1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کس طرح پاک ہوئے اشک بہانے والے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏17 نومبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کس طرح پاک ہوئے اشک بہانے والے
    یہی معصوم ہیں زندوں کو جلانے والے

    لوگ دیکھیں گے کسی روز مکافاتِ عمل
    لاش بن جائیں گے لاشوں کو گرانے والے

    ننگِ دیں، ننگِ وطن اور جو غدار بھی ہیں
    اب کے باتوں میں نہیں ان کی ہم آنے والے

    آستینوں کے ہیں جو سانپ، کچل دو ان کو
    ورنہ روئیں گے انہیں دودھ پلانے والے

    ان کی سفاکی نے اک چپ سی لگا دی ہے ہمیں
    کتنے ہی نوحے وگرنہ ہیں سنانے والے

    کس نے تاراج کیا شہر کو، سب جانتے ہیں
    اور اوجھل بھی نہیں حکم چلانے والے

    رنگ لائے گی وکیلوں کی ہر اک قربانی
    سعدؔ مٹ جائیں گے سب ان کو مٹانے والے

     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جی بلکل
    بہت شکریہ
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میں گل کی شاعری سمجھ کر حیرت و مسرت کے سمندر میں غوطے کھاتا ہو پڑھتا جا رہا تھا اور ہر شعر پر عش عش کرتا جارہا تھا۔
    آخر میں پتہ چلا یہ تو سعد کا کلام ہے۔ بہرحال بہت خوب
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا نعیم صاحب گل تو عقل سے پیدل ایک معصوم سی بچی ہے میڈیکل کے شعبے سے منسلک ہے اس لیے شاعری کو پسند کرتی ہے مگر کر کبھی نہیں سکتی سونے پہ سہاکہ پٹھان بھی ہے
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں