1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

نئی بیت بازی - حصہ دوم

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏31 اکتوبر 2011۔

  1. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    ذکر اس کا ہی سہی بزم میں بیٹھے ہو فراز
    درد کیسا بھی اٹھے ہاتھ نہ دل پر رکھنا​
     
    انیسه ظفر نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. انیسه ظفر
    آف لائن

    انیسه ظفر ممبر

    کچھ ایسے بھی ہیں تہی دست و بے نوا جن سے
    مِلائیں ہاتھ تو خوشبو نہ ہاتھ کی جائے
    ~~~~~
    خوشبو
     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    پاتے ہیں کچھ گلاب چٹانوں میں پرورش
    آتی ہے پتھروں سے خوشبو کبھی کبھی​
     
  4. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    وہ تو خوشبو ہے ہوائوں میں اتر جائے گا
    مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا
    ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا
    کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
     
    انیسه ظفر نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. انیسه ظفر
    آف لائن

    انیسه ظفر ممبر

    روش روش پہ ہیں نکہت فشاں گُلاب کے پھول
    حسیں گلاب کے پھول، ارغواں گُلاب کے پھول

    اُفق اُفق پہ زمانوں کی دُھند سے اُبھرے
    طیور، نغمے، ندی، تتلیاں، گلاب کے پھول

    کس انہماک سے بیٹھی کشید کرتی ہے
    عروسِ گُل بہ قبائے جہاں، گلاب کے پھول
     
  6. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دے
    تتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر ​
     
  7. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    کیا دیتے کسی کو مسکراہٹ ہم اپنے اشکوں سے زار زار تھے
    کیا دیتے کسی کو زندگی کا تحفہ ہم تو اپنی موت سے بیزار تھے
     
  8. تیسرا انسان
    آف لائن

    تیسرا انسان ممبر

    یاد ایام کہ ایک محفل جاں تھی کہ جہاں
    ہاتھ کھینچے بھی گئے اور ملائے بھی گئے
     
  9. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر


    یہ جس کے قہقہے تم سن رہے ہو
    کسی صدمے سے پاگل ہو گیا ہے :D:
     
  10. تیسرا انسان
    آف لائن

    تیسرا انسان ممبر

    یہ مہر و ماہ بھی آخر کو ڈوب جاتے ہیں
    ہمارے ساتھ کسی کا یہاں گذارا نہیں ۔ ۔ ۔
     
  11. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    نہیں ہے ہمارا حال کچھ تمھارے حال سے مختلف
    تم یاد کرتے ھو اور ہم بھول ہی نہیں پاتے
     
  12. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    یہ بات ابھی مجھ کو بھی معلوم نہیں ہے
    پتھر ادھر آتے ہیں-ادھر کیوں نہیں جاتے
     
  13. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    یہ نصیب ہی ہے جو جس کے بھی گھر گیا
    کسی کو ملے پتھر تو کوئی کانٹوں سے بھر گیا
     
  14. تیسرا انسان
    آف لائن

    تیسرا انسان ممبر

    کانٹوں سے دل لگاؤ جو تا عمر ساتھ دیں
    پھولوں کا کیا جو سانس کی گرمی نہ سہ سکیں
     
  15. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    نظر آئے تو اسے دیکھتے رہنا کہ وہ شخص
    خواب ہے اور مکرر نہیں ہونے والا
     
  16. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    ایک لمحے کو تم ملے تھے مگر
    عمر بھر دل کو ہم مسلتے رہے
     
  17. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    یوں ہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
    کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں​
     
  18. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    دل یہ کہتا ہے کہ شاید ہو فسردہ تو بھی
    دل کی کیا بات کریں دل تو ہے ناداں جاناں
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا
    وہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے
     
  20. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    یار خوش ہیں کہ انہیں جامۂ احرام ملا
    لوگ ہنستے ہیں کہ قامت سے زیادہ پہنا
    (احمد فراز)
     
  21. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    امنگوں کو مٹا دینا الگ اک بات ہے لیکن
    نفی کرنا خو د ا پنی ذات کی دشوار ہوتا ہے

    دشوار
     
  22. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    یار خوش ہیں کہ انہیں جامۂ احرام ملا
    لوگ ہنستے ہیں کہ قامت سے زیادہ پہنا
    (احمد فراز)
     
  23. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    ایک ویرانہ ہے ، قبریں ہیں ، خموشی ہے مگر
    دل یہ کہتا ہے کہ کچھ لوگ یہاں سنتے ہیں
     
  24. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    نازکی اس کے لب کی کیا کہیے
    پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
    (میر تقی میر)
     
  25. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں
    کبھی صبا کو کبھی نامہ بر کو دیکھتے ہیں
     
  26. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی
    چاہتے ہیں سو آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا
    (میر تقی میر)
     
  27. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    ایک وحشت سے کسی دوسری وحشت کی طرف
    اب کے پھر کی ہے کوئی نقل مکانی دل نے

    عدیم ہاشمی
     
  28. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں
    اب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں
    (میر تقی میر)
     
  29. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    نظر جو آئے تو جی چاہے چوم لیں ناظرؔ
    قدم قدم پہ اُسی نقشِ پا کی بات کرو

    عبداللہ ناظر
     
  30. ۱۲۳بے نام
    آف لائن

    ۱۲۳بے نام ممبر

    وہ زانوؤں میں سینہ چھپانا سمٹ کے ہائے
    اور پھر سنبھالنا وہ دوپٹہ چھڑا کے ہاتھ
    (نظام رامپوری)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں