1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انقلاب کی چاپ شروع ہوچکی ۔۔ زیبا نورین کی تحریر

'کالم اور تبصرے' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏9 جولائی 2014۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    انقلاب ہمیشہ انقلابی لوگوں کا مرہون منت ہوتا ہے۔اور یہ انقلابی لوگ وہ ہوتے ہیں جو عوام میں سے ہوں اور عوام سے براہ راست رابطے میں ہوں۔ان لوگوں کی صفت ہوتی ہے کہ وہ سر پر کفن باندھ پر اس راہ پر نکلتے ہیں اور پھر ان کے قول و فعل کی صداقت کے باعث خود بخود عوام ان کے ساتھ جڑتے چلے جاتے ہیں۔

    انقلاب پانی کا ایسا ریلہ ہوتا ہے جو اپنی طاقت اس طرح حاصل کرتا ہے کہ وہ آگے ہی آگے بڑھتا چلا جاتا ہے اور جیسے جیسے یہ آگے بڑھتا ہے اس کی طاقت میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے جس کے سامنے کوئی سا بھی بند باندھے نہیں مزاحمت کرسکتا۔

    ابھی پاکستان میں برپا ہونے والے انقلاب کی تیاریوں آثارا دکھائی دیتے ہیں مگر اس میں راہنمائی کے لئے کوئی کڑا امیدوار سامنے نہیں آیا۔

    مولانا طاہر القادری صاحب ممکن ہے انقلاب کے لئے نقارہ ثابت ہوجائیں مگر انقلاب کی کامیابی کسی اور کے سر پہ ہوگی۔

    عبدالقیوم خان غوری۔
     
    محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    موت جیسی بےحسی اور شرمناک حد تک غفلت کا شکار اس قوم کو جگانے کے لیے اگر طاہرالقادری یا اسکے کارکنان شہادت بھی پاجائیں ۔ جیسا کہ ماڈل ٹاؤن دہشتگردی سے آغاز ہوچکا ہے
    اور قوم انکے بعد بھی انقلاب کے لیے جاگ جائے تو خسارے کا سودا نہیں۔
    کیونکہ یہی سبقِ کربلا ہے۔ بظاہر یزیدیت کے خلاف سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ اور انکے رفقائے کار جامِ شہادت نوش کرگئے۔ بظاہر یزیدی فوج جیت گئی ۔ اور اس وقت کوفی قوم غفلت اور منافقت کا شکار رہی۔ لیکن بعد میں شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ رنگ لائی اور قوم کو شعور اور بیداری نصیب ہوگئی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری اسلام آباد لانگ مارچ 2013 میں آئینی اصلاحات کے لیے اور بعد میں 11مئی 2013 کو الیکشن میں نہ جانے کی کال دے کر اس غافل قوم کو جھنجھوڑ چکے ہیں
    لیکن اس قوم نے انکی صدا پر کان نہیں دھرا۔ ڈاکٹرقادری کے چند لاکھ ورکر اپنی جان ہتھیلی پر لے کر سڑکوں پر نظر آتے رہے۔ چونکہ اس قوم نے اپنا مقدر بدلنے کے لیے ڈاکٹرقادری کا ساتھ نہ دیا ۔ بلکہ انہی لٹیروں، انہی چوروں، ڈاکوؤں اور ٹھگوں کے بنائے ہوئے کرپٹ نظام کو استحکام دیتے رہے۔ یا پھر کوفی کردار اپنا کر گھروں میں بیٹھے رہے۔ چنانچہ ڈاکٹرقادری کو اپنے مقاصد میں کامیابی نہ ہوسکی۔
    نتیجہ قوم نے دیکھ لیا۔
    وہی ذلت، وہی رسوائی، وہی مہنگائی، وہی کرپشن، وہی لوڈ شیڈنگ، وہی دہشتگردی، وہی جھوٹے وعدے، وہی فراڈ، وہی ڈرامے بازیاں، وہی ذلیل و جھوٹے لوگ ایوانِ اقتدار میں اور قوم ذلت و رسوائی کے گڑھوں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ڈاکٹر قادری ایک بار پھر اپنے لاکھوں کارکنوں کے ہمراہ اس قوم کو روشن اور باعزت مستقبل دینے کے لیے اس ظالمانہ نظام کو للکارنے والے ہیں۔
    اگر اس دفعہ بھی قوم نہ نکلی تو عین ممکن ہے کہ ڈاکٹرقادری اپنی اور ہزارہا کارکنان کی قربانی دے کر انقلاب کی داغ بیل ڈآل جائیں۔
    اور اگر قوم کا بیسیواں حصہ (20کروڑ میں سے 1 کروڑ) بھی ڈاکٹرقادری کے ساتھ کھڑا ہوگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو پوری قوم کی طرف سے فرضِ کفایہ ادا ہوجائے گا۔۔۔ اور قوم انقلاب سے ہمکنار ہوجائے گی

    دیکھنا یہ ہے کہ ہم کوفی بنتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا حسینی بنتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا ظالم یزیدی کردار کا ساتھ دینے والے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اگر تبدیلی کی یہ تحریک جاگیرداری نظام کو ختم کر کے سرمایا داری نظام کے لیے ہے تو ۔ ۔ ۔ کچھ بھی نہیں ۔
    انقلاب فرانس یہی تھا ۔ ۔ ۔ بادشاہت ختم جاگیرداری نظام ختم ۔ اور اُس کی جگہ سرمایا داری نظام رائج ۔ ۔ ۔ انقلاب فرانس میں بھی چونکہ عوام تربیت یافتہ نہیں تھے اور پھر انقلاب فرانس تھا کیا ، ابتداء میں یہ احتجاج کچھ خاص قسم کے ٹیکس ختم کرنے کے لیے تھا ، جو کہ بڑھتے بڑھتے اتنا بڑھا کہ لوگ بادشاہ کے محل میں گھس گئے اور ۔ ۔ ۔ اسے انقلاب فرانس کہا جاتا ہے ، انقلاب پورے نظام کے مکمل تبدیلی کا نام ہے ، اور اس کے لیے پوری قوم کو متحد ہو کر کسی ایک قائد کی رہنمائی میں جدو جہد کرنی ہوتی ہے ، پوری قوم کو متحد ہونا ہو ، اپنے اندر کی تمام فصیلیں ، اور برائیاں ختم کرنی ہو نگی ورنہ یہ انقلاب محض چہروں کی تبدیلی کے سوا کچھ نہ ہو گا ، ہمارے قائدین کو چاہیے کہ وہ پہلے پوری قوم کو متحد کر لیں ، پوری قوم کی تربیت کر لیں ، ورنہ عرب بہار کی مثال ہمارے سامنے ہے ۔ ۔ ۔
     
    محبوب خان اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    نعیم بھائی ! جلد بازی کی ضرورت نہیں ، پہلے تمام کوفیوں کو حسینی بنانا ہو گا ، پھر جب ہر شخص ہی حسینی ہو گا تو یہی تو انقلاب ہو گا ، ورنہ تو محض چہرے ہی تبدیل ہونگے ، اور یہی ہم اپنے پچھلے الیکشن میں دیکھ چکے ہیں ، انقلاب ہمیشہ صبر ، برداشت اور مسلسل جدو جہد سے آتے ہیں ، اپنے مخالفین کو گالیوں یا طعنوں سے نہیں بلکہ دلیل سے قائل کرنا ہوتا ہے ، انقلاب یا تبدیلی کی ہر کامیاب تحریک کا یہی طریقہ کار ہوتا ہے ۔
    2013 میں قوم کے ایک بڑے حصے نے جناب ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی کال اور اُن کے لانگ مارچ سے قطعہ تعلق رکھا ، شاید قدرت ہمیں موجودہ نظام کو ہی درست کرنے کا ایک اور موقع دینا چاہتی تھی ، خیر اس بار جناب قادری صاحب کے پاس دلائل بھی ہیں اور ثبوت بھی ، اور اس تحریک کو کارکنان نے اپنے لہو سے نئی زندگی بھی دے دی ہے ، اب قوم کے پاس ان دلائل اور ثبوتوں کے ساتھ جانا چاہیے ، قوم کو سمجھانا چاہیے ، یقینا قوم سمجھ جائے گی ، اُس کے بعد قوم کی تربیت کی جائے ( ورنہ مصر، الجزائر ، شام اور لیبیا کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں ) اب اس تحریک کا آغاز ہو جانا چاہیے ، مگر میں ایک بار پھر کہہ رہا ہوں ، دلائل سے طعنہ بازی یا گالیاں مخالفین کو مزید متنفر کر دینگی ۔ ۔ ۔
    ذرا سوشل میڈیا پر انقلابیوں کی مخالفین کے بارے میں الفاظ و زبان پر غور کیجئے ، یہ ایک منفی نکتہ ہے جو اس تحریک کو زبردست نقصان پہنچا رہا ہے ، برائے مہربانی اپ جناب قادری صاحب تک میرا یہ پیغام پہنچا دیں کہ وہ اس پر بھی اپنے کارکنان کی رہنمائی کریں ۔ ۔ ۔
     
    محبوب خان، پاکستانی55 اور نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میں آپ کی رائے کی قدر کرتا ہوں۔
    لیکن دیگر جماعتوں کے مقابلے میں ڈاکٹرقادری کے ورکرز و کارکنان کے معتدل رویے اور مدلل و معقول گفتگو کی اپنے پرائے ٹاک شوز اور اپنے کالموں میں بارہا ذکر کرچکے ہیں۔
    تاہم تربیت کے میدان میں " کاملیت" کبھی نہیں ہوتی ۔ بلکہ مہد سے لحد تک تربیت اور سیکھنے کا عمل جاری و ساری رہتا ہے۔

    رہ گئی یہ بات کہ پہلے پوری قوم کی تربیت کرکے اسے نیک سیرت و باکردار بنا دیا جائے تو یہی انقلاب ہوتا ہے۔ تو میرے بھائی قوتِ نافذہ حاصل کیے بغیر پوری قوم کی تربیت کبھی ممکن نہیں ہوتی۔
    تبلیغی جماعت کم و بیش ڈیڑھ سو سال سے انفرادی و اجتماعی خطوط پر اصلاحی کام کررہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کامیابی ؟؟؟؟
    دعوتِ اسلامی گذشتہ ربع صدی انہی خطوط پر عمل پیرا ہے ۔۔۔۔ نتیجہ ؟؟؟؟
    بھوک ، افلاس ، مجبوری و انتقام ایسے عناصر ہیں جو انسان کو جرم تو کیا کفر تک بھی لے جاتے ہیں۔
    جس معاشرے میں بھوک ہو، افلاس ہو، بنیادی حقوق کی فراہمی ناپید ہو، انصاف نہ ہو، وہاں پر انسانیت دم توڑ جاتی ہے۔ انسان درندگی کے جرائم کی طرف نکل جاتا ہے۔
    آپ گردے بیچ کر ، بلکہ اپنی نوزائیدہ بیٹیاں بیچنے والوں، سیالکوٹ کے دو معصوم نوجوانوں کے وارثوں سے، ڈگریاں جلا کر ڈاکو بننے والوں اور ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے وارثوں کو لاکھ تبلیغ کرلیں۔
    جب تک ان کے گھر میں چولہا نہیں جلے گا، جب تک انصاف نہیں ملے گا، جب تک تحفظ نہیں ملے گا اور جب تک انہیں اپنا اور اپنی نسلوں کے مستقبل محفوظ نظر نہیں آئے گا ۔۔ کوئی تبلیغ، کوئی نصیحت ان پر اثر نہیں کرے گی۔
    یہی وجہ سے سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر تاریخ اسلام کے ہر مثالی حکمران نے اپنے اپنے دور میں عوام الناس کو انکے بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا۔مواخاتِ مدینہ ۔۔ معاشی اصلاحات کا ایجنڈا تھا۔ فتح مکہ کے بعد لاتثریب علیکم الیوم ۔کے ذریعے ہر مسلم و غیر مسلم کو جان و مال کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ ازاں بعد خلفائے راشدین نے بھی اسلامی معاشرے سے بھوک، غربت افلاس کو ختم کرنے اور جملہ بنیادی حقوق میسر کرنے کو پہلی ترجیح رکھا۔ سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے فرمودات مسلمان تو کجا، غیر مسلم بھی مشعلِ راہ بنائے ہوئے ہیں۔ المختصر ۔ ایک خوشحال مسلمان معاشرہ ہی اپنے پڑوسی کے بارے میں بہتر سوچ سکتا ہے۔ اور معاشی انقلاب دراصل عین اسلامی انقلاب ہے۔ہاں جب ہر کسی کو عزت، روزگار، انصاف، علاج، رہائش سمیت جملہ بنیادی حقوق اپنی چوکھٹ پر مہیا ہوجائیں ۔۔۔ پھر اسلامی سزاؤں پر کڑا عمل درآمد ہونا چاہیے۔۔ پھر اگر کوئی چوری کرے تو ہاتھ کاٹ دیے جائیں۔ جیسا کہ سیدنا فاروق اعظم رض کے دور میں ہوا کرتا تھا۔
    البتہ یہ ایک حکمت ہوتی ہے کہ ڈاکٹرقادری کا سارا ایجنڈا ۔۔۔ عین اسلامی ہونے کے باوجود ۔۔۔ اسکا ٹائیٹل ، اسکا عنوان ۔۔۔ عوامی رکھا گیا ہے !!! شاید یہ خطے اور بین الاقوامی حالات کا تقاضا و حکمت ہوسکتی ہے۔
     
    آصف احمد بھٹی، غوری اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    میں اور مجھ جیسے جانے کتنے ہی تبدیلی کی اس لہر کی کامیابی کے لیے اللہ رب اعزت سے دُعا گو ہیں ، ممکن حد تک تحریک کا حصہ بھی ہیں ، اسی لیے جو کچھ مجھ ناچیز کو سمجھ آیا وہ آپ اور اپنے دوسرے انقلابی بھائیوں کے پیش خدمت کر دیا ، البتہ ایک بات کی طرف پھر بھی توجہ دلانا چاہتا ہوں حالانکہ آپ اپنے پچھلے جواب میں اُس کا جواب دے چکے ہین مگر میں پھر بھی سمجھتا ہوں کہ تبدیلی کی تحریک کے قائدین کو اس طرف بھی رہنمائی کرنی ہو گی ۔
    ٹاک شوز میں آنے والے تحریکی رہنما یقینا بہترین اور مدلل گفتگو کرتے ہیں مگر سوشل میدیا پر انقلابی بھائی بہن مخالفین یا خود سے غیر متفق دوستوں کو انتہائی نا مناسب الفاظ اور ناموں سے مخاطب کرتے ہیں ، بلکہ کم و بیش طعنہ زنی بھی کی جاتی ہے ۔ برائے مہربانی اس طرف رہنمائی کی جائے ۔ ۔ ۔
     
    محبوب خان اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    حکومتی حلقے اس میں پیش پیش ہیں بلکہ سب سے آگے ہیں
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    تعلیم و تربیت والے۔۔۔۔ سیاست کرنے لگے۔۔۔۔۔ہتھیلی پر سرسو جمانے کی ضد اگر بچے کریں تو درست۔۔۔مگر عالم لوگوں سے یہ امید نہیں تھی۔۔۔۔۔لگتا ہے کہ کرسی اور اقتدار کا حصول بہت ہی خطرنا ک چیز ہے۔۔۔۔۔ویسے کچھ بچے ہر
    محلے میں ہوتے ہیں۔۔۔جو کسی کھیل کو نہ جان کر۔۔۔۔دیگر کھلاڑیوں کو بھی عذاب میں ڈال دیتے ہیں۔۔۔نہ کھیڈا نگے ۔۔۔نہ کھیڈن دینا گے۔

    بہار عرب کے شرمناک ناکامیوں نے ہمیں آج کے دور کے انقلاب سے خوب روشناس کرایا ہے۔ چلو اچھا ہوا۔
     
    پاکستانی55 اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    دعا کرنی چاھیے کہ اللہ پاک ان وحشی حکمرانوں سے نجات دلائے آمین
     
  12. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جی بالکل مل کر دعا کریں۔۔۔۔کہ جعلی ، دو نمبر اور دوسروں کا ایجنڈا ۔۔۔اس قوم پر تھوپنے اور زبردستی۔۔۔ان کے خون کی قیمت پر ۔۔۔۔۔والے رہنما بھی ناکم ہوں۔۔۔۔اور ہمیں ان کا سمجھ اور ان کے شر سے نجات دے۔۔۔وہ لیڈر چاہے
    سیاستدان ہوں۔۔۔چاہے دیگر طبقہ ہائے زندگی میں موجود ہیں۔۔۔۔۔آئیے مل کر نجات کی دعا کرتے ہیں۔۔۔اور بآواز بلند۔۔۔۔آمین اور ثم آمین۔
     
  13. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    محبوب بھائی ، آپ کی ہر بات بلکل درست میں آپ کی بہت سی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں مگر میں سمجھتا ہوں کہ کسی کی نیت کے بارے میں ہمیں فیصلہ کرنے میں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے ، جعلی اور دوسروں کے ایجنڈے کس کا ہے یہ فیصلہ شاید ہم لوگ نہیں کر سکتے ، البتہ آپ کی بات درست ہے کہ رہنماؤں کو اپنا ہر ہر قدم خوب سوچ سمجھ کر اُٹھانا چاہیے ، اُن کے ہر فیصلہ قوم کے ایک حصے پر پوری طرح اثر انداز ہوتا ہے ، تبدیلی کی ہر لہر کسی قدر ہلچل تو مچاتی ہی ہے ، اب یہ دیکھیں کہ یہ موجودہ لہر کس حد تک پر امن اور درست سمت میں سفر کرتی ہے ۔ ۔ ۔
     
    نعیم، پاکستانی55 اور محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    آصف بھائی لوگوں کی اکثریت رہنماؤں کی طرف دیکھتی ہے۔۔۔۔ایسے میں اگر رہنما۔۔۔۔۔۔اپنے ماننے والوں اور دوسروں کا خیال نہیں رکھیں گے۔۔۔۔۔تو ایک عام آدمی صرف شک ہی کرسکتا ہے۔۔۔جس کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
    جبکہ یہ صاحبان اپنے کرداروعمل سے ثابت کریں کہ وہ سچے ہیں۔۔۔۔اور کسی کے لیے بھی نقصان دہ نہیں ہیں۔۔۔۔جو جس طرح بہترسمجھتا ہے۔۔۔۔۔بہتری کے لیے کوشش کرے۔۔۔۔مگر دوسروں کے نقصان کے قیمت پر نہیں۔
    نیکی صرف اور صرف نیک سے لانے کی کوشش کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔زہر سے کسی کا داروں نہیں بنتا۔
     
    پاکستانی55 اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اپنا اپنا فلسفہ ہے ۔۔۔ ہر کسی کو اسکے پرچار کا حق ہے ۔ یہی جمہوریت اور رواداری کہلاتا ہے
    لیکن جب ایک مقتدر طبقہ یا حکمران جماعت ، ایک جماعت یا ایک طبقہ کے فلسفے ، نظریات سے اختلاف ہونے پر ۔۔ سرکاری طاقت ۔۔( جو کہ دراصل عوام کی حفاظت کے لیے ہوتی ہے)۔۔ سے نہتے عوام کو محض ''اختلاف رائے'' کی وجہ سے گولیوں سے بھوننا شروع کردے ۔۔۔ تو ہر انصاف پسند باشعور ذہن مقتدر حکمرانوں کو ہی ظالم لکھے گا۔
     
    آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پورا پاکستان بند کر دیا ہے ان لوگوں نے لوگ بھوک سے مریں پیاس سے مریں بغیر دوائی کے مریں انہیں کسی کی پروا نہیں ۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اگر انبیائے کرام علیھم السلام ، صحابہ کرام اور امام حسین رض سمیت ان ہستیوں کو ۔۔ سیرت و کردار کے لیے مشعلِ راہ کا درجہ دیا جائے ۔۔
    تو ہر ایک ، تعلیم و تربیت کرنے والا تھا۔معلم تھا، مصلح تھا، مفکر تھا، دانشور تھا۔ بعد ازاں سیاست بھی کی ۔۔ اقتدار سنبھالا ۔۔ یا اہلِ باطل کے اقتدارکو للکارا ۔
    عجیب سوچ ہے کہ اہل دیانت، اہل علم ، اہل اصلاح کو صرف مسجدوں، مدرسوں ،سکولوں تک محدود کردیا جائے
    اور اقتدار جہاں سے پورا معاشرتی نظام ترتیب پانا ہوتا ۔۔ وہاں پر خوشی خوشی چور لٹیرے، ڈاکو، قاتل اور رسہ گیروں کو نہ صرف بٹھادیا جائے بلکہ انہی سے ہر خیر کی توقع بھی رکھ جائے۔

