عزت افزائی کا بہت بہت شکریہ بھائی جان
بہت نوازش جناب ممنون ہوں۔۔
روح کا جسم سے جو رشتہ ہے کون ہے جو اسے سمجھتا ہے حیف دل پر، جہانِ فانی میں بات بے بات یہ ترستا ہے مہر و ماہ و نجوم کی دنیا ان سے آگے بھی ایک رستہ...
سینے کے کیا داغ دکھائیں، جانے دو اب ہم تم کو کیا سمجھائیں، جانے دو ہجر میں ہم نے یارو کیا کچھ جھیلا ہے چھوڑو کیا تفصیل سنائیں، جانے دو اب تو اندر...
وااااہ وااااہ بہت خوب کیا کہنے
اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے میں تھک کے چھاؤں میں بیٹھا تو پیڑ چلنے لگے میں دے رہا تھا سہارا تو اک ہجوم میں تھا جو گر پڑا تو سبھی راستہ بدلنے...
سچ بولنے کا یہ بھی مجھے فائدہ ہوا جو کہہ چکا تھا یاد نہ رکھنا پڑا مجھے
سلیقہ ہم نے سیکھا ایک پروانے سے جینے کا اجل کی لو پہ رقصِ زیست کرنا اور مر جانا
ماشاءاللہ اچھی غزل ہے ۔۔۔ مطلع بہت عمدہ ہے باقی تمام اشعار بھی بہت خوب ہیں۔۔ لیکن قوافی کا مسئلہ ہے کیونکہ آپ نے مطلع میں زندگی اور بندگی باندھا ہے...
gd
پسندیدگی کا بہت شکریہ ارشد بھائی۔۔۔
مل بیٹھ کے وہ ہنسنا ہنسانا بدل گیا منظر محبتوں کا پرانا بدل گیا گاؤں ہمارا شہر کی رونق نگل گئی سب کچھ بدل گیا جو زمانہ بدل گیا کردار کچھ نئے جو...
ماشاء اللہ اچھی غزل ہوئی ہے اگر اس کو" مرے دل میں خوفِ خدا جب بھی جاگا " کر لیں تو کیسا رہے گا؟
جزاک اللہ خیراً
تیز طوفان میں بھی جو قائم رہے -- رب سے ایسا کوئی آشیاں مانگ لو سر پہ سایہ کرے جو تمہارے لئے -- رب سے ایسا کوئی سائباں مانگ لو
اسلام علیکم الحمدللہ ایک نعت شریف کے کچھ اشعار کہنے کی سعادت نصیب ہوئی ہے - ایک نظر آپ بھی دیکھ لیں کہیں کوئی کوتاہی تو نہیں ہوئی ہے؟ جزاک اللہ...
مطلع میں گزارتی اور پکارتی قوافی کے استعمال کے بعد سنبھالتی قافیہ استعمال نہیں ہو سکتا۔۔۔ کیونکہ "رتی" ردیف میں شامل ہو گیا ہے اس مصرعے کو دیکھ لیں...
:soch:
بہت خوب
آپ احباب کی نیک خواہشات کے لئے بہت شکر گزار ہوں ۔۔۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر اور دونوں جہانوں میں کامیابیاں عطا فرمائے۔۔ آمین