1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

علی عمران کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از علی عمران, ‏4 مارچ 2009۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    اچھا کلام ھے
     
  2. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  3. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    علی عمران صاحب۔
    انقلاب آفریں کلام ہے۔
    بہت خوب۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    بہت عمدہ علی عمران بھائی ۔
    ہمیشہ کی طرح عمدہ انتخاب ۔ ماشاء اللہ ۔
     
    خالد محمود نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔:222:
     
  6. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    بہت بہت شکریہ نعیم بھائی ہمیشہ کی طرح حوصلہ افزائی کرنے کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:dilphool:
     
  7. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    بہت خوب عمران بھائی
    آپکی چوائس کا جواب نہیں ۔
     
  8. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    شکریہ جمیل بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر


    بہت خوب عمدہ ترین۔۔۔اعلی انتخاب اور شریک بزم کرنے کے لیئے بیحد شکریہ۔۔۔جناب!
     
  10. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    بہت بہت شکریہ مبازر جی۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  11. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    ذھانتوں کو کہاں کرب سے فرار ملا
    جسے نگاہ ملی اسکو انتظار ملا

    وہ کوئی راھ کا پتھر ہو یا حسیں منظر
    جہاں راستہ ٹہرا وہیں مزار ملا

    کوئی پکار رھا تھا کھلی فضاؤں میں
    نظر اٹھائی تو چاروں طرف حصار ملا

    ھر ایک سانس نہ جانے تھی جستجو کس کی
    ھر ایک دیار مسافر کو بے دیار ملا

    یہ شہر ہے کہ نمائش لگی ہوئی ہے کوئی
    جو آدمی بھی ملا بن کے اشتھار ملا
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    ھر ایک سانس نہ جانے تھی جستجو کس کی
    ھر ایک دیار مسافر کو بے دیار ملا

    یہ شہر ہے کہ نمائش لگی ہوئی ہے کوئی
    جو آدمی بھی ملا بن کے اشتھار ملا



    بہت خوب اچھا کلام ھے
     
  13. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    بہت اعلیٰ عمران بھائی ۔
    ربردست شاعری ہے ۔
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    بہت خوب علی عمران بھائی ۔ عمدہ انتخاب ہے۔
     
  15. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔:happy:
     
  16. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔:happy:
     
  17. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ نعیم بھائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:dilphool:
     
  18. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    تمہارے بس میں ہے،بڑھ کر تو چھین لو پہلے
    اٹھے گا سر نہ کبھی،سر تو چھین لو پہلے

    کریں گے ذکر ہی کیوں سر بریدہ شاخوں کا
    ہماری آنکھوں سے منظر تو چھین لو پہلے

    گھٹا اٹھے گی نہ بجلی ہی کوئی چمکے گی
    مگر زمیں سے سمندر تو چھین لو پہلے

    ہمارے زخموں کی خوشبو کہیں نہ پھیلے گی
    ہماری شب کامقدر تو چھین لو پہلے

    کسی اڑان کا قصہ کوئی نہ لکھے گا
    مگر خیال کے شہپر تو چھین لو پہلے

    اتار لینا ہمیں بھی تم اپنے شیشے میں
    ہمارے ہاتھوں کے پتھر تو چھین لو پہلے

    قیصر شمیم
     
  19. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    اتار لینا ہمیں بھی تم اپنے شیشے میں
    ہمارے ہاتھوں کے پتھر تو چھین لو پہلے


    پیاری غزل ہے عمران بھائی ۔
    ہمیں سُنانے کے لیئے شکریہ
     
  20. مسز انیس
    آف لائن

    مسز انیس ممبر





    اتار لینا ہمیں بھی تم اپنے شیشے میں
    ہمارے ہاتھوں کے پتھر تو چھین لو پہلے


    واہ جناب!!‌ بُہت عمدہ !! :101:
     
  21. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    خوب جناب۔۔۔۔
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    واہ ۔ بہت خوب علی عمران بھائی ۔
    ہمیشہ کی طرح عمدہ انتخاب ہے۔ ماشاءاللہ
     
  23. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    علی عمران صاحب۔ آپ کا شاعرانہ مزاج منفرد لیکن بہت عمدہ ہے۔
    بہت خوب۔
     
  24. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    آپ سب کی جانب سے پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:222:
     
  25. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    وہ جو بکھرے بکھرے تھے قافلے

    وہ جو دربدر کے تھے فاصلے

    انہی قافلوں کے غبار میں

    انہی فاصلوں کے خمار میں

    کئی جلتے بجھتے چراغ تھے

    نئے زخم تھے نئے داغ تھے

    نہ شبوں میں دل کو قرار تھا

    نہ دنوں کا چہرہ بہار تھا

    نہ تھیں چاند، چاند وہ صورتیں

    سبھی ماند ماند سی مورتیں

    جو تھیں گرد ہی میں اٹی ہوئیں

    نئی سرزمین کی تلاش میں

    شب تیرگی میں رواں دواں

    لئے دل میں اپنے نیا جہاں

    وہ جہاں جو ان کا نصیب تھا

    وہ جہاں جو ان کا حبیب تھا

    اسی اک جہان کی آرزو

    لئے دل میں ایک نئی جستجو

    نئے اس جہان میں آگئیں

    یہ جہان یہ میری سرزمیں

    نہیں اس سے بڑھ کے کوئی حسیں

    جوغبار چہرہ بہ چہرہ تھا

    نئے پانیوں سے مٹا دیا

    ہمیں زندگی کے محاذ پر

    نئی زندگی کا پتہ دیا

    مرے چار سو ہیں وہ صورتیں

    وہی چاند، چاند سی مورتیں

    اسی سرزمین حسین پر

    نئی زندگی کی بہار میں

    مرے دیس کا یہ سنگھار ہیں
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    بہت خوب علی عمران بھائی
    آپ کا انتخاب پڑھ کر دل میں وطن کی محبت فزوں تر ہوجاتی ہے۔
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    بہت خوب عمران جی اچھا انتخاب ہوتا جا رہا ھے‌آپ کا
     
  28. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    نعیم بھائی وطن کی محبت تو میرے رگ رگ میں سمائی ہے۔ایک وطن ہی تو ہے جو ہمارا ہے۔۔۔۔۔
    پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  29. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    بہت بہت شکریہ کہ آپ نے نظرِ عمیق سے مطالعہ فرمایا اور میرے کلام کے دن بدن اچھا ہونے کا مژدہ سنایا۔ہاہاہاہاہ
    خیر پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  30. علی عمران
    آف لائن

    علی عمران ممبر

    زخم مسکراتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر
    درد بھول جاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    شبنمی ستاروں پر پھول کھلنے لگتے ہیں
    چاند مسکراتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    عمر کاٹ دی لیکن بچپنا نہیں جاتا
    ہم دیا جلاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    تیری یاد آئے تو نیند جاتی رہتی ہے
    ہم خوشی مناتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    اب بھی تیری آہٹ پر چاند مسکراتا ہے
    خواب خوشی مناتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    تیرے ہجر میں ہم پر ایک عذاب طاری ہے
    چونک چونک جاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر

    اب بھی تیری آہٹ پر آس لوٹ آتی ہے
    اشک ہم بہاتے ہیں اب بھی تیری آہٹ پر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں