1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انڈیا کو یورینیم کی فراہمی

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏11 اگست 2009۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    روس سے 120 ٹن یورینیم کی پہلی کھیپ ہندوستان پہنچ گئی :

    نیل کاکوڈکر جو سیکرٹری اٹامک انرجی بھی ہیں، نے بتایا کہ 120 ٹن یورینیم پر مشتمل پہلی کھیپ روس نے ہندوستان کو ایک معاہدے کے تحت فراہم کی ہے جبکہ دیگر ممالک سے ہندوستان کو جوہری ایندھن کی فراہمی بھی جلد شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ فرانس سے ہندوستان کو جوہری ایندھن کی فراہمی بھی شروع ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یورینیم کی درآمد اور ملکی پیداوار دونوں میں تیزی سے اضافہ کی حکمت عملی پر کاربند ہے۔۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اس لیے کہ اب ھندوستان کو امریکن لائیسنس مل چکا ہے ۔ جوہری سول معایدہ طے پا گیا ہے ،
     
  2. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    روس تو سب کچھ اب بیچنے کے چکر میں‌ہے اور ہندوستان سب سے بڑا خریدار ہے اور امریکی آشیر باد سے پہلے بھی روس نرم گوشہ رکھے نوازتا رہتا تھا۔
     
  3. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    بھارت جس تیزی سے طاقت اور اسلحہ حاصل کرتا جارہا ہے اس سے یہی لگتا ہے کہ وہ پاکستان کو ہرصورت ختم کرنے کے درپے ہے اور اسے امریکہ، روس، یورپ، افغانستان اور دیگر پاکستان دشمن ممالک کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔
     
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    راشد بھائی اگر اسلحہ رکھنے سے ۔۔۔۔۔۔۔۔اہمیت سے کوئی انکار نہیں۔۔۔۔۔۔۔کوئی ارتقاء اور کیے گئے کاموں کے نتائج سے بچتا تو سوویت یونین بچتا۔۔۔۔۔پر سمجھتا کوئی نہیں۔
     
  5. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ہممممم اگر اسلحہ سے جنگیں جیتی جاتیں تو اب تک انڈیا پاکستان کو نیست و نابود کر چکا ہوتا۔لیکن آنکھیں بند کر کے ہم بھی نہیں بیٹھ سکتے۔کم از کم ڈیٹرنس ضرور برقرار رکھیں گے۔تاکہ بوقت ضورت دفاع کو ممکن بنایا جا سکے۔۔۔۔۔۔۔
     
  6. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ڈیٹرنس کیسے برقرار رکھی جاسکتی ہے حکومت تو پھر آبدوزوں میں کمیشن حاصل کرنے کے چکر میں پڑی ہوئی ہے
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    انتظار کریں کہ ہمارے رَاہنمایان (خاکم بدہن) کب سارا پاکستان "لیز " پر دینے کا ایگریمنٹ کرتے ہیں۔
     
  8. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی سیاست دانوں کا تو کام ہی یہی رہ گیا ہے۔
    لیکن خدا ہمارے قابل سائنسدانوں اور افواجِ پاکستان کے محبِ وطن افسران کو سلامت رکھے۔جو کم سے کم وسائل میں بھی بھرپور دفاع کو یقینی بنا رہے ہیں۔
    ہمارے سائنسدان بہت سے خفیہ پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔اور ان میں سے بیشتر مکمل بھی ہو چکے ہیں۔لیکن کیونکہ یہ ہائی لیول کے پراجیکٹس ہیں اس لئے ان کے بارے میں کچھ نہیں بتاؤں گا۔
    البتہ پاکستان ایٹمی آبدوز تیار کرنے کے انتہائی قریب ہے اور انشاء اللہ جلد ہی اس کے تجربات کر کے اسے سمندر میں اتار دیا جائے گا۔یہ پراجیکٹ آج کا شروع نہیں اس پر تب سے کام شروع ہے جب ہمیں بھارت کی جانب سے ایٹمی آبدوز بنانے کی خبر ملی تھی۔مگر اسے خفیہ رکھا گیا لیکن اب اسے خفیہ رکھنے کی ضرورت نہیں۔
    اس کے علاوہ بہت سے پراجیکٹس پر کام جاری ہے جو انڈیا کے بے بہا بہائے ہوئے پیسے کو پانی میں ڈبو دیں گے۔ ہمارے پاس اتنا پیسہ تو نہیں لیکن خدا کے فضل سے دماغ بہت زرخیرز اور وسیع ہیں۔
    اس کے علاوہ چین کے ساتھ مل کر بھی بہت سے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ہمارا مقصد دفاع میں خود کفیل ہونے کا ہے تاکہ ہمیں باہر سے کچھ خریدنا نہ پڑے یا خریدنا بھی پڑے تو آٹے میں نمک کے برابر۔
     
  9. فواد -
    آف لائن

    فواد - ممبر

    شمولیت:
    ‏16 فروری 2008
    پیغامات:
    613
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    کسی بھی دو ممالک کے مابين تعلقات کا دارومدار باہمی مفادات، دو طرفہ امور پر ہونے والے مذاکرات، معاہدوں، اور دونوں ممالک کے عوام کی بہتری اور فلاح کے ليے مواقعوں کی جستجو پر مبنی ہوتا ہے۔ اس تناظر ميں امريکہ اور بھارت کے مابين سول نيوکلير معاہدے يا کسی بھی قسم کے معاہدے کا امريکہ اور پاکستان کے مابين تعلقات کی نوعيت پر کوئ اثر نہيں پڑے گا۔

    دو ممالک کے مابين تعلقات ہميشہ ادلے اور بدلے کی بنياد پر نہيں ہوتے۔ مثال کے طور پر فرانس اور پاکستان کے مابين سول نيوکلير معاہدے کے حوالے سے بات چيت کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ فرانس بھارت کے ساتھ بھی اسی قسم کا معاہدہ کرے۔

    http://www.geo.tv/6-4-2009/43480.htm

    اسی طرح جب امريکہ نے پاکستان کے ليے 5۔1 بلين ڈالرز کی امداد کا پيکج منظور کيا تو اس کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ بھارت کو بھی اسی طرح کا پيکج فراہم کيا جاۓ۔ يہ حالات و واقعات، ضروريات اور حکومت پاکستان کی درخواست پر فوری ملکی مسائل کے عين مطابق ہے۔

    امريکہ اور بھارت کے مابين سول نيوکلير معاہدہ دونوں ممالک کے مندوبين کی جانب سے کئ ماہ کے مذاکرات، ملاقاتوں اور دو طرفہ امور پر بات چيت اور طے پانے والے امور کا نتيجہ ہے۔

    بھارت اور پاکستان دو مختلف ممالک ہيں جن کی ضروريات اور تاريخ بالکل مختلف ہے۔ پاکستان کے ساتھ امريکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ميں تعاون کے علاوہ مضبوط اور پائيدار تعلقات کا خواہ ہے۔ جہاں تک سول نيوکلير ڈيل کا سوال ہے تو اس کے ليے ضروری ہے کہ کوشش اور عزم کا اظہار دونوں جانب سے کيا جاۓ۔

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    www.state.gov
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ علی عمران بھائی ۔ آپ کی باتیں‌واقعی حوصلہ بڑھاتی ہیں۔


    اور فواد بھائی ۔ آپ کی بےوقت کی راگنی کا بھی شکریہ ۔
     
  11. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شمولیت:
    ‏28 فروری 2009
    پیغامات:
    677
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی ایک اور حوصلہ افزاء خبر ہے کہ ہمارے سائنسدانوں نے پہلا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تیار کر لیا ہے۔ جس کی رینج 7 ہزار کلومیٹر اور یہ ہر طرح کے ایٹمی وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اور انشاء اللہ اس کا بہت جلد تجربہ کر لیا جائے گا۔:warzish:
    فواد جی سول ایٹمی معاہدے پر ہماری حکومت نے امریکہ سے اپنی تشویش کا اظہار کر دیا۔اب اگر امریکہ خود بھی انڈیا کے سامنے بک جائے تو ہم صرف تشویش کا اظہار ہی کریں گے۔باقی انڈیا جو مرضی خرید لے پاکستان کے ہوتے ہوئے انشاء اللہ خطے کا تھانیدار نہیں بن سکتا۔:horse:
     
  12. محمداسد
    آف لائن

    محمداسد ممبر

    شمولیت:
    ‏25 مارچ 2009
    پیغامات:
    43
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    امریکا کا پاکستان کے ساتھ رویہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی کرایہ دارانہ ہے۔ امریکا کی پاکستان سے ہمدردی کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کا اہم اتحادی ہونے کے باوجود بھارت جیسی تکنیکی و غیر تکنیکی صلاحیت دینے سے ہمیشہ پرہیز کیا۔ اگر دفاعی نوعیت کے معاہدات پر نظر ڈالی جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ ہونے کے باوجود امریکا نے کوئی بڑی ٹیکنالوجی پاکستان منتقل نہیں ک۔ جن میں ڈرون اٹیک کی ٹیکنالوجی سر فہرست ہے کہ جس کا اصرار پاکستانی افواج کی جانب سے بار بار کیا جاتا رہا ہے۔ اس کے برعکس بھارت، جو کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں براہ راست ملوث نہیں، کے ساتھ سول ٹیکنالوجی کا معاہدہ معنی خیز نوعیت کا ہے۔ یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ پاکستان اس وقت بجلی کے سخت بہران کا شکار ہے جس کے لئے ایٹمی بجلی ری ایکٹر سمیت دیگر چیزوں کے اشد ضرورت ہے۔ لہٰذا اس صورتحال میں اول لذکر معاہدہ پاکستان میں بجلی کی صورتحال بہتر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔

    ایک نقطہ نظر یہ بھی ہے کہ امریکا کی پاکستان اور بھارت میں غیر رسمی دلچسپی دراصل چین اور روس کی سرگرمیوں کو کم کرنے یا ان پر نظر رکھنے پر ہے۔ یہ بات درست ہو یا نہ ہو، ایک بات تو کافی حد تک سامنے آچکی ہے کہ پاکستان کی امریکا سے قربت، چین سے تعلقات میں بڑی رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔ چین پچھلی کئی دہائیوں سے پاکستان اور پاکستانیوں کی تمام شعبہ ہائے زندگی میں مدد کرتا رہا ہے جس کے باعث پاکستانی بھی اسے قابل قدر نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ اس کے برعکس امریکا کا ماسوائے عکسری نوعیت کے کسی اور شعبہ میں کردار نا ہونے کے برابر رہا ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں