استغفراللہ اس کا ٹائٹل پڑھیں بھائی " ایک تلخ حقیقت" ۔۔اور تلخ حقیقت جو بیان کرتے ہیں انہیں معلوم ہے وہ کس اذیت سے گزر کرایسی تلخ حقائق کو بیان کرتے ہیں۔۔
آپ شائید اب بھی نہیں سمجھے۔۔ آپ کی بات بھی ٹھیک ہے آخری سفر میں ہم قدم تو ہونا ہی پڑتا ہے۔۔ مگر سوال یہ ہے کہ آخری سفر میں ہی کیوں۔۔؟؟؟ کیا اس سے پہلے کوئی ہم قدم نہیں ہوسکتا؟ایک سمت اختیار نہیں کرسکتے سب؟ ایک راستہ؟ غور کریں یہی تلخ حقیقت ہے جو اس میں بیان کی گئی ہے
ارے میں بالکل سمجھ گیا ہوں اور میری تو زندگی ہی گزر گئی لوگوں سے کہتے ہوئے کہ ہم ایک ہی صف میں اپنی اپنی نماز ادا کرکے اپنے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں کیا بقیہ زندگی میں ہمیں صف آراء نہیں ہونا چاہیے۔۔ جواب میں مجھے کچھ بھی نہیں ملتا اور لوگ اصل میں چاہتے ہیں نہیں ایک دوسرے سے جڑ کرزندگی گزاریں۔ ہر شخص اپنی دنیا میں مگن رہنا چاہتا ہے۔ میں ایک پرواگرام اخوہ بنایا اور ہر مذہب کے لوگوں کے ساتھ شیئر کیا سبھی اتفاق کرتے اور جب جب میں اپنے مسلم بھائیوں سے کہتا یہ اخوہ پروگرام شروع کریں۔ سب گم سم ہوجاتے تھے۔ یہ پروگرام ایکسل شیٹ میں بنایا تھا جس میں سبھی لوگ ایک مخصوص رقم جمع کروائیں گے اور کوئی بھی اس رقم کو جائز مقاصد کے لئے استعمال کرسکتا ہے مگر چھہ ماہ میں وہ رقم لوٹانا ہوتی ہے تاکہ جس جس کا شیئر ہے اسے واپس لوٹا دی جائے۔۔۔۔۔
سوری پھر مجھے ہی آپ کی بات صحیح سمجھ نہیں آسکی۔۔ بہت اچھی بات ہے دل خوش ہوگیا آج بھی ایسے لوگ ہیں جب کہ یہاں تو ہر ایک نے اپنی مسجد بھی الگ بنا رکھی ہے ہمارے رب نے ،ہمارے نبی کریم ﷺ نے تو حکم نہیں دیا کسی کو بھی کہ وہ الگ الگ مسلک بنائیں اور اپنی نماز الگ پڑھیں۔۔نبی کریم ﷺ نے ایک ہی طریقہ بتایا سب کو نماز ادا کرنے کا ۔۔ہمارا رب ایک،ہمارا رسول ﷺ ایک پھر ہم کیوں نہیں ایک۔۔؟ اللہ ہمیں سمجھ اور عقل عطا فرمائے۔بے شک ہم ہی خطاوار ہیں(آمین)
ہمارے نبی اکرم تفرقہ ختم کرنے آئے تھے اور آپ کی تمام حیات طیبہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ آپ نے غلاموں کو آذاد کروایا، ناداروں کو اعلی زندگی کے مواقع بہم پہنچائے۔ مگر ہم ہیں کہ اپنی انا کی خاطر کسی کو خاطر میں نہیں لاتے۔۔۔ میرے خیال میں یہ ایمان کی کمی ہے وگرنہ اللہ تعالی کو سجدہ کرنے والے کبھی دلوں میں بغض نہیں رکھتے بلکہ عفو و درگزر ان کا ہروقت کا معمول ہوتا ہے کیونکہ ان کا مطمح نظر رب کی رضا ہوتی ہے اور جسے حاصل کرنے کے لئے وہ اپنی قیمتی شے بھی قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔۔
آپ لوگوں نے بھی سفر آخرت کو اور دنیاوی مسائل کو کہاں ملادیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ارے بھائی قبرستان کے راستے پر چلنا اور دین کے راستے پر چلنا الگ الگ چیزیں ہیں ۔۔۔۔۔ اور بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