1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جو میں سوئے طیبہ چلوں کبھی تو سفر میں ایسا کمال ہو

Discussion in 'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' started by زیرک, Dec 2, 2017.

  1. زیرک
    Offline

    زیرک ممبر

    نعت سرور عالمﷺ

    جو میں سُوۓ طیبہ چلوں کبھی تو سفر میں ایسا کمال ہو
    نہ ستائیں راہ کے پیچ و خم، نہ بدن تھکن سے نڈھال ہو
    مری خاک خشت میں ڈھال کر اسے چن دو روضۂ پاک میں
    نہ ہی فاصلوں کا گلہ رہے، نہ جدائیوں کا ملال ہو
    ترا عشق میرا خزانہ ہے، ترا ذکر مری کمائی ہے
    میں وہ دن نہ دیکھوں خدا کرے کہ مری طلب زر و مال ہو
    سر خواب مجھ سے کہا گیا کہ یہ راز سب پہ عیاں کروں
    جو نماز ہو تو حسین سی، ہو اذان تو مثلِ بلال ہو
    سرِ عرش پَل میں پہنچ گیا، تری رفعتوں کی نظیر کیا
    کوئی لاۓ تیرے جواب میں جو کسی کے پاس مثال ہو
    جو دوامِ حرف کی بات کی تو نداۓ غیب سنائی دی
    تجھے وہ عروج عطا ہوا جسے حشر تک نہ زوال ہو

    سید انصر
     
  2. ھارون رشید
    Offline

    ھارون رشید برادر Staff Member

    الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول اللہ
     
    پاکستانی55 and زیرک like this.
  3. پاکستانی55
    Offline

    پاکستانی55 ناظم Staff Member

    جزاک اللہ
     
  4. نعیم
    Offline

    نعیم مشیر

    سبحان اللہ ۔۔ آمین
     
    پاکستانی55 likes this.

Share This Page