1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اک سِتم اور میری جاں،ابھی جاں باقی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏7 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:


    اک سِتم اور میری جاں،ابھی جاں باقی ہے
    دل میں اب تک تیری اُلفت کا نشاں باقی ہے

    جُرمِ توہینِ محبت کی سزا دے مُجھ کو
    کچھ تو محرومِ اُلفت کا صلہ دے مُجھ کو
    جسم سے روح کا رشتہ نہیں ٹوٹا ہے ابھی
    ہاتھ سے صبرکا دامن نہیں چُھوٹا ہے ابھی
    ابھی جلتے ہوئے خوابوں کا دُھواں باقی ہے

    اک سِتم اور میری جاں،ابھی جاں باقی ہے
    دل میں اب تک تیری اُلفت کا نشاں باقی ہے

    اپنی نفرت سے میرے پیار کا دامن بھر دے
    دل۔گستاخ کو محرومِ محبت کر دے
    دیکھ ٹوٹا نہیں چاہت کا حسیں تاج محل
    آ کہ بکھرے نہیں مہکی ہوئی یادوں کہ کنول
    ابھی تقدیر کے گُلشن میں خزاں باقی ہے

    اک سِتم اور میری جاں،ابھی جاں باقی ہے
    دل میں اب تک تیری اُلفت کا نشاں باقی ہے​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں