احسان فراموشی ایک عالی شان پلازا کے سامنے شیطان کھڑا زاروقطار رورہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ انسان بہت احسان فراموش مخلوق ہے۔ ایک راہ گیر نے شیطان کو آہ و زاری کرتے اور انسان کو برا بھلا کہتے دیکھا تو وہ رک گیا اور اس نے شیطان سے اس کی وجہ پوچھی۔ شیطان نے کہا۔ "کروڑوں روپے مالیت کا یہ پلازا دیکھ رہے ہو؟" حاجی خدا بخش نے یہ پلازا میرے مشوروں پر عمل کے نتیجے میں حاصل شدہ سرمائے سے تعمیر کیا مگر جب یہ پلازا مکمل ہوگیا تو میرا شکر ادا کرنے کی بجائے اس کی پیشانی پر موٹے لفظوں میں "ھذا من فضل ربی" لکھوایا۔ راہ گیر نے "ھذا من فضل ربی" پر ایک نگاہ ڈالی باآواز بلند پڑھا اور آگے چل دیا۔ (عطاء الحق قاسمی۔۔ اقتباس از " ہنسنا رونا منع ہے")