انداز اپنے آئینے میں دیکھتے ہیں وہ اور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو
آپ اس طرح تو ہوش اُڑایا نہ کیجئے یوں بن سنور کے سامنے آیا نہ کیجئے
یہ تبسم یہ عارض یہ روشن جبیں یہ ادا یہ نگاہیں یہ زلفیں حسیں آئینے کی نظر لگ نہ جائے کہیں جانِ جاں اپنا صدقہ اتارا کرو
اچھی صورت کو سنورنے کی ضرورت کیا ہے سادگی میں بھی قیامت کی ادا ہوتی ہے تم جو آ جاتے ہو مسجد میں ادا کرنے نماز تم کو معلوم ہے کتنوں کی قضا ہوتی ہے
عبدالمطلب بھائی بہت خوبصورت انتخاب
بے حد ممنون ہوں جعفر رضا صاحب
واہ واہ بہت خوب مخلص انسان
عبدالمطلب صاحب بہت اچھا لکھا ہے مگر انتہائی معذرت سے کہ وزن میں تھوڑا فرق ہے، میرے ناقص خیال میں اگر "ستارو اب تیری محفل میں" کی بجائے اگر "ستارو اب...
پاکستانی 55 آپ نے جس محبت سے مجھے یہاں خوش آمدید کہا، میں اس کے لئے تہہِ دل سے مشکور ہوں۔سلامت رہیں
زمیں آسماں میں مکاں لا مکاں میں کوئی آپ سا ہے نہیں ہے نہیں ہے وہ سدرہ کا راہی حبیبِ الہیٰ کوئی دوسرا ہے نہیں ہے نہیں ہے سبھی دائیوں نے حلیمہ سے...
بشر کی سر بلندی میں بھی کوئی راز ہوتا ہے جو سر دے دے سرِ میداں وہ سرفراز ہوتا ہے جہاں پہ ختم ہوتی ہے حدودِ عقلِ انسانی وہاں سے شانِ محمدﷺ کا آغاز...
بہت اچھا سلسلہ ہے