1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

"یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالرحمن سید, ‏21 جولائی 2009۔

  1. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    مکہ المکرمہ کی حالیہ یادگار تصاویر اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ،!!!!!
    [​IMG]
    [​IMG]
    [​IMG]
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ماشاء اللہ انکل بہت خوش قسمت ہیں آپ۔
     
  3. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ملک جی، بہت شکریہ،!!!!!

    یہ سب اللٌہ تعالیٰ کی کرم نوازی ہے،!!!! مجھ گنہگار پر وہ اتنی مہربانیاں کرتا ہے، جبکہ میں اس قابل نہیں ہوں،!!!!!

    خوش رہیں،!!!!
     
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ماشاء اللہ سید صاحب
     
  5. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    شکریہ خان جی،!!!!!
    آپ سب کی دعائیں ہیں،!!!!!

    خوش رہیں،!!!!!
     
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    سید بھائی ماشاء اللہ تصویر تو بہت ہی پیاری ہے نوجوانی میں تو پٹاخہ ہی ہونگے وہ بھی دکھادیتے کوئی خفیہ پٹاری سے :bigblink:
     
  7. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    سید انکل بہت اچھے ماشاءاللہ آپ کتنے خوش قسمت ہیں اللہ تعالی ہمیں بھی یہاں بلائے آمین
     
  8. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ھارون بھائی، خوش رہیں،!!!!
    کافی دنوں سے کوئی تصویر نہیں کھچوائی تھی، اس دفعہ اقامہ کی تجدید کے کیلئے تازہ ترین تصویر کھچوائی تو میں نے سوچا کہ آپ سب کو بھی اپنی تصویر دکھا ہی دوں،!!!!!

    بہت شکریہ
     
  9. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    حسن جی،!!!!!
    بہت شکریہ،

    اللٌہ تعالیٰ آپ کی تمناؤں اور خواہشات کی جلد تکمیل کرے،!!!! آمین،!!!

    کافی عرصہ سے اپنی کوئی تصویر نہیں لگائی تھی، تو اس دفعہ سوچ ہی لیا کہ اپنی تازہ ترین تصویریں لگا ہی دوں،!!!!


    خوش رہیں،!!!
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    آمین ثم آمین

    آئندہ جب منظوری ہو گی تو ہم سب کو دعاؤں میں یاد رکھیئے گا اللہ تعالی ہمیں بھی یہاں بلائے
     
  11. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    میں تو سب کو دعاؤں میں سب کے نام لے کر سب کی بھلائی کی دعائیں کرتا ہوں، اور یہاں آنے کیلئے بھی، ساتھ اپنے پاک وطن کی ترقی کے لئے بھی اور اللٌہ تعالیٰ سے یہ دعاء مانگتا ہوں کہ ھم سب میں یکجہتی اور محبت خلوص پیدا ہو !!!! آمین،!!!!
     
  12. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    آمین ثم آمین جزاک اللہ خیر
     
  13. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    سید انکل کوئی نوجوانی کی تصویر بھی دکھائیں اپنی۔:hpy:
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ماشاءاللہ خوب ھے
     
  15. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ملک بلال جی،
    بچپن، نوجوانی اور بڑھاپے تینوں دور کی تصویریں دیکھئے،!!!!

    http://www.flickr.com/photos/armansyed/with/868132601
     
  16. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    بہت خوب سید جی عمدہ
    بچپن میں کافی شرارتی رھے ہوں گے آپ
     
  17. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    بہت شکریہ خوشی جی،!!!!

    میری یادوں کی پٹاری کا سابقہ ورژن ذرا غور طلب تھا، اللٌہ کرے کہ اس کی بحالی ہوجائے، تو ایک بار پھر کچھ اس پر نظریں دوڑائیں، پھر دیکھیں تصویر میں تو کچھ بھی شرارت ٹپکتی نہیں، جو حرکتوں سے عیاں ہے،!!!!!!!

    میں تو اب اِدھر اُدھر سے اپنی یاداشتوں کو دوبارہ جمع کرکے کہیں اور بھی منتقل کررہا ہوں، تاکہ کہیں تو کچھ میری یادیں باقی رہ جائیں،!!!!

    خوش رہیں،!!!!
     
  18. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    میں بتاوں کہاں کہاں منتقل کر رہے ہیں یا پردہ رہنے دوں :bigblink: جوانی کی شرارتیں تو کہیں اور منتقل کر رہے ہیں آپ۔ ویسے آپ اپنا بلاگ کیوں نہیں بنا لیتے ۔
     
  19. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    میں تو اس لئے پہلے بھی اور اب بھی کئی جگہ منتقل کرچکا ہوں، اسی بہانے کہیں نہ کہیں سے تو مجھے میری کہانی مل ہی جائے گی،!!!!!

    مگر یہ بات سچ ہے کہ میں نے اپنی کہانی یادوں کی پٹاری کے نام سے سب سے پہلے ہماری پیاری اردو میں ہی تحریر کی تھی،!!!!! اور جس کی مجھے یہاں پر بہت زبردست پزیرائی بھی ملی تھی، لیکن کہانی کے سابقہ ورژن میں ابھی تک اس کے آخری حصہ سے میں اب تک محروم ہوں، جسے میں کہیں بھی منتقل نہیں کرسکا،!!!!!!

    ایک بلاگ پہلے بنایا تھا، جس میں میری مدد عبیداللٌہ صاحب نے کی تھی، لیکن کسی نے اسے ہیک کرلیا تھا اور پھر اسکے بعد دوسرا
    بلاگ بنایا تو ہے لیکن مجھے اس کی سجاوٹ کرنا نہیں آتی، کیا آپ میری مدد کریں گے،!!!! اگر آپ وعدہ کریں تو میں حوالہ دیتا ہوں،!!!

    خوش رہیں،!!!!
     
  20. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    سید انکل میری بلاگ بنانے میں کبھی دلچسپی نہیں رہی ہے اس وجہ سے کبھی اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش بھی نہیں کی کیوں کہ میں کچھ لکھنے کے معاملے میں بہت نکما ہوں۔ اور میری کم علمی بھی اس سلسلہ میں دشواری پیدا کرتی ہے کہ بلاگ بنا کر لکھوں گا کیا ۔ لیکن آپ ماشاءاللہ بہت اچھا لکھتے ہیں اس لیے آپ کو بلاگ ضرور بنانا چاہیے۔ جہاں تک میری مدد کی بات ہے تو میں اس معاملے میں بالکل اناڑی ہوں۔ اس لیے معذرت خواہ ہوں لیکن آپ بلاگ ضرور بنائیں تاکہ ادھر ادھر بکھری چیزیں ایک جگہ اکٹھی ہو سکیں۔ اس معاملے میں خوشی آپ کی مدد کر سکتی ہیں کیوں کہ انہوں نے بھی ایک بلاگ بنایا ہوا ہے۔ مجھے بالکل پتا نہیں ہے کہ بلاگ کیسے بناتے ہیں۔ آپ خوشی سے رابطہ کر لیں ہو سکتا ہے وہ کچھ رہنمائی کر سکیں۔
     
  21. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن


    چلئے دیکھتے ہیں، اب تو ریٹائر ہونے والا ہوں، شاید خوب فرصت ملے گی، اگر زندگی رہی تو اپنی ہر ممکن کوشش کروں گا کہ اپنے قلم دان کو سنبھال لوں اور کچھ لکھتے پڑھتے ہوئے مزید سیکھ بھی سکوں،!!!

    بلاگ بنانے کا اب کوئی ارادہ نہیں رکھتا، نیٹ کے مستقل مشہور فورمز پر تو کوئی نہ کوئی آتے جاتے رہتے ہیں، لیکن بلاگ پر تو ہم جیسوں کو کون پوچھے گا،!!!!
     
  22. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    بہت بہت شکریہ ھارون بھائی اور میرے تمام کرم فرماؤں کیلئے جنہوں نے میری یادوں کی پٹاری کے سابقہ ورژن کی بحالی کے لئے سفارشات کی ہرممکن کوشش کی، میں آپ سب کا بہت دل سے ممنون اور مشکور ہوں،!!!!

    خوش رہیں،!!!
     
  23. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ھارون بھائی ایک آپ سے درخوست ہے کہ اگر آپ میری سابقہ ورژن یادوں کی پٹاری پارٹ-1 کو بھی نئی یادوں کی پٹاری کے ساتھ ہی چسپاں کردیتے تو یہ بھی ہمیشہ پہلے کی طرح سب کی نظروں کے سامنے رہتی، اور مجھے بھی میری یادوں کے سہارے مزید جینے کا حوصلہ بنا رہتا،!!!! مجھے امید ہے کہ میرے تمام دوست ساتھی اس بات سے اتفاق کریں گے،!!!!

    بہت شکریہ، خوش رہیں،!!!!
     
  24. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    والدہ کے ساتھ پاکستان میں اب ایک بھائی ہی ہے، جو ان کی خدمت کررہے ہیں، وہ بہت خوش نصیب ہے کہ اسے اس خدمت کا موقع مل رہا ہے، ان کی شریک زندگی کا کافی عرصہ ساتھ رہا پھر وہ اس دنیا سے کوچ کرگئیں اور وہ میرے بھائی دوسری شادی بھی نہیں کرنا چاہتے، جبکہ ان کی کوئی اولاد بھی نہیں ہے، ان کے یہاں دو دفعہ اولاد کی خوشی ملی لیکن کچھ ہی دیر بعد انتقال ہوگیا اور والدہ ان کی اپنی زندگی میں دوسری شادی بھی کرانا چاہتی ہیں لیکن وہ ہمیشہ انکار کردیتے ہیں جبکہ وہ ابھی بھی بہت خوبرو ہیں اور پاکستان میں ہی اچھے روزگار پر فائز بھی ہیں، بس وہ چاہتے ہیں کہ اپنی والدہ کے ساتھ اسی طرح اکیلے ان کی خدمت کرتے ہوئے گزار دیں، انہوں نے اپنوں کی ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے لئے بہت ہی زیادہ خدمات انجام دیں ہیں، اپنے ساتھ نئے لڑکوں کو کام پر لگایا اور کام بھی سکھایا، آج ان کے بہت سے شاگرد اچھی اچھی پوزیشن میں ہیں، انہوں نے اپنی آمدانی کا کافی سے زیادہ ضرورت مند لوگوں کی امداد پر خرچ کی، لیکن اس طرح کہ کسی کو پتہ نہ چلے، ہمیں ان کی زبانی نہیں بلکہ دوسروں کی زبانی ہی معلوم ہوتا تھا،!!!!!

    آج ہی میں نے خواتین کے کالم میں ایک لڑی بنام " ماں کی مامتا!!! ایک پرخلوص رشتہ،!!!!" کے ایک پیراگراف میں اپنے دوسرے نمبر پر میرے جو بھائی ہیں ان کا کا تذکرہ کیا تھا، جو ہماری والدہ کی خدمت ابھی تک کررہے ہیں اور اب تک ان کے ساتھ ہی موجود ہیں، ان کی بھی الگ ایک دکھ بھری داستان ہے، وہ اب بالکل اکیلے ہیں اور اپنی زندگی کا مقصد والدہ کی خدمت کے لئے وقف کردیا ہے، جبکہ والدہ چاہتی ہیں کہ ان کی زندگی میں ہی ان کی دوسری شادی ہوجائے،!!!! لیکن وہ نہیں چاہتے کہ اب کوئی ان کی زندگی میں آئے، اور جس طرح انہوں نے اپنی پچھلی زندگی گزاری ہے، اس سے زیادہ کہیں انہیں مزید تکلیف نہ پہنچے،!!!!

    کچھ مزید ان کے اعداد و شمار اکھٹا کرنے ہیں، اس لئے کل تک کیلئے مجھے اجازت دیں،!!!!!
     
  25. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ملک بلال جی،!!!!
    کیوں نہیں،!!!
    آپ کیا سب دوست احباب میرے ساتھی، بچے بچیاں، بوڑھے، (بوڑھیاں تو شاید ہی کوئی ہوں) سب دیکھ سکتے ہیں بہت ساری لڑکپن سے جوانی اور بڑھاپے تک تمام تصویریں بمعہ اہل وعیال کے، اردو ادب میں آپکے مضامین کے کالم میں،!!!!سابقہ یادوں کی پٹاری پارٹ-1 صفحہ 6 پر،!!!!
    اور بتائیے کہ کیسی ہیں،!!!! 158 سے 167 پیغامات کے درمیان،!!!!
     
  26. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    والدہ کے ساتھ پاکستان میں اب ایک بھائی ہی ہے، جو ان کی خدمت کررہے ہیں، وہ بہت خوش نصیب ہے کہ اسے اس خدمت کا موقع مل رہا ہے، ان کی شریک زندگی کا کافی عرصہ ساتھ رہا پھر وہ اس دنیا سے کوچ کرگئیں اور وہ میرے بھائی دوسری شادی بھی نہیں کرنا چاہتے، جبکہ ان کی کوئی اولاد بھی نہیں ہے، ان کے یہاں دو دفعہ اولاد کی خوشی ملی لیکن کچھ ہی دیر بعد انتقال ہوگیا اور والدہ ان کی اپنی زندگی میں دوسری شادی بھی کرانا چاہتی ہیں لیکن وہ ہمیشہ انکار کردیتے ہیں جبکہ وہ ابھی بھی بہت خوبرو ہیں اور پاکستان میں ہی اچھے روزگار پر فائز بھی ہیں، بس وہ چاہتے ہیں کہ اپنی والدہ کے ساتھ اسی طرح اکیلے ان کی خدمت کرتے ہوئے گزار دیں، انہوں نے اپنوں کی ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے لئے بہت ہی زیادہ خدمات انجام دیں ہیں، اپنے ساتھ نئے لڑکوں کو کام پر لگایا اور کام بھی سکھایا، آج ان کے بہت سے شاگرد اچھی اچھی پوزیشن میں ہیں، انہوں نے اپنی آمدانی کا کافی سے زیادہ ضرورت مند لوگوں کی امداد پر خرچ کی، لیکن اس طرح کہ کسی کو پتہ نہ چلے، ہمیں ان کی زبانی نہیں بلکہ دوسروں کی زبانی ہی معلوم ہوتا تھا،

    آج ہی میں نے خواتین کے کالم میں ایک لڑی بنام " ماں کی مامتا!!! ایک پرخلوص رشتہ،!!!!" کے ایک پیراگراف میں اپنے دوسرے نمبر پر میرے جو بھائی ہیں ان کا کا تذکرہ کیا تھا، جو ہماری والدہ کی خدمت ابھی تک کررہے ہیں اور اب تک ان کے ساتھ ہی موجود ہیں، ان کی بھی الگ ایک دکھ بھری داستان ہے، وہ اب بالکل اکیلے ہیں اور اپنی زندگی کا مقصد والدہ کی خدمت کے لئے وقف کردیا ہے، جبکہ والدہ چاہتی ہیں کہ ان کی زندگی میں ہی ان کی دوسری شادی ہوجائے،!!!! لیکن وہ نہیں چاہتے کہ اب کوئی ان کی زندگی میں آئے، اور جس طرح انہوں نے اپنی پچھلی زندگی گزاری ہے، اس سے زیادہ کہیں انہیں مزید تکلیف نہ پہنچے،!!!!


    یہ میرے وہ بھائی ہیں جو مجھ سے تقریباً 6 یا 7 سال چھوٹے اور باقی دونوں بھائیوں سے بڑے ہیں، سید عزیزالرحمن نام ہے، انہوں نے گھر کے علاوہ خاص طور سے میرا شروع سے ہی بہت زیادہ خیال رکھا، ویسے بھی میرے بعد یہ گھر کے بڑے ہیں، ہر معاملے میں میرے ہر فیصلے کو سراہا، اور اس کی تکمیل میں اپنا بھر پور ساتھ دیا میرے باہر رہنے پر میرے بچوں کا خاص خیال رکھتے رہے تھے، اور آج بھی جب میں پاکستان جاتا ہوں، ہماری خاطر تواضع میں کوئی کمی نہیں چھوڑتے،!!!!

    گھر کے علاوہ تمام رشتہ داروں اور دوستوں میں بہت ہی زیادہ مقبول ہیں، اور سب بہت عزت اور احترام سے پیش آتے ہیں، ایک تو ان کا مخلصانہ رویہ تو ہر کا دل موہ لیتا ہے اور ہر ایک کی خاموشی سے مدد کرنا اپنا اولین فرض بھی سمجھتے ہیں،!!!!

    مگر دکھ کی بات یہ ہے کہ ان کے ساتھ کچھ ایسی بدقسمتی رہی کہ ان کی اپنی زندگی میں وہ اپنا کوئی سکھ دیکھ نہ پائے، لیکن اس کے باوجود میں نے انہیں ہمیشہ مسکراتے ہوئے دیکھا ہے،!!!!

    اب تو انہوں نے اپنی زندگی والدہ کی خدمت کیلئے ہی وقف کردی ہے، بدقسمتی سے ان کی شریک زندگی کے وفات کے بعد وہ بالکل اکیلے ہی رہ گئے ہیں، جو تقریباً 15 سال تک ان کے ساتھ رہیں اور انہیں چھوڑ کر اس دنیا سے چلی گئیں، ان کی شریک حیات کو ان کے دو غم ان کی زندگی میں ایسے آئے جن کی وجہ سے وہ ایک مرض میں کافی عرصہ تک مبتلا رہیں، اور صحت یاب نہیں ہوسکیں، جبکہ میرے بھائی نے ان کا بہتر سے بہتر علاج بھی کرایا اور بہت ان کی خدمت کی،!!!!!

    ایک تو غم ان کی بیوی کو ان کی والدہ کا تھا جو ان کی شادی کے چوتھے دن ہی اللٌہ کو پیاری ہوگئیں، دوسرا غم ان کی دو دفعہ بالکل صحتمند اولاد ہیدا ہوئی اور کچھ ہی دیر بعد انتقال کرگئی،!!!! اس کے بعد تو ان کو یہ غم بظاہر تو نظر نہیں آتا تھا، لیکن وہ اندر ہی اندر گھل رہی تھیں، وہ بھی سب کے ساتھ بہت ہی خوش آخلاقی سے پیش آتیں تھیں، اور بہت مہمان نواز بھی تھیں،ان کا اس دنیا سے چلے جانے کا مجھے بہت ہی افسوس ہے،!!!!!

    ان کی والدہ ہماری رشتہ میں پھوپھی لگتی تھیں، اور بہت ہی اللٌہ والی تھیں، اور اپنے علاقے میں بی بی جی کے نام سے مشہور تھیں، اور ان کے گھر پر بہت دور دور سے لوگ اپنے بیمار بچوں کی روحانی علاج کیلئے آتے تھے، اور وہ خاتون بلامعاوضہ خدمات انجام دیتی تھیں، لیکن میں نے انہیں باہر کسی کے گھر کبھی بھی آتے جاتے نہیں دیکھا، علاوہ ہمارے گھر کے کبھی کبھی، ایک تو انہیں ہمارے والد صاحب سے بہت انسیت تھی، اور وہ ہمیشہ انہیں بھائی جان کہہ کر مخاطب ہوتیں تھیں،!!!!

    اور اسی رشتے کی مناسبت سے وہ ہم سب کے ساتھ بہت ہی پیار اور محبت سے پیش آتیں، اور ہمارے آنے کی اطلاع ملتے ہی اپنے مداحوں سے اجازت لے کر کچھ دیر کیلئے ہمارے پاس آجاتیں، اور سب کو ہماری خاطر تواضع پر لگا دیتی تھیں،!!! والد صاحب اگر ہمارے ساتھ ہوتے تو وہ اس وقت تک وہاں سے ہلتی نہیں تھیں جب تک کہ وہ چلے نہیں جاتے تھے،!!! میں نے تو ہر وقت رات دن جب بھی گیا ان کو عبادت کرتے ہی دیکھا، ان کے آس پاس ہمیشہ عورتوں اور بچوں کا کافی رش بھی دیکھا، بڑے بڑے گھرانوں کی بیگمات بھی ان کے پاس روحانی علاج کیلئے آتیں تھیں، ان کا ایک بہت بڑا کسی حویلی کی طرح بڑا گھر تھا، ایک طرف ان کا اپنا ایک بہت بڑا سا کمرہ تھا، جہاں صرف خواتیں کے ہی آنے کی اجازت تھی،!!!!

    اس کا ساتھ ہی مرد حضرات کے انتظار گاہ کے طور پر ایک بیٹھک بنی ہوئی تھی، جن کے ساتھ خواتین وہاں آتی تھیں، ہر علاقے سے، ہر طبقے کے لوگ وہاں آتے تھے، ان کے انتقال پر تو میں نے نے دنیا کا ایسا مجمع کبھی نہیں دیکھا، ان کے جنازے پر میں وہاں کی مین سڑک پر ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک لوگوں کا بہت بڑا ھجوم تھا دوسرا کنارا لوگوں کے رش کی وجہ سے دور دور تک نظر نہیں آتا تھا،!!!!

    جہاں ان کی رہائش ہے، وہاں پر زیادہ تر بلوچ قوم آباد ہے، اور وہ بھی اردو زبان کے ساتھ زیادہ تر بلوچی ہی بولتی تھیں، ان کے تمام بیٹے اور بیٹیاں اور پوتے پوتیاں بھی بلوچی زبان بہت اچھی طرح بولتے ہیں، کیونکہ وہ کافی عرصہ سے اسی علاقے میں آباد ہیں،!!!!

    ہمارے پھوپھا جان بھی اچھی جگہ ملازمت کررہے تھے، ان کا بھی انتقال ان سے پہلے ہوچکا تھا، ہمارے لئے ان کی خدمات بہت ہی زیادہ تھیں، جو ہم کبھی نہیں بھول سکتے ہیں، ہمارے والد صاحب اکثر وہاں جایا کرتے تھے، اور ان کی خواہش تھی کہ ان کی چھوٹی بیٹی سے ہمارے کسی بھی بھائی کے ساتھ شادی ہوجائے، اور ان کی باقی سب بیٹیوں کی شادیاں پہلے ہی ہوچکی تھیں، ان سب کی بھی یہی خواہش تھی، خاص طور سے پھوپھی جان تو بہت زیادہ خواہش رکھتی تھیں، وہ لوگوں کی بہت مدد کیا کرتی تھیں، ان کے آس پاس کے علاقوں سے کئی عورتیں ان کے یہاں ان کے گھر کے کام کاج میں خوب مدد کرتیں تھیں، اور ان سے کافی انعام بھی پاتی تھیں،!!!!

    سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ ان کا گھرانہ ایک رشتہ داری کے علاوہ بہت ہی زیادہ پرہیزگار اور مذہبی لگاؤ کی طرف مائل تھا، اور میری شادی پہلے ہی طے ہوچکی تھی، اس لئے میرے دوسرے بھائی کا انتخاب عمل میں آیا، اور اس طرح اس گھرانے کی لڑکی ہمارے گھر میں بہو بن کر آگئی شروع کے دو تین دن تو بہت اچھے گزرے، لیکن جیسے ہی وہ ہمارے گھر کی دوسری بہو شادی کے دو دن بعد اپنے میکے پہنچی، اور وہ اپنی والدہ کے ساتھ ہی خوب لاڈ پیار سے رات گزاری، وہ ہماری پھوپھی جان کی سب سے چھوٹی اور لاڈلی بیٹی تھی، اور ہمیشہ اپنی والدہ کے ساتھ ہی سوتی بھی تھی،!!!!

    وہ بہت خوش تھی، میرا بھائی بھی بہت خوش، بلکہ ہم سب بہت خوش تھے،لیکن کیا پتہ تھا کہ وہ جب صبح اٹھی تو اپنی والدہ کو امی جان، امی جان، پکارتی رہی، لیکن وہ کیا جواب دیتیں، وہ تو اس دنیا میں نہیں تھیں، وہ تو اپنے خالق حقیقی سے جا ملی تھیں، انہیں تو بس اپنی چھوٹی بیٹی سے بہت زیادہ پیار تھا، ان کی تو بس ایک خواہش تھی کہ وہ ہمارے گھر میں اس کا رشتہ ہوجائے، اور وہ شاید یہ بھی سوچتی ہوں کہ وہ ہمارے گھر میں جو ان کے بھائی کا گھر ہے ان کی بیٹی بہت زیادہ خوش رہے گی، لیکن وہ نہیں جانتی تھیں کہ ان کی یہ بیٹی ان کے بغیر کیسے رہ پائے گی، اتنا بڑا غم لئے وہ ھمارے ساتھ رہ رہی تھی، نہ جانے کیا کیا آپنے آپ ہی آپنی ماں سے خیالوں میں باتیں کرتی اور ہمیں اپنی ماں کے ساتھ گزارے یادگار لمحات کا ذکر کرتی رہتی اور پھر وہ اپنے آنسوں کو روک نہیں سکتی تھی، یہ سانحہ تو اس کے لئے ایک بہت بڑے غم کے پہاڑ کی طرح تھا، جس سے اس کا نکلنا بہت مشکل نظر آتا تھا، لیکن اس کے باوجود میرے بھائی کے ساتھ انہوں ایک بہت بڑا عرصہ بخوبی گزارا، لیکن ماں کے اس طرح سے بچھڑ جانے کا غم وہ بھلا نہ پائیں، اور شاید یہی وجہ رہی ہو کہ بعد میں انہیں اللہ تعالیٰ نے دو بچوں سے نوازا بھی اور تھوڑی ہی دیر میں وہ جانبر نہ ہوسکے، اکسیجن لگانے لگاتے وہ انتقال کرگئے، جس کا صدمہ ان کے لئے مزید ان کے دکھ میں اضافہ کرگی، اور وہ بہت بیمار ہوگئیں، اس دوران میرے بھائی نے ان کی بہت خدمت کی، ان کے لئے ان ہی کی والدہ کی جو خدمت گار خواتین تھیں، ان کی بیٹی کی بھی آخری وقت تک خدمت کرتی رہیں، !!!!

    میرے بھائی کیلئے بھی یہ ایک بہت بڑا المناک سانحہ تھا، وہ بھی ان کی بہت عزت اور ایک اپنی ماں سے بھی زیادہ ان سے انسیت رکھتا تھا، اور اس دن تو اس کی حالت بہت ہی زیادہ غیر تھی، اور ساتھ اس کی نئی نویلی دلہن جس کی ماں اسکی شادی کے دو تین دن بعد ہی رخصت ہوگئی ہو، اس کا کیا حال ہوگا، اس سانحہ کو گزرے ہوئے تقریباً 24 سال ہو چکے ہیں، اور ان کی یادیں ابھی تک ہمارے سب کے دلوں میں موجود ہیں!!!!!!!

    جبکہ ان کی والدہ کافی عمر رسیدہ ہونے کے باوجود بھی وہ بہت صحت مند تھیں، ان کو دیکھتے ہی ایسا لگتا تھا کہ وہ واقعی کوئی روحانی ہستی ہیں، میں جب بھی ان کے گھر جاتا تو وہ میرے سر پر ہاتھ رکھتیں تو مجھے بہت ہی زیادہ سکون ملتا تھا مجھے ایک انجانی سی خوشی حاصل ہوتی، میں اگر جتنا بھی پریشان ہوں یا طبعیت خراب ہو یا سر میں درد ہو لیکن ان کے میرے سر پر ہاتھ رکھتے ہی میرے اندر ایک راحت محسوس ہونے لگتی تھی، اور میں ہشاش بشاش ہوجاتا تھا،!!!!

    میں نے انہیں ہمیشہ سفید لباس میں دیکھا، ایک پروقار خاتون جنہیں سامنے پا کر بس دل چاہتا تھا کہ دیکھتا ہی رہوں اور ان کے پیاری پیاری باتوں کو سنتا ہی رہوں، ان سے باتیں کرنا بس ایک سہانا خواب سا لگتا تھا،!!!!

    آج میرا بھائی اپنے آپ کو بالکل اکیلا محسوس کرتا ہے، اور بہت خاموش طبعیت ہو چکا ہے، اسے دوسری شادی کیلئے کہتے ہیں اور ہماری والدہ بھی یہی چاہتی ہیں کہ ان کی زندگی میں ان کا یہ دکھی بیٹا اپنا دوبارہ سے گھر بسا لے لیکن وہ نہیں مانتا اب بس وہ یہی چاہتا ہے کہ اپنی ساری زندگی ماں کی خدمت میں ہی گزار دے،!!!!!

    اسے اللٌہ تعالیٰ نے بہت کچھ دیا ہے اور اس نے لوگوں کی بہت مدد کی وہ بھی بالکل خاموشی سے، اور اب تک اس کا وہی معمول ہے کسی کو کچھ پتہ ہی نہیں چلتا، آج بھی اس کے کئی گھروں کے چراغ اس سے کام سیکھ کر اچھی اچھی جگہوں پر ملازمت کررہے ہیں، اس کے پاس سیکھنے والے لڑکوں کو ان کے گھر کے اخراجات کیلئے اپنی جیب سے ایک تنخواہ کے طور پر انہیں دیتا رہا ہے، تاکہ وہ خود کو کسی قسم کی احساس محرومی کا شکار نہ ہوں، اور اب بھی اسکا یہی عمل جاری ہے، اس کا بہت نقصان بھی ہوا لیکن اس نے کوئی پرواہ نہیں کی، مگر اس کے پاس کوئی جمع پونجی یا جائداد نہیں ہے، ایک مکان بھی بنوایا تھا، لیکن وہ بھی شاید کسی ضرورت کے تحت اسے بیچنا پڑ گیا، جو بھی اسکی آمدنی ہوتی ہے وہ اسی طرح سے خرچ بھی کردیتا ہے،!!!!
     
  27. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    سید انکل بہت اچھا لکھا ہے زبردست :222:
     
  28. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    آپ سب کا بہت بہت شکریہ،!!!!!

    میں تو بس اپنے دیکھے ہوئے ماضی کے تجربات کے نشیب و فراز کی روشنی میں جو بھی میرے ذہن میں آتا ھے، لکھتا چلا جاتا ہوں، ادب کے قواعدوضوابط سے اتنی واقفیت نہیں ہے، اور نہ ھی میں ماہر لکھاریوں کی برابری کرسکتا ہوں بس یونہی معمولی سا گنہگار بندہ ہوں، لکھنے کی ایک ناکام سی کوشش کرتا ہوں، لیکن کیا کیا جائے، ویسے بھی آج کل لوگوں کے پاس وقت کہاں ہے، وہ تو بڑے بڑے قلم کاروں کو پڑھنے سے دور بھاگتے ہیں تو ہم جیسوں کو کون گھانس ڈالے گا،!!!!!

    کبھی تقریباً 40 سال قبل 1970 میں جب میں 20 سال کا تھا تو بہت ہی اردو ادب اور شاعری کا جوش و خروش تھا، اخباروں اور چھوٹے موٹے بچوں کے رسائل میں لکھتا تھا، مجھے اپنا ایک افسانہ "دو رخ" بہت یاد رہے گا جو کہ میرے عائشہ باوانی کامرس کالج کے اردو میگزین میں شائع بھی ہوا تھا، کچھ کتابت اور آرٹ مصوری سے بھی شغل رہا، کچھ شاعری کا بھی شوق پالا، لیکن والد صاحب کی سختی اور معاشی ضرورت کے تحت مجھے اپنے شوق کو مکمل طور سے 1972 میں خیرباد کہنا پڑا،!!!

    اسکے 35 سال بعد 2007 میں جب مجھے روزی روزگار سے کچھ فرصت ملی تو دوبارہ سے اپنے شوق کو اکھٹا کرنے کی کوشش کی، لیکن اتنا بڑا وقفہ اردو ادب سے کوسوں دور رہنے کی وجہ سے وہ خاطر خواہ لکھاری نہ بن سکا، بس اپنے ہی دھن میں مگن جو بھی زباں پر آیا لکھتا چلا گیا، کچھ پرانی یادوں کو سمیٹا، اپنی کہانی لکھ ڈالی، کہیں کچھ تو کہیں کچھ لکھتا چلا گیا،

    لیکن افسوس یہ کہ اس کے ساتھ ھی معاشی تگ و دو میں کچھ کمی محسوس ہوتی چلی گئی، حالات نے کچھ تبدیلیاں ہوئیں اور آہستہ آہستہ روزگار میں بھی دڑاڑیں پیدا ہونی شروع ہوگئیں، یہاں تک کہ اب روزگار بھی ہاتھ سے نکل گیا، بچے بڑے ہوگئے، شکر ہے اللٌہ کا کہ اسکے حبیب (ص( کے صدقے، دو کی شادیاں بھی ہوگئیں لیکن تین بچوں کی شادیوں کی ذمہ داریاں باقی ہیں، دوبیٹے ہیں جو برسر روزگار ہیں ایک کی تو شادی ہوچکی ھے وہ کسی اور شہر میں اپنی بیگم کے ساتھ اپنا گھر بار چلا رہا ہے، یہ بی غنیمت ہے کہ اپنے پیروں پر کھڑا ہے، اپنے بہن بھائیوں اور والدہ کیلئے کچھ نہ کچھ ضرورت پڑنے پر مدد بھی کرتا ہے، اور دوسرا بیٹا بھی نئی نئی ملازمت میں داخل ھوا ہے، امید ہے کہ آگے چل کر خوب ترقی کرے گا، لیکن جب تک روزمرہ کے اخراجات چھوٹی بہن کے اسکول کا خرچہ، مکان کا کرایہ، جو ہر چھ مہینے بعد ایڈوانس ادا کرنا پڑتا ہے، وہ بھی پریشان ہے،!!!!!

    دوسری ملازمت کی تلاش جاری ہے لیکن کیا کیا جائے سب ادارے میری عمر دیکھ کر پیچھے ہٹ جاتے ہیں، اب پچھلی کمپنی سے جو پیسہ ملنے والا ھے، وہ تو میں نے اپنی دونوں بیٹیوں اور ایک چھوٹے بیٹے کی شادی کیلئے وقف کیا ہوا ھے، اور اگلے سال تک ایک بیٹی اور ایک بیٹے کی شادی بھی ضرور کرنی ہیں، کیونکہ یہ پہلے ھی طے ہوچکا ہے، زیادہ تاخیر بھی نہیں کرسکتے، سابقہ کمپنی سے سب حساب اس وقت ملے گا جب میں تین مہینے کے اندر اندر کوئی ملازمت تلاش کرلوں یا مستقل طور پر پاکستان جانے کے لئے تیار نہ ہوجاؤں، اور پاکستان کے حالات ایسے ھیں کہ وہاں تو جوانوں کیلئے کوئی بہتر روزگار نہیں ہے تو ھم جیسے عمررسیدہ لوگوں کو کون نوکری دے گا،!!!!!

    جب روزگار ختم ہوا تو لوگوں نے بھی ھم سے تقریباً منہ موڑ لیا، جو اپنے تھے وہ بھی اور پرائے تو خیر پرائے ہوتے ہین، ان سے کیا گلہ شکوہ کریں، شاید یہ بھی ھمارا اوپر والے کی طرف سے امتحان ہو، ابھی ادھار لے کر گزارا کررہے ہیں، چھوٹے بیٹے کا بھی حصہ ہے، بڑا بیٹا بھی کچھ نہ کچھ خیال کرتا رہتا ھے، اللٌہ تعالیٰ بہت بڑا کرم کرنے والا ہے، وہ بھی برداشت سے زیادہ امتحان نہیں لیتا،!!!!!

    دفتر کے حالات تو پچھلے سال سے ہی خراب تھے مگر رفتہ رفتہ چلتے چلتے حالات کچھ مزید بگڑ گئے، اور اب دو مہینے قبل ہی مجھے نوکری سے زبردستی خیرباد کردیا گیا،!!!1 مگر شکر ہے کہ اس بات کی اجازت دے دی کہ میں کسی اور جگہ ملازمت کرسکتا ہوں، لیکن ان کی کفالت سے مجھے تین مہینے کے اندر اندر نکلنا ہوگا، ورنہ مجھے مجبوراً پاکستان واپس جانا ہوگا، بمعہ اپنی فیملی کے،!!!!! اور یہی وجہ تھی کہ میں اپنا وقت یہاں ہماری پیاری اردو پر نہ دے سکا، امید ہے کہ معاف فرمائیں گے،!!!! اور مجھے اپنی دعاؤں میں ہمیشہ شامل رکھیں گے،!!!!!

    بس اب آپ سب سے دعاؤں کی گرارش ہے،!!!! اللٌہ تعالیٰ بہت بڑا کار ساز ہے اب تک اس نے عزت بنائے رکھی ہے، آئیندہ بھی اسی سے یہی امید ہے، انشاءاللٌہ،!!!! آمین،!!!!!

    بہت شکریہ،!!!
     
  29. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    سید انکل جی !
    اللہ کریم سے دعا ہے اس آزمائش کے وقت میں آپ کی مدد فرمائے۔ اور میں امید کرتا ہوں کہ جیسا آپ ماضی میں بہت سے مشکل ادوار سے گزر کر کامیابی کی طرف گامزن رہے اسی طرح آپ کا یہ دور بھی گزر جائے ۔
    اللہ کریم سے ایک بار پھر دلی دعا ہے کہ آپ کو بہت سی آسانیاں عطا فرمائے
    آمین
    بجاہ سیدالمرسلین
     
  30. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: "یادوں کی پٹاری" نیا ورژن

    ہمت مرداں مدد خدا

    یہ آزامائش کا وقت ہے گذر جائیگا انشاء اللہ اس کے بعد ایک درخشاں دور آپ کا منتظر ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں