1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏23 نومبر 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    حضور نبی اکرم :saw: کا اپنے صحابی حضرت اَسود بن سریع رضی اللہ عنہ سے نعت سننا

    حضرت اسود بن سریع رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے بارگاہِ رِسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا :

    يا رسول اﷲ! إني قد مدحت اﷲ بمدحة ومدحتک بأخري.

    ’’یا رسول اﷲ! بے شک میں نے ایک قصیدہ میں اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی ہے اور دوسرے قصیدہ میں آپ کی نعت بیان کی ہے۔‘‘

    اِس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : هات وابدأ بمدحة اﷲ عزوجل.

    ’’آؤ اور اللہ تعالیٰ کی حمد سے اِبتداء کرو۔‘‘ (اور اسکے بعد میری مدح )

    1. أحمد بن حنبل، المسند، 4 : 24، رقم : 16300
    2. ابن أبي شيبة، المصنف، 6 : 180
    3. طبراني، المعجم الکبير، 1 : 287، رقم : 842
    4. بيهقي، شعب الإيمان، 4 : 89، رقم : 4365
     
  2. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    جزاک اللہ نعیم چاچو ۔ سرکار مدینہ :saw: کے ثناخوانوں اور میلاد مصطفی کی اہمیت پر اچھی احادیث ہیں۔
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    حضور نبی اکرم :saw: کا صحابی حضرت عبد اللہ بن رَوَاحہ رضی اللہ عنہ سے نعت سننا

    1۔ حضرت ہیثم بن ابی سنان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ وعظ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر خیر کرتے ہوئے فرما رہے تھے کہ تمہارا بھائی عبد اللہ بن رواحہ بالکل لغویات نہیں کہتا۔ پھر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے درج ذیل اَشعار بیان کیے :

    وفينا رسول اﷲ يتلو کتابه
    إذا انشقّ معروف من الفجر ساطع

    أرانا الهدي بعد العمي فقلوبنا
    به موقنات أن ما قال واقع

    يبيت يجافي جنبه عن فراشه
    إذا استثقلت بالمشرکين المضاجع

    (اور ہمارے درمیان اللہ کے رسول ہیں جو کتاب اللہ کی تلاوت کرتے ہیں، جب کہ فجر طلوع ہوتی ہے۔ انہوں نے ہمیں ہدایت کا راستہ دکھایا اس کے بعد کہ ہم جہالت کی تاریکی میں تھے، چنانچہ ہمارے دل یقین کرتے ہیں کہ جو کچھ آپ نے کہا وہ ہوکر رہے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس حال میں رات گزارتے ہیں کہ بستر سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پہلو جدا ہوتا ہے، جب کہ مشرکین کے بستر ان کی وجہ سے بوجھل ہوتے ہیں یعنی ان کی نیندیں اڑ جاتی ہیں۔‘‘

    1. بخاري، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل من تعار من الليل فصلي، 1 : 387، رقم : 1104
    2. بخاري، الصحيح، کتاب الأدب، باب هجاء المشرکين، 5 : 2278، رقم : 5799
    3. بخاري، التاريخ الکبير، 8 : 212، رقم : 2754
    4. بخاري، التاريخ الصغير : 23، رقم : 71
    5. أحمد بن حنبل، المسند، 3 : 451
    6. بيهقي، السنن الکبريٰ، 10 : 239
    7. ابن کثير، تفسير القرآن العظيم، 3 : 465


    2۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عمرۂ قضاء کے موقع پر مکہ مکرمہ داخل ہوئے تو عبد اﷲ بن رواحہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آگے آگے چلتے ہوئے بلند آواز سے کہہ رہے تھے :

    خلُّوا بني الکفار عن سبيله
    اليوم نضربکم علي تنزيله

    ضربًا يزيل الهام عن مقيله
    ويذهل الخليل عن خليله

    (اے اولادِ کفار! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا راستہ چھوڑ دو، آج ہم تمہیں حکمِ قرآن کی مار ماریں گے۔ ایسی مار جو کھوپڑی کو اپنی جگہ سے دور کردے گی، اور دوست کو دوست سے جدا کردے گی۔‘‘

    اِس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا :

    يا ابن رواحة! بين يدي رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم وفي حرم اﷲ تقول الشّعر؟

    ’’اے ابن رواحہ! تم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اور اﷲ کے حرم میں شعر کہہ رہے ہو؟‘‘

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا سوال سنا تو اُن سے فرمایا :

    خل عنه يا عمر! فلهي أسرع فيهم من نضح النبل.

    ’’اے عمر! اِسے کہنے دو، یہ اَشعار ان کفار (کے دلوں) پر تیر برسانے سے بھی زیادہ تیز ہیں۔‘‘

    1۔ ترمذی نے ’’الجامع الصحیح (کتاب الادب، باب ما جاء فی انشاد الشعر، 5 : 139، رقم : 2847)‘‘ میں اِس حدیث کو حسن صحیح قرار دیا ہے۔
    2۔ نسائي، السنن، کتاب مناسک الحج، باب انشاد الشعر في الحرم، 5 : 202، رقم : 2873
    3۔ قرطبي، الجامع لاحکام القرآن، 13 : 151
     
  5. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    سبحان اللہ ۔ ایک اور ایمان افروز حدیث مبارک۔
    جزاک اللہ خیر
     
  6. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ
     
  7. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    حضرت عامر بن اَکوع رضی اللہ عنہ سے مجمع عام میں نعتیہ اَشعار سننا
    (محفل نعت کی سنت مبارکہ )

    حضرت سلمہ بن اَکوع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ایک رات ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ خیبر کی طرف جا رہے تھے۔ قافلہ میں سے کسی شخص نے میرے بھائی عامر بن اَکوع سے کہا کہ آج آپ ہمیں اپنا کوئی کلام سنائیں۔ وہ اونٹ سے اُترے اور یہ شعر پڑھنے لگے :

    اللّهم! لو لا أنت ما اهتدينا
    ولا تصدّقنا ولا صلّينا

    فاغفر فداء لک ما اتّقينا
    وثبّت الأقدام إن لاقينا

    (اے ہمارے پروردگار! اگر تو (اپنا محبوب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان بھیج کر) ہمارے شاملِ حال نہ ہوتا تو ہم ہرگز ہدایت پاسکتے نہ ہم صدقہ و خیرات کرتے اور نہ نماز قائم کرسکتے۔ میں تجھ پر فدا ! تو ہماری خطائیں معاف فرما جب تک ہم تقوی اِختیار کیے ہوئے ہیں اور جب دشمن سے ہمارا سامنا ہو تو ہمیں ثابت قدمی عطا فرما۔‘‘

    یہ سن کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

    من هذا السائق؟

    ’’یہ اونٹنی چلانے والا (اور حمد ونعت کے شعر پڑھنے والا) کون ہے؟‘‘

    صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! یہ عامر بن اَکوع ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خوش ہوکر دعا دیتے ہوئے فرمایا :
    يرحمه اﷲ.

    ’’اللہ تعالیٰ اُس پر رحمت نازل فرمائے۔‘‘

    1. بخاري، الصحيح، کتاب المغازي، باب غزوة خيبر، 4 : 1537، رقم : 3960
    2. بخاري، الصحيح، کتاب الأدب، باب ما يجوز من الشّعر، 5 : 2277، رقم : 5796
    3. مسلم، الصحيح، کتاب الجهاد، باب غزوة خيبر، 3 : 1428، رقم : 1802
    4. ابو عوانه، المسند، 4 : 314، رقم : 6830
    5. بيهقي، السنن الکبري، 10 : 227
    6. طبراني، المعجم الکبير، 7 : 32، رقم : 6294


    یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنتِ مبارکہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نعت سن کر اپنے ثناء خواں کے حق میں دعا کرتے اور انہیں اپنی توجہات اور فیوضات سے مالا مال کرتے۔

    اگر کوئی معترض جس کے قلب و روح تک حضور اکرم :saw: کی شان نہ پہنچتی ہو ۔ اعتراض کرے کہ یہ تو اللہ کی حمد ہے اور حضور اکرم :saw: کی تعریف و ثنا نہیں تو جوابا عرض ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کو اللہ تعالی کی معرفت، اسکی ہدایت ، اسکی معرفت سب کچھ حضور نبی اکرم :saw: کے تصدق سے ہی ملا تھا۔ خدائے وحدہ لاشریک کی معرفت ہمیں بھی سیدنا محمد مصطفی :saw: کے تصدق و وسیلے سے ہی ملی ہے ۔ اور صحابہ کرام تو ہم سے بدرجہا بڑھ کر اس نعمت کا اعتراف و تشکر بجا لانے والے تھے۔
     
  8. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    اللہ تعالی ہم سب کو اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سچا امتی اور غلام بنائے۔ آمین
     
  9. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    سبحان اللہ ۔ کہیں سنا تھا کہ پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے درجن سے بھی زیادہ صحابہ و صحابیات نعت خوان تھے۔ ماشاءاللہ
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ
     
  11. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین


    بلغ العلےٰ بکمالہ ----------------------------------------------- کشف الدجےٰ بجمالہ

    حسنت جمیعُ خصالہ -------------------------------------------- صلو علیہِ واٰ لہ
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حضرت عباس بن عبدالمطلب کا حضور اکرم کی مدح سرائی کرنا

    حضور نبی اکرم :saw:حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ سے نعت سننا

    حضرت خریم بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غزوۂ تبوک سے واپسی پر حاضر ہو کر اسلام قبول کیا تو میں نے عباس بن عبد المطلب کو یہ کہتے ہوئے سنا : یا رسول اللہ! میں آپ کی مدح کرنا چاہتا ہوں۔ اُن کے اِظہارِ خواہش پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

    قل، لا يفضض اﷲ فاک.

    ’’کہیں، اللہ تعالیٰ آپ کے منہ کی مہر نہ توڑے (یعنی آپ کے دانت سلامت رہیں)۔‘‘

    پھر حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شانِ اَقدس میں درج ذیل نعتیہ اَشعار کہے :

    من قبلها طبت في الظلال وفي
    مستودع حيث يخصف الورق

    (جب حضرت آدم علیہ السلام (اور حضرت حوا علیہا السلام) اپنے اپنے جسموں کو (جنت میں) پتوں سے ڈھانپ رہے تھے۔ اُس وقت سے بھی بہت پہلے آپ صلی اﷲ علیک وآلک وسلم جنت کے سایوں اور اپنی والدہ ماجدہ کے رحم میں بھی پاکیزہ تھے۔)

    ثم هبطت البلاد لا بشر
    أنت ولا مضغة ولا علق

    (اُن کے جنت سے زمین پر اتارے جانے کے بعد) آپ صلی اﷲ علیک وآلک وسلم بھی اُن کے ہمراہ زمین پر تشریف لے آئے جب کہ آپ صلی اﷲ علیک وآلک وسلم نہ تو قبل ازیں بشری صورت میں تھے اور نہ ہی گوشت اور علق کی حالت میں۔)

    بل نطفة ترکب السفين وقد
    ألجم نسرا وأهله الغرق

    (بلکہ حضرت نوح علیہ السلام کی مبارک پشت میں ایک تولیدی قطرہ کی حالت میں کشتی میں سوار تھے جب (دریا کے) غرق نے نسر (بت) اور اس کی پرستش کرنے والوں کو لگام دی تھی (یعنی طوفان کے باعث منکرینِ نوح غرق ہوگئے تھے)۔

    تنقل من صالب إلي رحم
    إذا مضي عالم بدا طبق

    (آپ صلی اﷲ علیک وآلک وسلم مقدس اَصلاب سے پاکیزہ اَرحام کی جانب منتقل ہوتے رہے۔ جب ایک دور گزرتا تو دوسرا شروع ہوجاتا۔)

    حتي احتوي بيتک المهيمن من
    خندف علياء تحتها النطق

    (یہاں تک کہ آپ صلی اﷲ علیک وآلک وسلم کا مبارک شرف جو آپ کے فضل پر گواہ ہے قبیلہ خندف (قریش) کے نسب کے اَعلیٰ مقام پر فائز ہوا (جب کہ دوسرے تمام لوگ آپ کے اِس مقام سے نیچے ہیں)۔

    وأنت لما ولدت أشرقت الأ
    رض وضاءت بنورک الأفق

    (اور جب آپ (سیدہ آمنہ رضی اﷲ عنہا کی گود میں) بزم آرائے جہاں ہوئے تو آپ کی تشریف آوری کے باعث زمین پُر نور ہوگئی اور فضائیں جگمگا اٹھیں۔)

    فنحن في ذلک الضياء وفي
    النور وسبل الرشاد نخترق

    (ہم آپ صلی اﷲ علیک وآلک وسلم کی ضیاء پاشی اور نورانیت کے صدقے ہی تو راہِ ہدایت پر گامزَن ہیں۔ )


    1. حاکم، المستدرک علي الصحيحين، 3 : 369، 370، رقم : 5417
    2. طبراني، المعجم الکبير، 4 : 213، رقم : 4167
    3. ابن جوزي، صفوة الصفوة، 1 : 54
    4. ابن أثير، أسد الغابة في معرفة الصحابة، 2 : 165، 166
    5. هيثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، 8 : 218
    6. أحمد بن زيني دحلان، السيرة النبوية، 1 : 46
    7. نبهاني، الأنوار المحمدية من المواهب اللدنية : 25
     
  13. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    سبحان اللہ ۔ جزاک اللہ نعیم چاچو۔
     
  14. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    اللہ تعالی ہمیں اپنے محبوب نبی :saw: سے محبت اور انکی تعریف و ثنا کی توفیق دے۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    نعت خوان رسول :saw: حضرت کعب سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنی نعت سننا اور اُنہیں چادر عطا فرمانا

    محمد بن اسحاق بیان کرتے ہیں :
    کعب بن زہیر بن ابو سلمیٰ بھاگ کر مدینہ منورہ آئے تو قبیلہ جہینہ کے ایک شناسا شخص کے پاس رات ٹھہرے، نمازِ فجر کے وقت وہ انہیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں لے گئے تو انہوں نے لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی۔ کسی نے انہیں بتایا کہ وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔ پس تو ان کے پاس جا کر اَمان طلب کر۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے بیٹھ گئے اور اپنے ہاتھ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں دے دیا۔ پھر عرض کیا : یا رسول اﷲ! بے شک کعب بن زہیر تائب اور مسلمان ہو کر آپ سے امان طلب کرنے آیا ہے، اگر میں اسے آپ کے حاضر خدمت کروں تو کیا آپ اس کی معافی قبول فرمائیں گے؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں، تو اس نے عرض کیا کہ میں ہی کعب بن زہیر ہوں۔ یہ سنتے ہی ایک انصاری شخص نے عرض کیا : یارسول اللہ! مجھے حکم دیجیے کہ میں اس دشمنِ خدا کی گردن اتار دوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اسے چھوڑ دو، بے شک وہ اپنی (گزشتہ) حالت سے تائب ہو کر اور چھٹکارا پا کر آیا ہے۔ پھر حضرت کعب نے قصیدہ بانت سعاد پڑھا :

    بانت سعاد فقلبي اليوم متبول
    متيم أثرها لم يفد مکبول


    (معشوقہ کی جدائی میں میرا دل بیمار ہے، ذلیل و غلام بنا ہوا اس کے ساتھ ساتھ ہے جو فدیہ دے کر چھوٹ نہ سکا۔)

    أنبئت أن رسول اﷲ أوعدني
    والعفو عند رسول اﷲ مأمول


    (مجھے خبر دی گئی کہ بے شک رسول اللہ نے میرے لیے وعید فرمائی ہے، حالاں کہ رسول اللہ سے عفو و درگزر کی امید کی جاتی ہے۔)

    پھر انہوں نے یہ شعر بھی پڑھا :

    إن الرسول لنور يستضاء به
    وصارم من سيوف اﷲ مسلول


    (بے شک یہ رسول نور ہیں جن سے روشنی اَخذ کی جاتی ہے، اور اللہ کی شمشیروں میں سے برہنہ شمشیر ہیں۔)​

    ابن قانع بغدادی (م 351ھ) روایت کرتے ہیں کہ کعب نے یہ شعر پڑھا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں چادر عنایت فرمائی :

    فکساه النبي صلي الله عليه وآله وسلم بردة له، فاشتراها معاوية من ولده بمال، فهي البردة التي تلبسها الخلفاء في الأعياد.

    ’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں چادر مبارک عطا فرمائی جسے معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان کی اولاد سے مال کے بدلہ خرید لیا، یہی وہ چادر تھی جسے خلفاء عیدوں کے موقع پر پہنتے تھے۔‘‘

    1. ابن قانع، معجم الصحابة، 12 : 4466، رقم : 1657
    2. ابن جوزي، الوفا بأحوال المصطفي صلي الله عليه وآله وسلم : 463، رقم : 813


    اس حدیث شریف سے ثابت ہوا کہ نعت سن کر نعت خواں کو نذرانہ کے طور پر کچھ دینا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے۔
    1. حاکم، المستدرک علي الصحيحين، 3 : 670 - 673، رقم : 6477
    2. طبراني، المعجم الکبير، 19 : 157 - 159، رقم : 403
    3. بيهقي، السنن الکبري، 10 : 243
    4. ابن إسحاق، السيرة النبوية : 591 - 594
    5. ابن هشام، السيرة النبوية : 1011 - 1021
    6. هيثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، 9 : 393
    7. ابن کثير، البداية والنهاية، 3 : 582 - 588
     
  16. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دود و سلام کا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ تک پہنچنا

    دود و سلام کا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ تک پہنچنا

    حضرت علی بن حسین رضی اﷲ عنہما اپنے جد امجد حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

    وصلّوا عليّ وسلّموا حيثما کنتم، فَسَيَبْلُغُنِي سلامکم وصلاتکم.


    ’’اور تم جہاں بھی ہو مجھ پر درود و سلام بھیجتے رہا کرو، تمہارے درود و سلام مجھ تک (خود) پہنچتے ہیں۔‘‘

    1. ابن اسحاق أزدي، فضل الصلاة علي النبي صلي الله عليه وآله وسلم : 35، رقم : 20
    2. أحمد بن حنبل، المسند، 2 : 367، رقم : 8790
    3. ابن أبي شيبة، المصنف، 2 : 150، رقم : 7542
    4۔ ابن کثیر کی ’تفسیر القرآن العظیم (3 : 515)‘ میں بیان کردہ روایت میں فَسَيَبْلُغُنِی کی بجائے فَتَبْلُغُنِی کا لفظ بیان کیا گیا ہے۔
    5۔ عسقلانی نے بھی ’’لسان المیزان (2 : 106)‘‘ میں فَتَبْلُغُنِی کا لفظ ذکر کیا ہے۔
    6۔ ہندی نے ’کنز العمال فی سنن الاقوال والافعال (1 : 498، رقم : 2199)‘‘ میں لکھا ہے کہ اِسے حکیم ترمذی نے روایت کیا ہے۔
     
  18. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    سبحان اللہ جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنا، غموں سے نجات اور گناہوں کی بخشش کا سبب بنتا ہے

    عن أبي بن کعب رضي الله عنه قال : کا ن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم إذا ذهب ثلثا الليل قام فقال يا أيهاالناس اذکرو اﷲ جاء ت الراجفة تتبعها الرادفة، جاء الموت بما فيه جاء الموت بما فيه قال أبي : قلت يارسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم إني أکثر الصلاة عليک فکم أجعل لک من صلاتي فقال ما شئت قال قلت الربع قال ماشئت فإن زدت فهو خيرلک قلت النصف قال ماشئت فإن زدت فهو خير لک قال قلت فالثلثين قال ماشئت فإن زدت فهو خيرلک قلت أجعل لک صلاتي کلها قال إذا تکفي همک ويغفرلک ذنبک.

    ’’حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کا دو تہائی حصہ گزر جاتا تو گھر سے باہر تشریف لے آتے اور فرماتے اے لوگو! اللہ کا ذکر کرو اللہ کا ذکر کرو ہلا دینے والی (قیامت) آگئی۔ اس کے بعد پیچھے آنے والی (آگئی) موت اپنی سختی کے ساتھ آگئی موت اپنی سختی کے ساتھ آگئی۔ میرے والد نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کثرت سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتا ہوں۔ پس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کتنا درود بھیجوں؟ تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جتنا تو بھیجنا چاہتا ہے میرے والد فرماتے ہیں میں نے عرض کیا (یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کیا میں اپنی دعا کا چوتھائی حصہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دعاء بھیجنے کے لئے خاص کر دوں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے (تو ایسا کرسکتا ہے) لیکن اگر تو اس میں اضافہ کرلے تو یہ تیرے لئے بہتر ہے میں نے عرض کیا اگرمیں اپنی دعا کا آدھا حصہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے لئے خاص کر دوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے لیکن اگر تو اس میں اضافہ کر دے تو یہ تیرے لئے بہتر ہے میں نے عرض کیا اگر میں اپنی دعا کا تین چوتھائی حصہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے لئے خاص کر دوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے لیکن اگر تو زیادہ کردے تو یہ تیرے لئے بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا (یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اگر میں ساری دعا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجنے کے لئے خاص کردوں تو؟ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تو یہ درود تیرے تمام غموں کا مداوا ہو جائے گا اور تیرے تمام گناہ معاف کردیے جائیں گے۔

    1. ترمذي، الجامع الصحيح، 4 : 636، کتاب صفة القيامة والرقائق والورع، باب نمبر 23، رقم : 2457
    2. احمد بن حنبل، المسند، 5 : 136، رقم : 21280
    3. حاکم، المستدرک علي الصحيحين، 2 : 457، رقم : 3578
    4. مقدسي، الاحاديث المختارة، 3 : 389، رقم : 1185
    5. بيهقي، شعب الايمان، 2 : 187، رقم : 1499
    6. منذري، الترغيب والترهيب، 2 : 327، رقم : 2577
    7. ابن کثير، تفسير القرآن العظيم، 3 : 511
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    سبحان اللہ جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    مومن کی جان و مال کی حرمت کعبۃ اللہ سے بھی زیادہ ہے

    عن عبداللہ بن عمر قال : رایت رسول اللہ :saw: یطوف بالکعبۃ، ویقول : ما اطیبک واطیب ریحک ، ما اعظمک واعظم حرمتک ، والذی نفس محمد بیدہ ، لحُرمۃُ المومن اعظم عند اللہ حرمۃ منک مالہ ودمہ ، وان نظُن بہ اِلا خیرا ۔

    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ انہوں نے حضور نبی اکرم :saw: کو خانہ کعبہ کا طواف کرتے دیکھا اور یہ فرماتے سنا ۔
    اے کعبہ ! تو کتنا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کتنی پیاری ہے۔ تو کتنا عظیم المرتبت ہے اور تیری حرمت کتنی اعلی ہے ۔ قسم ہے اس ذات کی جسکے ہاتھ میں محمد :)saw: ) کی جان ہے۔ مومن کے جان و مال کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری حرمت سے بھی زیادہ ہے۔ ہمیں مومن کے بارے میں نیک گمان ہی رکھنا چاہیے۔

    1۔ ابن ماجہ السنن ۔ کتاب الفتن۔ 2۔ 1297 رقم 3932
    2۔ طبرانی ۔مسند الشامین۔ 2 : 396، رقم 1568
    3۔ منذری ۔ الترغیب والترھیب ۔ 3 : 201، رقم
    3679
     
  22. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    جزاک اللہ خیر

    اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم اِنک حمید مجیدہ
    اللھم بارک علی محمد وعلی آل محمد کما بارکت علی اِبراھیم وعلی آل اِبراھیم انک حمید مجیدہ


    مومن کے جان و مال کی حرمت اللہ کے کے نزدیک تیری حرمت سے بھی زیادہ ہے۔

    نعیم بھائی معذرت کیساتھ میرے خیال سے یہاں کے 1 بار آئے گا
     
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    السلام علیکم حسن رضا بھائی ۔
    تصحیح کا شکریہ ۔ جزاک اللہ خیرا۔
     
  24. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    السلام علیکم نعیم بھائی ۔ ایمان افروز احادیث ہم تک پہنچا نے کے لیے شکریہ ۔ جزاک اللہ خیرا
     
  25. زرداری
    آف لائن

    زرداری ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    263
    موصول پسندیدگیاں:
    12
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    بابا یہ بات جا کے دہشتگرد مولویوں کو بھی سمجھاؤ نا ۔ غریب عوام سمیت مابدلوت کی جان کو بھی خطرہ میں ڈال رکھا ہے۔ :mad:
     
  26. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    زرداری صاحب یہ باتیں ہم تک مولویوں کے ذریعے ہی پہنچتی ہیں ، جنہیں آج دہشگرد کہا جاتا ہے جبکہ حقیقتا وہ دہشت گرد نہیں ہیں ،
    اُن میں سے جو کافروں سے لڑتے ہوئے جہاد کرتے ہیں وہ اللہ کی راہ میں مجاھد ہیں یہ ہیں وہ لوگ جنہیں آپ اور آپ کے رب امریکہ نے دہشت گرد مشہور کر رکھا ہے
    رہے وہ لوگ جو بلا لحاظ مسلمانوں اور غیر حربی کافروں کو قتل کرتے ہیں وہ ہمارے علما میں سے نہیں ہیں بلکہ آپ لوگوں کے ہی مہرے ہیں جن میں کچھ شعوری اور اکثر لا شعوری طور پر آپ لوگوں کے وساوس کا شکار ہو کر آپ لوگوں کے فائدے کے لیے کام کر رہے ہیں ،
    اور شرکار آپ کو کیا ڈر !!! آپ کی حفاظت کے لیے تو جیالوں کی ایک فوج موجود ہے :horse:
    اور ان کے علاوہ آپ کے رب کی طرف سے بھیجے گئے کالے پانی کے کیڑے بھی :176:
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں

    قلت: یارسول اللہ ! ارایت ان لقیت رجلا من الکفار فقاتلنی فضرب احدی یدیّ بالسیف، فقطعھا، ثم لاذمنی بشجرۃ، فقال: اسلمت لِلہ، افاقتلہ یارسول اللہ بعد ان قالھا‌؟ قال رسول اللہ :saw: لا تقتلہ، قال : فقلت : یا رسول اللہ ! انہ قد قطع یدی ، ثم قال ذلک بعد ان قطعھا افقتلہ ؟ قال رسول اللہ :saw: لا تقتلہ فان قتلتہ فانہ بمنزلتک قبل ان تقتلہ، وانک بمنزلتہ قبل ان یقول کلمتہ التی قال ۔

    (حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ نہ نے پوچھا) یا رسول اللہ ! یہ فرمائیے کہ اگر (میدان جنگ وغیرہ میں ) کس کافر سے میرا مقابلہ اور وہ میرا ہاتھ کاٹ‌ڈالے اور پھر جب وہ میرے حملے کی زد میں آئے تو ایک درخت کی پناہ میں آ کر کہہ دے ۔ اسلمت للہ۔ (یعنی اسلام قبول کرلے) تو کی امیں‌اس شخص کو کلمہ پڑنے کے بعد قتل کرسکتا ہوں ؟ رسول اللہ :saw: نے فرمایا۔ تم اسکو قتل نہیں کرسکتے۔ میں (پھر) عرض‌کیا ۔ یارسول اللہ ! اس نے میرا ہاتھ کاٹنے کے بعد کلمہ پڑھا ہے تو کیا میں اسکو قتل نہیں‌کرسکتا؟ آپ :saw: نے فرمایا ۔ تم اسکو قتل نہیں‌کرسکتے۔ اگر تم نے اسکو قتل کردیا تو وہ اس درجہ پر ہوگا جس پر تم اسکو قتل کرنے سے پہلے تھے (یعنی حق پر) اور تم اس درجہ پر ہو (جاؤ) گے جس درجہ پر وہ (شخص) کلمہ پڑھنے سے پہلے تھا (یعنی کفر پر)‌۔

    یعنی کسی کلمہ گو کو قتل کرنا، ایمان سے نکال کر کفر تک لے جاتا ہے۔

    حوالہ جات ۔
    1۔ صحیح البخاری ۔ کتاب المغازی باب شہود الملائکۃ بدرا ۔ 4: 1474، الرقم 3794
    2۔ صحیح المسلم ۔ کتاب الایمان، باب تحریم قتل الکافر بعد ان قال لاالہ الا اللہ۔ 1:95، الرقم ۔ 95
     
  28. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    اللہ کریم ہمیں سچا مسلمان اور امن و محبت کا پیکر بنائے ۔ آمین
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    مومن کو قتل کرنے والے دہشت گرد کی صرف زبانی کلامی معاونت کرنا بھی رحمت الہی سے محرومی ہے

    حضرت ابوہریرہ :ra: سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم :saw: نے فرمایا

    من اعان علی قتل مومن بشطر کلمۃ ، لقی اللہ عزوجل مکتوب بین عینیہ ، آیس من رحمۃ اللہ

    جس شخص نے چند (زبانی) کلمات کے ذریعے بھی کسی مومن کے قتل میں‌کسی کی مدد و معاونت کی تو وہ اللہ عزوجل سے اس حال میں ملے گا کہ اسکی آنکھوں کے درمیان (پیشانی پر) لکھ دیا گیا ہوگا " اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس شخص

    ابن ماجہ ۔ السنن کتاب الدیات ۔ 2 :874، رقم 2620
    2۔ بیہقی ۔السنن الکبری ۔ 8 : 22، رقم 15646


    اس فرمانِ رسول :saw: سے صاف واضح ہے کہ مسلمانوں کے قاتل کی زبانی کلامی ، تقریر و تحریر کے ذریعے حمایت یا حوصلہ افزائی کرنا بھی اللہ تعالی کی رحمت و بخشش سے محرومی کا سبب ہے۔ اور دہشت گردوں کی تربیت کرنے والے اور انکی کسی بھی سطح پر حمایت و حوصلہ افزائی کرنے والوں کے لیے تنبیہہ ہے جو کم فہم لوگوں کو قرآنی آیات و احادیث کی غلط تاویلات کرکے انہیں‌جنت کی بشارت دے دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    اللہ تعالی ہمیں ہر ایسے مذموم عمل سے محفوظ رکھے۔ آمین
     
  30. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جواب: احادیث مبارکہ :: حضور اکرم علیہ الصلوۃ والسلام کے فرامین

    آج معاشرے میں بہت سے ایسے عناصر پائے جاتے ہیں جو مسلمانوں کے قتل عام کرنے والے دہشت گردوں کو کسی نہ کسی طور " مگر یا لیکن " لگا کر جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
    اللہ سبحانہ تعالی ہمیں مبہات سے بچ کر دین اسلام کا روش تصور عطا کرے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں