1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہ طے ہوا ہے کہ قاتل کو بھی دعا دیجے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏21 جنوری 2018۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    یہ طے ہوا ہے کہ قاتل کو بھی دعا دیجے
    خود اپنا خون بہا پھر بھی خوں بہا دیجے
    نیاز و ناز بجا ہیں، مگر یہ شرط وصال
    ہے سنگِ راہ‌ تعلق، اسے ہٹا دیجے
    سنا تھا ہم نے کہ منزل قریب آ پہنچی
    کہاں ہیں آپ اگر ہو سکے صدا دیجے
    سحر قریب سہی پھر بھی کچھ بعید نہیں
    چراغ بجھنے لگے ہیں تو لو بڑھا دیجے
    مہکتے زخموں کو انعام‌ِ فصلِ گل کہیے
    سلگ اٹھے جو چمن، برق کو دعا دیجے
    محسن بھوپالی​
     
    چوہدری ارسل فراز اور حنا شیخ 2 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں