1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

انسان پر پیلے رنگ کے اثرات ..... تحریر : سید جاوید عثمان

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏18 اگست 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    انسان پر پیلے رنگ کے اثرات ..... تحریر : سید جاوید عثمان

    انسانی شخصیت پر رنگوں کے اثرات اور ان کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔بلکہ ماہرین نفسیات کے مطابق انسان کئی قدم محض رنگوں کی بدولت بھی اٹھا سکتا ہے۔ اب تو سائنسی ماہرین نے بھی رنگوں کے اثرات کا ادراک کرتے ہوئے اچھے رنگوں کے چنائو کو اہمیت دی ہے۔ہو سکتا ہے کہ رنگوں کا کسی انسان پر کم اور کسی پر زیادہ اثر ہو لیکن ہوتا ضرور ہے۔ٹریفک میں رکنے کے لئے سرخ رنگ اسی لئے مخصوص کیا گیا ہے کیونکہ یہ دیکھتے ہی دماغ کو بھی زیادہ متحرک کر دیتا ہے۔لیکن ہمارا موضوع تو پیلا رنگ ہے۔زردر نگ سب سے زیادہ واضح طور پر دکھائی دینے والے رنگوں میں شامل ہے اسی لئے یہ رنگ انسان کی توجہ بھی سب سے پہلے حاصل کرلیتا ہے۔لیکن چونکہ روشنی کی بہت زیادہ مقدارگزرتی ہے لہٰذا یہ آنکھوں کو تھکا دینے والارنگ بھی ہے۔اگر کسی نے اپنے کمپیوٹریا موبائل کی سکرین زرد رنگ کی رکھی ہے تو اس کی بینائی جلد متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔اس سے بچنا چاہئے ،اپنے کاغذوں کو بھی زردرنگ نہ رکھا جائے تو بہتر ہے۔اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ زردرنگ کے قریب بھی نہ جائیں کم وقت کیلئے زرد رنگ دیکھنے کا فائد ہ ہو سکتا ہے۔اس لئے کم وقت کے لئے اس کا استعمال بہتر رہتا ہے۔
    یہ رنگ جلد نظر آ جاتا ہے اور توجہ حاصل کر لیتا ہے، ٹریفک سگنلز میں استعمال ہونے کی بھی یہی وجہ ہے۔ رات کو سوتے وقت پیلے رنگ کی چادر اوڑھنے سے مچھر نزدیک نہیں آتے۔کہا جاتا ہے کہ پیلارنگ غصے اور مایوسی کو ابھارتا ہے اسی لئے کمروں کی دیواریںزرد رنگ کی نہ رکھی جائیں اس سے بچے جلدی غصے میں بھی آ سکتے ہیں اور مایوسی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں ،یہ دیکھا گیا ہے کہ زرد رنگ کے کمروں میں رہنے والے بچے دوسرے عام رنگوں کے کمروں میں رہنے والوں کی بہ نسبت زیادہ جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور زیادہ روتے ہیں۔تاہم ریاضی کے ٹیچر فریڈ نے کلاس روم کو زرد رنگ میں رنگ دیا ۔ اسے پتہ چلا کہ اگر بچے کچھ وقت کے لئے زرد رنگ کے کمرے میں رہیں تو ان پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔وہ لکھتا ہے کہ '' بچوں نے میرا لیکچر خوب انجوائے کیا‘‘۔ اس بات کے پیش نظر بڑوں کے لئے سٹڈی روم کے لیے زرد رنگ کا استعمال بہتر ہے کیونکہ زرد رنگ دماغ کو تیز کر دیتا ہے۔ایسے کمرے میں رہنے سے دماغ متحرک ہو سکتا ہے جس سے کام میں تیزی پیدا ہو سکتی ہے۔ تاہم بہت زیادہ وقت کے لئے زرد کمرے کا استعمال بھی اچھا نہیں۔کچھ ممالک میں اسے کمزوری ، بیماری اسے بڑھاپے، بزدلی، خوشی اور دھوکے کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔ییلو پیجز کی اصطلاح آج کل کم ہی استعمال ہوتی ہے لیکن ایک زمانے میںییلو پیجز بہت مقبول تھے،یہ ٹیلی فون ڈائریکٹری میں اشیا ء اور خدمات کے لئے مختص ہوتے تھے اب ان کی ننھے سے موبائل فون نے لے لی ہے ۔
    ایک زمانے میں خواتین پیلا رِبن استعمال کرتی تھیں، جو اس بات کی علامت ہوتا تھا کہ ان کے شوہر جنگ سے زندہ بچ کر واپس آ جائیں گے۔کچھ ممالک میں ٹیکسی کا رنگ پیلا ہوتا ہے، پاکستان میں بھی اس قسم کی ا یک سکیم شروع کی گئی تھی،یہ ٹیکسیوں کا رنگ سب سے پہلے امریکی ریاست شکاگو میں رکھا گیا تھا وہاں سے یہ دنیا بھر میں مقبول ہوئیں۔ انگریزی زبان میں ییلو بزدلی کی علامت ہے۔ بزدل شخص کو ییلو کہہ کر امریکی کسر نکال لیتے ہیں۔امریکہ کے مقبول کھیل فٹ بال کا ریفری پنیلٹی دینے کے لیے پیلا جھنڈا گرائونڈ میں پھینکتا ہے۔ ہاکی میں کھلاڑی کو وارننگ کے لیے ریفری پیلا کارڈ دکھاتا ہے۔کار ریسوں میں جب پیلا جھنڈا دکھادیا جائے تو کاریں ایک دوسری کو اورٹیک نہیں کر سکتیں۔بھارت میں زرد رنگ کسانوں کی علامت ہے اور بہار کا تہوار زرد رنگ کے کپڑے پہن کر منایا جاتا ہے ۔مصر میں زرد رنگ سوگ اور جاپان میں یہ جرأت کو ظاہر کرتا ہے۔یونانیوں کے نزدیک زرد رنگ اداسی کی علامت ہے، جبکہ فرانس میںیہ ''حسد‘‘ کو ظاہر کرتا ہے۔اٹلی میں جرم کی کہانیوں کو ییلو‘ کہا جاتا ہے، 1930میں پہلے کرائم ناول کی سیریز کے ٹائٹل پیلے رنگ کے تھے۔بعد ازاں دنیا بھر میں اس قسم کی صحافت کو بھی ییلو جرنلزم کہا جانے لگا۔یہ اصطلاح اب دنیا بھر میں بری صحافت سے منسوب ہے۔تھائی لینڈ کے تھائی کے ایک کیلنڈر میں زرد رنگ کو سوموار کے دن کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔اسے برا سمجھا جاتا ہے۔ سوموار کا دن تھائی لینڈ کے بادشاہ کی پیدائش کا دن ہے اسی لیے سوموار کو پیلے رنگ کا لباس کوئی بھی شخص پہن سکتا ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں