اسد اللہ بھائی کی بات بالکل ٹھیک ہے۔ آپکو اپنے نظریات کے اظہار میں احتیاط برتنی چاہیے۔
     
  9. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    برادرم عزیز: اسلام علیکم

    محترم سورہ رحمن یا پورے قرآن میں کہاں ذکر ہے ستر ہزار کمرے والے محل کا جس کے ہر کمرے کے ستر ہزار دروازے ہوں؟

    میں نے جو سٹیٹمنٹ دیا ہے اپنے استاد صاحب کو دکھائیے شاید وہ ہی آپ کی راہنمائی فرما سکیں۔

    ہم تعلیم کیلئے دور دراز سفر طے کرتے ہیں مگر دین کی تعلیم کا یہ حال ہے کہیں سے کوئی پرزہ مل گیا اسے آگے بڑھا دیا بغیر تحقیق کئے ؟؟

    حضور ہم دین کو اپنا اوڑھنا بچھونا سمجھتے ہیں اور دین حق میں مبالغہ آرائی سے کام لینا مومنین کا شیوہ نہیں۔

    یوں تو خودکش بمبار تیار کرنے والے بظاہر دین کے رکھوالے اور علم بردار ہیں۔ کیا کہیے گا ان کے بارے میں!۔

    آپ کوشش کیا کریں ہر وقت باوضو رہیں

    آپ نے جو کہا کہ میں اپنے نظریات مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہوں یہ سراسر بہتان ہے اور بہتان لگانا بہت سنگین گناہ ہے۔

    اس کے علاوہ آپ نے حور کا ذکر کیا۔
    کیا آپ جانتے ہیں لفظ حور کا ماخذ کیا ہے؟؟

    کیا آپ جانتے ہیں حور کا لفظ کن دو الفاظ کا مرکب ہے اور وہ دونوں الفاظ اپنی ہیئت میں جمع کے صیغے میں استعمال ہوتے ہیں ان دونوں میں سے ایک لفظ مونث کی جمع ہے اور دوسرا ذکر کی جمع ہے۔

    اور کیا آپ کو کسی نے یہ بھی بتایا ہے کہ عربی زبان میں ہر لفظ کا مادہ ہوتا ہے جو تین حروف پہ مشتمل ہوتا ہے اور پھر اس مادے سے دیگر الفاظ تراشے جاتے ہیں اور ہر لفظ کے معنی کسی نہ کسی شکل میں اپنے مادے سے ملتے ہیں۔

    آپ نے یہاں تک پڑھا، میں آپ ک مشکور ہوں اور دعاگو ہوں کے اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو اور ہمیں ہدایت کی راہ دکھائے۔

    مخلص: غوری
     
  10. بےلگام
    Offline

    بےلگام ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    بات ہوتی ہے اپنے علم کی جو جتنا علم جانتا ہتے اتنا ہی بتاتا ہے جنت کی عیاشی ان کو نصیب ہو گی جو اس دنینا سے میں اپنے عمال جتنے کرتا ہے
    کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا پڑتا ہے آپ اس
    دنیا کی عیاشی چھوڑ کے تو جنت کی عیاشی ملے گی
     
  11. اسداللہ شاہ
    Offline

    اسداللہ شاہ ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    یہ بھی ایک حوالہ ہے

    عن ابی سعید الخدری قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذاکان اول لیلۃ من رمضان فتحت ابواب السماء فلا یفلق منہا باب حتی یکون اخر لیلۃ فی رمضان ولیس عبدمؤمن یصلی فی لیلۃ فیہا الاکتب اللہ لہ الفاوخمسماءۃحسنۃبکل سجدۃ وبنی لہ بیتا فی الجنۃ من یاقوت حمراء فاذاصام اول یومہ من رمضان غفرلہ ماتقدم من ذنبہ الی مثل ذلک الیوم من شہر رمضان واستغفرلہ کل یوم سبعون من صلوٰۃ الغداۃ الی عن تواری بالحجاب وکان لہ بکل سجدۃ یسجدہا فی شہر رمضان بلیل ونہار شجرۃ یسیر الراکب فی ظلہا خمس ماءۃ عام۔
    (ترغیب وترہیب صفحہ ۲۰۲
    حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس وقت رمضان شریف کی پہلی رات آتی ہے تو آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں اور وہ آخر رمضان تک کھلے رہتے ہیں جو مؤمن رمضان شریف کی رات میں نماز پڑھتا ہے ہر سجدے کے عوض خداتعالیٰ اس کے لئے ڈیڑھ ہزار نیکی لکھتا ہے اور اس کے لئے سرخ یاقوت کا بہشت میں محل تیار ہوتا ہے ،جس کے ستر ہزار دروازے ہوتے ہیں ہر دروازے کے لئے ایک سونے کا محل ہوتا ہے جو یاقوت سرخ سے مزین ہوتا ہے پس جب انسان پہلا روزہ رکھتا ہے اس کے گذشتہ گناہ اس دن تک معاف ہوجاتے ہیں اور اس کے لیے بخشش مانگتے ہیں ہرروز ستر فرشتے صبح سے غروب آفتاب تک اور رمضان کے مہینہ میں جو سجدہ کرتا ہے خواہ وہ رات کوکرے یا دن کو کرے ہرسجدے کے عوض اللہ تعالیٰ ایک درخت عنایت فرماتے ہیں جس کے نیچے سوار پانچ سو برس تک چلتا رہے۔
     
  12. اسداللہ شاہ
    Offline

    اسداللہ شاہ ممبر

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    جناب غوری صاحب خادم جاہل آپ پڑھے لکھے میں بس اتنا کہوں گاکہ جنت ہمارے لئے ہے اس لئے آپ اس کی وجہ سے اپنی طبیعت خراب نہ کریں۔
     
  13. پاکستانی55
    Offline

    پاکستانی55 ناظم Staff Member

    جواب: ایک محل ستر ہزار کمرے

    جزاک اللہ
    -------
     

Share This Page