    باطل کے اقتدار میں ۔۔ تقویٰ کی آرزو ؟؟؟؟
    ہےکیاحسیں فریب جو کھائے ہوئے ہیں ہم


    کوفی بھی پر امن تھے۔۔ انہوں نے بھی امام حسین رض کے حق میں تلواریں نہیں نکالی ۔۔۔ خاموش تماشائی رہے۔۔۔ بظاہر امام حسین رض اپنے خانوادے اور ساتھیوں کے ساتھ ۔۔ یزید کے باطل اقتدار سے ٹکرا کر شہادت پا کر بظاہر ناکام ہوگئے۔۔۔ یزیدیوں نے فتح کے جشن منائے ۔۔ امام حسین رض کے سر مبارک اور اہلبیت اطہار رض کے خاندان کو گلیوں میں گھمایا ۔۔۔
    لیکن یہ ناکامی ۔۔ حسینی قافلے کی ناکامی نہ تھی ۔۔۔ بلکہ کامیابی تھی ۔۔ شہید ، شہادت پا کر بھی ناکام نہیں ہوتا۔۔۔ وہ اپنے خون سے ایسے دیے جلا جاتا ہے جس سے بعد میں آنے والی نسلیں روشنی حاصل کرتی ہیں۔۔۔
    بعد ازاں تاریخ نے ثابت کردیا کہ امام حسین سب کچھ لٹا کر بھی زندہ جاوید بن کر حق کی علامت بن کر امر ہوگئے۔۔ اور باطل بظاہر بازی جیت کر بھی ابدی لعنت ملامت کا حقدار بن گیا۔
    مصر کےاندر اخوان المسلمین کی تحریک کے ساتھ جو ہوا ۔۔ وہ بھی جلد یا بدیر انشاءاللہ اہل حق کی کامیابی ہی کامیابی ہے۔ ۔۔ ہمیں کوفیوں اور بزدلوں کی طرح کسی بھی طرح ان عظیم شہیدوں پر طعن و تشنیع نہیں کرنا چاہیے۔ بالکہ جن ظالموں نے ان معصوم نہتے عوام کے خون سے ہولی کھیلی ۔۔ انکے ظلم کی مذمت کرنا چاہیے۔۔۔ یہی انسانیت سکھاتی ہے۔
    ہم اگر بےحس ہوگئے تو کوئی بات نہیں۔۔ آج جو لوگ ہمارے حقوق کے لیے جانیں اور قربانیاں دے رہے ہیں۔ جلد یا بدیر ۔۔ ہم نہیں تو ہماری اگلی نسلیں ضرور جاگیں گی ۔۔ ان چند ہزار وڈیروں، جاگیرداروں سرمایہ داروں اور رسہ گیروں کے بنائے ہوئے باطل نظام کا خاتمہ ضرور ہوگا جس کے تحت مٹھی بھر اشرافیہ کروڑوں عوام کی تقدیر کی مالک بنی بیٹھی ہے۔ ۔۔ سرحدوں کی آزادی آسانی سے مل جاتی ہے۔۔ لیکن ذہنی آزادی کے لیے کئی نسلیں درکار ہوتی ہے۔۔ ہماری قوم فی الوقت ۔۔ ذہنی غلامی ۔۔ کا شکار ہے۔
     
    آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم
    میں نعیم بھائی کی اس بات سے متفق ہوں کہ سیاست اہل علم ہی کا کام ہے ، دراصل ہم لوگ سیاست کا غلط مفہوم لیتے ہیں ، آج پاکستان بلکہ کم و بیش پوری دُنیا میں ہی سیاست کے معنی دھوکہ دہی اور چرب زبانی سے اپنا کام نکال لینا لیا جاتا ہے جو کہ بلکل غلط ہے ، سیاست دراصل کسی ریاست یا ملک کے نظام حکومت کو چلانے کا نام ہے ، اس لیے بہترین سیاست دان اہل علم ہی ہو سکتے ہیں ، اس سے یہ مطلب ہر گز نہ لیا جائے کہ باقی لوگ سیاست نہیں کر سکتے ، میرے کہنے کا صرف یہ مطلب ہے کہ اہل علم سیاست دان بہترین معاشرے کو مرتب کر سکتے ہیں اور اُٹھائی گیرے اور فراڈئیے تو بس گلو بٹ معاشرہ ہی پیدا کر سکتے ہیں ۔
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں