1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسلامی نظام

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از زمردرفیق, ‏6 مئی 2008۔

  1. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اسلام علیکم
    اللہ کے نام سے جو بہت مہربان ہے نہایت رحم کرنے والا ہے۔
    تو اس لڑی میں آپ سب لوگ ایسے اصول یا اپنی خیالات کا اظہار کرین
    جس میں ہم پاکستان میں اسلامی حکومت قاہم کر سکیں۔۔۔
    کہنے کا مقصد ہے کہ
    طالبان جو کر رہے ہین وہ ترقع اچھا ہے یا ہم خود کوہی پرامن جلسہ وغیرہ کرین ہرتالیں کرین جس سے ملک میں نبی کریم صلم کی شریعت نافذ ہو۔۔مثال کے طور اگر قرآن نے کہہ کہ ہاتھ کاٹوں تو ہاتھ کاٹؤ۔۔۔۔۔۔۔۔اور ہم ایسا کیا سٹم بناہیں جس سے عوام مین شعور پیدا ہو ان کو مسلمان ہونے کا پتہ لگے اور مسلمانوں کے کیا حقوق ہین اللہ پر اور اپنی ہی لایف گزر جا رہا ہے مسلم۔۔۔۔۔۔۔عوام بے حس ہے ظلم ہو رہا ہے اس پر
    میں کیا کر سکتا ہوں عوام کو جگانے میں؟
    اور اگر ہم نہیں کر سکتے ایسا یا انقلاب کا ساتھ نہیں دے سکتے تو سوچین کیا ہم مومن ہیں۔۔،،،سوچیں کیوں نہین دے سکتا ساتھ۔۔۔۔۔۔۔کیا پولیس کے ڈنڈون کا ڈر ہے یا گھروالے منع کر رہے یہن۔۔۔۔۔۔۔۔
    سوچیں کہ خدا کی عبادت کر رہا ہوں میں کے دوسرے چیز کی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سوچیں۔۔۔
    ہم اللہ کے بندے یں۔۔اور نبی کریم صلم کی امت ہمارا کیا فریضیہ ہے؟
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خوب سوچ کر لکھ دین اپنے خیال اس لڑی میں۔۔۔۔۔
    شاہد آپ عمل نہ کر رہے ہوں اس بات پر جو دوسرا آپ کی بات پڑھ کر کر لے۔۔۔۔
    ہداہت تو اللہ دیتا ہے۔۔۔
     
  2. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    میرا خیال ہے ہمیں اس وقت بطور ملت حضور نبی اکرم :saw: کے مکی دور کی اتباع کرتے ہوئے ، اپنی تعلیم، تربیت، تزکیہ نفس، تصفیہ باطن، جہاد باالنفس ، باہمی اتحاد و اتفاق، اطاعتِ الہی اور اتباعِ رسول :saw: پر توجہ دے کر انفرادی سطح سے لے کر اجتماعی سطح تک خود کو سنوارنے پر توجہ دینی چاہیئے۔ یعنی روحانی انقلاب کا سامان کرنا چاہیئے۔

    پھر اسلامی حکومت کے قیام کی جدوجہد کرکے اسلامی کی معاشی اصلاحات پر توجہ دے کر عامۃ المسلمین کی مالی و معاشی حالت کی بہتری پر توجہ دی جانی چاہیے کہ جس سے ہر شہری کو بنیادی انسانی حقوق باآسانی گھر کی دہلیز پر میسر آجائیں۔

    جب قلوب و باطن “مسلمان“ ہوجائیں گے اور ہر شہری کو اسلامی ریاست کی جانب سے اسکے حقوق ملنا شروع ہوجائیں تو اسلامی قوانین کے نفاذ کے مراحل آئیں گے۔اور تب جا کر اسلامی سزاؤں اور اجتماعی اوامر و نواہی بزور قانون نافذ کرنے کے مراحل آتے ہیں۔

    یہی سبق ہمیں سیرتِ نبوی :saw: سے ملتا ہے۔

    میرا ایمان ہے اسلام محض بلاحکمت و تدبر “ظالمانہ سزاؤں“ کا نام نہیں ہے۔


    والسلام
     
  3. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جزاک اللہ بہت پیارے خیال شیر کیے۔۔۔۔۔اللہ آپکو اسکا اجر دے آمین
     
  4. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    تو پھر افغانستان کے طالبان اور پاکستان میں انکے ہمنوا کیوں صرف اور صرف اسلامی سزاؤں کو ہی “پوری شریعت اور اسلام“ کے نام پر نافذ کرنا چاہتے ہیں ؟
    طالبان نے پہلے افغانستان میں ایسا ہی کیا تھا۔ لوگوں کے کھانے کو روٹی نہیں ہے۔ ہسپتال نہیں ہیں۔ بچوں کے سکول نہیں ہیں۔ اور سرعام پھانسیاں شروع ہوگئیں۔ عورتوں کو سرعام سنگسار کرنا شروع کر دیا ۔ چوروں کے ہاتھ کاٹ کر پہلے سے اپاہج قوم کو مزید اپاہج کرنا شروع کردیا ؟
    اور پچھلے دنوں پاکستان کےقبائیلی علاقہ جات سے بھی ایسی ہی ایک وحشیانہ مولویانہ جماعت نے پورے علاقے کو 2 ماہ کا الٹیمیٹم دے دیا ہے کہ بھئی 2 ماہ کے اندر اندر سب داڑھیاں رکھ لو ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    کیا سارے کا سارا اسلام یہی ہے ؟ علم ، تعلیم ، فن ، ٹیکنالوجی، سوشل سروس ؟ امن محبت بھائی چارہ، انسانی اخوت ، کیا اسلام کو ان سے کوئی سروکار نہیں ؟

    کیوں ہم اسلام کو ایک “جاہل مذہب“ کے طور پر دنیا میں پیش کرکے تماشہ بنانا چاہتے ہیں ؟
    آخر ایسے مولویوں کو فنڈز کون دیتا ہے ؟ سعودی ریال یا امریکی ڈالرز ؟ انکے ہزاروں مدرسے کون چلاتا ہے ؟ پچھلی چوتھائی صدی میں یکایک خودکش حملہ آور کہاں سے نکل آئے ؟ کیا اسکے پیچھے اسلام کو بدنام کرنے کی کوئی عالمی سازش کارفرما تھی ؟ جس میں بیگانوں کی سازشوں کے ساتھ ساتھ اپنوں کی حماقتیں اور منافقتیں بھی شامل ہیں ؟

    کون ان سارے سوالوں کا جواب دے گا ؟ کوئی دے سکتا ہے ؟
     
  5. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0

    عقرب بھاٰہی الحمداللہ آپ مسلمان ہو
    کبھی قرآن کو کھول کر پڑھا ہے جو اپنی طرف سے باتیں بنا رہے ہو کہ طالبان غلط ہین یا فلاں نظام غلط ہے۔۔۔۔آج رات قرآن کی سورتہ البقرہ پڑھنا۔اللہ سے ہداہت کے لیے اردو میں
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سورتہ البقرہ 212 دنیا کی زندگی کافروں کے لیے خوشنما بناہی گی ہے۔اور وہ مومنین کا مذاق بناتے ہین۔لیکن قیامت کے دن متقین ان پر ہی غالب رہیں گے اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب دیتا ہے۔۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    آیات نمبر 214 ۔۔کیا تم یہ خیال کرتے ہو تم یوں ہی جنت میں داخل ہو جاو گےاور ابھی تو تم کو ایسی مشکلات نہیں آہن جیسی پہلے لوگوں کو آہی ان کو بڑی بڑی سختیاں اور تکلیفیں آہیں تھیں اور وہ ہلا دییے گے تھے یہاں تک کہ رسول (نبی کریم صلم اور صحابہ) اور ان کے ساتھ مومنیں پکار اٹھے کہ اللہ کی مدد کب آے گی،دیکھو اللہ کی مدد ابھی آنے والی ہے۔۔
    217۔۔۔۔بلاشبہ وہ جو ایمان لاے اور اللہ کے لیے اپنا وطن چھوڑا اور اللہ کے راستہ میں جہاد کیا تو یہی اللہ کی رحمت کے بھی امیدوار ہیں،اور اللہ تو ہے ہی بہت بخشنے والا اور بڑا رحم والا

    جناب عقرب صاحب!
    یہ اللہ کے قوانین ہین چور کو چوری کی سزا دینے والے سرعام سنگسار کرنے والے
    بے شک یہ چیزین ہمارے نفس کو گراں گزرین مگر یہ قرآن میں ہمارے لےلاگو ہین ایک مسلمان ہونے کے ناطے میں ان کو اپناو گا۔۔۔آپ کو پتہ نہیں کیوں بری یا ظالم لگ رہی ہین آپ تو کہہ رہے ہو مین مسلمان ہوں۔۔۔۔۔۔سوچو کیسے مسلمان ہو جو میڈیا کی سوچ کو اپنا رہے ہو۔۔۔میڈیا مسلمانون کو جاہل بنا رہے تم اپنے آپکو جاہل سمجھ رہے ہو
    حالانکہ اللہ نے کہہہ دیا کہ دنیا کی زندگی لعولعب کے سوا کچھ نہیں۔۔۔۔
    ماڈران بننا چاہتے ہویا پکہ مسلمان۔۔۔؟ قواننین کو دل سے قبول کرو یا فیر صاف کہہ دو مجھے اسلام نہیں پسند۔۔۔۔۔۔۔۔
    آیات ہے قرآن میں۔۔۔۔۔۔۔منافقین کہتے ہن ہمیں کتاب کے ایک حصہ پر یقین ہے جبکہ دوسرے حصہ پر نہیں۔۔۔۔۔۔
    اللہ فرماتے ہن مومنین سے۔۔۔تم اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاو اور شیطان کی پیروی نہ کرو وہ تو تمھارا کھلا دشمن ہے (208البقرہ) پھر اگر روشن احکام (قوانین جو اللہ نے دیے ہن) تمھارے پاس پہنچ جانے کے بعد تم متزلزل ہو جاو تو جان لو اللہ تو ہے ہی بہت زبردست اور حکمت والا(209) کیا یہ اس بات کا انتظآر کر رہے ہہین کہ اللہ کا عذاب ان بادلوں کے ساہبانوں میں آنا نازل ہو اور فرشتے بھی اتر آہین۔اور کام تمام کر دیا جے اور سارے کاموں کا رجوع اللہ ہی کی طرف ہے210۔۔۔۔
    اللہ ہم سب کو ہداہت کاملہ عطا فرمایے۔۔۔
     
  6. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    السلام علیکم !

    کیا دین اسلام ایک مسلمان کو حکمت، تدبر اور بصیرت و دانش سے عاری کردیتا ہے ؟ ماڈرن ازم سے کیا مراد ہے آپ کی ؟
    کیا اسلام ہر دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کی ضمانت نہیں دیتا ؟
    قرآن مجید کی چند آیات کو دیکھ کر بنا حکمت و تدبر ان پر عمل درآمد کے لیے دوڑ پڑ نا اور پھر اسکو مکمل اسلام سمجھ لینا بالکل بھی دانشمندی نہیں ہے ۔ اگر ایسا ہی ہے تو پھر قرآن کی آیت کا ایک ٹکڑا تو یہ بھی کہتا ہے۔ “ لا تقربو الصلوٰ ۃ“ یعنی نماز کے قریب بھی نہ جاؤ ۔
    تو کیا ہم قرآن کے انہی لفظوں کو لے کر ان پر عمل کرنے بیٹھ جائیں گے ؟
    ہرگز نہیں بلکہ ہم قرآن مجید کو پورے سیاق و سباق کے ساتھ پڑھ کر، سمجھ کر، پھر سیرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں ان احکامات کی عملی تفسیر ملاحظہ کرچکنے کے بعد عمل درآمد کریں گے۔
    ایک اور مثال کہ قرآن مجید میں بارہا نماز قائم کرنے کا حکم آیا ہے ۔ لیکن جو نماز ہم پڑھتے ہیں۔ بالکل اسی طرح نماز پڑھنا کس نے بتائی اور سکھائی ۔ یقیناً ہمارے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے۔ اس لیے قرآن مجید کو ہمیشہ اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں دیکھنا ہوگا۔

    قرآن مجید حکمت و دانائی کا خزانہ ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور انکے خلفائے راشدین نے اسلام کو اس وقت کے مطابق ایک “ماڈرن اور قابل عمل“ دین بنا کر دنیا کے سامنے پیش فرمایا تھا۔

    ذرا سیرت نبوی ص کا مطالعہ کرکے سوچیے کہ :
    نماز باقاعدہ کب فرض کی گئی ؟
    شراب کس سن ہجری میں مکمل ممنوع قرار دی گئی؟
    سود کب حرام ہوا ؟
    شریعت کی سزاؤں کا نفاذ سیرت نبوی ص کے کس دور میں شروع ہوا ؟

    اپنی عقل سے صرف قرآن قرآن قرآن کرنے سے قرآن مجید کو سمجھا نہیں جا سکتا ۔ قرآن مجید کی عملی تفسیر اور تصویر خود صاحبِ قرآن سیدنا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی ہے کہ خود قرآن بھی جن کے اسوہ کامل ہونے کی ضمانت دیتا ہے۔ اور سارے مسلمانوں کو اپنے آقا و مولا سیدنا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے نقشِ پا کی پیروی کرنے کا حکم دیتا ہے۔

    جب ہم دین اسلام کو ایک پوری ریاست کے دین کے طور پر لیتے ہیں تو ہمیں براہ راست صاحبِ گنبدِ خضریٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات وسیرت کو دیکھنا ہوگا کہ آپ نے دعوت دین کا کام کس حکمت و تدبر سے شروع فرمایا اور اللہ تعالی کے احکامات کی روشنی میں کس طرح درجہ بدرجہ دین اسلام کی مکمل فرماتے چلے گئے۔

    کیا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دن کوہ صفا کی پہاڑی پر کھڑے ہوکر یہ اعلان فرمایا تھا ۔ کہ لوگو ! شراب پینا چھوڑ دو ۔ نماز پڑھنا شروع کردو ! روزے رکھنا شروع کردو ! زکوٰۃ دیا کرو ! داڑھیاں رکھ لو ۔ تلواریں اٹھاؤ اور جہاد پر چل پڑو ۔ چوروں کے ہاتھ کاٹنا شروع کر دو وغیرہ وغیرہ ؟؟؟

    نہیں ۔ ایسا ہرگز نہیں ہوا۔ بلکہ سب سے پہلے حکمت و داناءی کے ساتھ لوگوں کو اسلام کی دعوت دی۔ ایک اللہ کی طرف بلایا۔ پھر چہار گانہ فرائض نبوت کے مطابق سب سے پہلے دعوت قبول کرنے والوں کو ۔۔۔ سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 151 کے بیان کے مطابق ۔۔۔

    یتلو علیکم آیتنا ۔۔ کے تحت آیات قرآنی کی تلاوت سے ان پر حق کا پیغام واضح فرمایا۔ ‌
    ویزکیکم ۔۔۔ کے تحت پھر انکی روحانی صفائی فرما کر تزکیہ نفس کے مراحل سے گذارا۔
    ویعلمکم الکتب والحکمۃ ۔ کے تحت نہ صرف علوم ظاہری بلکہ علوم باطنی (حکمت و دانش) سے آراستہ کیا ۔
    ویعلمکم مالم تکونو تعلمون ۔۔ کے تحت انہی علم و شعور کی عظیم منزلوں تک پہنچا دیا ۔

    پھر ان تربیت یافتہ ، سنورے نکھرے صحابہ کرام رض کو لے کر سوئے مدینہ ہجرت فرمائی ۔ وہاں مواخاتِ مدینہ کے ذریعے سب سے پہلے “معاشی اصلاحات“ نافذ فرمائیں۔ ہر کسی کی معاشی کفالت کا سامان کیا۔
    غزوہ بدر کے جنگی قیدیوں کو اس ضمانت پر کہ “جو کوئی مدینہ کے ان پڑھ لوگوں کو لکھنا پڑھنا سکھا دے گا وہ آزاد ہوگا اور اپنے گھر کو جا سکتا ہے “ عظیم “عوامی تعلیمی انقلاب “ کی بنیاد رکھی۔

    پھر جا کر نمازیں فرض ہوئی۔ پھر جا کر زکوٰۃ لینا شروع کی گئی ۔ پھر جا کر چوروں کے ہاتھ کاٹنا شروع کیے گئے۔ پھر جا کر شراب کو حرام قرار دیا گیا۔ وغیرہ وغیرہ ۔

    اسلامی سزاؤں کے نفاذ کے پہلے کیا آپ کو حضرت عمر :rda: کے دورِ خلافت کا وہ واقعہ یاد ہے جس میں ایک غلام پر چوری کا الزام ثابت ہوا اور سیدنا عمر :rda: نے اسکے ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا۔ ہاٹھ کاٹے جانے سے پہلے اس غلام نے عرض کی کہ اے امیر المومنین ! صرف ایک بار میرے مالک سے پوچھ لیجئے کہ اس نے مجھے گذشتہ کتنے ماہ سے میرا حق (تنخواہ) نہیں دیا ؟
    پوچھنے پر مالک نے اعتراف کیا کہ پچھلے چند ماہ سے میں اسے ادائیگی نہیں کرسکا۔ اس پر غلام پکار اٹھا ۔ اے امیر المومنین بتائیے اب میں چوری نہ کرتا تو کہاں سے کھاتا۔
    سیدنا عمر :rda: نے ‌‌‌‌نہ صرف اس چور کی سزا معاف فرما دی بلکہ اسکے مالک کو اپنے نوکر کا حق ادا نہ کرنے کے جرم میں کوڑوں کی سزا سنائی ۔

    اگر اسلام صرف سزاؤں ہی کا نام ہے تو اسلامی سزائیں تو اس وقت دنیائے اسلام میں سعودی عرب میں پوری شد و مد کے ساتھ نافذ ہیں۔ تو کیا وہ ریاست مکمل طور پر دینِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق اسلامی ریاست ہے ؟ اگر کوئی سمجھتا ہے تو سمجھتا پھرے لیکن قرآن و سنت میں تو خاندانی بادشاہت کا کہیں تصور نہیں ہے۔
    اگر خاندانی بادشاہت کا سیاسی نظام ہی اسلام ہوتا تو سیدنا صدیق اکبر کے بیٹے عبداللہ بن ابو بکر ، انکی جگہ دوسرے خلیفہ بنتے ۔۔۔ یا پھر سیدنا عمر فاروق کے بیٹے سیدنا عبداللہ بن عمر رضوان اللہ علیھم اجمعین خلیفہ بن جاتے۔ لیکن ایسا ‌ نہیں ہوا۔
    جو سعودی بادشاہت ہے علمبردار کررہے ہیں۔ ‌اور پھر اپنے اسی طرز فکر کے مطابق “سعودی میڈ “ اسلام کو پوری دنیا میں عام کرنے کے لیے بالخصوص غریب اسلامی دنیا میں وہ ہر طرح کی مالی سپورٹ کرکے مخصوص طرز کے مدرسے قائم کرتے ہیں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ انکے ہمنوا پیدا ہوسکیں۔

    بطور مسلمان ہمیں چاہیئے کہ ہم کسی اور طرف دیکھنے کی بجائے سیدھا سوئے گنبدِ خضریٰ دیکھیں۔ اپنے آقا محبوب خدا سیدنا محمد مصطفیٰ :saw: کی سیرت طیبہ کی راہنمائی لے کر قدم آگے بڑھائیں۔ جس دن ہم نے متحد ہوکر احیائے اسلام کے عزم کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا کر درِ مصطفیٰ :saw: پر اپنے سروں کو جھکا دیا اس دن سے ہماری عظمت و وقار کا سفر شروع ہوجائے گا۔ انشاءاللہ العزیز۔

    والسلام علیکم‌
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ برادر بھائی ۔
    آپ نے میرے خیالات بلکہ میرے ایمانی جذبات کی ترجمانی کردی ہے۔ اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
     
  8. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    محترم بردار:
    اپنے اپنے ویژن کی بات ہے۔۔۔۔۔۔۔ایک ہی بات ہے۔۔۔۔۔نبی کریم صلم نے کیا وحی کی روشنی میں لوگوں کو بلایا۔۔۔اللہ کی طرف۔۔۔۔۔۔اب ہمارا فرض ہے سنت رسول کی روشنی میں لوگوں کو اللہ کی طرف بلاین۔
    نبی کریم صلم کا مقصد تھا اللہ کے دین کو دنیا پر نافذ کرنا۔۔۔
    ہمارا امت مسلمہ کا بھی یہ ہی مقصد ہے اللہ کے دین کو پوری طرح دنیا پر نافذ کرنا۔۔۔۔۔
    اسلام میں کوہی ٹیرھ نہیں ہے پاین۔۔۔۔۔۔۔
    جتنے مرضی دلیلین دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو مرضی بہانے کرو
    جہاد فرض ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔کرو گے تو جان چھوٹے گی۔۔۔
    یا گھروں میں رہوں بیبوں کے ساتھ ۔۔یہاں تک کے غیر مسلم قومیں تم پر ٹوٹ پرھین۔۔۔
    جہاد کرو گے تو دنیا اور آخرت میں سرخ رو ہو گے،۔۔۔۔نیہں کرو گے دنیا میں بھی ذلیل آخرت میں دوزخ ملے گی
    ہر بندا سیانہ سمجھ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔سوچ رہا ہے کہ میں جو سوچتا ہوں وہ ٹھیک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا ان کے پاس صحفیے اتر ہین ان کے علم کے بارےمیں
    اللہ سب کو ہداہت دے آمین
     
  9. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    برادر صاحب نے جو سیرت رسول :saw: کے حوالے سے Step by Stepدرجے بتائے ہیں۔ وہ قابل غور ہیں۔ اور میرا ایمان ہے کہ سیرت مبارکہ کی کامل پیروی سے ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہی تو مسئلہ ہے۔ ہر بندہ خود کو ہی ٹھیک سمجھتا ہے۔ سمجھتا ہے جو بات مجھے میرے بڑوں نے سمجھا دی ہے وہی قرآن و حدیث ہے۔ باقی سب غلط ہیں۔ بھائی جب تک کسی دوسرے کو بھی سنو گے نہیں ، تقابلی جائزہ نہیں لو گے تو حق کی روشنی تک کیسے پہنچو گے ؟

    مجھے کچھ دن پہلے عقرب صاحب کی “آؤ کوئی راہنما ڈھونڈیں “ کے تحت ایک پوسٹپڑھنے کا اتفاق ہوا۔ لیکن انکی فراغ دلی اور وسعت نظری دیکھ کر دل بےاختیار عش عش کر اٹھا۔ کہ انہوں نے کس فراغ دلی سے عالم اسلام کے تین نامور سکالرز کی تعریف کی ہے اور اپنی استعداد کے مطابق انکا تجزیہ بھی کیا ہے۔
    گو کہ اسکے جواب میں دوستوں نے صرف اپنے اپنے “محبوب ڈاکٹرز“ ہی کی تعریف کی ہے۔ لیکن عقرب صاحب کی کشادہ دلی دیکھ کر بہت َخوشی ہوئی ۔ کہ الحمدللہ ابھی بہت سے مسلمان ایسے موجود ہیں جو کنویں کے مینڈک کی بجائے اجتماعی سوچ رکھ کر ہر کسی کے اچھے کام کی تعریف کرتے ہیں۔

    اگر ہم اتحادِ امت کا نعرہ لگاتے ہیں یا امت مسلمہ کے اتحاد کی خواہش رکھتے ہیں تو ہمیں فراغ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسروں کی بات کو بھی سننے اور اچھی بات کو قبول کرنے کا جذبہ پیش کرنا ہوگا۔
     
  11. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    :salam: نعیم بھائی ۔
    میری عاجزانہ گذارشات اور خیالات کو پسند کرنے پر بہت شکریہ ۔
    میں صدق دل سے سمجھتا ہوں کہ جب تک ہم ایک دوسرے کے نکتہء نظر کو برداشت کرکے ، دوسروں کے حق رائے کا احترام کرنے کا وطیرہ نہیں اپنائیں گے۔
    اس وقت تک ہم اتحاد امت کی منزل کی طرف قدم نہیں بڑھا پائیں گے۔ اور جب تک امت متحد نہیں ہوگی ۔ ہم چاہے لاکھ ادارے بناتے پھریں، تنظیمیں بناتے پھریں، سنٹرز بناتے پھریں، دنیا میں لیکچر دیتے پھریں، کتابیں لکھتے پھریں ، بلکہ ترجمے و تفسیریں بھی لکھتے پھریں۔
    ہم ثواب تو لے سکتے ہیں۔
    لیکن ملتِ اسلامیہ کی تقدیر بدلنے والا "انقلاب" کبھی نہیں آئے گا۔
    اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں اپنے فرقے کے دائرے میں رہ کر باقی ساری امت کو اپنے پیچھے لگا لوں گا تو یہ خام خیالی ہے۔ ترکی میں عاتب تنظیم، برصغیر میں تبلیغی جماعت، سعودی عرب اور دیگر عرب خطوں میں اہلحدیثیت کا پرچار کرنے والی جملہ جماعتیں پچھلی کئی صدیوں سے اپنی اپنی مخصوص فکر کے اندر رہ کر کام کر رہی ہیں۔ لیکن مجموعی طور پر اور عملی طور پر امت مسملہ کے زوال و انحطاط میں خاتمے کی بجائے آئے روز اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔

    اسلیے "انقلاب" کا نام لینے والوں‌کو سب سے پہلے اپنے قلب و ذہن کو وسیع کرنا ہوگا۔ بقول مظفر وارثی۔۔۔

    راستے تو بہت ہم نے پھیلا لیے
    کچھ دلوں‌کو بھی اپنے کشادہ کریں
     
  12. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0


    السلام علیکم
    جزاک اللہ سب کو اپنے کیالات شیر کرنے کا



    میں یورپ میں رہتا ہون پاکستان مین تھا بہت ماڈران قسم کا دماغ کا جس کو آپ فیشن ایبل منڈا کہتے ہو
    پھر یورپ آ گیا۔۔۔اس وقت میں بھی اسلام کو ٹیرھ میڑ بنا رہا تھا کہ جو میرے دل کو اچھا لگے گا وہ اسلام میں ہے اسلام تنگ دل نہیں ہے یا اسلام میں بہت چھوٹ ہے مولویوں نے کراب کر دیا ہے اسلام کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    آپ کا شیر پڑھ میرے دل میں جو ہے وہ بیان کرنے لگا ہون

    کہتے ہین لگن سچی ہو تو منزل مل جاتی ہے
    قرآن باقادگی سے پڑھ رہا ہون
    ڈارھی رکھ لی یہ سوچ کر کہ میں ایسا چہرہ انسانوں کو پسند نہ ایے تو کیا ہوا اللہ کو پسند ہےیہ سوچ کر
    اپنا ہر عمل اللہ کے لیے کر دیا ہے
    ہر عمل سے مراد نماز اللہ کے لیے دوسرون سے روابط اللہ کے لیے اٹھتے بیٹھے سب کام اللہ کو یاد کر کے۔۔۔
    پہلے برہلوی مسلک سے منسوب تھا قرآن کھول تو پتہ لگا۔۔
    یہ انسانی کیالات پر مبنی فرقہ ہے (ذاتی کیالات ہے کسی کو برا لگے تو لگے)
    ہر فرقہ کا یہ ہی ھال ہے
    قرآن آپکو مومن بنایے گا قرآن آپ کو صرف اللہ کی عبادت کا بتاے گا غیر اللہ کی عبادت سے آپ کو بچاے گا اپ کے نفس کو ایک رب کی عبادت کا بتایے گا اپنے دل کو ویسع کرنے کا طریقے بتایے گا۔۔
    دوسرون کے ساتھ تعلق کیسا رکھنا چاہے
    مقصد باتوں کا صرف اللہ کی رضا سب کچھ ہے دنیا میں باقی کچھ نہیں
    اللہ کے دین کو دنیا پر پھیلانا مطلب اللہ ایک ہے اسکے سوا کوہی معبود نہیں اسکو قرآن نے کہا ہے کہ اللہ کے مدد گار ہو جاو ۔۔۔۔۔۔۔
    قرآن میں سب کچھ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر عالم یہ ہی کہتا ہے۔۔۔۔۔لیکن پھر بھی ہم لوگ دور ہین کوشش کیجے ایک دفعہ قرآن کا ترجمہ پڑھنے کو ہداہت کے واسطے(وہ لوگ جو نہیں پڑھتے)
    اللہ مجھکو مزید ہداہت دے آمین اور سب کو دے آمین
     
