1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈرامہ اکبر ( آزاد )

'کتب کی ٹائپنگ' میں موضوعات آغاز کردہ از ساتواں انسان, ‏19 اکتوبر 2020۔

  1. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 62
    علی قلی _ تمہاری اور صاحب عالم کی نسبت جو ہوائی اڑی تھی اس کی کیا اصلیت ہے اور اس ہول جول کے ساتھ تمہارے بیاہ کی کیا حقیقت ہے ؟
    مہرالنساء _ بات یہ ہے کہ صاحب عالم نے مجھے مینا بازار میں دیکھ پایا ۔ کبوتر پکڑوانے کے بہانہ سے مجھے پاس بلایا میں الڑ انجان حضرت کے دل کی کیا خبر جو بات انہوں نے مجھ سے پوچھی میں نے صاف صاف کہدی ۔ پھر میں پانچ چھ بار اماں جان کے سات محل میں گئی تو صاحب عالم میرے پاس آکر بیٹھ جاتے اور ادھر ادھر کی باتیں للکاتے ۔ ملکہ نے صاحب عالم کی نظروں کا حال جہاں پناہ کے کانوں میں بھر دیا حضور نے سوچ سمجھ کر ابا جان کو تخلیہ میں بلایا اور آپ کے سات بیاہ ٹھیرایا لوگوں نے اتنی سی بات کا بتنگڑا بنایا اور اسے جھنڈہ پر چڑھایا اللہ دانا بینا ہے اگر میں نے صاحب عالم سے کبھی سیدھے منہ بات بھی کی ہو تو زبان میں کیڑہ پڑیں اور ایک ایک رونگٹہ سے لاکھ لاکھ کیڑہ جھڑیں اور جو کوئی
     
  2. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 63
    کسی بھلی مانس کی کنواری بالی بیٹی پر تہمت لگاوے اس کی اولاد کے آگے آئے موئے کے منہ سے مرتے وقت کلمہ نہ نکلے اور لعنتی کے اوپر حضرت عناس کا علم ٹوٹے
    علی قلی _ بیگم اللہ جانتا ہے میں نے تم سے صرف اس لئے چھان بین کی ہے کہ مجھے اچھی طرح سے اس معاملہ سے آگاہی ہوجائے اور کوئی دشمن میرے سامنے زبان نہ ہلائے ۔ میں خدا کے فضل سے مرد ہوں اور مجھے ہر طرح کا تجربہ ہے میں نے آپ کو گوہر آبدار اور لولوئے شاہوار پایا ۔
    علی قلی اپنی تسلی کرکے باہر گیا حمام کرکے لباس پہن رہا تھا جو چوبدار آیا اور اس نے کہا حضور والا آپ کو یاد فرماتے ہیں فورا چلیے ۔ علی قلی کمر باندھ چوبدار کے ساتھ ہوا ۔ قلعہ کے دروازہ میں پہنچا تھا جو دوسرا چوبدار ملا اور اس نے کہا حضور والا یاد فرماتے ہیں یہ دربار میں پہنچا تو اس نے دیکھا جہاں پناہ تخت پر رونق افروز ہیں اور تمام ارکان سلطنت اپنے اپنے موقع سے حاضر ہیں علی قلی خان قاعدہ کے موافق آداب بجا لایا
     
  3. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 64
    شیخ ابوالفضل نے کہا علی قلی آگے آکر ظل اللہ کو سجدہ بجا لاؤ ۔ علی قلی سرنگوں ہوگیا آور جب آداب سے فارغ ہوا تو شیخ ابوالفضل نے کہا جہاں پناہ نے تمہیں بنگالہ میں جاگیر عطا فرمائی یہ اس کی سند ہے اور یہ خلعت ہے ایک ہفتہ میں سفر کا بندوبست کرکے تم بنگالہ چلے جاؤ ۔ اور خاص بردوان میں تمہیں شاہی باغ اور محل میں رہنے کی اجازت ہے مگر یہ لحاظ رہے کہ وہاں کے آدمی نہایت سرکش اور متعصب ہیں ۔ اور افغانوں کا اثر بھی فی الجملہ وہاں باقی ہے اس لئے اپنی جاگیر کے کاروبار کے متعلق تم امیر ابوالعلا خان بن نواب ابوالوفا خان صاحب ناظم بنگالہ سے مشورہ لیتے رہنا ۔ کشتی میں خلعت اگیا اور بادشاہ کے اشارہ سے علی قلی کو خلعت پہنایا گیا علی قلی بار بار آداب بجا لاتا تھا مگر ولی عہد بہادر جو کرسی پر بیٹھے تھے اس کے ہر سلام پر اپنا منہ بگاڑ لیتے تھے ایک ہفتہ بات کرنے میں نکل گیا ۔ علی قلی نے بردوان کی روانگی کی ٹھان لی زنانی پینس محل کی ڈھیوڑی میں رکھی گئی مہرالنساء اپنی
     
  4. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 65
    ماں سے گلے مل رہی تھی اور دونوں کی آنکھ سے آنسوؤں کا جھرنا جھر رہا تھا
    میرزا غیاث _ بس بس رونا دھونا موقوف کرو اور ہنسی خوشی سوار ہوجاؤ خدا ہمارے ولی عہد بہادر کو نیک توفیق دے یہ سارے ان ہی کے کرشمہ ہیں جو ہم لوگوں میں تفرقہ پڑا جہاں پناہ نے مجھ سے تخلیہ میں کہہ دیا ہے کہ مرزا گھبرانا نہیں ذرا ہمارے شیخو جی کا مزاج اعتدال پر آجائے تو ہم تمہارے بیٹی داماد کو یہیں اکبر آباد میں بلالیں گے اور اپنی آنکھوں کے سامنے رکھیں گے ہم نے جو اس وقت انہیں کالے کوسوں بھجوایا ہے اس میں یہی مصلحت ہے کہ شیخو جو مایوس ہوکر اس خیال کو اپنے دماغ سے نکال دیں گے اور یہ مثل ٹھیک ہوجائے گی پانڈہ جی پچتائیں گے اور دہی چنے کی کھائیں گے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  5. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 66
    چھٹی جھلک
    ابوالفضل کی عرضداشت
    بعد آداب اور القاب مقررہ کے ۔ فدوی مع راجہ بیربل کے بخیرو عافیت تمام جودھ پور پہنچا چونکہ بندگان عالی کو جغرافیہ کے ساتھ خاص دلچسپی ہے اس لئے خانہ زاد پہلے اسی کو عرض کرتا ہے ۔ ہم لوگ ماڑواڑ کے چٹیل میدان اور بڑے بڑے ریگساتن طے کرکے جود پور پہنچے ۔ اس ریاست کا رقبہ 37 ہزار میل مربع ہے ۔ اس شہر کو 1459ء میں جودھا راؤ نے آباد کیا اس کی آبادی ایک ریتیلی پہاڑی سلسلہ کے ضنوبی کنارہ پر واقع ہوئی ہے جو پورب اور پچھم کی طرف چلی گئی ہے شہر پناہ کا دور 6 میل سے کم نہیں ہے جود پور کے سات دروازہ ہیں ریاست کا قلعہ بہت استوار ہے کیونکہ اسے پہاڑ میں کندہ کر کے بنایا گیا ہے ویسے تو چاروں طرف کے پہاڑ کاٹ کر فصیل نکالی ہے مگر شمالی کنارہ خصوصا بڑی
     
  6. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 67
    جانفشانی سے تراش کر درست کیا گیا ہے جہاں قلعہ کی دیوار بالکل عمودی کنارہ پر بنی ہوئی ہے جسے دیکھ کر ارسطو اور افلاطون کی عقل دنگ ہوتی ہے اس کی بلندی ایک سو بیس فٹ ہے ۔ جب مرغ نظر اپنے آشیانہ سے پرواز کرتا ہے تو اسے بہت سے مدور ٹیلے اور مربع برج پہاڑ کی چوٹی پر دکھائی دیتے ہیں قلعہ میں داخل ہونا بہے دشوار ہے کیونکہ سات جگہ ایسی حدبندی ہورہی ہے جس سے گزرنا تو کیسا فقط انہیں دیکھ کر ایک بہادر انسان کا دل سینہ میں کانپ اٹھتا ہے ساتوں مقاموں پر دان رات پہرا رہتا ہے آہن پوش سپاہی اس مستعدی سے خبردار رہتے ہیں کہ ہوا کا آنا جانا بھی مشکل سے ہوتا ہے ۔ جب سب بل دار اور پیچ دار رستوں کو طے کرکے قلعہ کے خاص دروازہ پر پہنچتے ہیں تو اس کی اوکار پر مورث اعلی کی پندرہ رانیوں کے ہاتھ کی تصویریں پتھر پر کندہ دکھائی دیتی ہیں جو اپنے عالیشان شوہر کے سات جل کر ستی ہوگئی تھیں اور دنیا کو سبق دے گئی تھیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہندوستان کی عورتیں اور
     
  7. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 68
    ہندوستان کی سب عورتوں میں راجپوت گھرانہ کی استریاں ایسی پتی ورتا ہوتی ہیں جو اپنی پران اگنی میں جھونک دینے کچھ بات نہیں سمجھتی ہیں اس پہاڑ کی چوٹی پر پرانے محل قابل دید ہیں ان محلوں کی کھڑکیوں سے سیر کرنے میں عجب لطف حاصل ہوتا ہے اور شہر کی آبادی ایک گھونسلا دکھائی دیتی ہے چونکہ یہ ریگستانی ملک ہے اور درختوں کے جنگل کم ہیں اس لئے بارش کم ہوتی ہے اور اسی وجہ سے پانی کی قلت رہتی ہے مگر اس کا تدراک یہاں کے اولوالعزم حاکموں نے حوض اور تالاب بناکر کیا ہے پدم ساگر نام ایک تالاب شہر کے شمالی اور مغربی حصہ میں ایک چٹان کھود کر بنایا ہے ایک رانی ساگر نام حوض ہے گلاب ساگر ایک حوض قیمتی پتھروں سے لاکھوں روپیہ کی لاگت میں تیار کیا گیا ہے جس کا پانی باغ بہشت کے آب کوثر کو یاد دلاتا ہے ۔ شہر کے جنوب میں ایک تالاب بائی جی کا ہے ایک میل پر اکھیراج جی کا تلاؤ مشہور ہے ۔ اوتر میں بال سمند ایک خوشنما تالاب ہے یہاں کے مندروں
     
  8. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 69
    کی ادراون میں سے خاص سہا مندر کی کیا تعریف لکھی جائے ۔ جب حضور ملاحظہ فرمائیں گے تو بہت خوش ہوں گے اس مندر کے پوجاری ناتھ جی کہلاتے ہیں اگرچہ مہاراج دھیراج کو میں نے حضور کے دربار میں دیکھا ہے اور ان کا جاہ وحشم بھی میری نظر سے گزرا ہے مگر ان کے اصلی مراتب یہاں پہنچ کر معلوم ہوئے ہیں جن کے لکھنے کے لیے بڑا وقت درکار ہے اور غلام ضروری خدمت کی بجا آوری میں مشغول ہے سرحد جود پور میں داخل ہوتے ہی ہمارے لشکر کی دعوت مہاراجہ کی طرف سے شروع ہوگئی ۔ ادنے اعلے کے لیے ایرانی اور ہندوستانی کھانے اور ہر قسم کے ولایتی میوے تر و خشک دسترخوان پر اس کثرت سے چنے جاتے تھے جن کا ایک ایک لقمہ کھانے سے پیٹ بھر جاتا تھا حیرت اس بات کی ہے کہ مہاراجہ ہندومت ہیں ہم مسلمانوں اور مسلمانوں میں سے ایران توران کے مسلمانوں کی غذاؤں سے کیا خبر مگر دونوں وقت ہمارے لیے دیسی اور ولایتی مرغوب نعمتیں مہیا ہوتی تھیں انسانوں کی
     
  9. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 70
    خاطر تواضع کا تو ٹھکانا ہی نہیں ہاتی گھوڑوں اور باربرداری کے جانوروں کے لیے قسم قسم کے ملیدہ کھیر حلوے دوب خوید شربت دود بھیجے جاتے تھے مہمانوں کے لیے زربفت و مخمل کے بڑے بڑے ڈیرے خیمہ پرپا ہوتے جن کے کلس اور برجیاں دیکھ کر چرخ بریں سر جھکا دیتا تھا شام کو سارا لشکر چراغ اور قندیلوں کی روشنی سے کوہ طور بن جاتا تھا ۔ جب ہم اس طلسماتی سیر و تماشہ کے سات خاص جود پور میں داخل ہوئے تو ہمارا استقبال بڑی دھوم دھام سے ہوا جن مکانوں میں تھیرائے گئے ان کی تیاری و آرائش قلم دو زبان لکھ نہیں سکتا ہے مہاراجہ کے لشکر فوج خزانہ جواہر خانہ جب نظر سے گزرے تو قیصر و سکندر کے جاہ و جلال کے افسانہ ہیچ ہوگئے فدوی نے اور راجہ بیربل نے موقع کے ساتھ تخلیہ میں حضور کا پیغام بہت ادب کے سات مہاراجہ کے گوش گزار کیا اس کے جواب میں مہاراجہ نے فرمایا جہاں پناہ کا ارشاد ہم لوگوں کی سر آنکھوں پر مگر اس کا جواب بغیر سوچے سمجھے نہیں دیا جاسکتا ہے آپ چند روز غریب خانہ پر
     
  10. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 71
    ٹھیر کر آرام لیں پندرہ روز تک مہاراجہ کی طرف سے کوئی صدا نہ اٹھی ۔ مگر غلام بار بار اشارتا کنائتا یاد دلاتا رہا ۔ سولیں روز بہت قلیل و قال کے بعد مہاراجہ بہادر نے حضور کے فرمودہ کو قبول کرلیا شکر ہے کہ حضور کی تمنا بر آئی اور صورت مراد نے آئینہ میں دکھائی شتر سوار صبا رفتار کی معرفت یہ عریضہ ارسال خدمت فیضدرجت کیا جاتا ہے فدوی کو اب یہاں صرف اتنا کام اور باقی ہے کہ جب مہاراجہ بہادر کے خاندانی پنڈت جوتشی اور بادشاہی منجم اور پنڈت برہمن پروہت جو ہمارے سات آئے ہیں ایک جگہ بیٹھ کر اور سبھ گھڑی میں سب لگن نیک تاریخیں بیاہ اور منگنی کے لیے مقرر کردیں اور پہلے ٹیکہ اور ٹیکہ کی رسم کے بعد لال خط کے بھیجنے کا صحیح وقت مجھے معلوم ہوجائے تو فدوی یہاں سے روانہ ہوکر سعادت آستانہ کی حاصل کرے ۔ فقط
    چنانچہ جب یہ عرضیہ حضور کی خدمت اقدس میں پہنچا اور اس کا مضمون نظر انور سے گزرا بادشاہ پھولے نہ سمائے اور اس کے بعد
     
  11. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 72
    میرزا سلیم نورالدین جہانگیر کی شادی مہاراجہ جود پور کی دختر نیک اختر سے ہوگئی جس کی دھوم دھام تواریخ میں لکھی ہے اس کا ایک شمہ یہ ہے کہ اکبر اعظم برات لے کر بہ نفس نفیس جود پور گیا تھا اور جب بہو { جس کا لقب جودھا بائی تھا } سوار ہوئی تھی تو شاہنشاہ جلال الدین اکبر نے کہاروں کی طرح اس کے مہاڈول کو کندھا دیا تھا ہمیں اس مقام پر جودھا بائی کی صرف عظمت اور شان و شوکت دکھانی منظور تھی اس لیے یہ چند جملہ لکھ دیے ورنہ ہماری اصل غرض اس ڈراما میں نور جہاں کے معاملہ کو پیش کرنا ہے اچھا اگلا سین دیکھئے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ساتویں جھلک
    میں عشق کا دیوتا ہوں آنکھوں سے اندھا ہوں گورے کالے کی مجھے تمیز نہیں مجھے یوسف جیسا حسین عزیز نہیں ۔ میں رحم نہیں جانتا
     
  12. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 73
    میں مہربانی کو نہیں پہچانتا یوسف کو بھائیوں کے طمانچہ کھلواتا ہوں یوسف کو کنوئیں جھنکواتا ہوں کوڑیوں کے مول بکواتا ہوں زلیخا کی پارسائی کا دامن چاک کرتا ہوں فرہاد کو شیریں کی تمنا میں ہلاک کرتا ہوں ۔ میں کسی کا یار نہیں ۔ میں اصلا وفادار نہیں ۔ نواب امیر ابوالعلا خان صاحب بنگالہ کے ناظم صحیح النسب حسینی سید تھے ان کے دادا امیر عبدالسلام سمرقند سے اکبر آباد آئے اور جلال الدین اکبر کی قدردانی کی وجہ سے معزز عہدہ پر ممتاز ہوئے اور بادشاہ کے ہمرکاب عرصہ تک فتح پور سیکری میں رہے اس کے بعد مکہ معظمہ کو چلے گئے ان کا منصب بادشاہ نے ان کے فرزند ارجمند امیر ابوالوفا کو دے دیا مگر امیر ابوالوفا صاحب کی عمر نے وفا نہ کی اور انہوں نے ایک ہونہار امیر ابوالعلا نام چھوڑا ۔ اور امیر ابوالعلا کو ان کے نانا خواجہ فیضی نے پالا پوسا خواجہ فیضی کو جب راجہ مان سنگھ اپنے ہمراہ بنگالہ لے گئے تو اپنے نانا جان کے سات امیر ابوالعلا کو بھی بنگالہ جانا پڑا راجہ مان سنگھ نے جب دن رات امیر ابوالعلا کو
     
  13. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 74
    ان کے نانا کی خدمت میں دیکھا تو ان کی خوبیاں دیکھ کر وہ دنگ ہوگئے تھوڑی سی عمر میں سب علوم پڑھ کر فارغ ہوگئے تھے ملکی معاملات میں ایسا مشورہ دیتے تھے کہ راجہ مان سنگھ کہتے تھے جو چھوٹے میر صاحب نے کہا ہے ہم تو وہی کریں گے جب جنگ کا وقت آتا تو امیر ابوالعلا خان راجہ مان سنگھ اور ان کے سپہ سالار فوج سے دو قدم آگے ہوتے اور ایسی بہادری دکھاتے کہ راجہ مان سنگھ فرماتے ابوالعلا ہندوستان میں ارجن اور بھیم بن کر پیدا ہوا ہے ایک دن مہاراجہ مان سنگھ نے انہیں ڈھیلا ڈھالا کرتہ پہنے اور نیلا تہ بند باندھے دیکھ لیا ۔ ہنس کر کہا میراں جی تم نے جو سن لیا ہے کہ حاجی پور والے داؤد شاہ سے مقابلہ ہونے والا ہے اس لئے بھیس بدل کر بھاگنے کے ارادہ میں ہوگے امیر ابوالعلا خان نے مہاراجہ مان سنگھ کو اس کا کچھ جواب نہ دیا ۔ صبح کو معلوم ہوا کہ نواب امیر ابوالعلا خان سچ مچ لشکر سے غائب ہیں اور میر صاحب نے یہ غضب کیا کہ تن تنہا دریائے گنگا کو عبور
     
  14. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 75
    کر کے عظیم پٹنہ سے کچھ آگے جاکر داؤد شاہ خونخوار سے جا بھڑے اور مینا پور کے مقام پر اسے خاک و خون میں ملا اور اس کا سر لیکر واپس آگئے مہاراجہ مان سنگھ کہا ساکھا اسی کا نام ہے میراں جی تم نے داؤد شاہ کو کیا مارا گویا شاہنشاہ اکبر اور میرے دل سے کانٹا نکال دیا قضا و قدر کے معاملہ کو دیکھیے خواجہ فیضی امیرابواالعلا صاحب کے نانا بنگالہ کے ایک معرکہ میں کام آئے اور بعض ضرورتوں کی وجہ سے اکبر نے راجہ مان سنگھ کو حضوری میں طلب کیا مہاراجہ مان سنگھ نے اکبر کو عرضی میں لکھا دارالخلافہ سے کسی ناظم یا صوبہ دار کو بنگالہ بھیجنے کی ضرورت نہیں فدوی کے نزدیک بنگالہ کی حکومت کے لئے امیر ابوالعلا خان کافی ہیں مجھے بہرطور اس پر بھروسہ ہے کیونکہ مشورہ اور تدبیر کے وقت یہ نوجوان ارسطو اور بنباس ہے اور عرصہ کارزار میں رستم و سہراب ۔ حضور کی اجازت ہو تو یہ ملک اسے سپرد کرکے حاضر حضور ہوں جواب آیا کہ جس پر تمہیں بھروسہ ہے اس پر ہمیں بھروسہ ہے ہم نے امیر ابوالعلا کو
     
  15. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 76
    اس کے نانا صاحب کے سات دیکھا تھا تو کہہ دیا تھا ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات میں اسے بھی خالق یکتا کی اپنے اوپر مہربانی سمجھتا ہوں کہ میری قلمرو میں ایسے ایسے ہونہار اور گوہر آبدار پیدا کرتا ہے ۔ آپ اسے بردوان میں بیٹھا کر مابدولت و اقبال کی مرحمت خسروانہ کا امیدوار بنا کر جلد سعادت قدم بوس حاصل کیجئے کہ ہمیں آپ کی دوری بہت پریشان رکھتی ہے چنانچہ راجہ مان سنگھ امیر ابوالعلا کو نظامتکا خلعت شاہنشاہ کی طرف سے پہنا کر اکبر آباد چلے آئے اور امیر ابوالعلا خان بردوان میں بیٹھے سلطنت کا مزہ لے رہے تھے جو علی قلی سند جاگیر لے کر مع مہرالنساء کے بردوان پہنچے امیر ابوالعلا خان ایک لائق فائق انسان اور قدردان شخص تھے ۔ انہوں نے علی قلی کو ہاتوں ہات لیا چند ہی روز میں ابوالعلا خان کی اور ان کی دانت کاٹی روٹی ہوگئی جب ذرا دیر ہوجاتی تو امیر ابوالعلا خان صاحب کا چوبدار پہنچتا ۔ کہ چلئے ناظم صاحب آپ کو یاد فرما رہے ہیں
     
  16. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 77
    بہشت آنجا کہ آزارے نباشد
    کسے رابا کسے کارے نباشد
    خدا مہربان تو کل مہربان شہنشاہ اکبر کا یہ کرم مال و دولت کی یہ ریل پیل بیوی ایسی ملی کہ چندے آفتاب چندے ماہتاب جنت کی حوریں جس پر قربان ہوجائیں کوہ قاف کی پریاں اس کی ایڑی دیکھ کر اپنے منہ چھپائیں دن رات عیش و آرام تھا ہنسی خوشی سے کام تھا جو خدا نے غنچہ مراد کھلایا مہرالناساء نے اپنی گود کو بھرا پرا پایا ہوئی تو لڑکی مگر حسن و جمال میں آفتاب تھی اور قدر و قیمت میں گوہر نایاب تھی ادھر ماں اسے انگلوں مانپتی ادھر علی قلی اسے دیکھ کر شاد ہوتا اس ہنسی خوشی میں علی قلی کو بردوان میں رہتے سات برس ہولئے بادشاہی ڈاک میں دلی اکبر آباد سے عزیزوں کے خط آتے رہتے اور ان سے قسم قسم کے حالات معلوم ہوتے کسی میں لکھا آتا میرزا سلیم کی دوہری دوہری شادی ہوگئیں کسی میں لکھا آتا میرزا سلیم کے گھر میں لڑکا پیدا ہوا ہے اس کا نام
     
  17. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 78
    شہنشاہ نے خسرو رکھا ہے کسی میں لکھا آتا ہے میرزا سلیم کے کاشانہ میں ایک اور لڑکا پیدا ہوا تھا اس کا نام حضور نے میرزا خورم تجویز فرمایا ہے اور کہیں خوشی کے عالم میں حضور اسے شاہجہاں بھی زبان مبارک سے فرماتے ہیں مگر ایک دن کی ڈاک نے ایسی خبر وحشت ناک سنائی جس نے آنکھوں میں خون کی ڈاک بٹھائی لکھا تھا کہ شاہنشاہ عالی پایگاہ
    جلال الدین اکبر نے بدھ کے دن 12 جمادالآخر 1014ھ کو یہ دنیائے دنی چھوڑ کر عالم قدس کی طرف رحلت فرمائی اور تخت سلطنت نے نورالدین جہانگیر کے دم قدم سے رونق پائی ۔ تمام بردوان میں ہل چل مچ گئی ۔ علی قلی اور امیر ابوالعلا خان آنکھوں سے آنسو پونچتے جاتے تھے اور باتیں کرتے جاتے تھے ۔
    امیر ابوالعلا خان __ بھائی علی قلی ہم تو گہرے لڑ رہے تھے ورنہ ہمارا دل تو برسوں ہوئے نوکری سے اچاٹ ہوچکا ہے راجہ مان سنگھ جی کی گھیرا چیپی اور جلال الدین اکبر کی قدردانی سے میں دونوں کو دھکہ دے
     
  18. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 79
    رہا تھا جب وہ قدردان ہی خاک میں جا سویا تو ہم کس کے ہوکر رہینگے افسوس افسوس ایسا لایق فایق بادشاہ اب سینکڑوں برس میں بھی پیدا نہ ہوگا ۔
    علی قلی __ آپ کا فرمانا بالکل درست ہے خدا اس کی روح کو جنت الفردوس عطا فرمائے ۔ ایسا رعیت پرور کرم گستر عادل بادل شیردل امیر تیمور کے بعد سچ پونچھئے تو ترکوں کے گھرانہ میں یہی پیدا ہوا تھا ہمیں تو عروج اسی کے دم قدم سے ہوا ہے خیر اللہ کی مرضی
    تو ہی اپنے ہات سے جب دلستان جاتا رہا
    دل کی بھی پرواہ نہیں جاتا رہا جاتا رہا
    دیکھئے نئے شاہنشاہ کس طرح پیش آتے ہیں اور ہم بےکس پردیسیوں پر کیا کرم فرماتے ہیں میرے سات جو انہیں ایک قسم کی لاگ ہے اس کی خبر آپ کو ضرور ہوگی ۔
    امیر ابوالعلا خان __ میں خوب جانتا ہوں مجھے ذرا ذرا حال معلوم ہے ۔
     
  19. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 80
    علی قلی __ اب کیا کرنا چاہیے ۔
    امیر ابوالعلا خان __ کرنا کیا چاہیے مجھے اور آپ کو اکبر آباد جانا چاہیے تعزیت اور تہنیت دونوں ادا کرنا ہوں گی ۔ علی قلی نے محل میں آکر مہرالنساء سے کہا اکبر آباد چلنے کی تیاری کرو اس بات کو سن کر اس کا چہرہ فق ہوگیا مگر ہچر مچر سے کام نہیں چلا کرتا امیر ابوالعلا خان اور علی قلی اپنے اپنے اہل و عیال کو بردوان سے لے کر اکبر آباد جا پہنچے برسوں کے بچھڑے ہوئے اپنے پیاروں سے مل کر خوش ہوں گے میرزا غیاث اور اس کی بیوی نواسی کو دیکھ کر ایسے خوش ہوئے کہ پھولے نہ سمائے ۔ جب امیر ابوالعلا خان اور علی قلی جہانگیر کے دربار میں پہنچے تو انہیں معلوم ہوا گویا خدائی پلٹ گئی ہے ۔ نئے نئے رنگ تھے نئے نئے ڈھنگ تھے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  20. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 81
    آٹھویں جھلک
    گرمی کی رات ہے اکبر آباد کے لال قلعہ میں دیوان خاص کی چھت گلاب کیوڑہ کے چھڑکاؤ سے ٹھنڈی ہورہی ہے نورالدین جہانگیر شاہنشاہ ہلکا پھلکا لباس پہنے تخت زرنگار پر رونق افروز ہیں تخت سے دہنےبائیں امیر کبیر منصب دار عہدہ دار سر جھکائے حاضر ہیں فرش کے اوپر مردنگیاں اور جھاڑ رکھے ہیں ان میں سینکڑوں شمع پڑی جل رہی ہیں اور ان کی روشنی سے رات کا دن بن رہا ہے سامنے دریائے جمنا کا پانی چمک رہا ہے اور ادھر سے ٹھنڈی ہوا کے جھونکے جو آتے ہیں وہ روح کو تازگی بخشتے چلے جاتے ہیں تخت کے سامنے بڑی ساری میز پر مے نوشی کا سامان چنا ہوا ہے جب شاہنشاہ فرماتے ہیں
    ساقی بنو ربا وہ برافروز جام ما
    مطرب بگو کہ کارجہاں شد بکام ما
     
  21. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 82
    ایک ماہرو غلام بلور کے پیالہ میں تھوڑی سی اونڈیل کر شاہنشاہ کے سامنے پیش کرتا ہے اور جہاں پناہ اسے نوش فرما کر اشارہ کرتے ہیں تو دوسرا غلام رنگترہ کی ایک پھانک چھیل کر اور زمرد کی طشتری میں لگا کر سامنے لاتا ہے شاہنشاہ اسے سونے کے چمچہ میں لے کر کھا لیتے ہیں بادشاہ نے اس غلام کی طرف دیکھا جو رنگترے چھیل رہا تھا وہ چاہتا تھا کہ طشتری میں راحت جان پیش کرے حضور نے فرمایا رنگترہ چھیلو نہیں ایک رنگترہ سالم کا سالم ہمارے روبرو لاؤ غلام رنگتری لے آیا ۔
    شاہنشاہ جہانگیر __ دیکھو یہاں سے دو سو قدم دور جو دیوار نظر آتی ہے یہ زنانہ محل کی ہے اس کے نیچے چھت پر کرسی رکھو اور پر یہ رنگترہ رکھو اور دیوار میں جو طاق ہے اس میں ایک دغدغہ روشن کرکے دھر آؤ تاکہ رنگترہ پر خوب روشنی پڑے غلام نے فورا حکم کی تعمیل کی قورچی باش نے حضور کا منشاء معلوم کرکے حضور کے سامنے ایک ترکش تیروں کا اور ایک کمان رکھ دی حضور نے رنگترہ کو ہدف بنا کر ایک تیر مارا ۔ مگر تیر
     
  22. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 83
    رنگترہ میں نہ لگا ۔ حضور والا نے کمان ہات سے رکھ کر حاضرین کی طرف دیکحا جس کا یہ منشاء تھا کہ اب تم لوگ تیر لگاؤ اتنا اشارہ پاتے ہی سب امیروں نے اپنی اپنی کمانیں اور ترکش سنبھالے اور رنگترہ پر تیر پڑنے لگے مگر وہ ایسا بےحیا تھا کہ ایک تیر اس میں جاکر نہ لگا ۔
    شاہنشاہ __ نواب ابوالعلا خان تم ایسے الگ تھک کیوں کھڑے ہو
    امیر ابوالعلا خان __ حضور بھلا فدوی بندگان عالی کے قدموں سے کب الگ ہوسکتا ہے یہ حضرات تیر لگا رہے تھے میں تماشادیکھ رہا تھا یہ کہہ کر ابوالعلا خان نے اپنی کمان کندھے سے اتار تیر رکھ کر جو نشانہ باندھا تو رنگترہ اڑ گیا ۔
    شاہنشاہ __ واہ واہ بہت خوب اچھا نشانہ لگایا امیر ابوالعلا خان نے کئی بار سلام کیا ۔ حضور والا کے منہ سے واہ واہ نکلتے ہی واہ واہ کا غل مچ گیا ۔
    شاہنشاہ __ واللہ اس وقت ابوالعلا خان تم نے ہمارا دل بہت خوش کیا
     
  23. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 84
    لو کیا یاد کروگے اس وقت تمہیں انعام بھی خاص ہی دیا جاتا ہے ۔ یہ کہہ کر جہانگیر نے شراب کا بھرا ہوا پیالہ ابوالعلا خان صاحب کو عنایت فرمایا اور ارشاد کیا
    بنوش بادہ کہ ایام غم نخواہد ماند
    نواب ابوالعلا خان نے جلدی سے کورنش ادا کی اور شراب کا جام حضور کے ہات سے لے لیا جب بادشاہ نے ساقی کی طرف توجہ فرمائی تو انہوں نے جھٹ پٹ اس پیالہ کو اپنی قبا کے گریبان میں الٹ پیالہ میز پر رکھ دیا ۔ حضور والا نے غلام کو پھر اشارہ کیا اس نے دوسرا رنگترہ کرسی پر جاکر رکھ دیا اور پہلے جہانگیر نے خود اور اس کے بعد اور درباریوں نے تیر لگائے مگر سب کے تیر خطا گئے اب پھر باری نواب ابوالعلا خان کی آئی اور انہوں نے اب کے بھی تیر سے رنگترہ اڑا دیا شاہنشاہ پھر خوش ہوئے اور انعام میں ایک جام باوہ مرد افگن کا عنایت ہوا یہ پھر کورنش و مجرا بجا لائے اور جہانگیر کے ہات سے پیالہ لے لیا اور اس بات کے منتظر رہے کہ بادشاہ
     
  24. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 85
    کی نگاہ بچا کر شراب کو پھینک دیں جہانگیر بھی امیر ابوالعلا خان کے دل کی بات کو پاگئے اور جان کر انہوں نے گردن جھکا لی مگر کنکھیوں سے دیکھتے رہے امیر ابوالعلا خان نے موقع پاتے ہی جھوٹ موٹ پیالہ کو منہ تک لیجا کر گریبان میں الٹ لیا اور ناپاک شراب اوپر کے لباس کو گندہ کرتی ہوئی شلوار تک پہنچ گئی جہانگیر نے حکم دیا رنگترہ پھر کرسی پر رکھو اور غلام نے فورا حکم کی تعمیل کی ۔
    شاہنشاہ __ ہم جانتے ہیں ابوالعلا خان تم نے بنگالہ میں بیٹھے بیٹھے صرف تیر اندازی کی ہی مشق کی ہے تمہارا کوئی تیر خطا نہیں کرتا حالانکہ وہ دو سو قدم کا پلہ ہے رات کا موقع ہے مگر ماشاءاللہ تم ہدف مار دیتے ہو ۔
    امیر ابوالعلا خان __ حضور کا اقبال ۔
    شاہنشاہ __ اچھا اس رنگترہ کو بھی اڑاؤ ۔
    امیر ابوالعلا خان __ بہت خوب ۔ یہ کہہ کر امیر ابوالعلا خان نے تیر مارا تو ٹھیک رنگترہ پر لگا ۔ حضور والا نے بہت تعریف کی اور تیسرا پیالہ
     
  25. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 86
    اپنے ہات سے لبریز کرکے انہیں عنایت فرمایا امیر ابوالعلا خان پہلی اور دوسری دفعہ کی طرح اب کے بھی شراب پھینکنی چاہتے تھے جو جہانگیر نے جھلا کر کہا بس بس ابوالعلا تو بڑا بےادب ہے کہ ہمارے عطیہ خاص کو ضائع کرتا ہے ہم نے دیکھ لیا ہے کہ تو نے دو بار اس جوہر خوش رنگ خوش مزہ کو برباد کیا ہے اور اب تیسری دفعہ بھی اسے خاک میں ملانا چاہتا ہے تو غضب سلطانی سے ڈرتا نہیں ہے ۔
    امیر ابوالعلا خان __ آپ غضب رحمانی سے نہیں ڈرتے ہیں جو سردربار اس ناپاک کو پیتے ہیں اور اپنے سات اوروں کی عاقبت بھی خراب کرنی چاہتے ہیں ۔ رباعی ۔
    یہ فقر کی دولت ہے نبی کی میراث
    یہ علم و شجاعت ہے علی کی میراث
    خود گنج کرامات ہیں سید ہیں فراق
    لیتے نہیں ہم اور کسی کی میراث
     
  26. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 87
    میرا استعفا زبانی قبول فرمائیے اللہ اکبر مغل اعظم شاہنشاہ نورالدین جہانگیر کے سامنے نوکر اس طرح دوبدو کرے اور وہ زندہ رہے نشہ میں تو پہلے ہی حضورا والا چور ہورہے تھے اس پر آیا غصہ پھر کیا ٹھکانہ سامنے تلوار رکھی ہوئی تھی فورا غلاف سے نکال لی اور چاہا کہ امیر ابوالعلا خان کے دو ٹکرے کردیں مگر نواب ابوالعلا خان تلوار کو دیکھ کر ذرا نہ گھبرائے مگر کسی قدر اپنی قبا کی آستینوں کو انہوں نے جنبش دی اور بادشاہ نے اور سب حاضرین نے دیکھا کہ دو شیر غراں آستینوں میں سے نکلے اور جہانگیر کی طرف لپکے جہانگیر تخت کے نیچے گھس گیا محفل درہم برہم ہوئی ہوا کے ایک جھونکہ نے ساری روشنی کو گل کردیا حاضرین محفل پیکر تصور بن کر رہ گئے کچھ دیر کے بعد سب کے حواس ٹھیک ہوئے تو معلوم ہوا کہ امیر ابوالعلا خان اپنے مکان کو چلے گئے ہیں بادشاہ بےہوش تھے انہیں تخت کے نیچے سے نکالا اور محل سرا میں پہنچایا بادشاہ سلامت رات بھر بےہوش رہے صبح کو جب طبعیت درست ہوئی اور باہر تشریف
     
  27. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 88
    لائے تو معلوم ہوا امیر ابوالعلا خان نے اپنا گھر راہ خدا میں لٹا دیا اور سر منڈوا کر ایک گزی کا نیلا تہ بند باندھ لیا ہے اور دھوتر کا کرتہ پہن لیا ہے اور فرما رہے ہیں ہمیں دنیا اور دنیا والوں سے کچھ سروکار نہیں ہے بادشاہ سلامت اس قصہ کو سن کر بالکل چپ ہوگئے کیونکہ رات کا سارا قصہ اور ہیبت ناک شیروں کا حملہ آنکھوں کے سامنے تھا بقول شخصے نزلہ برضعیف می ریزو ۔ اس سید پر تو کچھ بس نہ چلا سامنے بےچارہ علی قلی آگیا اسے دیکھتے ہی حضور کی آنکھوں میں خون اتر آیا حکم دیا ایک مست ہاتی حاضر کرو ۔ اسی وقت ہاتی لایا گیا ۔
    بادشاہ سلامت __ علی قلی ہم نے سنا ہے تم مست ہاتی سے بردوان میں کئی بار کشتی لڑے ہو اور اسے تم نے زیر کیا ہے اچھا اس وقت ہمیں بھی اپنا جوہر دکھاؤ ۔ علی قلی خان اگر یہ کہتا کہ یہ بات بالکل غلط ہے تو خدا جانے اس گستاخی کے بدلے کیا سزا تجویز ہوتی اس لئے وہ بدنصیب اپنی جان پر کھیل گیا اور اس نے کہا حضور کا فرمانا بالکل بجا ہے غلام
     
  28. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 89
    نے حضور کے نمک کے زور سے کئی بار ہاتی کو پچھاڑ پچھاڑ دیا ہے اگر حضور کی یہی خوشی ہے کہ غلام اس ہاتی سے دست و گریبان ہوجائے تو اجازت عطا ہو تمام دربار نے اس بات کو سن کر اپنے سر نیچے کر لئے کیونکہ جیسا لغو سوال بادشاہ سلامت نے دیا تھا ویسا ہی جواب پایا تھا مگر جہاں پناہ نے اس کی اصلا پروا نہ کی اور فرمایا اجازت ہے علی قلی مست ہاتی کے سامنے جا کھڑا ہوا وہ مستی میں اندھا ہورہا تھا اس نے ایک دم سے علی قلی پر مہرہ کیا مگر یہ بڑا بچیت اور پھرتیلا نوجوان تھا اس کی ٹانگوں میں سے نکل پیچھے جا کھڑا ہوا سارا دربار حیران تھا کہ چڑیا سا آدمی دیو سے لڑ رہا ہے اسی طرح مست ہاتی نے پچاس بار علی قلی پر مہرا کیا مگر علی قلی کی موت نہ تھی بچ بچ گیا بار بار مہرے کرنے سے ہاتی کے دانتوں کو صدمہ پہنچا اور وہ دم دبا کر بھاگا اور علی قلی نے بادشاہ سلامت کے تخت کے آگے آکر سلام کیا بادشاہ نے بہت کچھ آفرین کی دربار برخاست ہوا تو یہ گھر پہنچا دیکھا کہ ساس اور بیوی
     
  29. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 90
    محل کی ڈھیوڑی میں کھڑی دھاروں رو رہی ہیں کیونکہ یہاں یہ خبر آئی تھی کہ بادشاہ نے علی قلی کو مست ہاتی سے کچلوا دیا ساس نے آگے بڑھ کر بلائیں لیں اور بہت سا صدقہ اتارا ۔
    میرزا غیاث کی بیوی __ اچھی بادشاہ کو یہ کیا سوجھی تھی ۔
    علی قلی __ حضرت سوجھی کیا تھی وہی پرانا غبار ان کے دل میں بیٹھا ہے میں جب بھی دربار جاتا ہوں جلی کٹی کی لیتے ہیں ٹک جئے تو پھر کیا کسی نہ کسی دن وہ میری جان پر بنادیں گے ۔
    میرزا غیاث کی بیوی __ نہیں میاں دور پار تمہارا کدھر خیال ہے اچھا امیر ابوالعلا خان نے کیا کیا تھا جو اس کے سر ہوگئے یہ کہو ۔ وہ کل مونہی گندی چیز ان کے منہ کو اچھی لگی ہے جس نے انہیں دین دنیا سے کھو دیا ہے اولاد کلیجہ کی کور کہلاتی ہے اس نے خسرو ذرا خیال نہ کیا اور اسے لاہور میں دربدر پھرایا بھٹ پڑے وہ سونا جس سے ٹوٹیں کان نوج ۔ ایسی سلطنت کو خدا کھوئے جس کے پیچھے باپ اولاد کی جان کا لاگو
     
    Last edited: ‏3 نومبر 2020
  30. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 91
    ہوجائے الغرض گھر گھر یہی چرچا تھا کہ سید ابوالعلا صاحب کو بادشاہ نے ناخوش کیا بہت بےجا کیا وہ ایک فقیر منش آدمی ہیں اگر آئندہ ان سے گستاخی کی لی تو اپنے کئے کی سزا بائیں گے بزرگوں کی بدعا بری ہوتی ہے بادشاہ کا دماغ افیون اور شراب نے خراب کردیا ہے شہر میں تو اسی قسم کی باتیں ہورہی تھیں جو قرادل ایک زبردست جنگلی شیر کو پنجرہ میں بند کرکے بادشاہ کے حضور میں لائے پنجرہ میں پہیہ لگے ہوئے تھے جہاں چاہتے تھے گھسیٹ کر لے جاتے تھے شیر تین دن سے بھوکا پیاسا تھا اور نہایت غضب ناک ہورہا تھا ۔
    بادشاہ سلامت __ علی قلی ہم نے سنا ہے تم نے بنگالہ میں سینکڑوں شیر بغیر ہتیار کے جان سے مارے ہیں اور اس بات کی تصدیق اس دن تمہاری ہاتی کی کشتی سے بھی ہوگئی ہمارا دل چاہتا ہے کہ ہم تمہاری اس بہادری کو بھی دیکھ کر خوش ہوں ۔
    علی قلی __ حضور کا ارشاد بالکل درست ہے فدوی ایک شیر کیا دس
     

اس صفحے کو مشتہر کریں