1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

امید سحر کی بات سنو

Discussion in 'کالم اور تبصرے' started by آصف احمد بھٹی, Nov 3, 2011.

  1. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member


    السلام علیکم
    قومیں اپنے برے وقت سے سیکھتی ہیں ، پوری انسانی تاریخ میں گزری ہر عظیم قوم کا ماضی کبھی نہایت ہی خستہ حال رہا ہوتا ہے ، ہر عظیم قوم شکستگی اور بدحالی کی انتہا کو چھو کر ہی بہتری اور پھر عظمت کی طرف گامزن ہوتی رہی ہے ، شاید ہم بھی اسی تاریک دور سے گزر رہے ہیں مگر اب دور کہیں روشنی کی کرن نظر آنے لگی ہے ، ہم شکستگی اور بدحالی انتہا کو چھو چکے ہیں ، اب انشاء اللہ ہم لوگ بھی بہتری کی طرف گامزن ہیں ۔
    آئیے تبدیلی کے اس سفر میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں ، امید سحر جگائیں ۔
    اس لڑی میں‌ سب وطن عزیز میں ہونے والے ہر واقعے کو زیر بحث لائینگے اور اور ہر واقعہ کے تاریک و روشن پہلو دیکھیں گے ، غور کرینگے اور سدباب کی تجاویز پر بحث کرینگے ، مایوسی کے جو اثرات ہم پر ہوتے جا رہے ہیں اسے کم کرنے کی سعی کرینگے ۔

    [blink]خیال رہے صبر و باہمی اخوت کے رشتہ مدنظر رہے ۔[/blink]
     
    پاکستانی55 likes this.
  2. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    کرن تو نظر آتی ہے۔ لیکن ساتھ یہ اندیشہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ کہیں یہ بھی سراب کی مانند نہ ہو۔
     
  3. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    امید سحر کی بات سنو !
     
  4. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    اندیشے سانپوں کی مانند ہوتے ہیں ، جب تک آپ انہیں پالتے رہینگے یہ آپ کو ڈستے رہینگے ۔ اندیشوں‌ کی رسی کا دوسرا سرا ہمیشہ تاریکی میں گم ہوتا ہے ، اس طرف اس سے خوف کا اژدھا بھی بندھا ہو سکتا ہے اور امید کا چمکتا دمکتا سورج بھی ۔
     
  5. ملک بلال
    Offline

    ملک بلال منتظم اعلیٰ Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    لیکن جو قافلہ اتنی دفعہ راہبروں کے ہاتھوں لٹ چکا ہو وہ ایسے اندیشے کرنے میں حق بجانب ہے۔
     
  6. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    میچ فکسنگ کے الزام میں‌ ملوث تینوں‌ پاکستانیوں کو کل سزا سنائی جائے گی ، اس خبر کا مثبت پہلو یہ ہے کہ برائی کا انجام برا ہی ہوتا ہے ، چاہے دیر ہی سے ہو ، اللہ کی لاٹھی واقعی بے آواز ہے ، تینوں‌ کھلاڑیوں نے ملک و قوم کی ناموس کا سودا کیا ، اللہ رب العزت نے انہیں بھی زمانے بھر میں رسوا کر دیا ۔
     
  7. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو


    ملک جی ! جب ہم رہزنوں کو ہی رہبر مان لے تو ایسا ہوتا ہی ہے لیکن پھر بھی قافلہ روکا نہیں جا سکتا ، رہزنوں کو رہبری سے ہٹا دیں ، ہم جانور پالتے ہیں اور پھر ایک دن اسے زبح کر کے کھا جاتے ہیں‌ ، مگر اس سے یہ مراد نہیں کہ اس جانور کے ہم جنس جانور اپنی اس نسل کشی کے خوف سے افزائش نسل ہی ترک کر دیں ۔
     
  8. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    کوئی بھی انسان عقل کل نہیں ہوتا ، بہتری کے امکانات ہر شخص میں اور ہر لحظہ رہتے ہیں ، اب ہمیں شخصیت پرستی کے مرض سے چھٹکارہ پانا ہوگا ۔
     
  9. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    السلام علیکم۔
    کم و بیش ایسے ہی مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے یہیں پر ایک لڑی "بیداری شعور و احساس" کے نام سے جاری ہے۔ چسپاں‌بھی ہے ۔
    باقی رہ گئی بات روزمرہ کے حادثات و واقعات پر تبصرہ جات کی تو حالاتِ حاضرہ کی ہر نئی لڑی اور ہر نئے موضوع پر پہلے سے ہی کیے جارہے ہیں اورصارفین اپنی اپنی سوچ سمجھ کے مطابق آزادی سے اپنی رائے کا اظہارکررہے ہیں۔

