1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

'فروغِ علم و فن' میں موضوعات آغاز کردہ از محبوب خان, ‏2 اپریل 2011۔

  1. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    ماشاءاللہ کافی اچھی معلومات مہیا کی گئیں ہیں

    شکریہ محبوب خان صاحب۔۔۔جیتے رہیں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نفراس
    آف لائن

    نفراس ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جولائی 2011
    پیغامات:
    6
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    ماری سماج سے باءر ہے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    اگر آپ اس لڑی کو شروع سے پڑھنے کی کوشش کریں تو آپ کی سمجھ بھی اس کی دسترس میں‌ہے۔:sad0126:
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    گول "ۃ" والے عربی کے متعدد لفظ حیاۃ، نجاۃ، رحمتہ وغیرہ۔ اردو میں "ت" سے رائج ہیں۔ انھیں سب لوگ بلا تکلف حیات، نجات، رحمت وغیرہ لکھتے ہیں۔ مناسب ہے کہ ایسے لفظ "ت" سے ہی لکھے جائیں، جیسے: حیات، ممات، نجات، بابت، مسمات، تورات وغیرہ۔

    بعض فارسی الفاظ اردو میں‌فارسی ہی کے طریقے پر اور کبھی اس سے مختلف انداز میں لکھے جاتے ہیں۔ اردو تو یکساں اصول اختیار کرتے ہوئے ایسے الفاظ کا یہ املا مناسب ہے: آئندہ، جوئندہ، نمائندہ، آزمائش، نمائش، آلائش، آرائش، آسائش وغیرہ۔
    ہمزہ سے لکھے جانے والے کچھ عربی الفاظ یہ ہیں:‌لائق، فائق، شائع، حائل، مائل،رسائل، حقائق، مسائل، عقائد وغیرہ۔

    چلنے، چھوڑنے اور پارکردینے کے معانی میں‌گذار دن، گذشتن اور گذاشتن کو ان سے بننے والے لفظوں کو "ذ" سے لکھا جائے، جیسے: گذشتہ، سرگذشت، رہ گذر، گذرگاہ، درگذر، رفت گذشت، واگذاشت وغیرہ۔

    ادا کرنے، پیش کرنے اور شرح کرنے کے معانی میں‌گزرادن مصدر اور اس سے بننے والے الفاظ "ز" سے لکھے جائیں گے، جیسے: نماز گزار، تہجد گزار، خدمت گزار، شکر گزار، عرضی گزار، گزارش۔اگر گزارش کو "گذارش" لکھیں گے تو یہ گذاشتن سے مشتق قرار پائے گاور اس کے معنی ہوں گے "چھوڑنا"۔

    پذیر فتن یعنی قبول کرنا سے پذیرائی، دل پذیر، اثر پذیر وغیرہ صحیح ہے نہ کہ پزیرائی، دل پزیر، اثر پزیر وغیرہ۔

    گزیدن یعنی پسند کرنا، قبول کرنا اور گزیدن یعنی کانٹا، ڈنگ مارنا۔۔سے بننے والے لفظ "ز" سے صحیح ہیں:
    جاگزیں، خلوت گزیں، برگزیدہ، مردم گزیدہ، مارگزیدہ وغیرہ۔

    گزرنا، گزارنا اردو کے مصدر ہیں۔ ان سے بننے والے لفظ "ز" سے لکھے جائیں گے مثلاً: گزرا، گزرا ہوں، گزرجانا، گزارا۔۔شکر خدا کا کہ گزارا ہورہا ہے۔۔۔، گزربسر، گزار لینا، گزار دینا وغیرہ۔
    خیال رہے کہ اردو، ہندی اور انگریزی کے الفاظ ہمیشہ "ز" سے لکھی جائیں گی۔
     
    آصف احمد بھٹی، غوری اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    جزاک اللہ خان جی ۔
    آپ کی بدولت اردو زبان کی بہت سی معلومات حاصل ہو رہی ہیں۔
    اللہ کریم آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے۔ آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    بہت بہت شکریہ بلال بھائی۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    بعض مرکب الفاظ کے املا میں‌غلطی کی جاتی ہے، مثلاً: عبدالطیف اور رحمت اللعالمین غلط ہے صحیح صورت یہ ہے: عبداللطیف اور رحمت للعالمین

    بعض ہم آواز الفاظ کے املا کا تعیّن ، ان کے معانی کے اعتبار سے ہوتا ہے، مثلاً:
    گلا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گلہ بمعنی شکایت
    بیغا بمعنی سفید، روشن۔۔۔۔۔ بیضہ ۔انڈا
    نالا۔ندی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نالہ۔فریاد
    زرہ۔چھوٹا ٹکڑا۔۔۔۔۔۔۔۔زرا۔قلیل، تھوڑا
    مسل۔فائل۔۔۔۔۔۔۔۔۔مثل
    لالہ۔گل لالہ۔۔۔۔۔۔۔۔لالا ۔لقب
    زہرا۔حضرت فاطمہ کا لقب۔۔زُہرہ۔۔پِتّا، دلیری، ہمت
    دانہ۔بیج، دانہ گندم۔۔۔۔۔۔۔دانا۔عقلمند
    آسیا۔چکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آسیہ۔فرعون کی بی بی کا نام
    پارہ۔ٹکڑا، حصہ۔۔۔۔۔۔۔۔پارا۔سیماب
    خاصہّّ۔یہ عربی لفظ ہے معنی: طبیعت، عادت۔۔۔۔خاصا۔بہ معنی اضافہ، جیسے اچھا خاصا۔۔۔۔۔خاصہ۔وہ نفیس چیز جو بادشاہوں اور امرا و وزرا کے لائق ہو۔ شاہی دسترخوان کا کھانا، ایک قسم کا سفید کپڑا۔ان سب معنوں میں آتا ہے۔

    لفظ "ہندوستان" عام طور پر بغیر "واو" کے پڑھا جاتا ہے۔ لہذا اس طرح اگر لکھا جائے تو بہتر ہے :ہندستان۔۔۔البتہ شاعری میں‌اسے واو اور آخر میں ں کے ساتھ بھی لکھا اور پڑھا جاسکتا ہے۔

    بعض انگریزی الفاظ کا درست لفظ کی ادائیگی کے لیے املا اگر یوں لکھا جائے تو بہتر ہے:
    بنک ۔۔۔۔۔نہ کہ ۔۔۔۔بینک
    بائبل۔۔۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔بائیبل
    انجنیر۔۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔۔انجینیر وغیرہ
     
    غوری, ملک بلال, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    اب املا سے ہٹ کر کچھ باتیں:

    اردو کتابوں، رسالوں اور عبارتوں میں‌ہندسے بھی اردو ہی میں‌لکھنا مناسب ہوگا جیسے:
    ۱،۲،۳،۴،۵،۶،۷،۸،۹،۰ ۔۔۔۔۔۔۔۔نہ کہ 1234567890

    بعض انگریزی کے الفاظ، اب اردو کے الفاظ بن چکے ہیں۔ ان کی جمع اردو نہ کہ انگریزی قاعدے کے مطابق بنائی اور لکھی جائے گی۔ مثلاً: سکول/سکولوں ۔۔۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔۔سکولز
    یونی ورسٹی/یونی ورسٹیوں۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔۔یونی ورسٹیز
    کالج/کالجوں۔۔۔۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔کالجز
    چیلنج/چیلنجوں۔۔۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔۔چیلنجز
    پروگرام/پروگراموں۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔پروگرامز
    جج/ججو۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہ کہ۔۔۔۔۔ججز
    وغیرہ

    خیال رہے کہ سکول، کالج، پروگرام، ہسپتال اور جج واحد ہیں مگر بخوبی اردو میں‌جمع کے معنوں‌میں‌بھی استعمال ہوتے ہیں۔

    اب آخر میں یہ بتادو ں کہ اس لڑی میں اب تک املا وغیرہ کے جن پہلووں پر بحث کی گئی ہےوہ صرف اور صرف تجاویز ہیں۔۔۔۔کوئی عمل کرے یا نہ کرے۔۔۔۔اپنی مرضی پر منحصر ہے ۔۔۔ہاں اگر سب کوشش کریں تو معیار بندی کے قاعدے کے مطابق مزید درستگی ہوتی جائے گی۔۔۔۔۔یہ مواد ایک کتابچہ بہ نام"صحتِ املا کے اصول" ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی، ادارہ مطبوعات سلیمانی، سال اشاعت: اپریل ۲۰۰۹ء سے لی گئیں ہیں۔۔۔۔لہذا اس کے تمام حقوق اور دعوی ملکیت مصنف اور ادارہ ہذا کے ہیں۔

    میں نے یہاں اس لیے ارسال کیے ہیں تاکہ آن لائن لوگ اس سے مستفید ہوسکیں۔۔۔۔۔یاد رہے کہ میرےپاس جو کتابچہ ہے اس کی قیمت مبلغ ۵ روپے درج ہے۔۔۔۔مگر مجھے میرے ایک مہربان نے بطور تحفہ پیش کیا۔۔۔۔سو ہم اس کم خرچے سے بھی بچ گئے۔۔۔۔۔۔اور مجھے یقین ہے کہ میرے مہربان کو ان کے استاذ ۔۔۔۔یعنی کتابچہ کے مصنف ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی نے بھی بطور تحفہ دیا ہوگا۔۔۔قیاس ہے۔
     
    محمد نیاز، غوری، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    السلام علیکم۔ محبوب خان بھائی
    بہت معلوماتی مضامین ارسال فرمائے ہیں۔ جزاک اللہ خیر۔
    مجھ جیسے کم علم کے لیے مفید سلسلہ ہے۔

    آپ نے فرمایا ۔
    کیا وجہ ہے کہ اردو زبان کی کئی سو سالہ عمر کے باوجود ہم ابھی تک الفاظ و جملہ جات کا معیار مقرر نہیں کرپائے ؟ بےشمار الفاظ غلط العام ہیں اور بےشمار الفاظ ایسے ہیں جن کا تلفظ اور ہجے مختلف جگہوں پر مختلف ملتا ہے۔
    کیا یہ امر ہماری پیاری زبان اردو کے بولنے اور چاہنے والوں کے لیے باعثِ تشویش نہیں ؟؟؟
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    نعیم بھائی ڈاکٹر رؤف پاریکھ صاحب نے اردو حروف تہجی کے بارے لکھا ہے کہ
    اردو کے حروف تہجی کی کیا تعداد ہے؟ کاش میں اس سوال کا جواب دے پاؤں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک دوسو سالہ پرانا قضیہ ہے۔لیکن جس بات نے مجھے مجبور کیا کہ میں اس کے بارے کچھ کہوں تواس کی وجہ مقتدرہ قومی زبان جو پاکستان میں اردو کے حوالے سے ایک مقتدر ادارہ ہے کے مطابق ۵۸ ہے۔ حالانکہ کئی اس تعداد سے متفق نہیں ہونگے۔

    یہ مضمون انگریزی میں ہے۔ ربط دے رہا ہوں تاکہ آپ براہ راست روزنامہ ڈان کی ویب گاہ پر خود ملاحظہ کرسکیں۔

    کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر مسئلے بیان کرنے پر آئیں تو حروف تہجی سے بات شروع ہوتی ہے اور پھر املا کی باری۔ اس کی ایک وجہ ہے کہ اب بھی کئی لوگ ہیں جن کے مطابق اگر کوئی لفظ عربی یا فارسی سے اردو میں‌مستمل ہوجاتی ہے تو وہ لوگ جن کا شعبہ عربی یا فارسی ہے وہ عربی کے ان الفاظوں کو بجائے کہ اب اردو میں استعمال ہورہے ہیں انھیں اردو کا سمجھیں ۔۔۔۔۔۔۔وہ لفظوں کو اصل زبان کی طرف لے جاتے ہیں جہاں‌سے اختلاف پیدا ہونے شروع ہوجاتے ہیں۔ گو کہ اختلاف میں بھی برکت ہے اگر درست سمت میں ہو۔۔۔۔۔مگر یہاں سے مختلف سوچیں در آتی ہیں اور ہر صاحب علم اپنی علمیت کے حوالے رخ متعین کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

    جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ باعث تشویش تو بجا فرمایا۔۔۔۔۔مگر باعث اطمینان پہلو یہ ہے کہ ہمارے پاس کئی جہتوں سے کسی بھی ایک طرز کو اپنانے کا اختیار ہے۔

    اس کے علاوہ دنیا میں کم از کم دو زبانیں ایسی ہیں جو اپنے معروضی معنویت کی وجہ سے اس طرح کے مسائل کے شکار ہیں۔ ایک جاپانی اور دوسری اردو۔ جاپانی زبان کی وجہ تو یہ ہے کہ جاپانی قوم اظہار کے معاملے میں اپنے رویے کی وجہ سے لیت و لعل سے کام لیتے ہیں جس کہ وجہ سے ان کے کہے یا لکھے ہوئے جملے کا انداز بیان غیر حتمی سا معلوم ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مگر اردو چونکہ مختلف قوموں کے درمیان رابطہ اور علم کی زبان ہونے کہ وجہ سے اس میں انداز بیان اور معنی کے کئی پہلو در آئے کہ اس کے استعمال کرنے والے مختلف معاشروں سے تعلق کی وجہ سے استعمال تو کرتے رہے مگر ساتھ ساتھ اس کی رنگینی نے کچھ سنگینی کا رخ اختیار کیا۔ صرف خط کے انداز کو دیکھیں کہ کس قدر تیزی کے ساتھ نسخ سے تعلیق ۔۔۔۔پھر دونوں کے ملاپ سے نستعلیق یعنی جہاں‌ کئی مسائل کا سامنا ہے تو وہیں ان مسائل کی وجہ سے اس زبان نے ترقی کے مراحل بھی طے کیے۔۔۔۔۔۔اس لیے ان مسائل کو اب تو کئی صاحب علم لوگ اردو کی رنگینی قرار دے رہےہیں۔
     
    محمد نیاز، غوری، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    السلام علیکم محبوب خان بھائی ۔
    زبانوں کی ترویج و ترقی کا عمل تو ہمیشہ جاری رہتا ہے بلکہ یہی تحرک بقا کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
    لیکن ایک معیار ضرور مقرر ہوتا ہے جس پر تمام اہلِ زبان متفق ہوتے ہیں۔
    شاید اردو کے ساتھ بھی یہ تذبذب ہماری "ثقافت" جیسا ہے ۔ کہ جیسے آج تک ہم اپنا "ثقافتی معیار" متعین نہیں کرسکے۔

    بہرحال آپکی مہیا کردہ قیمتی معلومات کے لیے شکرگذار ہوں۔ :113:
     
    آصف احمد بھٹی، ملک بلال اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. شریفہسوراٹھیا
    آف لائن

    شریفہسوراٹھیا ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2012
    پیغامات:
    4
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    آپ نے جو بیڑا اٹھایا ہے- اللہ تعالی اسمیں آپ کو کامیابی سے ہمکنار کرے -آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    محبوب بھائی حاضر ہوں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: اردو املا- آئیے اپنی اردو درست کریں

    حاضر ہوں ھارون بھائی۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اگلے دسمبر میں
     
  17. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی۔۔۔۔کچھ مزید مواد ملا تو ارسال کردوں گا۔۔۔انشاء اللہ
    ھارون بھائی۔۔۔۔سدابہاری جواب کے لیے بے حد شکریہ :t:
     
    نعیم اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تاحال منتظر :(
     
    محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ابھی دسمبر دور است
     
    محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. اسداللہ شاہ
    آف لائن

    اسداللہ شاہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    130
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ملک کا جھنڈا:
    بھائی جان کیا سرخ لفظ صحیح ہےیا اس طرح ہوگا؟
    جج کی جمع ججوں
     
    محمد نیاز نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جو قاعدہ بیان ہوا ہے۔۔۔اس کی رو سے آپ نے درست لکھا۔۔۔جہاں تک مذکورہ بالا لفظ کا تعلق ہے۔۔۔۔۔وہ بظاہر ٹائپنگ غلطی ہے۔۔۔۔۔اس لیے درستگی کے لیے شکریہ۔
     
  22. اسداللہ شاہ
    آف لائن

    اسداللہ شاہ ممبر

    شمولیت:
    ‏15 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    130
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    ملک کا جھنڈا:
    بھائی میں تو خود طالبعلم ہوں اور ہر وقت سیکھنے کے مراحل سے گزررہاہوں۔
     
    نعیم، ھارون رشید اور محبوب خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ویسے انگریزی الفاظ کی جمع بھی انگریزی ہی میں رہے تو بہتر نہ ہو ؟
    جیسے مذکورہ لفظ " جج "
    یا تو اسکی جگہ صحیح اردو (گو کہ وہ بھی عربی سے مستعار ہے) کا لفظ " منصف" لیا جائے تو جمع "منصفین" بنتی ہے۔
     
    محبوب خان اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    اس طرح بھی یہ استعمال میں ہے۔۔۔مگر کئی جگہ پر صوتی مسائل درپیش ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔بالکل اسی طرح۔۔۔۔۔واحد اور جمع کو ایک طرف کرکے جو تلفظ ہے۔۔۔۔کسی انگریزی یا عربی لفظ یا دیگر زبان کے لفظ کے۔۔۔۔۔وہ بھی اصل میں رہنا ممکن نہیں ہوتا اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر خطے کی ایک آوازیں مختلف ہیں۔۔۔اس لیے ادائیگی کے فرق سے بھی وہ لفظ اصلی نہیں رہتا۔۔۔۔۔اس لیے اگر سہولت کی غرض سے واحد سے جمع کسی قاعدے کی تجویز بھی بس ایک سفارش کی حیثیت رکھتی ہے۔۔۔۔کیونکہ اردو تو ہے لشکری زبان۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    لغت ایک ایسا میڈیا ہے جس کے ذریعے ہم اپنی سوچ، اپنے خیالات، اپنے دل کی بات اور اپنے علم کو دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔

    ہر تہذیب کے لوگوں نے اپنی زبان کی ترویج کے لئے بہت محنت کی اور اپنی زبان کو فوقیت دی اور حفاظت بھی کی۔

    انسان کو اپنی مادری زبان میں بات کرنے میں جو مزا آتا ہے اس کا کوئی نعم البدل نہیں۔

    عربی دانوں نے اپنی لغت پہ بہت کام کیا اور ہر ہر شے اور انداز کے لئے مخصوص لفط تشکیل دیا تاکہ پوری طرح اور واضح طور پر بات کہی جاسکے اور سمجھی جاسکے۔

    عربی زبان میں ایک ہی شے کے لئے بہت سے اسماء استعمال ہوتے ہیں مگر یہ تبدیلی ان اشیاء کی مختلف کیفیات کی عکاسی کرتی ہے۔

    جیسے شیر کے مندرجہ ذیل اسماء ہیں:-

    أَبُو لِبْدَة
    أَخْنَس
    أَشْجَع
    أَضْبَط
    أَلْيَس
    بَبِر
    بَيْهَس
    جَسَّاس
    حَطَّام
    حَيْدَر
    خَبُور
    خُنَافِس
    دِرْوَاس
    دَوْكَس
    رَاهِب
    رَهِيْص
    سَارِي
    سَبَنْتَى
    سِيْد
    شَدْقَم
    صَارِم
    صَيَّاد
    ضُبَارِمَة
    ضُرَاك
    ضَمْضَم
    عَابِس
    عَثَمْثَم
    عِفْرَاس
    عِفِرِّين
    عَنْبَسَة
    غَضَنْفَر
    فَدَوْكَس
    فُرَافِص
    فِرْفَار
    قَبَّاب
    قُصَاقِص
    قَضْقَاض
    كَفَّات
    مَاضِي
    مُجَالِح
    مَرْثِد
    مُسْتَلْحِم
    مُصْطَاد
    مِنْهَس
    مُهْرِع
    مَيَّاس
    نَحَّام
    نَهِز
    هِبْرِزِيّ
    هُرَاثِم
    هَرْثَمَة
    هَرِيْت
    هَصَّار
    هَصْوَرَة
    هَمْهَام
    هَوَّاس
    هَيْصَر

    أَبُو لُبَد
    أَجْبَه
    أَسَد
    أَصْيَد
    أَقْدَم
    بَاسِل
    بَهِيْم
    جَرْوَان
    حَامِي
    حَمْزَة
    خَبَّاس
    خَطَّار
    دِرْغَام
    دَوْسَك
    رَاصِد
    رَهِيْب
    زَيَّاف
    سَبَنْتَاة
    سَوَّار
    شُدَاقِم
    صَادّ
    صِمَّة
    ضُبَارِم
    ضَبِيْر
    ضُمَاضِم
    عَائِث
    عِتْرِس
    عَزَّام
    عِفْرِيْس
    عَنْبَس
    غَادِي
    فَارِس
    فُرَافِرَة
    فَرْفَار
    فُرْهُود
    قَشْعَم
    قِصْمِل
    كُرْدُوس
    لَيْث
    مُتَنَاذِر
    مَرْثَد
    مُسَارِي
    مُصَدَّر
    مُنْهَرِت
    مُهَرِّد
    مُوَهْوِه
    نَجِيْد
    نَهْد
    هَبَّار
    هَرَّات
    هَرْثَم
    هَرُوت
    هُصَاهِص
    هَصْوَر
    هُمَام
    هِنْدِس
    هَيْصَار

    أَبُو فِرَاس
    أَبْغَث
    أَسْحَر
    أَصْهَب
    أَفْضَح
    إثْمِد
    بَهْنَس
    جَرْو
    حَارِث
    حَلْبَس
    خَادِر
    خُشَام
    دِرْبَاس
    دَوْسَر
    رَازِم
    رُزَم
    زَنْبَر
    سَبُع
    سَنْدَرِيّ
    شُجَاع
    شَكِم
    صُمَادِح
    ضُبَارِك
    ضَبُور
    ضَرْغَم
    ظَلُوم
    عَتَرَّس
    عُرْوَة
    عُفْرُوس
    عَنَابِس
    عَيُوث
    فَادِي
    فُرَافِر
    فِرْصِم
    فِرْنَاس
    قَسْوَرَة
    قُصْقُصَة
    قَمُوص
    لَحْم
    مُتَقَدِّي
    مُدِيْن
    مَزْبَرَانِيّ
    مُصْحِر
    مُنْهِّت
    مُهَرِّت
    مُودِي
    نِبْرَاس
    نَهَّامَة
    هَاضُوم
    هُرّ
    هَرِت
    هَرْهَار
    هُزَع
    هَصُور
    هَمَّام
    هُنْبُغ
    هَيْزَم
    وَهَّاس


    أَبُو الحَارِث
    وَاسِعُ الشُّدْقَيْن
    أُسَامَة
    أَصْبَح
    أَفْتَخ
    أَيْسَر
    بَسُول
    جُرْهُم
    جَيْفَر
    حُلابِس
    خَابِس
    خَزْرَج
    دَاهِي
    دَوَّاس
    رَابِض
    رَزَامَة
    زُفَر
    سِبَطْر
    سِرْحَان
    شَتَّامَة
    شَرِيْس
    صِمّ
    ضُبَاثِيّ
    ضَبُوث
    ضَرْغَامَة
    طَغَامَة
    عَبُوس
    عَرَنْدَس
    عَفَرْنَى
    عَمُوس
    عَيَّار
    غَيَّال
    فُرَاسِن
    فُرَانِق
    فَرْفُور
    قَسْوَر
    قُصْقُص
    قَلُوب
    لابِد
    مُتَرَبِّد
    مُخْتَبِس
    مَرْهُوب
    مُصَامِص
    مُلْبِد
    مِهْرَاع
    مِهْصِيْر
    نَاهِض
    نَهَّام
    هَاصِر
    هَدِب
    هُرَاهِر
    هَرِمَة
    هِزْبَر
    هَصَمْصَم
    هَمَّاس
    هَمُوس
    هَيْثَم
    وَرْد


    أَبُو الأشْبَال
    مَلِكُ الغَاب
    أَزْد
    أَشْهَب
    أَغْلَب
    أَهْرَس
    بَسُور
    جِرْفَاس
    جَوَّاس
    حَفْص
    حَيْدَرِيّ
    خَثْعَم
    خَوَّان
    دَلَهْمَس
    رِئْبَال
    رزَّام
    زَافِر
    سَبْر
    سِرْحَال
    شِبْل
    شَرَنْبَث
    صِلْدَم
    ضَبَّاث
    ضَبْثَم
    ضَرْغَام
    ضَيْغَمِيّ
    عَبَّاس
    عَرِس
    عَفَرْنَس
    عُمُس
    عَيَّاث
    غَيَّاض
    فِرَاس
    فُرَانِس
    فِرْفِر
    قُرْضُوب
    قَصْقَاص
    قَعَّاص
    لائِث
    مُتَحَرِّب
    مُحْتَصِر
    مُرْمِل
    مُشِيْب
    مُقَرْضِب
    مُهْتَصِر
    مِهْصَر
    نَاهِد
    نَهَّاس
    هَادِي
    هَجَّام
    هُرَامِس
    هِرْمَاس
    هَزَّاع
    هُصَرَة
    هِلَّوْف
    هِمْهِيْم
    هَوَّام
    هَيْصُور


    ابن أُسَامَة
    جَائِبُ العَيْن
    أَدْلَم
    أَشْدَخ
    أَغْثَر
    أَهْرَت
    بَبْر
    جَأْب
    جَهْبَد
    حَطُوم
    حَيْدَرَة
    خَبُوس
    خِنُّوس
    دِلْهَام
    ذَمَّر
    رَزَام
    رِيْبَال
    سَاعِدَة
    سَبَنْدَى
    شَاكِي
    شَدِيْد
    صَعْب
    ضَابِط
    ضَبِث
    ضَرْضَم
    ضَيْثَم
    عَادِي
    عَجُوز
    عِفْرِس
    عَمَاس
    عَوْف
    غَيَّاث
    فَرَّاس
    فُرَافِصَة
    فُرْفُر
    قِرْضَاب
    قَصَّال
    قَطُوب
    كَهْمَس
    مُبْتَدِر
    مُجَهْجَه
    مُرْزِم
    مُشِبّ
    مُضَبَّر
    مُنِيْخ
    مِهْصَار
    نَاجِد
    نَهَّات
    نَهُوس
    هَجَّاس
    هَرَّاس
    هَرِس
    هُزَابِر
    هَصِر
    هِلْقَام
    هُمْهُوم
    هَوَّاسَة

    ہماری اردو زبان جدید ترین لغت میں شمار ہوتی ہے اور اس کی وسعت بلا حدود ہے۔

    اگر ہم لوگ اردو کا مطالعہ کرتے رہیں تو ہمیں بہت سے الفاظ ازبر ہوسکتے ہیں اور ہم احسن طریقے اپنی گفتگو کرسکتے ہیں۔

    انگریزی زبان کے لفظ جج (عادل) کے لئے اردو میں بہت سے الفاظ مروج ہیں جیسے:-

    Judge جَج ۔ قاضی ۔ عادَل ۔ اعلٰی حاکِمِ عدالَت ۔ فيصلَہ کَرنے والا ۔ پَنچ ۔

    مگر جج کی جمع ججز کو اردو میں استعمال کرنا قاعدے کی خلاف ورزی ہوگا۔

    محبوب بھائی آپ نے بہت محنت سے مضمون بیان کیا ہے۔ مجھے بھی تقویت ملی۔۔۔۔۔ شکریہ

    عبدالقیوم غوری
     
    محمد نیاز، آصف احمد بھٹی، پاکستانی55 اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. محمد نیاز
    آف لائن

    محمد نیاز ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2018
    پیغامات:
    5
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    میرا خیال ھے که دور حاضر کے معتبر محققین و ناقدین کو قومی سطح پر اکٹھا کر کے صحت املا کے متفقه اصول و قوانین ترتیب دیے جائیں اور پھر انھیں ایک کتابی صورت میں شائع کر کے پورے ملک میں لازمی قرار دے دیا جائے-
     
  27. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    شمولیت:
    ‏16 مئی 2018
    پیغامات:
    3,161
    موصول پسندیدگیاں:
    484
    ملک کا جھنڈا:
    یہ ضرب المثل مکمل کر دیں :

    لکھے ----------
    پڑھے ------------
     
  28. محمد نیاز
    آف لائن

    محمد نیاز ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2018
    پیغامات:
    5
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    مشهور ضرب المثل تو شرعی طور پر غلط ھے جب که درست یوں ھے:
    لکھے ' مو' ' سا'
    پڑھے :خود' آ'
     
    ۱۲۳بے نام نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    شمولیت:
    ‏16 مئی 2018
    پیغامات:
    3,161
    موصول پسندیدگیاں:
    484
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ۔

    تھوڑی سی تشریح بھی کر دینی تھی۔ کہ لکھے مُو سا، مُو فارسی میں بال کو کہتے ہیں، یعنی کہ بال برابر باریک لکھے تو پڑھنے کے لیے بھی خود ہی آنا پڑھے گا۔
     
    محمد نیاز نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. محمد نیاز
    آف لائن

    محمد نیاز ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2018
    پیغامات:
    5
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    حکم صرف تکمیل کا تھا اس لیے اسی پر اکتفا کیا-
    بهر حال آپ کا مشوره بعد ازاں بھی مفید ھے-
     

اس صفحے کو مشتہر کریں