1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

افغانستان‘ وسط ایشیاءتک سٹرٹیجک رسائی‘ بھارت ایرانی بندرگاہ پر ترقیاتی کام تیز کریگا

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏30 نومبر 2013۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    نئی دہلی (رائٹرز) امریکہ اور ایران کے درمیان برف پگھلتے ہی بھارت نے ایرانی بندرگاہ پر کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے ایک ٹیم روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وسائل سے مالا مال وسط ایشیا اور افغانستان تک سٹریٹجک رسائی حاصل کی جا سکے یہ بات یہاں بھارتی حکام نے بتائی۔ چباہار کی بندرگاہ جنوب مشرقی ایران میں واقع ہے اور اسے پاکستان کا گھیراﺅ کرنے کی بھارتی کوششوں میں مرکزی حیثیت حاصل ہے اس کے ذریعے بھارت خشکی سے گھرے افغانستان کیلئے ایک نیا روٹ کھولنا چاہتا ہے جس کے ساتھ اس کے قریبی سکیورٹی تعلقات اور اقتصادی مفادات ہیں اس بندرگاہ کی تعمیر میں بھارت جزوی سرمایہ کاری کر رہا ہے اور یہ بھارتی تجارت کیلئے ایران تک رسائی کا ایک نیا راستہ بھی فراہم کرے گی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ایرانی بندرگاہ ہمارے لئے ایک سٹریٹجک ضرورت ہے اس کے بغیر ہم افغانستان اور وسط ایشیا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔ عہدیدار نے کہا کہ بھارت کا اس ایرانی بندرگاہ کی ترقی میں ملوث ہونا بین الاقوامی پابندیوں کے دائرے میں نہیں آتا۔ ایران کی مغربی ممالک کیساتھ تعلقات میں بہتری سے اس منصوبے میں ہمارا اعتماد بڑھے گا۔ بھارت نے مغربی افغانستان کو بندرگاہ چباہار سے ملانے کیلئے 10کروڑ ڈالر کی لاگت سے خطرناک علاقے میں 220کلو میٹر لمبی شاہراہ کی تعمیر کے بعد بندرگاہ پر سہولتیں بڑھانے کیلئے 10کروڑ ڈالر خرچ کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے یہ بندرگاہ پاکستان کی گوادر پورٹ سے 72کلو میٹر کے فاصلے پر خلیج اومان میں واقع ہے۔
    http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2013-11-30/page-1/detail-27
     

اس صفحے کو مشتہر کریں