    والسلام
     
  10. جواب: امید سحر کی بات سنو



    امید سحر کی بات سنو
     
    حنا شیخ likes this.
  11. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    امید سحر کی بات سنو !
    تبدیلی ! اور نئے سفر کی طرف چل نکلنے والے قافلے کے ساتھ چلو ۔ گزرے کل کی سب برائیوں اور محرمیوں‌ کے پیروں تلے دبا کر نئے جزبے اور امید نو کے ساتھ ، یاد رہے خلوص شرط ہے ۔
     
  12. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    جواب: امید سحر کی بات سنو



    امید سحر کی بات سنو
    جگر دریدہ ہوں
    چاک جگر کی بات سنو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    علم رسیدہ ہوں
    دوانِ دیر کی بات سنو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    زباں بریدہ ہوں
    زخمِ گلو سے حرف کرو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    شکستہ پا ہوں
    ملالِ سفر کی بات سنو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    مسافری رہی صحرائے ظلمتِ شب سے
    اب التفاتِ نگارِ سحر کی بات سنو
    سحر کی بات
    امیدِ سحر کی بات
    جگر دریدہ ہوں
    چاکِ جگر کی بات سنو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    علم رسیدہ ہوں
    دوانِ دیر کی بات سنو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    زباں بریدہ ہوں
    زخمِ گلو سے حرف کرو
    امیدِ سحر کی بات سنو
    شکستہ پا ہوں
    ملالِ سفر کی بات سنو
    امیدِ سحر کی بات سنو
     
    حنا شیخ likes this.
  13. جواب: امید سحر کی بات سنو

    انصاف ظلم کیخلاف جہاد سے ملتا ہے ۔ اور جہاد حکمران نہیں کرتے

    یہ چند دیوانوں کا کام ہوتا ہے

    وہ چند دیوانے کہاں سے آئیں

    آئیں ہم سب مل کر ان دیوانوں کو ڈھونڈتے ہیں

    خلق خدا میں کہیں چھپے ہوں‌گے

    اگر نہ ملے تو ہم خود دیوانے بن جائیں گے

    اور خلق خدا کا دکھ بانٹ لیں گے

    اتنا دکھ بانٹیں کہ ایک فرد کا دکھ پوری قوم کا دکھ بن جائے

    ’’امید سحر کی بات سنو‘‘
     
    حنا شیخ likes this.
  14. جواب: امید سحر کی بات سنو

    [​IMG]
     
  15. بےلگام
    Offline

    بےلگام ممبر

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    [​IMG]
    ’’امید سحر کی بات سنو‘
     
  16. بےلگام
    Offline

    بےلگام ممبر

  17. غوری
    Offline

    غوری ممبر

    جواب: امید سحر کی بات سنو

    [​IMG]
     

    Attached Files:

  18. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    ہر رات خواب سجاتے ہیں
    ہر صبح نیی آمد سے آغاز کرتے ہیں ۔
    پرندے اپنا دانا چگتے ہیں اور گھر کو لوٹ جاتے ہیں وہ صرف اپنے لیں کرتے ہیں ۔۔ انسان سارا دن محنت کرتا ہے ۔۔ اور رات کو گھر لوٹتا ہے ۔۔ اتنا کے گھر کے افراد کا صیح سے پیٹ بھی نہیں بھرتا ۔۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب بغاوت جنم لیتی ہے ۔۔ حکمرانوں کی عیش زندگی ان کو احساس محرومی کا احساس دیلاتی ہے ۔۔
    غریب بستی میں اس بوڑھے شخص کو دیکھا ہے جو اپنے بیٹے کو روز اس ہی طرح جاتے دیکھتا ہے جس طرح اس کا باپ اس کو دیکھتا تھا ۔۔ یہ اس امید کے ساتھ ۔۔ کے اب اچھا وقت آئے گا ۔۔ نسل در نسل چلتے ہیں یہ دکھ ۔۔
     
  19. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    کچھ چیزوں کا اختیار انسان کے اپنے پاس ہوتا ہے ، اور اکثر معاملات کا اختیار وہ دوسروں کو سونپ دیتا ہے ، سو جو غلطی وہ کر بیٹھا ہے ، اسے اگر مٹایا نہیں جا سکتا تو کم از کم وہ آئیندہ کے لیے سبق سیکھ لے یعنی جو اختیارات اپنے ہاتھ میں رہ گئے ہیں ، اُنہیں بہتر اور درست طور پر استعمال کرے ۔ ۔ ۔
     
    سعدیہ and حنا شیخ like this.
  20. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    آجکل سب ڈپریش کا شکار ہیں ۔۔ جس کے پاس ہے وہ بھی ۔۔ کے اپنے مال کو چھپاؤں کس طرح ۔۔ اور غریب کا مثلہ یہ ہے کہ مال لاؤں کہاں سے ۔۔ جو کچھ ہاتھ میں ہے جس پر اس کا اختیار ہے اس پر گرفت مظبوط رکھنا تو چاہتا ہے ۔۔ اور کسی حد تک کامیاب بھی ہوجاتا ہے ۔۔ یہ وہ لوگ ہے جن کو ہم لوگ سفید پوش کہتے ہیں ۔۔ باقی دولت مند اپنے اختیارات استمال کرتے ہیں ۔۔ اور غریب اپنی بھوک مٹانے کے لیں مرنے سے بہتر مارنا پسند کرتے ہیں ۔۔ ہم لوگوں جو کرسیوں پر بیٹھ کر لمبی لمبی باتیں کرتے ہیں ۔۔ یا تقریر کرتے ہیں ۔۔ وہ سفید پوش تو خاموشی سے سنتا ہے ۔۔ اور عمل بھی کرتا ہو ۔۔ مگر (نیچلہ طبقہ نہیں ہم بولیں گے) ۔۔ الی غریب اس کا بس نہیں چلے گا کے وہ ہمارا منہ بند کےدے یا گالیوں سے نوازے ۔۔
     
  21. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    ڈپریشن کا بہترین علاج "صبر و قناعت " ہے ۔ ۔ ۔ اور حسد ڈپریشن کی وجہ ۔ ۔ ۔ قناعت انسان کو صبر سکھاتی ہے اور صبر انسان کو حوصلہ دیتا ہے ۔ ۔ ۔ اور یہ حوصلہ ہی ہے جو انسان کو جینے کا اصل " مزہ " دیتا ہے ۔ ۔ ۔ ورنہ جانور بھی تو سانس لیتے اور کھاتے پیتے ہیں ۔ ۔ ۔
     
    سعدیہ likes this.
  22. حنا شیخ
    Offline

    حنا شیخ ممبر

    جانور کے کھانے پینے میں اور انسان کے کھانے پینے جناب بہت فرق ہے ۔۔۔ جناب کس بات کی حسد ۔۔ پیٹ میں کھانا نا ہو تو صبر نہیں کیا جاتا ۔۔جب غریب کا چولہہ ٹھنڈا ہوتا ہے ۔۔ تو حسد نہیں کرتا ۔ حسد کرنا تو پیسہ والوں کا کام ہے ۔۔

     
  23. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    السلام علیکم
    ارے ! میں نے تو امیر غریب کی بات ہی نہیں کی ۔ ۔ ۔ ایک عام سی بات تھی اور ہر شخص کے لیے تھی ۔ ۔ ۔ اور میں جانتا ہوں کہ انسان اور جانور کے کھانے میں فرق ہوتا ہے ۔ ۔ ۔
     
  24. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    حنا شیخ صاحبہ کی تحریر میں آخری جملے کا موقف درست ہے آصف بھائی ۔
    ہمارے ہاں یقینا ایک غریب ترین طبقہ ہے جو بےچارے دو وقت کے رزق حلال کے لیے بھی ترستے ہیں۔ بھوکے شخص کے لیے قناعت و صبر نامی چیز کوئی معنی نہیں رکھتی
     
  25. عبدالمطلب
    Offline

    عبدالمطلب ممبر

    ہر اندھیری رات کے بعد ایک روشن صبح کا آغاز ہوتا ہے
     
  26. آصف احمد بھٹی
    Offline

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص Staff Member

    میں نے اس سے کب انکار کیا ہے ۔ ۔ ۔ کل تک میں خود اُس کا حصہ تھا بلکہ میرے تمام عزیز و رشتہ دار آج بھی اسی حالت میں ہیں ۔ ۔ ۔ اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ پیٹ خالی ہو تو قناعت و صبر مشکل ہے ۔ ۔ ۔ میں نے تو ایک اخلاقی بات کی تھی ورنہ میں محترمہ حنا شیخ صاحب ہ اور آپ سے مکمل اتفاق کرتا ہوں ۔ ۔ ۔
     

Share This Page