  13. عطارقادری
    آف لائن

    عطارقادری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اپریل 2008
    پیغامات:
    28
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    پتہ نہیں کیوں ہمارے مکتبہ فکر کے لوگوں کو سوائے تنقیدکرنے،کیڑےنکالنے،غلط کوصحیح ،صحیح کو غلط کھنے کی عادت کیوں پڑگئی ہے ،افسوس آج ہمیں میٹھی سنتون کو ہی زندہ کرنے کی فکر ہے لیکن جھاد فی سبیل اللہ جیسے مقدس فریضے سے ہم دور بھاگ رہے ہیں
    اللہ کے بندو کچھ عقل سے کام لو خود تو جھاد کرتے نہیں ہو لیکن جوبچارے جھاد کررہے ہیں ان کے خلاف بولتے ہو اور ان کے خلاف زبانیں دراز کرتے ہو،تمہیں کیا معلوم کہ افغانستان کے طالبان اور مجاہدین کس جذبہ ایمانی کے تحت جھاد فی سبیل اللہ کا فریضہ سرانجام دے رہے تھے ،افسوس تو یہ بھی ہے کہ ہمارے مکتبہ فکر کا کوئی تربیتی سینٹر ہی نہیں تھا اور نہ آج تک ہے اور سچ تو یہ ہے کہ ہم لوگ جھاد سے بھت دور ہیں،ایک اور حقیقت میں آپ بھائیوں کو بتاؤں کہ میں خود راسخ العقیدہ بریلوی ہوں اور امام اھل سنت
    امام احمد رضا خان بریلوی رحمت اللہ علیہ کو اپنا پیشواوپیرومرشد مانتا ہوں ،لیکن بخدا آج زمرد بھائی کے ایمان پرور مضمون کو پڑہ کر خوشی ہوئی اور اس پر جو طرح طرح کے نشتر لگائے گئے اس پر مجھ سے برداشت نہ ہوا اور مجبور ہوکر مجھے اپنے ہی بھائیوں کے بارے میںکڑوا سچ بولنا پڑا،یہ اصول یاد رکھیں جو قوم جھاد نہین کرتی وہ ہمیشہ جھاد والوں کے خلاف بولتی ہے ،یہ تو منافقین کی صفات ہیں کہیں ہم لوگ منافقین کی صفوں میں تو شامل نہیں ہورہے۔۔۔یقینا کچھ ساتھیوں کا دل دکھا ہوگا اس پر میں ان سے معافی مانگتا ہوں لیکن آج مجھے اپنے ضمیر نے مجبور کردیا کہ سچ کو چھپانا مسلمان کا کام نہیں
     
  14. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جناب محترم ! کیا بتانا پسند فرمائیں گے کہ آپ کے ضمیر نے آپ کو جس "جہاد" پر مجبور کردیا ہے۔ وہ جہاد آپ نے کس قدر اپنے اوپر عملاً نافذ کر لیا ہے ؟
    آپ اور آپ جیسے دیگر مجاھدین جن کے آئیڈیل افغانی طالبان ہیں۔ آپ اس وقت افغانستان میں کیوں نہیں ہیں ؟ یہاں کیا کررہے ہیں ؟
     
  15. عطارقادری
    آف لائن

    عطارقادری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اپریل 2008
    پیغامات:
    28
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    محترمہ آپ پھلے بات پڑھا کرو پھر تبصرے کیا کرو یھاں سچ سے میری مراد ہمارے بھائیوں کی کمزوریاں ہیں مثلا ہمارا مسلک جھادفی سبیل اللہ نہیں کرتا،چاہے وہ جھاد طالبان والا ہو یا کفارکے خلاف دنیا کے کسی کونے میں بھی جھاد کیا جارہا ہو ہم لوگ بالکل صفر نظر آئیں گے،دوسری بات یہ کہ ہم اپنے آپ کو دین کا ٹھیکے دار سمجھتے ہیں ،اور یہ ہمارا نظریہ ہے کہ ہمارے علاوہ باقی سب دین سے پیچھے ہیں ،اور اسی سے ملتی جلتی ہماری ایک اور خامی یہ ہے کہ ہم عمل سے زیادہ تنقید کو پسند کرتے ہیں میری مراد
    ۔۔۔۔۔سچ۔۔۔۔سے یہ سب باتیں تھیں نہ کہ محض جھاد جس سے آپ کو الرجی
    اللہ تعالی جھے آپ کو اور سب کو دین کی صحیح سمجھ عطافرمائے آمین
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم قادری صاحب !
    یہاں بات اسلام کی ہورہی ہے۔ قرآن مجید کی ہورہی ہے۔۔ قرآن مجید کو سمجھنے کے لیے سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہورہی ہے ۔ ایسے میں آپ کو مسلک کی فکر کہاں سے آن پڑی؟ کیا آپ فرمانا چاہتے ہیں کہ آپکا مسلک قرآن و سنت سے علیحدہ کسی دین کی تبلیغ‌کرتا ہے ؟اگر ایسا ہے تو پھر آپکا مسلک آپکو مبارک ہو۔

    ہم تو قرآن و سنت کی روشنی میں، باہمی تبادلہء خیالات سے کچھ سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ زمرد رفیق بھائی کی میں دل سے قدر کرتا ہوں اور انکے پیغامات سے کچھ سیکھنے کی جستجو کررہا ہوں۔ لیکن ہمدردی کے نام پر دوبھائیوں کے درمیان دانستہ یا نادانستہ جو تفریق ڈال رہے ہیں وہ کوٰئی اچھا عمل نہیں ہے۔
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    صحت مند ماحول میں تبادلہء خیالات کرنے سے کسی پر نشتر نہیں لگتا بلکہ اگر وسعت نظری سے تبادلہء خیالات کیا جاٰے تو انسان کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ جیسے قرآن مجید نے فرمایا کہ ایمان والے جتنا زیادہ ذکر کرتے ہیں۔ انکا ایمان بڑھتا ہے۔

    اب آئیے ذرا محترمہ نور العین کے سوال کی طرف :

    اللہ تعالی نے قرآن مجید میں واضح حکم فرمایا ہے کہ مسلمانوں وہ بات کیوں کرتے ہو جو خود نہیں کرتے۔۔ اور یہ اللہ کے نزدیک بہت ہی برا ہے کہ تم کوئی ایسی بات کرو جو خود نہیں کرتے
    تو پھر محترمہ نور صاحبہ نے اگر آپ سے پوچھ لیا ہے کہ

    تو جواباً حکم قرآنی کے تحت بتلائیے کہ آپ جس جہاد کا نعرہ لگا کر دوسروں کو ترغیب دے کر کسی مسلک کو درپردہ تنقید کا نشانہ بنا رہےہیں۔ آپ خود اس پر کس حد تک عمل پیرا ہورہے ہیں ؟

    دائیں بائیں مسالک، فرقوں میں الجھنے کی بجائے۔ سیدھا سیدھا سوال ہے اسکا سیدھا سیدھا جواب عطا فرمائیے۔ شکریہ
    والسلام علیکم
     
  18. زمردرفیق
    آف لائن

    زمردرفیق ممبر

    شمولیت:
    ‏20 فروری 2008
    پیغامات:
    312
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    آپ سے التماس کیا تھا کہ آپ اپنی راے دیجے جس میں آپ اسلامی قانون پر پاکستان میں لاگو کرنے کو کہا تھا ۔
    آپ اپنی اپنی شروع ہو گیے۔۔۔
    میرے بھاہیوں کب سوچوں گے سریس کب اپنی ذات کے علاوہ امت مسلمہ کا سوچو گے۔۔۔۔۔۔
    اگر ہم اتھاد قاہم کر لین تو یقین کرین یورپپین یونین سے بڑا ہمارا مسلم یونین ہو گا۔۔۔
    ان سے دوگنی ترقی ہم کرین گے انشاہ اللہ
    اب اپنے گھرون سے نکلو تلاش کرو صراط مستقم اور صراط مستقم یہ ہے کہ
    جس نے اپنے گھر بار کو چھوڑا اللہ کے لیے اور جان و مال سے جہاد کیا۔۔۔
    جو کوہی اپنا کام اللہ کے لیے کرے گا اللہ اسکے اجر کو ضآیع نہیں کریے گا
    اللہ تو وہ ہے جس پر آنکھیں بند کر کے یقین کرنا ہے۔
    شیطان نے ہمیں گمراہ کر دیا ہے ہمارے کیالاتوں پر شیطان کا قبضہ ہے اس نے ہمارے اعمال ہم کو کوش نما دیے ہین
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یاد رکھنا اگر تمھاری آنکھیں نہ کھلین تو وہ وقت دور نہیں جب تم پر دوسری اقوام ھملہ کر دین
    اپنے آپکو مضبوط کرو

    جب اینڈ ہو گا تو نہ تمھارا بھاہی تمھارے کام آیے گا نہ تمھارا باپ نہ تمھاری بیوی صرف اور صرف وہ عمل کام آیے گا جو صرف اللہ کے لیے کیا ہو گا ۔
    اللہ مجھ کو بھی آپکو بھی ہدایت دے آمین
     
  19. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    زمرد بھائی
    اللہ تعالی ہر سمجھدار مسلمان کو ایسا دماغ عطافرمائے جس میں اوپر والی سوچ ہو ،اور یھی امت کی کامیابی کی نوید ہے
     
  20. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    بیشک
    :dilphool:
     
  21. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ آبی بھائی
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مجیب بھائی ۔ آپکے اوپر والی سوچ پر تو جہاز بیٹھنے والا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ جہاز کے وزن سے سوچ پر بوجھ پڑھ جائے۔ :201:
     
  23. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    ایسی بات نہیں؛۔کچھ فاصلہ ہے :khudahafiz:
     
  24. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:a23v8kc2][​IMG][/center:a23v8kc2]
     
  25. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:2p1nzqgu][​IMG][/center:2p1nzqgu]
     
  26. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:1udoh3gq][​IMG][/center:1udoh3gq]
     
  27. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:23dx61rz][​IMG][/center:23dx61rz]
     
  28. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:1wuamow1][​IMG][/center:1wuamow1]
     
  29. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:2cs0051n][​IMG][/center:2cs0051n]
     
  30. کاشفی
    آف لائن

    کاشفی شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏5 جون 2007
    پیغامات:
    4,774
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    [center:3odvahqy][​IMG][/center:3odvahqy]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں