1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

افغانستان : خودکش حملہ میں 2 اتحادی فوجی ہلاک‘ 10 بچے بھی جاں بحق

Discussion in 'خبریں' started by آصف احمد بھٹی, Jun 4, 2013.

  1. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    Joined:
    Mar 27, 2011
    Messages:
    40,593
    Likes Received:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کابل (اے ایف پی + آن لائن) افغانستان کے صوبے پکتیکا میں خودکش حملے کے نتیجہ میں 10 بچے اور دو نیٹو فوجی مارے گئے۔ ادھر اتحادی فوج نے فضائی حملے میں 6 طالبان کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ صوبائی پولیس چیف زلے یوراخیل نے اے ایف پی سے گفتگو میں بتایا ہے کہ خودکش بمبار نے بارودی مواد سے بھری موٹر سائیکل کے ذریعے حملہ آور کا نشانہ امریکی اور افغان فورسز تھی تاہم سکول کے باہر ہونے والے خودکش حملہ میں وہاں موجود 10 بچے بم دھماکے کا نشانہ بن گئے جبکہ دو نیٹو فوجی ہلاک ہو گئے اور 16 سویلین اور 2 اتحادی فوجی زخمی بھی ہوئے۔ پولیس چیف کے مطابق ضلع چمکنی میں بچے چھٹی کے بعد گھروں کو جانے کے لئے سکول سے باہر نکل رہے تھے کہ خودکش حملہ ہو گیا۔ قبل ازیں اتحادی فوج نے ایک فضائی حملے میں 6 طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے بتایا جاتا ہے جبکہ آسٹریلوی فوج نے افغان قیدیوں کو افغان حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایساف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے 2 گروپوں کو گذشتہ روز پکتیا کے ضلع ذرمت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جوکہ گاڑی اور موٹرسائیکل پر سوار تھے۔ حملے میں گاڑی اور موٹر سائیکل تباہ جبکہ تمام طالبان مارے گئے۔ طالبان کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔ ادھر آسٹریلوی فوج نے اپنی تحویل میں موجود افغان قیدیوں کو افغان حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ آسٹریلوی وزیر دفاع سٹیفن سمتھ نے صوبہ ارزغان میں قائم فوجی بیس کے دورے کے موقع پر گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ آسٹریلوی افواج اپنی تحویل میں موجود تمام قیدیوں کو افغان حکام کے حوالے کریں تاہم آسٹریلوی فوج نے اس حکم پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ مبینہ طور پر افغان حکام کی جانب سے قیدیوں پر تشدد اور انہیں ٹارچر کرنے کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ افغان خفیہ ادارے حوالے کئے جانے والے ان قیدیوں پر بیجاءتشدد کرتے ہیں لہٰذا جب تک افغان حکام کی جانب سے قیدیوں کے مکمل تحفظ کی ضمانت نہیں دی جاتی انہیں افغان حکام کی تحویل میں نہیں دیا جا سکتا۔​
    بشکریہ - نوائے وقت
     

Share This Page