1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

Discussion in 'اردو شاعری' started by المسافر الغربي, May 29, 2011.

  1. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم
    یہ بھی بہت ہے،تجھ کو اگر بھول جائیں ہم

    صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھا
    سنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم

    اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب
    اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم

    تو اتنی دل زدہ تو نہ تھی اے شب ِ فراق
    آ تیرے راستے میں ستارے لٹائیں ہم

    وہ لوگ اب کہاں ہیں جو کہتے تھے کل زبیر
    ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بھی رلائیں ہم
     
  2. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ایسے زندہ تھے کہ جینے کی علامت ہم تھے

    پھول تھے رنگ تھے, لمحوں کی صباحت ہم تھے
    ایسے زندہ تھے کہ جینے کی علامت ہم تھے


    سب خرد مند بنے پھرتے تھے, ماشاء اللہ
    بس ترے شہر میں اک صاحب وحشت ہم تھے


    نام بخشا ہے تجھے کس کے وفورِ غم نے
    گر کوئی تھا تو ترے مجرم شہرت ہم تھے


    رَات میں تری یاد آئی تو احساس ہوا
    اک زمانے میں تری نیند کی راحت ہم تھے


    اب تو خود اپنی ضرورت بھی نہیں ہے ہم کو
    وہ بھی دن تھے کہ کبھی تیری ضرورت ہم تھے


    دُھوپ کے دشت میں کتنا وہ ہمیں ڈھونڈتا تھا
    اعتبار اس کے لیئے اَبر کی صورت ہم تھے
     
  3. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پھر نہ کہنا ہم کو

    پھر نہ کہنا ہم کو نالوں سے پریشانی ہوئی
    خواب میں سمجھا گئے جو بات سمجھانی ہوئی
    شام ہی کو زلف سلجھائی جو سلجھانی ہوئی
    دیکھئے وعدے کی شب کتنی پریشانی ہوئی
    بات رہ جائے گی پہنچا دو جنازہ دو قدم
    تم سمجھ لینا گھڑی بھر کی پریشانی ہوئی
    تیر جھٹکے سے نہ کھینچو دیکھو ہم مر جائیں گے
    تم یہ کہ کر چھوٹ جاؤ گے کہ نادانی ہوئی
    جب کسی تتلی نے جنبش کی قفص بدلا گیا
    جب کوئی بازو میں پَر آیا نگہبانی ہوئی
    برق جب چمکی تو در ان کا نظر آیا قمرؔ
    خیر اندھیری رات میں اتنی تو آسانی ہوئی
     
  4. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب:خیر پھر جو تیری خوشی ہوتی

    خیر پھر جو تیری خوشی ہوتی
    حسرتِ دل تو پوچھ لی ہوتی
    شکوئہ حسن سہل تھا لیکن
    کتنی توہینِ عاشقی ہوتی
    اس لئے کی نہ میں نے شرح چمن
    خار و گُل میں کشیدگی ہوتی
    ہم بلا نوش سیر کیا ہوتے
    مے کدے میں نپی تلی ہوتی
    اے قمرؔ شب کو وہ نہ ہوں تو پسند
    چاند ہوتا نہ چاندنی ہوتی
     
  5. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب:شرف نہیں ہے جو کسی کو جو آدمی کے لئے

    شرف نہیں ہے جو کسی کو جو آدمی کے لئے
    فرشتے جھک گئے آدم کی بندگی کے لئے
    فرشتہ راہ میں رُک جائے منزلت دیکھو
    جگہ وہ عرشِ معظم پہ آدمی کے لئے
    جسے ازل میں فرشتے قبول کر نہ سکے
    وہ بارِ عشق رکھا رب نے آدمی کے لئے
    ازل سے کوئی ہمارا نہیں خدا کے سوا
    مخالفت کی فرشتوں نے آدمی کے لئے
    میری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہے
    حضور شمع جلائیں نہ روشنی کے لئے
    چمن میں برق کی یہ بے تکلفی دیکھو
    کی جیسے میں نے بنایا تھا گھر اسی کے لئے
    سنے جو ہجر کے شکوے تو ہنس کے فرمایا
    نکل کے آئے تھے کیوں گھر سے عاشقی کے لئے
    جب آپ بام پہ آئے ہیں پھر نقاب ہے کیوں
    حضور چاند نکلتا ہے چاندنی کے لئے
    نہ جانے سجدہ کس انسان کا نگاہ میں تھا
    وگرنہ کم نہ تھے فرشتے نہ بندگی کے لئے
    قمرؔ یہ ہجر کا دن کس طرح گزارو گے
    کہ رات کے تو ستارے تھے رات ہی کے لئے
     
  6. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بوسہ گال کی قیمت میری جاں ٹھہری ہے

    بوسہ گال کی قیمت میری جاں ٹھہری ہے
    چیز کتنی سی ہے اور کتنی گراں ٹھہری ہے
    چھیڑ کر پھر مجھے مصروف نہ کر نالوں میں
    دو گھڑی کے لئے صیّاد زباں ٹھہری ہے
    آہِ پُر سوز کو دیکھ اے دلِ کمبخت نہ روک
    آگ نکلی ہے لگا کر جہاں یہ ٹھہری ہے
    صبح سے جنبشِ ابرو و مژدہ سے پیہم
    نہ تیرے تیر رکے ہیں نہ کماں ٹھہری ہے
    دم نکلنے کو ہے ایسے میں وہ آ جائیں قمرؔ
    صرف دم بھر کے لیے روح رواں ٹھہری ہے
     
  7. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دہائی ہے تیری تُو لے خبر او لا مکاں والے

    دہائی ہے تیری تُو لے خبر او لا مکاں والے
    چمن میں رو رہے ہیں آشیاں کو آشیاں والے
    بھٹک سکے نہیں اب کارواں سے کارواں والے
    نشانی پر قدم پر دیتے جاتے ہیں نشاں والے
    قیامت ہے ہمارا گھر ہمارے ہی لئے زنداں
    رہیں پابند ہو کر آشیاں میں آشیاں والے
    میرے صیاد کا اللہ اکبر رعب کتنا ہے
    قفس میں بھی زباں کو بند رکھے ہیں زباں والے
    یہی کمزوریاں اپنی رہیں تو اے زبیر اک دن
    مکانوں میں بھی اپنے رہ نہیں سکتے مکاں والے
     
  8. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: چمن والے بجلی سے بولے نہ چالے

    چمن والے بجلی سے بولے نہ چالے
    غریبوں کے گھر بے خطا پھونک ڈالے
    نہ رکتے ہیں آنسو نہ تھمتے ہیں نالے
    کہو کوئی کیسے محبت چھپا لے
    ہنسے ہنس کے دل مانگا گیسو سنبھالے
    بڑے رنگ پھینکے بڑے جال ڈالے
    کہیں حشر دونوں جہاں میں نہ کردیں
    زمیں بوس آنسو فلک بوس نالے
    تیرا پاس ہے ورنہ صیّاد ہم نے
    بہاروں میں کتنے قفس توڑ ڈالے
    یہ تنظیمِ محفل ہے میں دیکھتا ہوں
    یہاں سے اٹھائے وہاں سے نکالے
    تمھیں بندہ پرور ہمیں جانتے ہیں
    بڑے سیدھے سادھے بڑے بھولے بھالے
    کریں کوئی کیا گر وہ آئیں اچانک
    نگاہوں کو روکے کہ دل کو سنبھالے
    جفائیں کرو اور وفائیں بتاؤ
    خدا تم سے پالا کسی کا نہ ڈالے
    قمرؔ وہ شروعِ محبت کی راتیں
    نہ دیکھے اندھیرے نہ دیکھے اجالے
     
  9. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    گُل ترا رنگ چرا لائے ہیں گلزاروں میں
    جل رہا ہوں بھری برسات کی بوچھاروں میں

    مجھ سے کترا کے نکل جا مگر اے جانِ جہاں!
    دل کی لَو دیکھ رہا ہوں ترے رخساروں میں

    مجھ کو نفرت سے نہیں پیار سے مصلوب کرو
    میں بھی شامل ہوں محبت کے گنہ گاروں میں

    حُسن بیگانۂ احساسِ جمال اچھا ہے
    غنچے کھِلتے ہیں تو بِک جاتے ہیں بازاروں میں

    ذکر کرتے ہیں ترا مجھ سے بعنوانِ جفا
    چارہ گر پھول پرو لائے ہیں تلواروں میں

    میرے کِیسے میں تو اک سُوت کی انٹی بھی نہ تھی
    نام لکھوا دیا یوسف کے خریداروں میں

    رُت بدلتی ہے تو معیار بدل جاتے ہیں
    بلبلیں خار لیے پھرتی ہیں منقاروں میں

    چُن لے بازارِ ہنر سے کوئی بہروپ ندیمؔ
    اب تو فنکار بھی شامل ہیں اداکاروں میں
     
  10. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    Joined:
    May 12, 2010
    Messages:
    22,418
    Likes Received:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    بہت خوب مسافر جی۔
    امید ہے یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
     
  11. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    إن شاء الله كوشش تو يهي هو گی آپ لوگوں كي توجه اور تصحيح كي ضرورت هے شكرية
     
  12. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب:وہ بات بات پہ جی بھر کے بولنے والا

    وہ بات بات پہ جی بھر کے بولنے والا
    الجھ کے رہ گیا، ڈوری کو کھولنے والا

    لو سارے شہر کے پتھر سمیٹ لائے ہم
    کہاں ہے ہم کو شب و روز تولنے والا

    ہمارا دل تو سمندر تھا اس نے دیکھ لیا
    بہت اداس ہوا زہر گھولنے والا

    کسی کی موجِ رواں سے کھا گیا کیا مات؟
    وہ اک نظر میں دلوں کو ٹٹولنے والا

    وہ آج پھر یہی دھرا کے چل دیا بانی
    میں بھول کے نہیں اب تجھ سے بولنے والا
     
  13. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: چل اے دل

    چل اے دل
    چل اے دل!سوئے شہرِ جانانہ چل
    بصد شب رَوی ہائے مستانہ چل

    یہی ہے تمنائے خواب و خمار
    سوئے ارضِ افسون و افسانہ چل
    یہی ہے تقاضائے شعر و شباب
    سوئے شہرِ مہتاب و مے خانہ چل
    بہ تعمیلِ منشورِ مے خانہ اُٹھ
    بہ تجدیدِ پیمان و پیمانہ چل
    مبارز طلب ہیں حوادث تو کیا؟
    رجز پڑھ کے تُو رزم خواہانہ چل
    مصائب ہیں ہنگامہ آرا تو ہوں
    عَلَم کھول کر فتح مندانہ چل
    جو مقصودِ خاطر ہے تنہا روی
    تو آزاد و تنہا و یگانہ چل

    جو تنہا روی کا سلیقہ نہ ہو
    تو انجان راہوں میں تنہا نہ چل

    اُٹھا دلق و کشکول و کاسہ اُٹھا
    قلندر صفت چَل فقیرانہ چل
    دف و چنگ و طاؤس و طنبور و نَے
    بہ قانونِ شہرود و شاہانہ چل
    شُتر بانِ لیلیٰ کو زحمت نہ دے
    رہِ شوق میں بے حجابانہ چل
    ابھی منزلیں منزلوں تک نہیں
    ابھی دُور ہے شہرِ جانانہ چل
    ابھی حُسن کی خیمہ گاہیں کہاں؟
    ابھی اور ویرانہ ویرانہ چل
    ابھی شہرِ جاناں کی راہیں کہاں
    ابھی اور بیگانہ بیگانہ چل
    جَبل در جَبل دَشت در دَشت ابھی
    جواں مردِ کہسار! مردانہ چل
    وہ بنتِ قبیلہ نہ ہو منتظر
    ذرا تیز اے عزمِ مستانہ چل
    وہ سلمائے صحرا نہ ہو مضطرب
    رَہِ دوست میں عذر خواہانہ چل
    حریفوں کی چالوں سے غافل نہ ہو
    کٹھن وادیوں میں حریفانہ چل

    غزالوں کی آبادیاں ہیں قریب
    غزل خوانیاں کر غزالانہ چل

    بہت اجنبیت ہے اس شہر میں
    چل اے دل! سوئے شہرِ جانانہ چل

    کلام: رئیس امروہی
    بحوالہ نیرنگِ خیال۔ گولڈن جوبلی نمبر 2۔ 1980ء
     
  14. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: تم سمندر کی طرح آغوش وا کرتے نہیں

    تم سمندر کی طرح آغوش وا کرتے نہیں

    ہم تو بن جاتے ہیں موج ِیم تمہارے سامنے

    کس لئے تم نیند میں شرما رہے ہو اس طرح

    خواب میں کیا آگئے ہیں ہم تمہارے سامنے
     
  15. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ھاں یہ تو ھے کہ بچ نہیں پاۓ ضرر سے ھم

    ھاں یہ تو ھے کہ بچ نہیں پاۓ ضرر سے ھم
    امکان بھر ھٹے نہیں اپنی ڈگر سے ھم
    جب تک خلوص اپنا رھا شک سے ماورا
    آنکھیں بچھایٔیں لوگوں نے گزرے جدھر سے ھم
    سب لطف زندگی کا تنوع کے دم سے ھے
    اکتا گیٔے تھے ایک سے شام و سحر سے ھم
    رکھتے ھیں پہلی اینٹ ہی کج عام طور پر
    کرتے نہیں ہیں خیر کا آغاز گھر سے ھم
    اوروں کی خامیاں بھی تجھے خوبیاں لگیں
    محروم کیوں رھے ترے حسنِ نظر سے ھم؟
    منزل نعیم دونوں کی تھی مشترک مگر
    وہ اور راہ سے گیٔے، راہِ دگر سے ھم
    ۔۔۔۔ضیاءالدین نعیم ۔۔
     
  16. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: زندگی شبنم تیری اور موت بھی شبنم تیری

    زندگی شبنم تیری اور موت بھی شبنم تیری
    والد شبنم بھی ہر دم تیری نگرانی کرے
    عشق میں شبنم کی تیری جان اگر نکلے تو پھر
    ”آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
     
  17. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: بے ربط سی تحریر عبارت نہیں ہوتی

    بے ربط سی تحریر عبارت نہیں ہوتی
    ہاتھوں کی لکیروں میں تو قسمت نہیں ہوتی

    سجدے میں دکھاوا ہو تو سجدہ نہیں ہوتا
    گردن کے جھکانے سے عبادت نہیں ہوتی
    ......
    وہ شخص محبت سے ہمیشہ رہا محروم
    اوروں کیلئے جس میں محبت نہیں ہوتی

    شہکارکی تکمیل میں شامل نہٰں جو فکر
    تصویر تو بن جاتی ہیں مورت نیہیں ہوتی

    چہرے کا سنگھاراس کے کبھی کام نہ آیا
    سیرت کے بنا کوئی بھی صورت نہیں ہوتی

    وہ دل نہیں پتھر کا ہے بے جان سا ٹکڑا
    جس دل کو گناہوں پہ بھی خفت نہیں ہوتی

    نکلو تو زبیر خول سے تم اپنی انا کے
    اس حبس میں تم کو کبھی وحشت نہیں ہوتی؟
     
  18. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سفر میں اپنے حصے کی مسافت یاد رہتی ہے

    سفر میں اپنے حصے کی مسافت یاد رہتی ہے
    کہیں آباد ہونے پر بھی ہجرت یاد رہتی ہے

    وہ چاہے دوستی ہو دشمنی ہو یا محبت ہو
    یہاں ہر حال میں اپنی ضرورت یاد رہتی ہے

    کسی صحرا کو پیاسا چھوڑ جاتا ہے کبھی دریا
    کبھی پیاسے کو دریا کی سخاوت یاد رہتی ہے

    یہ سچ ہے پیار پہلا ہی بسا رہتا ہے سانسوں میں
    یہ سچ ہے عمر بھر پہلی محبت یاد رہتی ہے ۔
     
  19. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اتر چکے ہو سمندر میں‌ حوصلہ رکھنا

    اتر چکے ہو سمندر میں‌ حوصلہ رکھنا
    ہوا چلے نہ چلے بادباں کھلا رکھنا

    کبھی نہ جلتے چراغوں کا سلسلہ ٹوٹے
    جو ایک بجھنے لگے ساتھ دوسرا رکھنا

    یہی کمال ہے بارش میں بھیگتے رہنا
    اور اپنے جسم کی مٹی کو بھی بچا رکھنا

    حدود ذات کے اندر نہ کوئی جھانک سکے
    تعلقات میں اک ایسا فاصلہ رکھنا

    کہیں پہ دونوں کنارے ضرور ملتے ہیں
    بس اپنے آپ کو دریا میں تم بہا رکھنا
     
  20. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    Joined:
    May 12, 2010
    Messages:
    22,418
    Likes Received:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    واہ مسافر جی
    خوب رونق لگائی ہے۔ بہت اچھے شعراء کا کا بہت خوبصورت کلام شیئر کرنےپر بہت بہت شکریہ۔
    خاص کر رئیس امروہی کا کلام بہت پسند آیا۔
     
  21. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا

    پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
    اسے آہ دامنِ باد نے، سر شام ہی سے بجھا دیا

    مجھے دفن کرنا تو جس گھڑی، تو یہ اس سے کہنا کہ ائے پری
    وہ جو تیرا عاشق زار تھا، تہہ خاک اسے دبا دیا

    دم غسل سے مرے پیشتر، اسے ہم دموں نے یہ سوچ کر
    کہیں جائے اس کا نہ دل دہل، میری لاش پر سے ہٹا دیا

    میری آنکھ جھپکی تھی اک پل، میرے دل نے چہا کہ اُٹھ کر چل
    دل بے قرار نے اور میاں وہیں چٹکی کے کے جگا دیا

    ذرا ان کی شوخی تو دیکھیے لئے زلف زخم شدہ ہاتھ میں
    میرے پیچھے آئے دبے دبے مجھے سانپ کہہ کے ڈرا دیا

    میں نے دل دیا، میں جاں دی، مگر آہ! تو نہ نہ قدر کی
    کسی بات کو جو کہا کبھی، اسے چٹکیوں میں اُڑا دیا
    (بہادر شاہ ظفر)
     
  22. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    ملك بلال بہت بہت شكرية حوصلہ افزائ كا
     
  23. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اس قدر رات گئے کون ملاقاتی ہے

    اس قدر رات گئے کون ملاقاتی ہے
    ایسا لگتا ہے کوئی یاد چلی آتی ہے
    میں نے چاہا نہ کہا اور نہ خواہش کی ہے
    تیرے کوچے میں تیری اب و ہوا لاتی ہے
    میں تو دشمن کے بچھرنے پہ بھی روتا ہوں بہت
    ......تو تو پھر یار ہے اور یار بھی جذباتی ہے
    کس قدر گھاؤ ہیں کے معلوم نہیں ہے کے ابھی
    جسم سے روح کا رشتہ تو مضافاتی ہے
     
  24. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: روک مت سلسلہ چراغ جلا

    روک مت سلسلہ چراغ جلا
    ایک سے دوسرا چراغ جلا

    غیبت ِ شب سے لاکھ بہتر ہے
    اس سے نظریں ملا چراغ جلا
    ...
    تنہا بیٹھا ہے کیوں اندھیرے میں
    کوئی جگنو بلا چراغ جلا

    بھول جا تلخی ِ شب ِ دیروز
    جو ہوا سو ہوا چراغ جلا

    ٹھوکریں کھا رہی ہے خلق ِ خدا
    گھر سے باہر تو آ چراغ جلا

    خالی باتوں سے کچھ نہیں ہوگا
    دل مرا مت جلا چراغ جلا

    رنگ فق ہوگیا اندھیرے کا
    اس نے جونہی سنا چراغ جلا

    چھوڑ یہ فلسفے علی تاصف
    کیا بقا کیا فنا چراغ جلا
    علی تاصف
     
  25. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں

    نیند تو خواب ہے اور ہجر کی شب خواب کہاں
    اِس اماوس کی گھنی رات میں مہتاب کہاں

    رنج سہنے کی مرے دل میں تب و تاب کہاں
    اور یہ بھی ہے کہ پہلے سے وہ اعصاب کہاں
    ......
    مَیں بھنور سے تو نکل آئی ، اور اب سوچتی ہوں
    موجِ ساحل نے کیا ہے مجھے غرقاب کہاں

    مَیں نے سونپی تھی تجھے آخری پُونجی اپنی
    چھوڑ آیا ہے مری ناؤ تہہِ آب کہاں

    ہے رواں آگ کا دریا مری شریانوں میں
    موت کے بعد بھی ہوپائے گا پایاب کہاں

    بند باندھا ہے سَروں کا مرے دہقانوں نے
    اب مری فصل کو لے جائے گا سیلاب کہاں
     
  26. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: روٹھا تو شہر خواب کو غارت بھی کر گیا

    روٹھا تو شہر خواب کو غارت بھی کر گیا
    پھر مسکرا کے تازہ شرارت بھی کر گیا

    شاید اسے عزیز تھیں آنکھیں میری بہت
    وہ میرے نام اپنی بصارت بھی کر گیا
    ...
    منھ زور آندھیوں کی ہتھیلی پہ اک چراغ
    پیدا میرے لہو میں حرارت بھی کر گیا

    بوسیدہ بادبان کا ٹکڑا ہوا کے ساتھ
    طوفاں میں کشتیوں کی سفارش بھی کر گیا

    دل کا نگر اجاڑنے والا ہنر شناس
    تعمیر حوصلوں کی عمارت بھی کر گیا

    سب اہل شہر جس پہ اٹھاتے تھی انگلیاں
    وہ شہر بھر کو وجہ زیارت بھی کر گیا

    محسن یہ دل کہ اس بچھڑتا نہ تھا کبھی
    آج اس کو بھولنے کی جسارت بھی کر گیا
     
  27. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: مر گئی زندگی کہیں اندر

    مر گئی زندگی کہیں اندر
    روح کا ارتعاش ختم ہوا
    آپ کے بس میں تھیں مری خوشیاں
    آپ کے اختیار میں غم تھے
    ایک میں ہی تھا اپنے آپ کے پاس
    آپ نے چھین ہی لیا مجھ سے
    درد کی راہ روکنے والے
    اضطرابی مزاج ہوتے ہیں
    ڈھونڈتے ڈھونڈتے طمانت
    تیری گلیوں میں شام ڈھل آئی
     
  28. المسافر الغربي
    Offline

    المسافر الغربي ممبر

    Joined:
    May 11, 2011
    Messages:
    200
    Likes Received:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کرتا ہوں ٹیلیفون اس نمبر پہ میں

    کرتا ہوں ٹیلیفون اس نمبر پہ میں
    اس کو بس "انگیج" ہی پاتا ہوں میں
    مصروف ہی پاتا ہوں میں
    پوچھتا ہوں تب میں اربابِ ٹیلیفون سے
    کیوں کوئی پتّہ اُدھر ہلتا نہیں؟
    کیوں مرے دل کا کنول کِھلتا نہیں؟
    کیوں فلاں بجز مجھے ملتا نہیں؟
    اُس طرف سے تب یہ ملتا ہے جواب
    یہ تو نمبر آپ ہی کا ہے جناب
    دوسروں سے بات بے شک کیجئے
    خود سے ملنے کی نہ کوشش کیجئے
    آدمی خود سے مخاطب ہو سکے
    آج کی مصروف دنیا میں کہاں ممکن ہے یہ؟
     
  29. زین
    Offline

    زین ممبر

    Joined:
    Apr 12, 2011
    Messages:
    2,361
    Likes Received:
    9
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    بہت خوب مسافر بھائی پڑھ پڑھ کے گردن اکڑ گئی
     
  30. خامدحان
    Offline

    خامدحان ممبر

    Joined:
    Jun 20, 2011
    Messages:
    11
    Likes Received:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: المسافر الغربي...كي پسنديده شاعري

    --------------------------------------------------------------------------------

    شرف نہیں ہے جو کسی کو جو آدمی کے لئے
    فرشتے جھک گئے آدم کی بندگی کے لئے
    فرشتہ راہ میں رُک جائے منزلت دیکھو
    جگہ وہ عرشِ معظم پہ آدمی کے لئے
    جسے ازل میں فرشتے قبول کر نہ سکے
    وہ بارِ عشق رکھا رب نے آدمی کے لئے
    ازل سے کوئی ہمارا نہیں خدا کے سوا
    مخالفت کی فرشتوں نے آدمی کے لئے
    میری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہے
    حضور شمع جلائیں نہ روشنی کے لئے
    چمن میں برق کی یہ بے تکلفی دیکھو
    کی جیسے میں نے بنایا تھا گھر اسی کے لئے
    سنے جو ہجر کے شکوے تو ہنس کے فرمایا
    نکل کے آئے تھے کیوں گھر سے عاشقی کے لئے
    جب آپ بام پہ آئے ہیں پھر نقاب ہے کیوں
    حضور چاند نکلتا ہے چاندنی کے لئے
    نہ جانے سجدہ کس انسان کا نگاہ میں تھا
    وگرنہ کم نہ تھے فرشتے نہ بندگی کے لئے
    قمرؔ یہ ہجر کا دن کس طرح گزارو گے
    کہ رات کے تو ستارے
     

Share This Page