1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وضو اور غسل کے مسائل

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏29 جون 2012۔

  1. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,077
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    کلیمی صاحب نے اپنا ایک مضمون ان پیج میں بھیجا تھا اس کو یونی کوڈ میں‌کنورٹ کر کے آپ کے لیے یہاں‌لگایا جا رہا ہے۔

    وضو کے مسائل​

    ۱۔ وضو میں چار فرض ہیں۔ (۱) منہ دھونا۔ (۲) دونوںہاتھ کہنیوں سمیت دھونا۔ (۳) چوتھائی سر کا مسح کرنا۔ (۴) دونوں پاﺅں ٹخنوں سمیت دھونا۔ (باقی امور جو طریقہ وضو میں درج ہیں وہ سنت ہیں یا مستحب۔)
    ۲۔ وضو کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ قبلہ رو بیٹھ کر پہلے وضوکی نیت کرے اور بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین دفعہ دھوئیں۔ اس کے بعد (دائیں ہاتھ سے منہ میں پانی لے لے کر) تین دفعہ کلی کرے۔ کلی کے ساتھ مسوک بھی کرے۔ مسواک نہ ہوتو کلمہ کی انگلی سے دانتوں کومل لیں۔ پھر تین تین دفعہ دائیں ہاتھ سے ناک میں پانی چڑھاکر بائیں ہاتھ سے اسے صاف کرے۔ پھر تین تین دفعہ دونوں ہاتھوں سے پانی لےکر منہ دھوئے۔ (طول میں) شروع پیشانی سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور (عرض میں) ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لوتک۔ اگر داڑھی ہو تو خلال بھی کرے۔ پھر تین تین دفعہ دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھوئے۔ پہلے دایاں پھر بایاں اور ہردفعہ انگلیوں میں خلال کرتا جائے۔ پھر دونوں ہاتھ تر کرکے تمام سر، کانوں اور گردن کا مسح ایک دفعہ کرے۔ اخیر میں دونوں پاﺅں ٹخنوں سمیت تین تین دفعہ دھوڈالے۔ پہلے دایاں پھر بایاں اور ہردفعہ انگلیوں میں خلال کرلے۔ (بس وضو ہوگیا)۔
    تنبیہ :
    ۱۔ وضو کے درمیان اور وضو کے بعد کلمہ شہادت اور درود شریف پڑھنا باعثِ ثواب ہے۔
    ۲۔ اگر وضو کے اعضاء(منہ ہاتھ پیر وغیرہ) پر چربی وغیرہ ہو تو وضو سے پہلے اس کو دور کردے اور انگلی میں تنگ انگوٹھی ہوتو اس کو پھراوے۔ (کیونکہ بال برابر جگہ بھی خشک رہ جائے گی تو وضو نہ ہوگا)۔
    ۳۔ منہ پر زور سے پانی مارنا۔ تین بار سے زیادہ کسی عضو کو دھونا ۔ نجس جگہ یا مسجد کے اند ر وضو کرنا وضو میں بلاضرورت دنیا کی باتیں کرنا مکروہ ہے۔
    ۴۔ پیشاب، پاخانہ کی راہ سے کچھ نکلنے، باﺅسرنے، جسم سے خون پیپ وغیرہ نکل کر بہنے، منہ بھر قئے ہونے، کسی چیز کے سہارے سوجانے، بے ہوش ومست ہونے، نماز میں کھل کھلا کر ہنسنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
    ۵۔ اگر کسی کو ہمیشہ پیشاب جاری رہنے یا بواسیر وغیرہ کی شکایت ہو تو ہر نماز کے وقت نیا وضو کرلینا چاہیے۔ (ایسے وضو سے اس وقت کی نماز اور قضانماز نیز سنتیں نفلیں سب پڑھ سکتے ہیں)
    ۶۔ بے وضو شخص کو نماز پڑھنا یا سجدہ کرنا حرام ہے اور قرآن شریف کو بِلا غلاف چھونا مکروہ تحریمی ہے البتہ جزدان میں ہوتو جائز ہے اور چھوئے بغیر قرآن شریف کا پڑھنا (دیکھ کر یا زُبانی) درست ہے۔

    غسل کے مسائل​

    ۱۔ غسل میں تین فرض ہیں۔ (۱) کلی کرنا۔ (۲) ناک میں پانی چڑھانا۔ (۳) تمام جسم پر پانی بہانا (باقی امور مسنون و مستحب ہیں جو طریقہ غسل میں مذکور ہیں)۔
    ۲۔ غسل کا طریقہ ہے کہ پہلے نیت کرکے کہ ”میں پاک ہونے کے لئے پانی نہاتاہوں“ پھر بسم اللہ الرحمن الرحیم دل میں کہہ کر دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین بار دھوئے۔ پھر شرمگاہ اور جہاں کہیں جسم پر نجاست لگی ہو اس کو دھوڈالے۔ پھر پورا وضو کرے۔ (اس وضو میں کلمہ شہادت اور درود شریف نہ پڑھے) ۔ اس وضو میں اچھی طرح کلی کرے اور ناک میں پانی چڑھائے، وضو کے بعد تمام جسم پر پانی بہائے، اس طرح کہ سر کے بالو ں کو تر کرکے پہلے سر پر پانی ڈالے پھر دائیں مونڈھے پھر بائیں مونڈھے پر(یہ ایک بار پانی تمام جسم پر پہنچ گیا) اور جسم کو ہاتھوں سے ملے پھر اسی طرح سر مونڈھوں پر دو دفعہ پانی بہائے (تاکہ تین بار پانی تمام جسم پر پہنچ جائے جو مسنون ہے) ۔ بس غسل ہوگیا۔
    تنبیہ:
    ۱۔ انگلی میں تنگ انگوٹھی ہو تو اس کوحرکت دیکر پانی پہنچانا اور داڑھی مونچھ اور سر کے بالوں کے نیچے کی سطح کا دھونا اور اگر بال گوندھے ہوئے ہوں اور ان کا کھول کرترکرنا اور جڑوں میں پانی پہنچانا ضروری ہے۔ البتہ عورتوںکو بالوں کے جوڑے کا کھولنا ضروری نہیں، صرف بالوں کی جڑوں میں پانی پہنچالینا کافی ہے۔
    ۲۔ اگر کسی عضو پر پانی بہنا نقصان کرتا ہو یا زخم پر پٹی بندھی ہو کہ اس کے کھولنے میں ضرر یا حرج ہو تو اس عضو یا پٹی پر مسح کرلے۔
    ۳۔ جو لوگ پہلے جسم کو دھودھلاکر اور مل کر غسل ختم ہونے کے قریب وضو کرتے ہیں اور اُس کے بعد عربی عبارت (جس کو غسل کی نیت کہتے ہیں) پڑھتے ہوئے یا پانی پر دم کرکے سر اور مونڈھوں پر تین تین لوٹے پانی ڈال لیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ بغیر اس خاص صورت کے غسل نہیں اترتا یہاں تک کہ کسی عورت وغیرہ کو وہ عربی عبارت (غسل کی نیت) یاد نہ ہوتو دوسرے شخص سے پانی پر دم کراکے اس پانی کو حسبِ صراحت بالا استعمال کیا جاتا ہے یہ فضول اور بے اصل بات ہے کیونکہ ان کا غسل تو جسم کے تر ہوتے ہی ہوچکا۔ غسل میں اصل چیز فرض کاموں کا پورا کرنا ہے (یعنی کلی کرنا۔ ناک میں پانی چڑھانا اور تمام جسم پر پانی بہانا)۔ اگر ان میں فرق آئے یعنی بال برابر جگہ بھی جسم سے خشک رہ جائے تو ہرگز غسل نہ اترے گا۔ ناپاک کا ناپاک رہ جائےگا اگرچہ ہزار دفعہ نیت پڑھے اور کئی تین تین لوٹے پانی بہالے۔
    ۴۔ جماع، احتلام، اور حیض و نفاس سے غسل فرض ہوتا ہے (یعنی ان صورتوں میں غسل کرنا فرض ہے) اگر بغیر جماع یا احتلام کے جاگتے میں بھی منی اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ کود کر باہر نکلے تو غسل کرنا فرض ہے۔ اسی طرح اگر کوئی مرد یا عورت سواٹھنے کے بعد اپنے جسم یا کپڑے پر تری پائے اور اس کو یقین ہوکہ یہ منی ہے خواہ احتلام یاد ہو یا نہ ہو یا یقین ہوکہ یہ مذی ہے اور احتلام بھی یاد ہو یامنی یا مذی ہونے میں شک ہو لیکن احتلام یادہو تو ان تینوں صورتوں میں بھی غسل کرنا فرض ہوگا۔
    ۵۔ جبکہ مرد یا عورت کو غسل کی حاجت ہو تو غسل کرنے تک ان امور کی ممانعت ہے۔ نماز پڑھنا، سجدہ کرنا، قرآن شریف کا چھونا یا اس کا (بقصد تلاوت) پڑھنا، مسجد میں داخل ہونا۔ (تنبیہ) حیض و نفاس کی حالت میں عورت کوروزہ رکھنا نیز حیض و نفاس کی حالت میں جماع کرنا حرام ہے۔

    ماخوذ از : نصاب اہل خدمات شرعیہ ، جامعہ نظامیہ، حیدرآباد
    از : حافظ محمد لطیف الحسن کلیمی، وجئے واڑہ ، الہند
     
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    جزا ک اللہ
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,154
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    السلام علیکم کلیمی بھائی ۔ اللہ پاک آپکی محنت شاقہ کو قبول فرمائے۔ آمین

    واصف بھائی آپکا بھی شکریہ ۔
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    جزاک اللہ
    وضو اور غسل کے اہم مسائل مختصر لیکن جامع انداز میں بیان کیے گیے ہیں۔ مولا کریم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ کلیمی جی اور واصف بھائی آپ دونوں‌ احباب کی کاوش کا بہت شکریہ۔
     
  5. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    کلیمی صاحب اور واصف حسین بھائی آپ دونوں کا بہت شکریہ
    جزاک اللہ
     
  6. مجیب منصور
    آف لائن

    مجیب منصور ناظم

    شمولیت:
    ‏13 جون 2007
    پیغامات:
    3,149
    موصول پسندیدگیاں:
    70
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    زبردست ،جزاک اللہ ،واصف بھائی
     
  7. "ابوبکر"
    آف لائن

    "ابوبکر" ممبر

    شمولیت:
    ‏19 نومبر 2011
    پیغامات:
    178
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    جزاک اللہ
    اللہ تعالی آپ دونوں‌بھائیوں کو جزائے خیر دے۔۔۔۔آمین
     
  8. طارق راحیل
    آف لائن

    طارق راحیل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2007
    پیغامات:
    414
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: وضو اور غسل کے مسائل

    جزاک اللہ خیرا ....................
     

اس صفحے کو مشتہر کریں