1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

الطاف حسین قادیانیوں کی حمایت

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از الف, ‏10 ستمبر 2009۔

  1. الف
    آف لائن

    الف ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اگست 2008
    پیغامات:
    398
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    الطاف حسین کی جانب سے قادیانیوں کی حمایت پر ملک بھر کے علماء کا سخت ردعمل


    کراچی/لاہور(اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے قادیانیوں کی حمایت پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر، مولانا عزیزالرحمن جالندھری، مولانا صاحبزادہ عزیز احمد، مولانا اللہ وسایا، مولانا محمد اکرم طوفانی، مولانا عزیز الرحمان ثانی ،مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مولانا سید احمد جلال پوری نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ قادیانیت سے متعلق طے شدہ مسئلہ کو متنازع نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی اپنے عقیدہ نبوت کی وجہ سے قرآن وسنت، اجماء امت اور پاکستان کے آئین کی رو سے غیر مسلم اقلیت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک دوسرے غیر مسلموں ( ہندو، سکھ، عیسائی اور یہودیوں) کا تعلق ہے وہ اپنے آپ کو غیر مسلم مانتے ہیں جبکہ قادیانی ایسی اقلیت ہیں جو اپنے آپ کو مسلمان اور مسلمانوں کو غیر مسلم مانتے ہیں لہذا دوسرے غیر مسلموں پر قادیانیوں کو قیاس نہیں کیا جاسکتا۔ مشترکہ بیان میں رہنماؤں نے کہا کہ قومی اسمبلی نے 13 دن تک قادیانی اور لاہوری گروپ کے سربراہوں کو مکمل دفاع کا موقع دیتے ہوئے کلمہ  نماز پڑھنے  بظاہر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننے کے باوجود غیرمسلم اقلیت قرار دیا۔ الطاف حسین قادیانیوں کو مسلمان سمجھ کر آئین پاکستان سے بغاوت کا ارتکاب نہ کریں۔ رہنماؤں نے کہا کہ مسلمان اُنہیں اپنے عقیدہ و مسلک کے مطابق زندگی گزارنے کا مکمل حق دیتے ہیں لیکن اُمت مسلمہ کو کافر قرار دیکر خود کو مسلمان سمجھنے کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیں گے۔

    جمعیت علمائے پاکستان کی سپریم کونسل کے چیئرمین علامہ جمیل احمد نعیمی، امیر مرکزی جماعت اہلسنّت پاکستان پیر عبدالخالق بھرچونڈی، مفتی محمد شریف سرکی، مفتی محمد ابراہیم قادری، مفتی محمد جان نعیمی، مفتی محمد احمد نعیمی، امیر فدائیانِ ختم نبوّت پاکستان مفتی عبدالحلیم ہزاروی، مفتی تاج الدین نعیمی، علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ خادم حسین رضوی، مفتی محمد خان قادری، سردار محمد خان لغاری، پیر محفوظ الحق مشہدی، علامہ شبیر احمد ہاشمی، علامہ محمد اقبال اظہری، علامہ محمد عباس قادری، علامہ سید شجاع الحق، علامہ پیر محمد چشتی، علامہ مختیار احمد چشتی، علامہ عبدالمجید نورانی و دیگر علماء مشائخ نے اپنے مشترکہ بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے انٹرویو کے سلسلے میں کہا ہے کہ بات صرف مرزا طاہر کی تعزیت یا مرزا مسرور سے ملاقات کی نہیں بلکہ اصل معاملہ یہ ہے کہ قادیانی جو خود کو احمدی کہتے ہیں وہ اپنا غیر مسلم ہونا قبول نہیں کرتے۔ سکھ، ہندو، عیسائی سمیت پاکستان میں بسنے والی دیگر غیر مسلم اقلیتیں خود کو غیر مسلم تسلیم کرتی اور پاکستان کے آئین کا احترام کرتی ہیں جبکہ قادیانی نہ صرف خود کو مسلمان سمجھتے ہیں بلکہ دنیا کے تمام مسلمانوں کو کافر گردانتے ہیں اور آئین پاکستان کو بھی تسلیم نہیں کرتے۔ ان علمائے کرام نے کہا کہ 1984کے امتناعِ قادیانیت آرڈیننس کی رُو سے قادیانی کسی بھی شعائر اسلامی کو استعمال نہیں کر سکتے اور نہ ہی ان کی عبادت گاہ کو مسجد کا نام دیا جا سکتا ہے ۔ الطاف حسین نے قادیانی عبادت گاہ قائم کرنے کے عزم کا اظہار کرنے کے بعد اسے مسجد کا نام دے کر نہ صرف شعائر اسلام کی توہین کی ہے بلکہ امتناعِ قادیانیت آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں ایسے بیانات، جن سے قادیانیوں کی سرپرستی ہو اور احمدیوں کی مظلومیت کا ڈھنڈورا پیٹا جائے، قابلِ مذمت فعل ہے ۔ہم الطاف حسین سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ خدارا ایمان اور کفر کے فرق کو سمجھیں اور یاد رکھیں کہ ایم کیو ایم کو لاکھوں ووٹ دینے والے صحیح عقیدہ مسلمان ہیں جو حضرت محمد مصطفی کی ختم نبوّت پر کامل یقین رکھتے ہیں اور قادیانیوں کو قعطی طور پر کافر سمجھتے ہیں۔ اب یہ فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہے کہ وہ چند قادیانیوں اور ان کے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے احمدیوں کی حمایت اور ان کی عبادت گاہیں قائم کرنے کا عہد کرتے ہیں یا عقیدہ ختم نبوّت پر کامل ایمان کا اظہار کرکے اپنے لاکھوں ووٹروں کی حمایت کرتے ہیں، وہ یہ بھی یاد رکھیں کہ یہ صرف علماء کے فتاویٰ نہیں بلکہ قرآن و حدیث کا متفقہ فیصلہ اور اجماعِ امّت ہے کہ عقیدہ ختم نبوّت کے منکر اور اس کے حامی کیلئے مسلمانوں کے ہاں کوئی گنجائش نہیں۔


    جنگ روزنامے میں خبر لگی ۔
     
    ماجداکرام نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. انسان
    آف لائن

    انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جولائی 2009
    پیغامات:
    98
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یہ رہبر ہے یا رہزن؟

    یہ 2009-09-10کے روززنامہ جنگ کی خبر ہے ۔

    "الطاف حسین نے قادیانی عبادت گاہ قائم کرنے کے عزم کا اظہار کرنے کے بعد اسے مسجد کا نام دے کر نہ صرف شعائر اسلام کی توہین کی ہے بلکہ امتناعِ قادیانیت آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ہے "

    یہ رہبر ہے یا رہزن؟

    فقط انسان
     
    ماجداکرام نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. الف
    آف لائن

    الف ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اگست 2008
    پیغامات:
    398
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    جو صاحب پاکستان کے قیام کو ھی صدی کی سب سے بڑی فاش غلطی قرار دیتے ھیں ان سے اور کیا توقع کی جاسکتی ھے

     
  4. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15

اس صفحے کو مشتہر کریں