1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسلام اور عورتوں کے حقوق

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از برادر, ‏18 دسمبر 2008۔

  1. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    اسلام اور عورتوں کے حقوق​


    اس سے پہلے ہم عالمِ مغرب میں عورتوں کو دیے گئے حقوق کی ڈیڑہ دو سو سال پرانی تاریخ کا جائزہ لے چکے ہیں ۔ لیکن اسلام وہ واحد دینِ عظیم ہے جس میں آج سے چودہ صدیاں قبل عورت کو مساوی حقوق دیے گئے۔ نسلی امتیاز ختم کرتے ہوئے اُسے حق رائے دہی دیا گیا۔۔۔ اسلام نے عورت کو انفرادی و اجتماعی حقوق دیے۔۔۔ ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سے اسے عائلی حقوق دیے۔۔۔ اسے ازدواجی حقوق دیے۔۔۔ اسے معاشی و سیاسی اور قانونی حقوق دیے۔

    حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے انتخاب کے وقت مرد و عورت نے یکساں طور پر حق رائے دہی استعمال کیا۔۔۔ نیز خواتین کی سیاسی مشیر کے طور پر تقرری کی گئی۔۔۔ اور مختلف انتظامی ذمہ داریوں پر اس کی تعیناتی کی گئی۔۔۔ عورت کو دفاعی ذمہ داریوں میں نمائندگی دی گئی، ملٹری آفیسرز کے طور پر ذمہ داریاں دی گئیں۔

    ٭ عورت کی دی ہوئی امان کو مرد کی امان کے برابر قرار دیا گیا۔

    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
    إن المرأة تأخذ للقوم، يعنی تجير علی المسلمين. (جامع ترمذی، کتاب السير، 4 : 141، رقم : 1579)
    ’’عورت پوری قوم کے لئے امان دے سکتی ہے یعنی مسلمانوں کی طرف سے امان دے سکتی ہے۔‘‘

    عورت کی امان کا صحیح ہونا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام کے زمانہ میں ایک عام بات تھی۔ یہاں تک کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا :

    إن کانت المرأة لتجير علی المؤمنين فيجوز. (سنن ابی داؤد، کتاب الجهاد، 3 : 84، رقم : 2764)
    ’’اگر کوئی عورت (مسلمانوں کی مصلحت کے خلاف بھی) کسی کو امان دے دے تو جائز ہے۔‘‘

    ٭ اسی طرح اسلامی معاشرے میں عورت کو پارلیمنٹ میں بھی نمائندگی دی گئی۔ ایک موقع پر جب حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مجلس شوریٰ سے عورتوں کے مہر کی مقدار متعین کرنے پر رائے لی تو مجلس شوریٰ میں موجود ایک عورت نے کہا : آپ کو اس کا حق اور اختیار نہیں، کیونکہ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے :

    وَإِنْ أَرَدتُّمُ اسْتِبْدَالَ زَوْجٍ مَّكَانَ زَوْجٍ وَآتَيْتُمْ إِحْدَاهُنَّ قِنطَارًا فَلاَ تَأْخُذُواْ مِنْهُ شَيْئًا أَتَأْخُذُونَهُ بُهْتَاناً وَإِثْماً مُّبِيناًO (النساء، 4 : 20)

    ’’اور اگر تم ایک بیوی کے بدلے دوسری بیوی بدلنا چاہو اور تم اسے ڈھیروں مال دے چکے ہو تب بھی اس میں سے کچھ واپس مت لو، کیا تم ناحق الزام اور صریح گناہ کے ذریعے وہ مال (واپس) لینا چاہتے ہوo‘‘

    اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی تجویز واپس لے لی اور فرمایا :
    امراة أصابت ورجل أخطاء. (شوکانی، نیل الاوطار، 6 : 170)

    ’’عورت نے صحیح بات کی اور مرد نے غلطی۔‘‘

    یہ عورت کو اسلام کی عطا کردہ عزت اور تکریم ہی تھی جس سے وہ معاشرے کا ایک موثر اور باوقار حصہ بن گئی اور اس نے زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ سیاسی و انتظامی اور سفارتی کردار کے علاوہ تعلیم و فن کے میدان میں بھی عورتیں نمایاں مقام کی حامل تھیں۔ روایتِ حدیث، قرات و کتابت، شعر و ادب اور دیگر علوم و فنون میں بھی بے شمار خواتین مہارت اور سند کا درجہ رکھتی تھیں۔

    مضمون جاری ہے۔
    اگلا حصہ لڑی ۔۔ اسلام میں غیر مسلموں کے حقوق ۔۔۔ میں ملاحظہ کیجئے
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ۔ جزاک اللہ برادر بھائی ۔
    ایک طویل عرصہ بعد بہت ہی مفید اور عصرِ حاضر کی ضرورت کے عین مطابق پوسٹ ارسال کی ہے آپ نے۔
    واہ۔۔کاش روئے زمین پر آج کوئی ایسی اسلامی فلاحی مملکت ہو جہاں یہ سارے اسلامی قوانین اپنی عین روح کے ساتھ صحیح اسلامی معاشرے کی عکاسی کرتے نظر آتے ہوں۔

    اللہ تعالی ڈاکٹر صاحب کو صحت و سلامتی دے جو عالمی سطح پر اسلام کا پیغامِ امن و سلامتی پھیلا کر عظیم خدمت کررہے ہیں ۔ آمین
     
  3. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    سلام ۔ برادر انکل
    خوبصورت اور ایمان افروز مضمون کا شکریہ
    اللہ آپکی محنت قبول فرمائے۔ آمین
     
  4. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ برادر صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بھترین باتیں ہیں :flor:
     
  5. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ماشاءاللہ ۔ بہت اہم نکتہ ہے۔ خصوصاً اسلام میں عورتوں کے حقوق کے موضوع پر تنقیدی خیالات رکھنے والے ذہنوں کی تسلی و تشفی بہت درست انداز میں کی گئی ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں